اِس ماہ کی خبروں کے روابط : (نومبر -دسمبر)-2011) ‏ ‏

ابوعکاشہ نے 'خبریں' میں ‏اکتوبر، 2, 2011 کو نیا موضوع شروع کیا

موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔
  1. اداس ساحل

    اداس ساحل -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏جون 28, 2010
    پیغامات:
    183
    جنازے پر بم حملہ

    سوچیے کہ جب یہ خبر انٹرنیشنل میڈیا پر نشر ہوتی ہو گی تو کیا "ایمپریشن" پڑتا ہو گا۔ خاص طور پر جب کوئی جماعت جو اپنے آپ کو دینی جماعت کہتی ہو گی اور ان حملوں کی۔ ذمّہ داری قبول کرتی ہو گی تو آپ بتائیے کہ اسلام کو لوگ کس نظر سے دیکھتے ہوں گے۔ اسلام دنیا کا سب سے پھیلتا ہوا مزہب ہے۔ لوگ جب دین کی تبلیغ کرتے ہیں تو لوگ اسلام کے "انفرا سٹرکچر" سے متاثر ہو کر اس قبول کرتے ہیں اور دوسری جانب یہ لوگ اس ہی مزہب کو بدنام کرتے ہیں

    http://www.dailypak.com/index.php?pag=detail&id=32580
     
  2. ابن حسیم

    ابن حسیم ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 1, 2010
    پیغامات:
    891
    جنازے پر حملہ، مساجد میں حملہ، یا مختلف مقامات پر حملہ نہ تو کوئ دینی جماعت کر سکتی ہے اور نہ کرتی ہے۔ یہ صرف مغربی میڈیا کا پرایگنڈہ ہوتا ہے کہ دہشت گرد انہی کے تیارکردہ ہوتے ہیں اور الزام دینی جماعتوں پر تھونپ دیا جاتا صرف اور صرف مسلمانوں کو بدنام کرنے اور اسلام کا تمسخر کرنے کے لیے۔۔
    حالانکہ کئی دفعہ یہ بات نوٹ کی گئی ہے کہ ادھر سے ابھی دھماکے کا دھواں اڑ رہا ہوتا ہے۔ اور ادھرسے شیطان ملک صاحب کا بیان آ رہا ہوتا ہے کہ طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی۔۔

    کوئ پوچھے ان ظالموں سے جا کر کہ جناب جس طالبان نے ذمہ داری قبول کرنے کا پیغام آپ تک پنہچایا ہے آپ اس طالبان کو جا کر پکڑ کیوں نہیں لیتے؟؟ طالبان طالبان کو ڈھنڈورا صرف اور صرف امریکی پراپیگنڈہ ہے۔ جسطرح اسامہ بن لادن ایک فرد سے ڈرامہ بن چکا تھا اور جسکا ڈرامہ رچا کر امریکہ نے ملک درملک تباہ کردیے۔ اسی طرح طالبان کا ڈھنڈورا صرف اور صرف مسلمانوں کا قتل عام کرنے کا بہانہ ہے۔۔۔۔
     
  3. فلاح کا راستہ

    فلاح کا راستہ -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏اگست 22, 2011
    پیغامات:
    238
    انا للہ وانا الیہ راجعون۔
     
  4. اداس ساحل

    اداس ساحل -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏جون 28, 2010
    پیغامات:
    183

    عبد القہار صاحب

    السلام علیکم

    بہت شکریہ آپ کے جواب کا۔

    جس طرح سے ہر چیز کے کچھ نقصانات اور فوائد ہوتے ہیں، بالکل اسی طرح سے میڈیا کے نقصانات اور فوائد ہیں، چاہے وہ مشرقی میڈیا ہو، مغربی ہو یا عربی میڈیا۔ لیکن یہ ہی میڈیا لوگوں کو دنیا کے حالات حاضرہ سے آگاہ رکھتا ہے۔ ہاں، ظاہر سی بات ہے ، یہ دھندا ہی کچھ ایسا ہے کہ جب تک اس میں کوئی مصالحہ نہ ہو، تو یہ چل نہیں سکتا۔

    آپ کی دوسری بات کہ طالبان کو ایک کریکٹر بنا کر استعمال کیا جا رہا ہے تو یہ ایک متنازعہ سی سوچ ہے۔ طالبان افغانستان میں تھے لیکن انھوں نے اپنا اثر و رسوخ پاکستان پر کچھ ایسا ڈالا کہ پاکستان میں بھی تحریک طالبان پاکستان کے نام سے تحریک چلی اور اس کے ساتھ ساتھ پنجابی طالبان، سرائیکی طالبان اور سندھی طالبان کی خبریں بھی شا‏ئع ہونے لگیں۔ باقاعدہ طور پر تحریک طالبان پاکستان نے ایک تجزیہ نگار کے انٹرویو میں کھل عام لوگوں کی جانوں کے ضیاع کو اللہ کی مرضی بتایا۔ گو کہ زندگی اور موت اللہ کی مرضی ہے لیکن انسان کی تو ہر گز مرضی نہیں ہونی چاہیے کہ کسی کو بھی کھل عام قتل کرے۔ ادھر طالبان نے افغانستان میں عام عوام کے خون کو اس طرح سے بہا کہ اللہ کی پناہ۔ اور ان کا سارا کا سارا کام ان کے ہی اپنے شا‏ئع کردہ میگزین میں نمودار ہوا۔ اب کم از کم کوئی جماعت اپنے ہی خلاف تو پروپیگینڈا نہیں کر سکتا۔ کیا خیال ہے
     
  5. m aslam oad

    m aslam oad نوآموز.

    شمولیت:
    ‏نومبر 14, 2008
    پیغامات:
    2,443
  6. m aslam oad

    m aslam oad نوآموز.

    شمولیت:
    ‏نومبر 14, 2008
    پیغامات:
    2,443
    بھارت کے ہندو نواز رہنما ماہر اقتصاد سبرامنیم سوامی کا نصاب ہٹانے کا فیصلہ

    مریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی نے بھارت کے ہندو نواز رہنما اور اقتصادیات کے ماہر سبرامنیم سوامی کی سوچ کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے ان موضوعات کو یونیورسٹی کے نصاب سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا وہ درس دیا کرتے تھے۔

    سبرامنیم سوامی نے رواں برس مسلمانوں کے خلاف ایک مضمون لکھا تھا اور اسی کے تناظر میں یونیورسٹی نے یہ فیصلہ کیا ہے۔
    سبرامنیم سوامی نے اس خبر پر افسوس ظاہر کیا ہے اور کہا کہ یونیورسٹی کو اس طرح کا فیصلہ کرنے سے پہلے انہیں آگاہ کرنا چاہیے تھا۔

    گزشتہ جولائی میں ممبئی بم دھماکے کے دو روز بعد سبرامنیم سوامی نے ایک انگریزی اخبار میں لکھے گئے اپنے ایک کالم میں اس کے لیے مسلمانوں کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

    سبرامنیم سوامی کے اس مذکورہ مضمون کا عنوان تھا ’ہاؤ ٹو وائپ آؤٹ اسلامک ٹیرر‘ یعنی اسلامک دہشت گردی کو کیسے ختم کیا جائے۔ یہ مضمون انگریزی اخبار ڈی این اے میں شا‏ئع ہوا تھا۔

    سبرامنیم سوامی نے اپنے کالم میں لکھا تھا کہ دہشتگردانہ کاررائیوں سے نمٹنے کے لیے ہندوؤں کو متحد ہوکر جواب دینا چاہیے اور اگر ضرورت پڑے تو مسلمانوں کو ووٹ دینے کے حق سے محروم کر دیا جانا چاہیے۔

    اپنے مضمون میں سوامی نے لکھا تھا کہ مندروں کی جگہ بنی تمام مساجد کو منہدم کر دینا چاہیے اور اس بات کی وکالت کی تھی کہ جو لوگ اپنے آباؤ اجداد کو ہندو نہیں مانتے انہیں بھی ووٹ دینے کے حق سے محروم کردینا چاہیے۔

    سبرامنیم سوامی نے اس موقف کی بھی وکالت کی تھی کہ بھارت میں اسلامی دہشتگردی قومی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔
    ‭BBC Urdu‬ - ‮نڈیا‬ - ‮ہارورڈ یونیورسٹی: سوامی کا نصاب ہٹانے کا فیصلہ‬
    Harvard drops Indian MP Subramanian Swamy's courses
    BBC News - Harvard drops Indian MP Subramanian Swamys courses
     
  7. محمد زاہد بن فیض

    محمد زاہد بن فیض نوآموز.

    شمولیت:
    ‏جنوری 2, 2010
    پیغامات:
    3,702
    شیئرنگ کا شکریہ علی بھائی
     
  8. محمد زاہد بن فیض

    محمد زاہد بن فیض نوآموز.

    شمولیت:
    ‏جنوری 2, 2010
    پیغامات:
    3,702
    شکریہ فار انفارمیشن علی بھائی
     
  9. فرقان خان

    فرقان خان -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 4, 2010
    پیغامات:
    208
    انہیں باگرام پہنچایا کس نے؟؟ کبھی اپنے دل سے حب الوطنی کی اندھی پٹی اتار کو اے لوگو یہ بھی پوچھ لو. . . .
     
  10. Riaz Ahmad

    Riaz Ahmad -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 23, 2011
    پیغامات:
    47
    خیبر ایجنسی میں ہائی سکول کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیاگیا

    خیبرایجنسی ۔جمرود میں نامعلوم شدت پسندوں نے گورنمنٹ گر لزہائی سکول عقل جان کلی کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا گیا سکول میں موجود تین کمرے مکمل طور پر تباہ ہو گئے، خیبرایجنسی کی تحصیل جمردوکے علاقے غنڈی میں دوبجے نامعلوم شدت پسندوں نے گورنمنٹ گرلز ہائی سکول میں دھماکہ خیز مواد سے دھماکہ کردیا جس سے سکول کے کمرے مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں۔

    دھماکے کی آوز دور دور تک سنی گئی اور قریبی گھروں کے شیشے ٹوٹ گئے ،پولٹیکل انتظامیہ نے نامعلوم شدت پسندوں کے خلاف مقدمہ درجہ کر کے تفتیش شروع کر دی،یادرہے کہ خیبرایجنسی میں تعلیم دشمن عناثر نے ستر سرکاری سکولوں کو تباہ کیے ہیں۔
    AAJ | News | Peshawar | Islamabad | Abbottobad | Karachi
     
  11. ابن قاسم

    ابن قاسم محسن

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2011
    پیغامات:
    1,717
    اناللہ واناالیہ راجعون
     
  12. محمد زاہد بن فیض

    محمد زاہد بن فیض نوآموز.

    شمولیت:
    ‏جنوری 2, 2010
    پیغامات:
    3,702
    اناللہ واناالیہ راجعون
    اللہ ان شدت پسندوں کو ہدایت عطا فرمائے۔آمین
    انفارمیشن کا شکریہ بھائی
     
  13. Riaz Ahmad

    Riaz Ahmad -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 23, 2011
    پیغامات:
    47
    پشاور:2گرلزاسکول شدت پسندکارروائی کانشانہ

    پشاور : پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے علاقے شبقدر میں شرپسندوں نے لڑکیوں کے 2 سرکاری اسکول دھماکہ خیز مواد سے اڑا دئیے ہیں۔
    نمائندہ دی نیوز ٹرائب کے مطابق اسکول کو دھماکہ خیز مواد اڑانے کا واقعہ صبح سویرے ہوا جس کی وجہ سے کوئی جانی نقصان ہوا۔
    پولیس حکام کے مطابق دھماکہ سے دونوں اسکولوں کو شدید نقصان ہوا ہے جس کے بعد دونوں تعلیمی اداروں میں چھٹی کردی گئی ہے۔
    جائے حادثے پر پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہے جب کہ ملزمان کی گرفتاری کے لائحہ عمل ترتیب دیا جارہاہے۔
    پشاور:2گرلزاسکول شدت پسندکارروائی کانشانہ | The News Tribe
     
  14. اداس ساحل

    اداس ساحل -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏جون 28, 2010
    پیغامات:
    183
    معمّہ

    Taliban set ablaze 300 cellular phones, computers


    معمّہ

    عجیب سی کشمکش ہے۔ ایک طرف طالبان مزاکرات کی تگ و دو میں ہیں اور دوسری جانب کمپیوٹر اور موبائل فون کو نذر آتش کر رہے ہیں۔ آخر یہ موبائل فون اور کمپیوٹرز کسی کا اثاثہ ہو سکتے ہیں، گو کہ اس کا استعمال جائز طریقے سے نہیں ہو رہا لیکن ایسی حرکتیں پھر بھی دہشت گردی کے زمرے میں آتی ہیں۔ کسی کے مال کانقصان صحیح نہیں ہے۔ کیا خیال ہے آپ لوگوں کا۔
     
  15. Riaz Ahmad

    Riaz Ahmad -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 23, 2011
    پیغامات:
    47
    مون لائٹ آفریدی صاحب نے تصریح فرمائی ہے کہ شبقدر ضلع چارسدہ میں ہے ناکہ ضلع پشاور میں، جیسا کہ خبر میں دیا گیا۔ میں معذرت چاہتا ہوں۔ ممبراں تصریح فرما لیں۔ شکریہ۔
     
  16. اہل الحدیث

    اہل الحدیث -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 24, 2009
    پیغامات:
    5,052
    مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کی قیمت میں‌ اضافہ

    اسلام آباد (رپورٹ:حنیف خالد) عنقریب سڈنی ،کینبرا، کوالالمپور، میڈرڈ، دمشق اور نئی دہلی میں پاکستانیوں کو مشین ریڈایبل پاسپورٹ ملنا شروع ہو جائیں گے۔وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق مذکورہ ممالک میں مشین ریڈایبل پاسپورٹ کا سسٹم نصب کردیاگیا ہے اس کا آغاز نئے سال سے ہوگا۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس انقلابی اقدام پر عملدرآمد میں تاخیر حکومت پاکستان کے مختلف محکموں کے درمیان اختلافات کی وجہ سے ہے۔ حکومت کا ایک محکمہ اپنے افسر اور اپنا اسٹاف بھجوانا چاہتا ہے جبکہ دوسرا محکمہ بیرونی ملک ان پرکشش آسامیوں پر اپنا عملہ بھجوانے کا خواہاں ہے۔ وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ بیرون ملک پاکستان کے سفارتی مشنوں میں مشین ریڈایبل پاسپورٹ بنانے کا سسٹم لگادیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ ابھی تک23ملکوں میں مشین ریڈایبل پاسپورٹ کے اجراء کے سسٹم کام کررہے ہیں اور17آن لائن ہیں یہ بھی بتایاگیا ہے کہ پاکستان میں پہلے صرف20شہروں میں مشین ریڈایبل پاسپورٹ کا اجرائی نظام قائم تھا لیکن2011ء کے اختتام تک 63 اضلاع میں مشین ریڈایبل پاسپورٹ سسٹم شروع کردیاگیا ہے جب کہ پاکستان کے مزید40شہروں میں مشین ریڈایبل پاسپورٹ سسٹم شروع کرنے کا پلان بنالیاگیا ہے۔ یہ بھی بتایاگیا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کا سالانہ ریونیو5ارب روپے سالانہ سے بڑھ کر 11 ارب روپے سالانہ سے تجاوز کرگیا ہے آج2 جنوری2012ء سے36صفحات کے آرڈینری پاسپورٹ بنوانے کیلئے2100روپے کی بجائے3000 روپے جمع کرانے ہوں گے۔ اسی دن 36صفحات کا پاسپورٹ ارجنٹ بنانے کیلئے4000روپے کی بجائے5000روپے نیشنل بینک آف پاکستان کی مجاز برانچ میں جمع کرانے ہوں گے۔72صفحات کا آرڈینری مشین ریڈایبل پاسپورٹ بنوانے کیلئے فیس4500روپے کی بجائے 5500روپے ادا کرناہوگی جبکہ72صفحات کا آرڈینری مشین ریڈایبل پاسپورٹ بنانے کیلئے آٹھ ہزار (8000)روپے کی بجائے نو ہزار(9000)روپے فیس ادا کرنا ہوگی۔ 100صفحات کا آرڈینری مشین ریڈایبل پاسپورٹ02جنوری2012ء سے پانچ ہزار(5000) روپے کی بجائے چھ ہزار(6000) روپے میں بنا کریگا جبکہ100صفحات کا مشین ریڈایبل پاسپورٹ 10ہزار روپے کی بجائے12ہزار روپے فیس وصول ہونے پر بنا کریگا۔ ذرائع کے مطابق اس وقت امریکا میں نیویارک لاس اینجلس (LA) یورپ میں لندن، پیرس، فرینکفرٹ، روم، اوسلو، کینیڈا میں ٹورنٹو کے مقامات پر مشین ریڈایبل پاسپورٹ جاری کئے جارہے ہیں۔اکاؤ ICAO (INTERNATION CIVIL AVIATION ORGANIZATION) میں کیونکہ2015 تک فضائی سفرمشین ریڈایبل پاسپورٹ کے علاوہ مینوئل پاسپورٹ پر کرنے کی اجازت دے رکھی ہے۔ 2015ء کے بعد مینوئل پاسپورٹ پر دنیا کے کسی ملک کا بھی سفر نہیں کیا جاسکے گا وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق پاکستان کے فارن مشنوں میں مشین ریڈایبل ویزہ (MRV) سسٹم2012ء سے شروع کردیا جائیگا۔ سب سے پہلےMRVسسٹم ان ممالک میں پاکستانی سفارتخانے شروع کریں گے جہاں پاکستانیوں کی تعداد زیادہ ہے ان میں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، برطانیہ، امریکا بھی شامل ہیں دریں اثناء اتنا پتہ چلا ہے کہ پاکستان کے مشین ریڈایبل پاسپورٹ اب تک ایک کروڑ40لاکھ جاری کردیئے گئے جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، صوبائی دارالحکومتوں کراچی، لاہور، پشاور کوئٹہ میں مشین ریڈایبل ویزوں(MACHINE READABLE VISAS)کا اجراء شروع کردیاگیا ہے۔

    بحوالہ جنگ
     
  17. آزاد

    آزاد ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏دسمبر 21, 2007
    پیغامات:
    4,558
    دنیا بھر میں طلاق کی ایک تہائی وجہ فیس بک بن گئی

    کچھ عر صہ پہلے تک شاید سسرا لی رشتہ دار یا بی جمالو ٹائپ کی خواتین شا دی شدہ جو ڑوں میں طلا ق کروانے کا اہم سبب بنتی ہو ں لیکن اب یہ کام سما جی روابط کی ویب سائٹ فیس بک سر انجا م دے رہی ہے ۔ ایک حالیہ رپورٹ کے مطا بق گز شتہ دو سالوں میں دنیا بھر میں ہونے والی ایک تہائی طلا قوںکا سبب کسی نہ کسی طر ح فیس بک رہا ہے ۔ رپورٹ کے مطا بق گز شتہ سال بر طا نیہ میں فا ئل کیے گئے پا نچ ہزار طلا ق کے کیسو ں میں سے تنتیس(33) فیصدمیں فیس بک کاذکر مو جو د ہے ۔ قانونی ماہرین کے مطا بق فیس بک پر ہو نے والی دوستیاں اور تعلقات شا دی شدہ جوڑوں کی زندگی میں تلخی بڑھا نے کا سبب بنتے ہیں اور بعض اوقات اس کے ذریعے شو ہر یا بیو یاں اپنے ساتھی کی ایسی مصروفیت کے بارے میں بھی جان لیتے ہیں جن سے وہ عمو ما ً بے خبر ہوتے ہیں اور یو ں نو بت طلا ق تک پہنچ جاتی ہے ۔


    لنک
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  18. اداس ساحل

    اداس ساحل -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏جون 28, 2010
    پیغامات:
    183
    جنازہ اور خودکش حملہ

    ہفتے کے روز ایک خبر پڑھی کہ افغانستان میں ایک خودکش دھماکہ ہوا اور اس خودکش حملہ آور نے اپنے آپ کو ایک جنازے میں جا کر اڑا لیا۔

    صرف ایک لمحے کے لیے آپ کی توجہ چاہتا ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    یعنی کہ انسانیت کیا یہ کون سا باب ہے جس کی یہاں پر مشق ہوئی۔ مجھے اس سے کوئی سروکار نہیں ہے کہ وہ طالبان تھے یا اور کوئی اور۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔لیکن وہ انسان نہیں ہیں اور وہ گھناؤنے ہیں جو خاص طور پر مزہب کے نام کو استعمال کرتے ہیں
     
Loading...
موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں