ائمہ کی شان میں غلو، ائمہ کے قیاس سے رب راضی،امام الانبیاءﷺکے قیاس سےنہیں

کفایت اللہ نے 'غیر اسلامی افکار و نظریات' میں ‏جنوری 10, 2011 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. کفایت اللہ

    کفایت اللہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اگست 23, 2008
    پیغامات:
    2,017
    بسم اللہ الرحمن الرحیم

    بعض حضرات ائمہ کی شان میں اس حد تک غلو کے شکارہیں کہ انہیں تمام خطاؤں سے محفوظ مانتے ہیں ، چنانچہ ایک صاحب لکھتے ہیں:
    ’’
    ‘‘


    قارئین ایک طرف تواپنے امامو‌ں کے بارے میں یہ تصور کے ان کی زبان وقلم اوران کے قیاسات میں خطا کاامکان نہیں کیوں اللہ نے انہیں اپنی حفاظت میں لے لیاہے ،دوسری طرف امام الأنبیاء ﷺ کے بارے میں ان کاکیاخیال ہے وہ بھی ملاحظہ فرمائیے ،مفتی احمد یارخان صاحب لکھتے ہیں:

    قارئین کرام غورفرمائیں کہ انہیں یہ بات تسلیم ہے کہ امام الأنبیاء رسول اللہ ﷺ سے اجتہادی غلطی ہوسکتی ہے اورآپ ﷺکاکوئی قیاس غلط ہوسکتاہے،مگران کے ائمہ سے کسی غلطی کاصدور ناممکن ہے اوران کوئی قیاس غلط ہوہی نہیں‌سکتا، کیونکہ اللہ نے انہیں اپنی حفاظت میں لے لیاہے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  2. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    نبی کو چاھیں خدا کر دکھائیں
    اماموں کا رتبہ نبی سے بڑھائیں
    مزاروں پہ دن رات نذریں چڑھائیں
    شہیدوں‌سے جا جا کے مانگیں‌دعائیں
    (مولانا الطاف حسین حالی رحمہ اللہ)
     
  3. کفایت اللہ

    کفایت اللہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اگست 23, 2008
    پیغامات:
    2,017
    جزاک اللہ خیرا

    الطاف حالی نے توصرف یہی کہاہے کہ


    لیکن آج حالت یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ لوگ اماموں‌ کا رتبہ اللہ سے بھی بڑھا رہے ہیں،مثلا:
    ایک صاحب عنوان قائم کرتے ہوئے لکھتے ہیں:

    اوریہی صاحب آگے چل کراسی کتاب میں لکھتے ہیں:
    قارئین غورکریں ! ایک طرف تو اولیاء کے لئے علم غیب ثابت کرنےکی خاطر باقائدہ عنوان قائم کرکے بحث کی جارہی ہے اوردوسری طرف اللہ تعالی کے علم غیب کا انکار کیاجارہا ہے، یعنی اولیاء کامرتبہ اللہ سے بھی بڑھادیا، نعوذ باللہ من ہذہ العقائد ۔
     
  4. dani

    dani نوآموز.

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 16, 2009
    پیغامات:
    4,329
    استغفراللہ جزاکم اللہ خیرا
     
  5. عامر اعوان

    عامر اعوان رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏جنوری 24, 2022
    پیغامات:
    7
    قیاس وہاں ہوتا یے جہاں نصوص نا ہوں کلام مبہم ہو یا ذومعنی یو۔ یا روایات میں تعارض ہو۔ ایسے مواقع پر قرآن و حدیث کے مزاج اور دیگر تعلیمات کو سامنے رکھ کر قیاس کیا جاتا ہے (الذین یستنبطونہ منہم) کوئی خبر سنو یا نیا مسئلہ سامنے آئے تو فوری سے خود فیصلے مت کرو بلکہ ان لوگوں کے حوالے کرو جو اس میں سے حقیقت حال کو معلوم کرکے تمھیں صحیح بات سے آگاہ کردین۔
    سوال یہ یے کہ اگر خیرالقرون کے آئمہ مجتہدین اسکے مصداق نہیں ہیں تو پھر انکا متبادل کیا یے؟ کس کو جج اور ثالث بنائینگے؟ خیرالقرون پر تو نبی کی بشارت و مہر ہے۔ اور کس کو یہ امتیاز حاصل یے؟
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں