سعودی عرب : اقامے کی تجدید کیلئے پیشہ ورانہ امتحان کی شرط عائد

ابومصعب نے 'خبریں' میں ‏اپریل 11, 2012 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    السلام علیکم برادر

    مقابلہ کرنے کی ضرورت کیا ھے کوئی بھی کسی سے کم نہیں سب کچھ مراسلوں سے معلوم ہو جاتا ھے۔ دنیا میں کوئی بھی ایسی جگہ نہیں جہاں پر کوئی بھی کام نہیں ہوتا، کسی مثبت کام میں توانائی خرچ کریں، شکریہ۔

    والسلام
     
  2. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    ہے جستجو کہ خوب سے ہے خوب تر کہاں
    یا شاید کچھ ایسا ہی شعر !!!!
    مجھے اگر ٹیسٹ کیلئے بلایا تو میں ان کو کمپیوٹر سے ہٹا کر پاسورڈ لگا دوں گا پھر کہوں گا کہ پاس کرو ورنہ پاسورڈ نہیں بتاؤں گا:00003:
    انجینئر کا ٹیسٹ:
    مدیرجوازات: میرے گھر کا نقشہ بناو اگر پسند آیا تو ٹیسٹ پاس
    ٹیچر کا ٹیسٹ:
    مدیر جوازات: میرے بیٹے کو تین مہینے فری ٹیوشن پڑھاو اگر امتحان میں وہ پاس ہوا تو تمہارا ٹیسٹ بھی پاس
    سٹیل فکسر:
    مدیر جوازات: میرے گھر کے گیراج کا گیٹ ویلڈ کرو کام ٹھیک کیا تو ٹیسٹ پاس
    عام مزدور:
    مدیر جوازات: میرے گھر کی دیوار مفت میں بناو اگر کام ٹھیک کیا تو ٹیسٹ پاس
    اور کیا ہوگا بس
     
  3. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    بالکل صحیح!

    یا پھر ٹیسٹ تحریری ہو یا زبانی جواب صرف انگلش میں دیں چاہے غلط ہی کیوں نہ ہو لیکن تین سے چار طویل جملوں پر ضرور مشتمل ہو۔ میں نے یہ فارمولا ڈرائیونگ سکول کے تھیوری ٹیسٹ میں آزمایا ہے۔:00026:
     
  4. ابو یاسر

    ابو یاسر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 13, 2009
    پیغامات:
    2,413
    زبردست! خادم بھائی :00001:
     
  5. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    السلام علیکم

    رفی بھائی ابوظہبئی میں جب ڈرائیونگ لائسنس اپلائی کیا تھا تو پہلا ٹیسٹ اشاروں کا تھا (روڈ سائین) وہ اشاروں کی تعداد بہت زیادہ تھی اور اس وقت جاب کے لحاظ سے کسی عربی سے کوئی ریلیشنز بھی نہیں تھے کہ عربی جانتے یوں سمجھ لیں صفر تھے۔ اس پر معلومات حاصل کیں تو کسی تجربہ کار نے کہا کہ یہ جتنے بھی اشارے پوچھے گا وہ ان کے جواب "نہ/ ممنوعہ" والے ہونگے اور وہ جس تصویر پر پینسل رکھے گا پہلے "لا" کہنا اور پھر اس کے بعد انگلش میں یا اردو میں کچھ بھی بول دینا مگر بولنا ضرور، خیر ایسا ہی ہوا تقریباً 8 لا ہوئے اور ٹیسٹ پاس۔

    والسلام
     
  6. خادم خلق

    خادم خلق -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 27, 2007
    پیغامات:
    4,946
    کسی کو ثابت کرنے کی ضرورت نہیں آپ اس خبر پر اظہارِ خیال کریں میں بھی کر رہا ہوں ان شاء اللہ ۔ کس کی بات کتنی منطقی شکریہ کے بٹن دبنے سے اندازہ ہوجائے گا ۔ :00026:
     
  7. خادم خلق

    خادم خلق -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 27, 2007
    پیغامات:
    4,946
    اعجاز بھائی سب پتا ہے لوگوں کو ایسے ہی ایشو بنا لیتے ہیں بات بات کا ۔ ابھی لال ، ہرا ، پیلا کا مسئلہ بنا تھا ۔ کس کا کیا بگڑا ۔ آپ لوگ اپنی مرضی سے ویزا لے کر آتے ہیں جب کہ یہاں کے قوانین سے سب واقف ہوتے ہیں‌ ۔ جس تھالی میں کھاتے ہیں اسی میں چھید کرتے ہیں ۔ ایجنٹ ریالوں کے سہانے خواب دکھا دیتا ہے آپ دیکھ لیتے ہیں‌۔ اور تو اور کیا میں کہوں اب آپ لوگوں کو زرداری کو صدر بنا دیا اس سے بڑھ کے میں کیا بات کروں ۔
    میری مانیں تو اپنا اپنا کام کریں بس ایسی ہی بحث کھول لی :00003:
     
  8. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    سب درست ليكن شريعت كو اس سے باہر رہنے ديں ورنہ لمبى بحث ہو جائے گی۔
    اسلام نے ايسى شرط بالكل ركھی ہے : من تطبب ولم يعلم منه طب فهو ضامن !
    تو مردہ قبر كے اقامے كے ليے اتنا بے چين كيوں ہے؟ آجائے باہر ؟ كوئى آرام دہ قبر تلاش كرلے ۔
     
  9. حرب

    حرب -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 14, 2009
    پیغامات:
    1,082
    میرے خیال میں یہاں دانت کھٹے کرنے کی بجائے اگر ہم موضوع پر بحث کریں زیادہ مفید ثابت ہوگا۔۔۔ یہ ہی تو مسئلہ ہے اگر مرنے والے کا اقامہ ختم ہو تو پہلے اس کو رینیو کروانا پڑتا ہے اور لاش سرد خانے میں پڑی رہتی ہے۔۔۔ جب اقامہ رینیو ہوکر آتا ہے تو تدفین ہوتی ہے۔۔۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور کی باتیں کرنے اور اسلاف کی مثالیں دینے اور اس دور سے نسبت جڑوانے والوں سے سوال ہے کے کیا اُس دور میں اقامہ سسٹم تھا یا لفظ مہاجریں تھا۔۔۔ واللہ الخیرالرازقین پڑھنے میں اور لوگوں کو پڑھانے میں بہت اچھا لگتا ہے جب روٹی چھنتی ہے اس وقت احساس ہوتا ہے۔۔۔ صرف ترجیحات کی بنیاد پر۔۔۔ وحدت اُمت کے نعروں کو ایسی ہی سوچ نے کھوکھلا کردیا ہے جس وجہ سے مادیت پرستی کا جھومر ماتھے پر لہرا رہا ہے ۔۔۔ آئندہ احتیاط کیجئے گا۔۔۔
     
  10. حرب

    حرب -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 14, 2009
    پیغامات:
    1,082
    السلام علیکم!۔
    اب ذرا اس سرخ خط کا اردو ترجمہ پیش کیجئے پھر میں پر طبعیت سے روشنی ڈالوں گا۔۔۔امید ہے کے جلد سے جلد آپ کی جانب سے ترجمہ پیش کیا جائے گا۔۔۔
    والسلام علیکم!۔
     
  11. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,952
    واقعی خادم خلق بھائی بہت مجنھے ہوئے ہیں‌، کچھ عرصہ پہلے تجربہ ہوا ہے ۔ اس لیے قوانین سعودیہ کے حوالے سے ان کے تبصرے اہمیت کے حامل ہوتے ہیں‌۔
     
  12. ابن عمر

    ابن عمر رحمہ اللہ بانی اردو مجلس فورم

    شمولیت:
    ‏نومبر 16, 2006
    پیغامات:
    13,354
  13. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,952
    اگر قوانین کے حوالے سے کوئی اپ ڈیٹ ہو تو ان شاء اللہ بحث فضول نہیں‌ ہوگی ۔ دوسری صورت میں آپ کی بات سے متفق ہوں‌۔
     
  14. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    السلام علیکم

    ماشاللہ کافی سیر حاصل گفگتو ہورہی ہے۔

    بہت سے ساتھیوں‌کے جوابات پراکٹیل ہیں‌کچھ کا سرے سے موضوع سے تعلق نہیں۔

    اصل مسئلہ پر پھر سے بات کا آغاز کرتے ہیں

    اصل بات یہ ہے کہ، اکثر کہ پروفیشنز انکی جاب کے لحاظ سے نہیں‌ہیں، یہاں‌تک کہ ٹیکنیکل ویزازبھی کم ہی ایسے ہونگے جو کہ جاب سے میچ کھاتے ہوں ، ایسے میں اگر کمپنی دوسرا ویزا دے جو کہ پروفیشن کے لحاظ سے میچنگ ہو تب ہی جاب کا معاملہ سیو ہوگا، ورنہ کوئی انجینئر اگر کمپیوٹر پروگرام کے ویزا پر ہو، تب یہ کمپنی پر ڈیپند کرے گا کہ وہ ویزا اشیو کرے، ورنہ اقامہ رینیول نہیں، میں‌نے ایک مثال دی ہے۔

    ایسے کتنی کمپنیاں‌ہیں‌جو کہ اپنے ملازمیں‌کو سپورٹ کرینگی۔
    کتنے رکوسٹیڈ ویزاز اشیو ہونگے۔
    اور کتنے ہی ایسے ہونگے جو کہ اس حوالے سے نقصان اٹھائینگے۔

    کسی بھائی نے بھلی بات کہی کہ ، ریڈ ، گرین اور ایلو بس ایک ہوا اشیو تھا، جبکہ اس سے کچھ بھی فرق نہیں‌پڑا، یہ بات حقائق کے خلاف ہے، کیونکہ میرے خود کے سرکل میں‌کئی برادرز اس حوالے سے نقصان اٹھا چکے ہیں۔

    ویسے رزق من اللہ کی بات ہے ، جب اللہ نے چاہ ہی لیا کہ یہاں رزق باقی رہے، تب کوئی کلر نقصان نہیں‌پہنچاسکتا، اور نہ ہی کوئی ٹسٹ ، اور جب اللہ نے یہاں‌کا رزق ختم کردیا، تب ان سب سے ہٹکر بھی کوئی ریزن بن سکتا ہے۔

    ویسے اس بات پر سبھی کو اتفاق ہونا چاہئے کہ، یہ جو فضا آج کل کام کر رہی ہے، یہ لاسٹ پانچ سالوں سے بنی فضا ہے، جہاں‌بہت سی بے چینیاں‌پائی جاتی ہیں، کیونکہ اس سے پہلے اتنا زیادہ بے چینیاں‌نہیں‌پائی جاتی تھیں۔
     
  15. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    السلام علیکم

    اس موضوع کے حوالے سے آج سعودی اخبار میں‌کافی تفصیل سے نوٹیفیکیشن آچکا ہے، من وعن پیش خدمت ہے۔

    جزاک اللہ خیرا۔


    Skills test will decide issuance of iqama
    By JEDDAH: NADIM AL-HAMID ARAB NEWS STAFF
    Published: Apr 17, 2012 00:03 Updated: Apr 17, 2012 00:03



    1-The Ministry of Labor will issue work permits to foreigners on the basis of their performance in the professional skills tests to be conducted by authorities in due course, according to a senior government official.


    2- The workers need not submit any academic or technical certificates showing their qualifications and experience prior to sitting the test, according to Saad Al-Shayeb, director of the Department for Professional Skills Testing at the state-owned Technical and Vocational Training Corporation (TVTC).
    He said a consortium led by


    3-AwalNet, a leading Internet service provider in the Kingdom, has won the contract worth SR6 billion to undertake the skills testing of more than 6 million foreigners in the Kingdom.
    Speaking to Arab News,


    4-he said the company has already embarked on this massive task by analyzing the scheme and working out necessary rules and procedures for the test. Al-Shayeb also noted foreigners who fail the test would be given another chance.
    In an interview with Arab News, Al-Shayeb spoke at length about various aspects of TVTC’s plan to carry out skills testing. He said the scheme, which aims to increase the professional efficiency and competence of workers in various trades, would be implemented on a PPP (public-private partnership) basis by the end of March next year. “Apart from the foreign workers,


    5-passing the test would also be mandatory for those who come on a new labor visa into the Kingdom,” he said.
    Shedding more light on the scheme, Al-Shayeb said the test would offer foreigners a new opportunity to improve their skills and consolidate their expertise in their respective fields.


    6-It would also help those who have acquired professional competence without obtaining any academic certificate or formal education and training.
    Al-Shayeb noted that


    7-many foreigners are engaged in jobs other than the original trade on their employment visa. “The scheme to test workers’ skills and issuing work permits on the basis of the test results would contribute substantially to putting an end to this phenomenon and a number of other labor law violations. This has become a matter of serious concern for decision makers at the ministry,” he said.
    About the fate of those who fail the tests after their arrival in the Kingdom, Al-Shayeb said the scheme mainly aims at improving the professional competence and work quality of foreigners.
    “Of course, this would have a positive impact on the quality of service offered in the Kingdom by the foreign work force. This would also serve the interests of foreigners in the sense that they can improve their skills and expertise after identifying and rectifying their shortcomings,” he said, adding


    8-foreigners who fail the test would be provided with training to acquire the required skills and then appear for the test a second time.
    Al-Shayeb also noted the rules and regulations for the scheme would be worked out in a way serving the interests of both citizens and foreigners. “TVTC would strengthen its cooperation with all agencies concerned at the ministry to ensure effective implementation of the scheme.

    9-We will take advantage of the statistical figures available with these agencies regarding the number of foreigners in trades in which Saudization is to be given prominence as well as the professions involving safety requirements, besides professional standards,” he said, adding the private sector is playing a pivotal role in drafting these professional criteria.
    TVTC started elaborate preparations to test workers’ skills following a decision by the Council of Ministers. In an earlier decision, the Cabinet had entrusted the Ministry of Labor to proceed with the scheme to verify the professional competence of foreigners in the local employment market to serve the nation and people in the best possible manner.
    Al-Shayeb’s department conducted several comparative studies and took advantage of local and international experiments in professional skills testing while working out the mechanism for the test that would be based on CBI (computer-based instructions) with a focus on practical evaluation.


    10-The scheme and its trial process will be complete within 10 months, paving the way for its actual implementation by the end of March 2013.​
     
  16. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
  17. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    کوئی مسئلہ نہیں ہر قسم کا ٹیسٹ لیں ہمیں کوئی ٹینشن نہیں!!!
    لیکن پھر بات وہی آجاتی ہے کہ اتنی پڑھائی کا کیا فائدہ؟؟؟؟
     
  18. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    اس حوالے سے اگر ہم منصفانہ انداز میں‌بات کریں تو تین وکٹم سامنے آتے ہے۔

    1۔حکومت
    2-کفیل یا کمپنیز
    3۔ملازم

    حکومت ایسے کہ وہ ہر طرح‌کے ویزا اشیو حکومت نے ہی کیا ہے، اور آج کی بات نہیں‌یہ کفیل سسٹم اور پروفیشن ایک اور کام دوسرا یہ پراکٹیس عرصہ دراز سے جاری ہے،یہاں‌تک کہ یہ ویزا ایشیونگ کا معاملہ آج بھی جاری ہے، جبکہ یہ نوٹیفکیشن جاری ہوچکا ہے، کیوں‌حکومت نے ویزا ایشونگ معاملے پر روک نہیں‌لگائی، وہ اس لئے کہ ویزا وغیرہ کے حوالے سے بھی بہت سے سعودییز کا روزگا، پردیسوں کی کمائی سے چلتا رہا، سب کچھ ٹرانسپرنٹ تھا، لیکن کوئی کاروائی نہیں‌ہوتی تھی، دوسرے نمبر پر کفیل یا کمپنی آتی ہے، کہ وہ اپنی کمپنی کے لئے وہ ویزا مانگتی ہے، جو آسانی سے نکل سکیں چاہے اس پروفیشن سے ملازم کی ڈگری میل کھائے یا نہیں، بلکہ اکثر تو ایسے کفیل ہیں جنکی کمپنی کا کام صرف فیک ویزاز نکال کر ایمپلائیز کو منگواکران سے پیسے کھاتے رہنا، اور یہ پراکٹیس بھی عرصہ دراز سے جاری ہے، اور اس میں‌خارجیوں‌نے بھی بہت فائدہ اٹھایا، یہاں‌آکر اچھے اچھے جابس تلاش کیے، بزنس کئے وغیرہ۔۔۔ لیکن تیسرے نمبر پر ملازم کو جو میں‌نے رکھا ہے، اسکو ہم پہلے نمبر پر بھی رکھ سکتے ہیں‌کہ، پانی کا پانی اور دودھ کا دودھ واضح‌رہنے کے بعد بھی، ضرورت ہے، اسلئے جو ویزا ملا اسکو پکڑ ہم ہم چلے آتے ہیں، اور جو کام ملا وہ کام ہم کربیٹھتے ہیں، چاہے وہ ہماری ڈگریز اور آفیشیل پروفیشن سے میل کھائے یا نہیں، اب نتیجہ کے طور پر جب حکومت اپنے سسٹم میں‌اصلاحات لانا چاہتی ہے، تب 75 فی صد ملازمیں ایسے ہی ہونگے جو اپنے اپنے ڈگریز کے مطابق ویزا پروفیشن کونہ پاتے ہوں، اب ایسے میں ایسے بہت سوں‌کا فائدہ بھی ہوگا، جو کہ اتھنٹک ڈگری بھی رکھتے ہیں، اور انکا ویزا لیبر کا ہے، سو انکے لئے یہ ایک سنہری موقعہ ہے، البتہ وہ جو کہ درمیانی طبقہ ہوتا ہے، جنکی ڈگری نارمل ہوتی ہے، اور یہاں‌، سیلس، پرچیز، اڈمن، فائنانس جسے مارکٹ سے جڑے ہیں، انکی ڈگری اور پروفیشن ان کے کام سے میچ ہی نیہں‌ہوتا یہی پرسنٹیج سب سے زیادہ متاثر ہوتا۔البتہ اس حوالے سے کرپشن کے ایک دروازہ کے کھلنے کے بھی امکانات بتائے جارہے ہیں، جیسا کہ یہ قانون تو پہلے سے ہی ہے، کہ جو کفیل ہے اس کے پاس کام کیا جائے، لیکن ایک زمانے سے لوگ آزاد ویزا خرید کر آکر کام کرکے، دیکھ بھال کہ پھر کمپنی کو ٹرانسفر دیتے ہیں، انڈیا اور پاکستان میں‌یہ بہت عام ہے، لیکن اب جب کہ سسٹمائیز ہونے جارہی ہے چیزیں ایک پرسنٹیج تو ضرور اس سے متاثر ہوگا۔بہرحال الگ الگ آرائیں‌ہیں، البتہ یہ خبر اب بہت سوں‌کے لئے سنگیں‌بنتی جارہی ہے۔، بہرحال کچھ بھی ہو، رزق اللہ کی جانب سے ہے، اور یہاں‌کے حالات کے تناظر میں‌جو معاملے خارجی ملازمیں‌کے حصے میں‌آئے ہیں، وہ خود سے خریدے ہوئے بھی ہیں‌، اور کچھ یہاں‌کے لادے ہوئے بھی۔۔۔! اللہ مالک ہے۔
     
    Last edited by a moderator: ‏اپریل 17, 2012
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں