زکوۃ سے متعلق ایک بھائی کے چند سوالات

مقبول احمد سلفی نے 'اتباعِ قرآن و سنت' میں ‏جون 11, 2017 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. مقبول احمد سلفی

    مقبول احمد سلفی ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اگست 11, 2015
    پیغامات:
    871
    میرے پاس زکوۃ سے متعلق چند سوالات ہیں امید ہے کہ جواب دے شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں گے ۔ سوالات حسب ذیل ہیں۔

    (1) میں گاڑی خریدتا ہوں ، اسے چلاتا بھی ہوں ، خریدتا اس نیت سے ہوں کہ کوئی خریدار ملے تو اسے بیچ دیا کروں تو کیااس گاڑی کی زکوۃ نکالنی ہوگی ؟

    (2) میرے پاس ایک مکان ہے جو کرایہ پر دیتا ہوں ، کبھی کبھی مکان خالی بھی رہتا ہے ، اس مکان سے متعلق مستقبل میں میرا منصوبہ یہ ہے کہ اگر اس کا کوئی خریدار مل گیا تو اسے بیچ کر اس سے اچھی عمارت خرید لوں گاتوکیا اس مکان کی یا اس مکان کی مالیت کی زکوۃ بنتی ہے ؟

    (3) میرے پاس ایک ڈیرا(جگہ) ہے اس پر باغ لگانے کا پروگرام ہے ،ساتھ ہی یہ نیت بھی ہے کہ کوئی اچھا خریدار ملا تو اسے بیچ دوں گا تو کیااس زمین پر زکوۃ بنتی ہے ؟

    (4) میرے پاس ایک اور پلاٹ ہے اس کے متعلق بھی میری یہی نیت ہے کہ کوئی گاہک ملا تو بیچ دوں گا ورنہ پڑا رہے گاتو کیا اس پر بھی زکوۃ ہے ؟

    (5) اس کے علاوہ لوگوں پر میرے کچھ پیسے بنتے ہیں جومجھے ملیں گے ، کچھ تو مل گئے ہیں اور ابھی کچھ باقی ہیں تو کیا ان پیسوں پر زکوۃ ہے جبکہ یہ معلوم رہے کہ کچھ پیسے ایسے بھی ہیں جن کے ملنے کی امید نہ کے برابر ہے اور ساتھ ہی یہ بھی واضح کردیں کہ نقد یا سامان تجارت میں زکوۃ کا نصاب کیا ہے ؟

    مذکورہ بالا تمام سوالوں کے جواب حسب ترتیب دئے جاتے ہیں ۔

    جواب نمبر1- اگر کوئی گاڑی اس نیت سے خریدتا ہے کہ اسے اچھی قیمت پر بیچا کروں گا تو اس وقت گاڑی سامان تجارت کے زمرے میں آجاتی ہے اور ہر وہ سامان جو تجارت کے لئے ہو اس پر زکوۃ ہے اگر نصاب تک پہنچتا ہو اور اس پر ایک سال گزرجائے ۔ لہذا اگراس گاڑی میں یہ دونوں شرطیں نصاب زکوۃ اور حولان حول پائی جاتی ہیں تو اس پر سال میں ایک مرتبہ زکوۃ دینی ہوگی ۔ گاڑی پہ جس دن سال مکمل ہورہاہے اس دن کی قیمت کے حساب سے زکوۃ دینا ہے ۔

    جواب نمبر2- اس صورت میں آپ کے لئے یہ ہے کہ آپ اس مکان کا کرایہ جوبچا رہے اور اس مکان کی مالیت کا اندازہ لگاکر دونوں پیسوں کو جمع کرکے اس میں سے ڈھائی فیصد زکوۃ ادا کریں جب دو شرطیں پائی جائیں جو پہلے جواب میں گزرگئی ہیں ۔

    جواب نمبر3- یہ جگہ بھی سامان تجارت کی طرح ہے سال مکمل ہونے پر اس کی مالیت کا اندازہ لگاکرکل مال میں سے ڈھائی فیصدزکوۃ دینی ہوگی ۔

    جواب نمبر4- اس کا بھی وہی جواب ہے جو تیسرے سوال کا جواب ہے ۔

    جواب نمبر5- جو پیسے آپ نے قرض دئے ہیں ان پیسوں پر بھی سالانہ زکوۃ دینی ہوگی اگر نصاب تک پہنچ جاتے ہیں تو ، البتہ قرض میں دیا گیا وہ پیسہ جس کے ملنے کی امید نہیں ہے اس کی فی الفور زکوۃ نہیں دینی ہے اگر مل جائے تو پھرسال کے حساب سے زکوۃ نکالیں ورنہ نہیں ۔

    سونے کا نصاب پچاسی گرام (85)اور چاندی کا نصاب پانچ سو پنچانوے گرام (595)ہے ، جب نقدی یا سامان تجارت سونے یا چاندی کی قیمت کے برابر ہوجائے تو نصاب تک پہنچ جاتا ہے اس پر سے ایک سال مکمل ہونے پر ڈھائی فیصد یعنی سو روپئے میں ڈھائی روپئے زکوۃ دینی ہوتی ہے ۔

    واللہ اعلم
    کتبہ
    مقبول احمد سلفی
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  2. حیا حسن

    حیا حسن رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏مارچ 6, 2017
    پیغامات:
    118
    ساڑھے سات تولے سونا اور ساڑھے باون تولے چاندی اور اس پر ایک سال گزر جاۓ تو زکوٰۃ واجب ہو جاتی ہے؟ کیا ایسا نہیں ہے؟ یہ گرام کے حساب سے مقدار مجھے سمجھ نہیں آئ.

    اور مجھے پوچھنا ہے کہ کیا یہ درست ہے کہ اگر سونے اور چاندی کے علاوہ کوئی سامان آپ کے پاس موجود ہے تو اس سامان کو ساڑھے باون تولے چاندی کی مقدار کے مطابق دیکھنا ہو گا؟ اگر اتنی مالیت کا سامان ہوا تو زکوٰۃ ادا کرنا ہو گی؟ اس سامان کو سونے کی مالیت کے حساب سے نہیں بلکہ چاندی کی مالیت کے حساب سے دیکھنا ہو گا؟
     
  3. مقبول احمد سلفی

    مقبول احمد سلفی ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اگست 11, 2015
    پیغامات:
    871
    آپ نے صحیح لکھا ہے اسی کو گرام کے حساب سے میں نے بتلایا ہے کیونکہ لوگوں کے لئے اسی میں آسانی ہے ۔
    استعمال کے سامان پر زکوۃ نہیں ہے خواہ کتنے ہی مہنگے ہوں لیکن سامان اگر تجارتی ہوں تو پھر ان پر زکوۃ ہے اور زکوۃ کے لئے چاندی بھی معیار ہے یعنی اگر کسی کے پاس نقدی یا سامان تجارت چاندی کے نصاب تک پہنچ جائے تو زکوۃ دینی ہوگی ۔
     
  4. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    السلام علیکم

    12 ماشہ کا 1 تولہ

    1 تولہ میں 66۔11 گرام کے قریب بنتے ہیں۔

    سونا 85 گرام میں 28۔7 تولہ کے قریب بنتے ہیں۔

    چاندی 595 گرام میں 51 تولہ کے قریب بنتے ہیں۔

    دئے گئے لنک سے آپ تولہ اور گرام معلوم کر سکتی ہیں۔

    باقی مقبول صاحب نے جیسا فرمایا اسے کے مطابق عمل کریں۔

    والسلام
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  5. حیا حسن

    حیا حسن رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏مارچ 6, 2017
    پیغامات:
    118
    یہ سوال زکوة سے متعلق تو نہیں ہے.. مگر سورة بقرة کی ایک آیت ہے جس میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ اپنی آمدنی کا ایک حصہ الله کی راہ میں خرچ کرو...
    وہ کتنا فیصد حصہ ہے؟ کیا کوئی مقدار ہے مطلب آمدنی کا تیسرا حصہ یا چوتھا حصہ؟؟ یا یہ ضروری نہیں، ہم اپنی مرضی سے کچھ رقم الله کی راہ میں خرچ کر دیں؟؟
    اگر تیسرا یا چوتھا حصہ مخصوص ہے تو وضاحت فرما دیں...
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں