قرآن مجید اور سنت رسول کی تشریعی حیثیت (مباحثہ)

T.K.H نے 'نقطۂ نظر' میں ‏مئی 20, 2015 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. T.K.H

    T.K.H رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2014
    پیغامات:
    234
    میں روایات کو قرآن کا ہم پلہ نہیں سمجھتا اور نہ انکو قرآن کا درجہ دیتا ہوں۔
     
  2. T.K.H

    T.K.H رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2014
    پیغامات:
    234
    محترمی ! جب ایک بات قرآن سے معلوم ہو گئی ہے تو پھر وہی روایات و اقوال تائید میں لائے جا سکتے ہیں جو قرآن مجید سے مطابقت رکھتے ہوں ۔
     
  3. محمد عامر یونس

    محمد عامر یونس محسن

    شمولیت:
    ‏مارچ 3, 2014
    پیغامات:
    899
    کیا ھمارے لئے قرآن کافی ہے ؟؟
     
  4. محمد عامر یونس

    محمد عامر یونس محسن

    شمولیت:
    ‏مارچ 3, 2014
    پیغامات:
    899
    کیا صحیح احادیث قرآن کے خلاف ہیں ؟؟؟؟
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  5. T.K.H

    T.K.H رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2014
    پیغامات:
    234
    [TRADITIONAL_ARABIC]أَوَلَمْ يَكْفِهِمْ أَنَّا أَنزَلْنَا عَلَيْكَ الْكِتَابَ يُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَرَحْمَةً وَذِكْرَىٰ لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ ﴿٥١﴾ [/TRADITIONAL_ARABIC]
    کیا اُن لوگوں کے لئے یہ کافی نہیں کہ ہم نے تم پر کتاب نازل کی جو اُن کو پڑھ کر سنائی جاتی ہے۔ کچھ شک نہیں کہ مومن لوگوں کے لیے اس میں رحمت اور نصیحت ہے۔

    قرآن ، سورت العنکبوت ، آیت نمبر 51
     
  6. محمد عامر یونس

    محمد عامر یونس محسن

    شمولیت:
    ‏مارچ 3, 2014
    پیغامات:
    899
    حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کتاب اللہ ہے !

    کتاب اللہ کا اطلاق صرف قرآنِ مجید پر نہیں ہوتا کیونکہ لغت کی کتب میں معروف ہے کہ کتاب سے مراد فرائض اور حکم ہیں۔ (قاموس المحیط ۱۶۵/۱) یہ بات کسی پر مخفی نہیں ہے کہ قرآن مجید کی تفصیل بعین منشاء الہٰی کے مطابق صرف احادیث صحیحہ ہی ہیں، اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

    ﴿اِنَّ عِدَّةَ الشُّهُوْرِ عِنْدَ اللّٰهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِيْ كِتٰبِ اللّٰهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ مِنْهَآ اَرْبَعَةٌ حُرُمٌ﴾(التوبہ: ۳۶/۹)

    ترجمہ:’’مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک کتاب اللہ میں بارہ (مہینوں) کی ہے۔ اسی دن سے جب آسمان اور زمین کو پیدا کیا ان میں چار حرمت اور ادب کے ہیں۔‘‘


    آیت کریمہ نے بارہ مہینوں کی گنتی کتاب اللہ میں قرار دی ہے، اور لازمی سی بات ہے کہ اگر کتاب اللہ صرف قرآن ہی کو کہا گیا ہے تو اس میں بارہ ماہ اور ساتھ ہی چار مہینوں کی تفصیل جو حرمت والے ہیں لازمی ہونی چاہیے۔ مگر برعکس ہمیں قرآن مجید سے نہ ہی بارہ مہینوں کی گنتی اور نہ ہی ان چار ماہ کی تفصیل ملتی ہے جسے حرمت والے مہینوں سے قرآن نے متعارف کروایا ۔ بعضے لوگوں کا خیال ہے کہ کتاب اللہ سے مراد لوح محفوظ ہے، مگر یہ خیال صرف خیال ہی ہے کیونکہ اگر یہاں سے مراد لوح محفوظ ہے تو ہم کس طرح سے ان مہینوں کا حساب و کتاب رکھیں گے۔ یقیناً لوح محفوظ تک کسی کی بھی پہنچ نہیں ، تو لہٰذا اگر ایمان والوں کی پہنچ لوح محفوظ تک نہیں تو یہ تقاضا کرنا کہ حرمت والے مہینوں میں لڑنا حرام ہے ، ان مہینوں کا تقدس و احترام کیا جائے، بے معنی ہو کر رہ جاتے ہیں۔ بعضے لوگوں کا خیال ہے کہ مہینوں کا تعین جس طرح سے نبی ﷺ سے قبل چلا آ رہا ہے اب اسی طریقے سے چلتا رہے گا، یہ خیال بھی باطل ہے کیونکہ کیا اللہ کا دین غیروں، یہودیوں، یا نصرانیوں کا محتاج ہے کہ جس طرح سے چلتا رہا اسی طرح سے آپ بھی شمار کریں۔ ہم جانتے ہیں کہ سورة توبہ کی آیت نمبر ۳۷ میں واضح اعلان کر دیا گیا کہ مہینوں کے آگے پیچھے کرنا کفر میں زیادتی ہے۔ لہٰذا ہم کسی قسم کا رسک نہیں اٹھا سکتے ۔ اب ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ رسول اللہ ﷺ نے ان بارہ مہینوں کی گنتی اور چار مہینوں کی تفصیل واضح کر دی جن کی تفصیل ان جگہوں پر دیکھی جا سکتی ہے۔

    صحیح البخاری کتاب التفسیر ج ۸ ، حدیث نمبر ۴۶۶۲۔
    صحیح بخاری کتاب الطب ج ۱۰، حدیث نمبر ۵۷۰۷۔
    صحیح بخاری کتاب الصوم ج ۳، حدیث نمبر ۱۸۹۸،۹۹۔
    المنتظم لابن الجوزی ج ۳، صفحہ ۳۹۔
    امام نسائی کی’الکبری‘ رقم الحدیث ۵۵۷۲

    ان مقامات پر بارہ مہینوں کے نام درج ہیں ۔ لہٰذا معلوم ہوا کہ کتاب اللہ کا اطلاق حدیثِ رسول پر بھی ہے۔

    [HIGHLIGHT]رسول اللہ ﷺ نے بھی اپنی احادیث کو کتاب اللہ قرار دیا ہے، کتب احادیث میں یہ واقعہ ’’واقعہ عسیف‘‘ (بمعنی مزدوری) کے معروف ہے۔ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ سے کہا میں آپ کو قسم دے کر کہتا ہوں کہ آپ ہمارے درمیان کتاب اللہ سے فیصلہ کر دیجیے۔ مختصراً یہ کہ دونوں گروہ نے اپنا معاملہ رسول اللہ ﷺ کے سامنے بیان کیا تو آپ نے فرمایا:

    ’’اس پروردگار کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اور جس کا ذکر بلند ہے ! میں تم دونوں کے درمیان کتاب اللہ کے مطابق فیصلہ کروں گا۔ سو بکریاں اور غلام (جو تونے دیئے) تجھے واپس ہوں گے اور تیرے بیٹے کی سزا سو کوڑے ہوں گے اور ایک سال کی جلا وطنی ، اور اے انیس رضی اللہ عنہ کل صبح اس عورت کے پاس جاؤ اگر وہ زنا کا اعتراف کرے تو اسے رجم کر دو ۔ چنانچہ صبح انیس رضی اللہ عنہ اس کے پاس گئے ، اس نے اعتراف کیا تو انیس رضی اللہ عنہ نے اسے رجم کر دیا۔ ‘‘
    (صحیح البخاری ، کتاب المحاربین، رقم: ۲۶۹۵)
    مندرجہ بالا حدیث سے واضح ہوا کہ حدیث بھی کتاب اللہ ہے ، کیونکہ جو حکم رسول اللہ نے نافذ فرمایا اور رجم کا حکم دیا ، یہ حکم قرآن میں موجود نہیں۔ مگر یہ حکم احادیث میں موجود ہے اور رسول اللہ نے قسم کھا کر یہ بات فرمائی کہ میں تم میں کتاب اللہ سے ضرور فیصلہ کروں گا۔
    [/HIGHLIGHT]
     
    Last edited: ‏مئی 22, 2015
  7. T.K.H

    T.K.H رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2014
    پیغامات:
    234
    میرے محترم ! آپ حضرات اس غلط فہمی میں مبتلاء ہیں کہ میرا رجحان انکارِ حدیث کی طرف ہے جبکہ حقیقت اسکے بالکل برعکس ہے۔”محدث فورم“ والوں کو بھی اس بات کی شکایت رہی تھی جب انہوں نے میرے قرآنی آیات پر مبنی دستخط بلا وجہ ہٹا دئیے تھے جسکا مجھے ابھی تک افسوس ہے اسی بناء پر میں نے ”محدث فورم“ سے کنارہ کشی اختیار کر لی مجھے “محدث فورم “ سے زیادہ قرآنی آیات پر مبنی دستخط محبوب تھے اس لیے ان کی خاطر میں نے ”محدث فورم“ کو چھوڑ دیا لیکن ”محدث فورم “ کی میرے ساتھ اس سوتیلے پن کی وجہ مجھے سمجھ نہیں آئی ۔لہذا میں نے فیصلہ کر لیا تھا کہ جب تک میرے قرآنی آیات پر مبنی دستخط بحال نہیں ہو جاتے ”محدث فورم“ میں داخل نہیں ہوں گا۔
    جہاں تک بات ہے دین میں قولِ رسولﷺ کی، تو وہ میرے نزدیک قرآن کی طرح حجت ہے ۔
     
  8. T.K.H

    T.K.H رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2014
    پیغامات:
    234
    تو رسول اللہ ﷺ کی جمع کردہ حدیث کی کتاب کہاں ہے ؟ بخاری ومسلم تو امام بخاری ومسلم نے کی تھیں رسول اللہ ﷺ نے نہیں۔
     
  9. محمد عامر یونس

    محمد عامر یونس محسن

    شمولیت:
    ‏مارچ 3, 2014
    پیغامات:
    899
    قولِ رسولﷺ آپ کے لئے حجت ہے تو قولِ رسولﷺ کے لئے آپ کس کتاب کی طرف رجوع کرتے ہیں ؟؟؟ اور ان کتابوں کا نام بھی لکھ دے تا کہ ھم سمجھ سکیں کہ واقعی آپ کے نزدیک قولِ رسولﷺ حجت ہیں !

    میرے آپ سے سوال ہے کہ قرآن کو کس نے جمع کیا ؟؟؟

    اور نماز پڑھنے کے لئے آپ کس کتاب کی طرف رجوع کرتے ہیں ؟؟؟؟
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  10. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    پھر ہم آپ سےیہ پوچھ سکتے ہیں کہ آپ کی علمی حیثیت کیا ہے ؟
    اور وہ کیا وجوہات ہیں کہ جن کی وجہ سے آپ فرمان رسول ﷺ کو قرآن کاہم پلہ نہیں سمجھتے ؟
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 4
  11. T.K.H

    T.K.H رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2014
    پیغامات:
    234
    کیا آپ اس بات کو مانتے ہیں کہ یہ وہی قرآن ہے جو رسول اللہ ﷺ نے اُمت کو دیا ہے ؟ اگر آپ کا جواب ہاں میں ہے تو رسول اللہ ﷺ نے حدیث کی کون سی کتاب اُمت کو دی ہے؟ نماز بخاری و مسلم کی کتب مدون ہونے سے پہلے بھی پڑھی جاتی تھی۔
     
  12. فہد جاوید

    فہد جاوید رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏مئی 12, 2015
    پیغامات:
    83
    دورِ حاضر کہ دو فتنے بہت شدید ہیں ایک عقل پرستی اور دوسرا استخفافِ حدیث۔ خود کو پڑھا لکھا محقق سمجھنے والے دین سے انجان نوجوان اکثر اس فتنے میں مبتلا نظر آتے ہیں۔
     
  13. محمد عامر یونس

    محمد عامر یونس محسن

    شمولیت:
    ‏مارچ 3, 2014
    پیغامات:
    899
    ہر مسلمان كے دل اور عقل ميں يہ بات بيٹھ جانى چاہيے كہ سنت ـ وہ جو نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے افعال يا اقوال يا تقرير كى طرف منسوب كى جائے ـ وحى الہى كى دو قسموں ميں سے ايك قسم ہے جو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم پر نازل كى گئى، اور وحى كى دوسرى قسم قرآن كريم ہے.

    اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

    { اور وہ ( نبى ) اپنى خواہش سے كوئى بات نہيں كہتے وہ تو صرف وحى ہے جو اتارى جاتى ہے }النجم ( 3 - 4 ).

    مقدام بن معديكرب رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

    " خبردار مجھے كتاب اور اس كے ساتھ اس كى مثل دى گئى ہے، خبردار قريب ہے كہ ايك پيٹ بھر كر كھانا كھايا ہوا شخص اپنے پلنگ پر بيٹھ كر يہ كہنے لگے: تم اس قرآن مجيد كو لازم پكڑو، اس ميں تم جو حلال پاؤ اسے حلال جانو، اور اس ميں جو تمہيں حرام ملے اسے حرام جانو.خبردار جو رسول اللہ نے حرام كيا ہے وہ اسى طرح ہے جس طرح اللہ نے حرام كيا ہے "

    سنن ترمذى حديث نمبر ( 2664 ) ترمذى نے اسے غريب من ھذا الوجہ كہا ہے، اور علامہ البانى رحمہ اللہ نے " السلسۃ الاحاديث الصحيحۃ حديث نمبر ( 2870 ) ميں اسے حسن قرار ديا ہے.

    [HIGHLIGHT]ہمارے دين حنيف سے سلف صالحين رحمہ اللہ تو يہى سمجھے تھے.[/HIGHLIGHT]

    حسان بن عطيہ رحمہ اللہ كہتے ہيں:

    " جبريل عليہ السلام رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم پر سنت لے كر نازل ہوا كرتے تھے جس طرح ان پر قرآن لے كر نازل ہوتے "

    ديكھيں: الكفايۃ للخطيب ( 12 ) اسے دارمى نے سنن دارمى ( 588 ) اور خطيب نے الكفايۃ ( 12 ) اور حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے فتح البارى ( 13 / 291 ) ميں بيہقى كى طرف منسوب كيا ہے كہ انہوں نے صحيح سند كے ساتھ روايت كيا ہے.

    [HIGHLIGHT]سنت كى اہميت اس سے بھى واضح ہوتى ہے كہ سنت نبويہ كتاب اللہ كا بيان اور اس كى شرح كرنے والى ہے، اور پھر جو احكام كتاب اللہ ميں ہيں ان سے كچھ احكام زيادہ بھى كرتى ہے.[/HIGHLIGHT]

    اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

    { اور ہم نے آپ كى طرف يہ ذكر ( كتاب ) نازل كيا ہے تا كہ لوگوں كى جانب جو نازل كيا گيا ہے آپ اسے كھول كھول كر بيان كر ديں }النحل ( 44 ).

    ابن عبد البر رحمہ اللہ كہتے ہيں:

    اس كا بيان رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كى جانب سے دو قسموں ميں ہے:

    پہلى قسم:

    كتاب اللہ ميں جو مجمل ہے اس كا بيان مثلا نماز پنجگانہ اور اس كے اوقات، اور نماز كے سجود و ركوع اور باقى سارے احكام.

    دوسرى قسم:

    كتاب اللہ ميں موجود حكم سے زيادہ حكم، مثلا پھوپھى كى اور خالہ كى موجودگى ميں اس كى بھتيجى اور بھانجى سے نكاح كرنا يعنى دونوں كو ايك ہى نكاح ميں جمع كرنا حرام ہے " انتہى

    ديكھيں: جامع بيان العلم و فضلہ ( 2 / 190 ).

    دوم:

    [HIGHLIGHT]جب سنت نبويہ وحى كى اقسام ميں دوسرى قسم ہے تو پھر اللہ كى جانب سے اس كى حفاظت بھى ضرورى اور لازم ہو گى تا كہ وہ اس سے دين ميں تحريف يا نقص يا ضائع ہونے سے محفوظ ركھے[/HIGHLIGHT].

    ابن حزم رحمہ اللہ كہتے ہيں:

    اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

    {ہم نے ذكر نازل كيا ہے اور ہم ہى اس كى حفاظت كرنے والے ہيں }الحجر ( 9 ).

    اور ارشاد ربانى ہے:

    { كہہ ديجئے ميں تو تمہيں اللہ كى وحى كے ذريعہ آگاہ كر رہا ہوں مگر بہرے لوگ بات نہيں سنتے جبكہ انہيں آگاہ كيا جائے }الانبياء ( 45 ).

    [HIGHLIGHT]اللہ سبحانہ و تعالى نے خبر دى ہے كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كى سارى كلام وحى ہے، اور بغير كسى اختلاف كے وحى ذكر ہے، اور ذكر نص قرآنى كے ساتھ محفوظ ہے، تو اس سے يہ معلوم ہوا كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كى سارى كلام اللہ كى حفاظت كے ساتھ محفوظ ہے، ہمارے ليے مضمون ہے كہ اس ميں سے كچھ ضائع نہيں ہوا، جب اللہ تعالى كى جانب سے يہ محفوظ ہے تو يقينا اس ميں سے كچھ بھى ضائع نہيں ہو سكتا، اور يہ سارى كى سارى ہمارى جانب منقول ہے، اس طرح ہم پر ہميشہ كے ليے حجت قائم ہو چكى ہے "
    انتہى
    ديكھيں: الاحكام ( 1 / 95 ).[/HIGHLIGHT]
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  14. فہد جاوید

    فہد جاوید رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏مئی 12, 2015
    پیغامات:
    83
    بھائی صاحب! آپ نے سید ابوالاعلی مودودی ؒ کی تفسیر کو پسند کیا ہے ذرا ان کی ایک کتاب ’’سنت کی آئینی حیثیت‘‘ کا بھی مطالعہ فرما لیجئے۔ آپ کو اپنے ان سوالات کا تسلی بخش جواب مل جائے گا۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  15. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    آپ کے سوال کا جواب ضرور دیا جائے گا ۔ پہلے جو ہم نے پوچھا ہے اس کا تو جواب دے دیں تاکہ بات کرنے میں آسانی ہو؟
    کہ آپ کی علمی حیثیت کیا ہے ؟
    اور وہ کیا وجوہات ہیں کہ جن کی وجہ سے آپ فرمان رسول ﷺ کو قرآن کاہم پلہ نہیں سمجھتے ؟
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  16. محمد عامر یونس

    محمد عامر یونس محسن

    شمولیت:
    ‏مارچ 3, 2014
    پیغامات:
    899
    ہمارے ماننے سے کچھ نہیں ہوتا ؛؛
    (۱) پہلے ہمیں یہ بتایا جائے کہ اس بات کی کیا دلیل ہے کہ یہ وہی قرآن ہے ، جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا تھا ،اور جو امت کو پہنچا کر اس دنیا سے تشریف لے گئے تھے ؟؟؟؟
    (۲) بخاری و مسلم کی کتب مدون ہونے سے پہلے کون سی ۔۔یا۔۔ کیسی نماز ۔۔پڑھی جاتی تھی ؟؟
     
    Last edited: ‏مئی 20, 2015
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  17. T.K.H

    T.K.H رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2014
    پیغامات:
    234
    حدیث کی وہ کون سی کتاب ہے جو رسول اللہ ﷺ نے اُمت کو دی ہے ؟ پہلے اس سوال کا جواب دیا جائے۔جب قرآن مجید کی حفاظت کا ذمہ اللہ تعالٰی نے لے لیا تھا اور وہ اُمت کو محفوظ شکل میں منتقل ہو چکا تو رسول اللہ ﷺ کی حدیث کی کوئی کتاب قرآن مجید کی طرح محفوظ شکل میں منتقل کیوں نہ ہوئی ؟
    میں آپ کو مخلصانہ مشورہ دوں گا کہ جن لوگوں کو منکرِ حدیث ہونے کا طعنہ دیا جاتا ہے ان کی کتابوں کو بھی تعصب سے بالاتر ہو کر پڑھیں۔ آپ کے تمام اشکالات کا ازالہ ہو جائے گا۔ یہ سوال کہ ہمارے پاس یہ جاننے کا کیا ذریعہ ہے کہ موجودہ قرآن نبی ﷺ کا دیا ہوا ہے اور اسی موضوع سے متعلق آپ علامہ تمنا عمادی ؒ کی کتاب ”اعجاز القرآن و اختلاف القرآن“ اور ”جمع القرآن“ کا مطالعہ کریں۔
    اسے ہماری بد قسمتی ہی کہیں کہ جب ہمارے خواص علمی تعصب کا شکار ہوتے ہیں تو عوام کا کیا حا ل ہو گا ۔ یہ ہمارے نام نہاد علماء ہی ہیں جو اپنے بنائے ہوئے نظریات کے خلاف اٹھنے والے ہر شخص کو بلا تحقیق منکرِ حدیث ہونے کا طعنہ دیکر عوام کو بد ظن کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں ۔حق ہمیشہ حق ہوتا ہے چاہے ہمارے مخالف کے پاس سے ملے اور باطل ہمیشہ باطل رہتا ہے چاہے اپنے پاس ملے۔
     
  18. T.K.H

    T.K.H رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2014
    پیغامات:
    234
    آپ کے مشورہ کا بہت شکریہ ۔اس کتاب کا میں نے بہت پہلے مطالعہ کر لیا تھابہت مدلل کتاب ہے اور اس کے مخاطب ”طلوع ِ اسلام “ کے ڈاکٹر عبد الودود صاحب ہیں ۔ جبکہ ”طلوعِ اسلام“والوں سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ میں بھی انکی دینی تفہیم سے متفق نہیں ہوں۔
    البتہ اہلِ حدیث حضرات کے لیے یہ بات حجت ہے کہ مولانا مودودیؒ منکرِ حدیث نہیں تھے جیسا کہ انکے بعض مسلک پرست اور روایت پرست علماء نے غلط تاثر دینے کی کوشش کی تھی۔ یہ کتاب انکے لیے مفید رہے گی ۔دراصل وہ حضرات مولانا مودویؒ کی بات سمجھنا ہی نہیں چاہتے تھے یا مولانا مودودیؒ سے انہیں علمی تعصب تھا۔ اس رویے نے اہلِ حدیث کی ساکھ کو سخت نقصان پہنچایا ہے۔اللہ تعالٰی آپکو جزائے عطاء فرمائے۔ آمین یا رب العالمین !
     
  19. T.K.H

    T.K.H رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2014
    پیغامات:
    234
    آپ کے مشورہ کا بہت شکریہ ۔اس کتاب کا میں نے بہت پہلے مطالعہ کر لیا تھابہت مدلل کتاب ہے اور اس کے مخاطب ”طلوع ِ اسلام “ کے ڈاکٹر عبد الودود صاحب ہیں ۔ جبکہ ”طلوعِ اسلام“والوں سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ میں بھی انکی دینی تفہیم سے متفق نہیں ہوں۔
    البتہ اہلِ حدیث حضرات کے لیے یہ بات حجت ہے کہ مولانا مودودیؒ منکرِ حدیث نہیں تھے جیسا کہ انکے بعض مسلک پرست اور روایت پرست علماء نے غلط تاثر دینے کی کوشش کی تھی۔ یہ کتاب انکے لیے مفید رہے گی ۔دراصل وہ حضرات مولانا مودویؒ کی بات سمجھنا ہی نہیں چاہتے تھے یا مولانا مودودیؒ سے انہیں علمی تعصب تھا۔ اس رویے نے اہلِ حدیث کی ساکھ کو سخت نقصان پہنچایا ہے۔اللہ تعالٰی آپکو جزائے عطاء فرمائے۔ آمین یا رب العالمین !
     
  20. T.K.H

    T.K.H رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2014
    پیغامات:
    234
    میری حیثیت دین کے طالبِ علم کی ہے ۔
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں