زبردستی کی شادی : سرکتی بنیاد پر بنے گھر

عائشہ نے 'مثالی معاشرہ' میں ‏جولائی 6, 2017 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    میری ایک بہت پیاری طالبہ کم عمری میں گھر ٹوٹنے کے عذاب سے گزر رہی ہے۔ لوگوں اور خود میرے لیے یہ بہت سی کہانیوں میں سےصرف ایک کہانی ہے لیکن اس کی چھوٹی سی زندگی کا سب سے الم ناک تجربہ ہے۔ اس کے آنسو دیکھ کر میرا دل لرز رہا تھا۔ سوچ رہی تھی پاکستانی والدین پہلے بچوں کی زبردستی شادیاں کرتے ہیں پھر انہیں بتاتے ہیں کہ شادی کے لیے محبت لازمی نہیں ہوتی۔ اگر محبت شادی کے لیے نہیں ہوتی تو پھر کس چولہے میں جھونکنے کے لیے ہوتی ہے؟ کیا ہم نے نفرتوں اور محرومیوں کی بنیاد پر کھوکھلے خاندان تعمیر کرنے کا ٹھیکا اٹھا رکھا ہے؟ بزرگوں سے معذرت کے ساتھ اس طرح کی شادیاں نہ تو حیا اورعفت کو فروغ دے سکتی ہیں نا ہی اسلام کو مطلوب ہیں۔ ہم بڑے (اساتذہ، والدین، حکمران) اپنی جابرانہ اور حاکمانہ طبیعت کے لیے اسلام سے جواز پیدا کرنا بند کردیں تو اسلام پر احسان ہو گا۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 5
    • متفق متفق x 2
    • مفید مفید x 1
  2. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    افسوس کی بات ہے، اس گھر کو تو فوراً ہی توڑ دینا چاہیے. اس میں خیر ہے. اگرچہ یہ دین سے دوری، جہالت ہے، مگر یہ عمومی مسئلہ ہے. اس میں پڑھے لکھے اور جاہل لوگوں کی قید نہیں. رمضان سے پہلے اس سے ملتی جلتی کہانی کو نپٹانے کا موقع ملا. پڑھے لکھے لوگوں کے فضول دلائل سن کر اپنی کم علمی پر اللہ کا شکر ادا کیا. خیال آیا تھا کہ مجلس پر کوئی موضوع شروع کروں مگر وقت نہیں ملا. اس طرح کے موضوعات پر گفتگو ہونی چاہیے.
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  3. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    ضرور، اگر شرکائے گفتگو میں ضروری حوصلہ ہو!
     
  4. Bilal-Madni

    Bilal-Madni -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 14, 2010
    پیغامات:
    2,469
    پہلے تو ہمیں زبردستی کی شادی اور ماں باپ کی مرضی کی شادی میں فرق رکھنا ہے
    اگر لڑکی کی شادی ۱۸ سال کی عمر تک ہو رہی ہے تو ضروری نہیں یہ زبردستی کی شادی ہےکوئی بھی ماں باپ بیٹی کی شادی ایسی جگہ نہیں کرنا چاہتا جہاں وہ خوش نا رہے مگر شادی سے پہلے لڑکیوں کی تربیت نہ کرنے کا معاملہ ضرور ماں کاقصور ہوتا ہے اور شادی کے بعد سسرال کے ساتھ رہنے کے معاملات اکثر مرضی کے مطابق نہیں ہوتے اس میں صبر کروانا ماں باپ کی ذمہ داری ہے
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
    • متفق متفق x 1
  5. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    عموما ہم ایسی باتیں کر کے معاشرے میں موجود اس برائی کا انکار کردیتے ہیں۔ جب کہ اسلام نے جبری شادی کے احکام اسی لیے بیان کیے ہیں کہ ایسے ماں باپ ہو تے ہیں، ایسی شادیاں ہوتی ہیں اور ایسے باپوں کے بچے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس شکایت لے کر بھی آئے تھے۔ ایک پبلک فورم پر اس موضوع کو شروع کرنے کا مقصد یہی ہے کہ کم از کم معاشرے میں موجود اس جہالت اور وحشی رسم کا اعتراف تو کیا جائے۔
    آپ نے خود سے ہی سوچ لیا کہ اس مسئلے میں لڑکی کی شادی جبرا ہوئی تھی!
    اس کیس میں لڑکا شادی پر راضی نہیں تھا اور دوسال تک شادی رہنے کے باوجود اس نے سب کے سامنے بار بار یہی کہا کہ وہ اس شادی کو مانتا ہی نہیں۔ لڑکی اس قدر توہین آمیز رویے کے باوجود دو سال تک شوہر کے گھر ہی رہی۔
     
  6. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    دیکھیں شادی کی ایک بنیادی شرط لڑکی اور لڑکے کی رضامندی ہے۔ تو جب یہ رضامندی موجود ہی نہیں تھی تو پھر شادی ہی مشکوک ہوگئ۔ یہ دیکھنا دونوں کے والدین اور خصوصا لڑکی کے والدین کا کام تھا۔ کہ جب لڑکا شادی کو ماننے سے ہی انکار کر رہا ہے تو پھر اس کا بہترین حل علیحدگي ہی تھا۔
     
    • متفق متفق x 1
  7. Bilal-Madni

    Bilal-Madni -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 14, 2010
    پیغامات:
    2,469
    لڑکی کی شادی زبردستی ہونا سنا ہے لڑکے کی پہلی دفعہ علم میں آئی ہے
    بہرحال ایسے معاملات میں لڑکی کے ماں باپ کو جلدی علیحدگی لینے چاہئےاور ایسے معاملات شادی کے بعد ہی پتا لگتے ہے
    آزاد منش معاشرے کا المیہ ہے یہ جس کو آزادی اظہار کا نام دے کر شادی سے پہلے ہی محبت کی لائن پر لگا دیا گیا ہے نسل نو کو نتیجہ کبھی لڑکا کبھی لڑکی کی طرف سے یہ ہی نکلتا ہے ماں باپ اپنے دوستوں میں مگن بچے نئے دوست تلاش کرنے میں
     
  8. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960
    افسوس کہ ایسے واقعات حقیقت ہیں، اگرچہ لڑکیوں کے ساتھ زبردستی شادی کے معاملات پیش آتے ہیں لیکن چند لڑکوں کو emotionally black mail کر کے ان کی شادی کروانےکے واقعات کا میں شاہد ہوں۔بہت افسوسناک ہیں یہ واقعات، اللہ سے دعا ہے کہ مجھے ایسے ظلم میں ملوث ہونے سےبچائے، آمین!
     
    • متفق متفق x 1
  9. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    سارے معاشرہ کو آزاد منش کہنا نامناسب ہے. یہ لوگ معاشرہ کا چند فیصد ہوں گے جو کہ اسلامی اقدار سے دور ہیں. غیروں کی تہذیب سے متاثر ہیں. . اور یہ کچھ لوگ ہر طبقہ میں ہوتے ہیں. عمومی طور پر صورتحال اتنی خراب نہیں. والدین، اور بچے اپنی مرضی پر من مانی کریں گے،تو اسلامی حدود سے تجاوز کریں گے، پھر اس طرح کے واقعات ہوں گے.قران اس کو نفس پر ظلم سے تعبیر کرتا ہے. کہیں والدین کی اور کہیں بچوں کی مان لینے میں عافیت ہوتی ہے. دونوں جگہ جبر نقصان دہ ہے.مثال کے طور پر والدین نے بچوں کو اعلی دینی یا دنیاوی تعلیم دلا دی. لیکن اپنی خاندانی جاہلانہ روایات کے سبب بیٹی یا بیٹا کا رشتہ خاندان سے باہر کرنے پر راضی نہیں. بعض والدین بہت سمجھدار ہوتے ہیں تو دوسروں کی بیٹی گھر پر لے آتے ہیں. مگر اپنی بیٹی کے لیے کوئی مناسب دیندار، رشتہ پر راضی نہیں ہوتے. مگر جاہل پر راضی ہو جاتے ہیں. ایسی صورت میں جب کسی کی حق تلفی ہو گی تو نتیجہ غلط ہی نکلے گا.
     
  10. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    ایسے موضوعات پر ہم مزاج لوگوں میں گفتگو کرنا سودمند ہوتا ہے. باقی لوگ انصاف نہیں کرسکتے اس لیے بسا اوقات گفت‍گو تنقید سے تنقیص کی طرف چلی جاتی ہے. جو لوگ ان مسائل کا ادراک نہیں رکھتے. وہ ناتو بہتر سوچ سکتے ہیں. اور نا ہی کوئی بہتر رائے دے سکتے ہیں.
     
  11. Bilal-Madni

    Bilal-Madni -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 14, 2010
    پیغامات:
    2,469
    معاشرا کتنا دین دار ہے اور کس قسم کا ہے پاکستانی معاشرہ نا کے سعودی یہ یہاں رہنے والوں کو اندازہ ہے
    حقوق اللہ ہو یہ حقوق العباد اکثریت دین سے زیادہ لوگ کیا کہے گے کے فلسفے پر چلتے ہیں علما بھی مسلک کی قید میں بند ہے اکثریت
    شادی کاروبار عبادت میں اپنے مطلب کے فتوی اکثریت یہ چاہتی ہے ہم لوگوں کے مسائل حل کرنے کی کوشش کرے گے تو معاشرے کی روش کا اندازہ ہو گا
    موضوع میں لکھنے سے مراد کسی کی رائے کو غلط کہنا یا نیچا دکھانا نہیں سمجھنا چائیے
     
  12. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    آپ نے واضح نہیں کیا کہ کس بات سے آپ کو ایسا لگا؟ رائے دینے کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ دوسری کی بات بلکل غلط ہے. صحیح یا غلط ہونا دونوں ممکن ہیں
     
  13. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    ایک اور دیکھ لیجیے
    لاہور:
    سمن آباد میں نوبیاہتا دُلہن کے قتل کا ڈراپ سین ہوگیا جس میں شوہر نے بیوی کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا۔

    ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے سمن آباد كے رہائشی عمر تنویر کی شادی کے تین روز بعد اس کی بیوی 20 سالہ حرا یعقوب کمرے میں مردہ پائی گئی تھی جس کے بعد مقتولہ کے والد نے اپنے داماد کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا اور پولیس نے اسے حراست میں لے لیا تھا۔
    نمائندہ ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس کا کہنا ہےکہ مقتولہ کے شوہر ملزم عمر تنویر نے دوران تفتیش بیوی کو قتل کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ وہ حرا یعقوب سے شادی پر خوش نہیں تھا کیونکہ وہ پسند کی شادی کرنا چاہتا تھا اور ایسا نہ ہونے پر اسے رنج تھا۔ پولیس کے مطابق ملزم نے بتایا کہ اس نے بیوی کو منہ پر تکیہ رکھ کر قتل کیا تھا۔
    https://www.express.pk/story/766115/
    ویسے اس موضوع پر مستند اعدادوشمار جمع کرنے والوں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 46 فی صد شادیاں جبری ہوتی ہیں یا فریقین کی رضامندی لیے بغیر بڑوں میں ہی طے کی جاتی ہیں۔ محققین اور علما کی کون سنتا ہے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  14. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    جی بالکل، اسلامی لحاظ سے یہ نکاح درست نہیں۔ کجا کہ اس کو جاری رکھنے کے لیے لولی لنگڑی دلیلیں دی جائیں۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  15. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    اگر کوئی جبری شادی کی شکایت کرے تو اسلام یہ نہیں کہتا کہ اس کی نیت یا کردار پر شک کیا جائے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جو لڑکی جبری نکاح پر باپ کی شکایت لے کر آئی تھی آپ نے اس سے ایسا کچھ نہیں کہا بلکہ سیدھا سیدھا دو اختیار دیے کہ نکاح فسخ کروا لے یا چاہے تو جو فیصلہ ہو چکا ہے اس کو قبول کر لے۔ محبت اور کردار کے بارے میں وعظ کرنے کا وقت عین رشتہ طے کرنے پر نہیں ہوتا، اس بات کی تربیت پہلے کرنی ہوتی ہے۔ لوگ بچوں کی پہلے تربیت نہیں کرتے پھر زبردستی کرتے ہیں۔ یہ اسلامی شادی نہیں ہے یہ رسم و رواج والی شادی ہے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  16. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    بالکل درست، بہت سی جگہوں پر دونوں فریق مجبور ہوتے ہیں۔ لوگ پہلے بچوں کی خاندان میں منگنی کرتے ہیں پھر ذرا سی بات پر توڑ کر کہیں اور شادی کرتے ہیں یوں چار گھر برباد ہوتے ہیں۔ جن بچوں کی منگنی ہی بڑوں نے کی تھی ان کا تو کوئی قصور نہیں، انہوں نے تو خفیہ محبت نہیں کی۔ میں نے تو ایسے بہت واقعات دیکھے ہیں جہاں نوعمر ی میں لوگ شادی کر لیتے ہیں لیکن خود مختار ہوتے ہی راستے الگ کر لیتے ہیں۔ یوں 15 سے 20 سال پرانی شادیاں ٹوٹتی ہیں اور سب سے بڑا نقصان ایسے جوڑوں کے بچوں کا ہوتا ہے۔
     
  17. Bilal-Madni

    Bilal-Madni -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 14, 2010
    پیغامات:
    2,469
    معاشرے میں کامیاب شادیوں کا تناسب دیکھا جائے تو ارینج میرج زیادہ کامیاب ہے کیونکہ اس میں امیدیں کم ہوتی ہے فر مائشیں حد میں رہتیں ہے اور صبر غالب رہتا ہے
    جبکہ پسند کی شادی زیادہ تر جس میں حسن پیسہ دیکھا جاتا ہے نا کے دین کی بنیاد پر ہو اس کا اختتام جلد ہو جاتا ہے
     
  18. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    اس کا نام بھی ارینج میرج ہے.جس کا تذکرہ ہو رہا ہے. جو کہ اصل موضوع ہے. یہ تصور درست نہیں کہ پسند نا پسند کی شادی ارینج میریج نہیں ہو سکتی ہے. مسئلہ یہ ہے کہ غلط اور صحیح میں فرق کرتے ہوئے ہم اتنا غلو کر جاتے ہیں جو جائز ہوتا ہے وہ بھی ناجائز ہو جاتا ہے. اس میں قصور کسی کا نہیں. حالات ہی ایسے ہیں. جیسے اگر خارجی حور کی خواہش میں قتل کرتے ہیں. تو اس کا مطلب یہ تو نہیں کہ حور کا ہی انکار کردیا جائے. اور ایسی تمام احادیث کو ہی رد کردیا جائے جس میں حور کا ذکر ہے.ان کی خواہش جائز ہے. مگر طریقہ غلط ہے. عقیدہ و منہج میں خلل ہے. جس کی اصلاح کی ضرورت ہے.اس طرح ارینج میرج میں بھی کچھ کمیاں ہیں. جو شریعت کے مخالف ہیں. جن کی اصلاح سے بہتری آسکتی ہے. اس میں اولاد و والدین دونوں کا حق تسلیم کیا جائے. ہم اسوہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی باتیں تو بہت کرتے ہیں. مگر اسوہ کو لباس بنانے کی کوشش نہیں کرتے. اللہ توفیق دے.
     
    • متفق متفق x 1
  19. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    ہاں یہ صحیح ہے ۔ ایسے واقعات بھی ملتے ہیں ۔ ایک دو واقعات میرے مشاہدے میں بھی ہیں ۔ اگر جوان emontonally black mail نا ہوسکے، تو پھران کے خلاف ری ایکشن بھی سخت ہوتا ہے ۔ نبی ﷺ نےا س ظلم پر فریق بننے سے انکار کردیا جس میں اولاد کے درمیان تفریق کرتے ہوئے صحابی رسول نے کسی بیٹے کو زیادہ دینے کی بات کی تھی ۔پھر کسی اور ظلم کو کیسے قبول کریں گے ۔ ظلم تو ظلم ہی ہوتا ہے ۔ چاہے اس کی شکل کچھ بھی رہے ۔
     
  20. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    ارینجڈ میرج کا مطلب لغت میں دیکھ لیں وہ یہی جبری شادی ہے۔ اسلامی شادی میں والدین اور اولاد کی رضامندی ضروری ہے۔نہ لڑکی ولی کی مرضی کے بغیر شادی کر سکتی ہے نا ولی لڑکی کی رضا کے بغیر اس کا نکاح کر سکتا ہے۔ اب اگر کوئی بغیر وضو نماز پڑھ کر سمجھے کہ قبول ہو گئی ہے تو اوپر جا کر پتہ چلے گا کہ کیا کیا حساب دینے ہیں۔ لڑکیاں لڑکے ہوں یا والدین اپنے دین کی حدود سے باہر نکل کر تباہی لازمی ہے۔
    علما چاہے کسی مسلک کے ہوں وہ جبری شادی کے خلاف ہیں، بلکہ میں نے اہل علم کو معاشرے میں اصلاح کرتے اور ایسے جھگڑوں میں مصالحت کرواتے ہی دیکھا ہے، کیوں کہ اسلامی احکامات اتنے واضح ہیں کہ اس مسئلے میں کسی مسلک کا اختلاف نہیں، کچھ فتاوی دیکھ سکتے ہیں:
    https://islamqa.info/ur/138734
    https://islamqa.info/ur/105301
    https://islamqa.info/ur/163990
    بعض لوگوں کو لگتا ہے میرے اس جملے سے غلط فہمی ہو گئی ہے
    یہ جملہ شادی کے بعد محبت کے بارے میں ہے اگر کسی جبری شادی کے کافی عرصہ بعد بھی زوجین میں نفرت اور تناؤ واضح نظر آ رہا ہے تو یہ تو تباہی ہے۔ ایسا رشتہ بھلے کتنے سال چلے اس سے معاشرے میں بے راہ روی اور نفرت ہی بڑھے گی۔ اسلام محبت کا دشمن نہیں ہے لیکن ہم پسند کی شادی یا خفیہ محبت کی مخالفت کرتے کرتے یہ بھولنے لگے ہیں کہ "شادی کے بعد کی محبت" نہ صرف اسلام کو مطلوب ہے بلکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ازواج مطہرات کے متعلق محبت بھرے جملے امت کے سامنے کہے ہیں، جو حدیث کی کتابوں میں درج ہیں، تا کہ ہمیں معلوم ہو کہ گھر محبت سے بنتے ہیں اور محبت کرنے کے لیے ہوتے ہیں۔
     
    • مفید مفید x 1
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں