مشورہ مطلوب ہے ۔۔

فتاة القرآن نے 'حالاتِ حاضرہ' میں ‏اپریل 5, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. فتاة القرآن

    فتاة القرآن -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 30, 2008
    پیغامات:
    1,444
    السلام علیکم
    ایجاز بھائی یا عکاشہ بھائی
    یا مصنف بھائی
    آپ سب تو سعودی عرب کے موجودہ نظام سے باخبر ہیں
    آج کل جو سکولوں میں چھاپے مارے جارہے ہیں
    اس کی وجہ سے میں بھی کافی دنوں سے چٹھی لے کر بیٹھی ہوں
    اب کچھ خبریں آرہی ہیں کہ سکولز اور ہسبٹالز میں کوئی کروائی نہیں کی جائے گی
    کیا یہ خبر صحیح ہے ؟
    یا ہمیں دھوکہ دیا جارہا ہے ؟
    میرا دل تو نہیں مانتا مگر سکول سے کال آرہی ہے کہ کل سے جوائن کر لوں

    میں وھاں ٹیچر نہیں ہوں
    میں تو صرف اداریہ ہوں (‌مساعدہ مدیرہ سعودیہ ( اور میرا اکثر کام بھی وازات التعلیم کا ہی ہوتا ہے
    یعینی ایک اجنبی ہوکر میرا وہاں آنا جانا کیا میرے لیے خطرہ ثابت ہوگا ؟

    مجھے اپنی بہن سمجھ کر مشورا دیں
    میں کیا کل سے جاب پر جاؤں‌؟

    استخارہ کے بعد مشورہ لینا بہتر سمجھا

    و شاورھم فی الامر
     
  2. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    محترمہ بہن ہوسکتا ہے کہ غیر قانونی سکول جو عام طور پر لوگ گھروں میں بناتےہیں وہاں پر چھاپے ہوں لیکن یہاں ریاض میں تو ایسی خبر نہیں‌آئی۔
     
  3. فتاة القرآن

    فتاة القرآن -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 30, 2008
    پیغامات:
    1,444
    نہییییییییں‌ بھائی
    غیر قانونی ہوتا تو وزارت تعلیم کا کیا دخل ہوتا ہمارے سکول میں
    سکول الحمدللہ قانونی ہے اور عالمیہ ہے
    مگر مسالہ یہ ہے کہ میں ان کے اقامے پر نہیں ہوں
    صرف 9 ٹیچرز سکول کے اقامے پر ہیں
    باقی سب کے لیے خطرہ ہے
     
  4. فتاة القرآن

    فتاة القرآن -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 30, 2008
    پیغامات:
    1,444
    میں خبر کا لنک دیتی ہوں اپکو تھوڑی دیر میں ان شاء اللہ
     
  5. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    السلام علیکم

    اپنے لوکل ایریا میں کسی ٹائپسٹ سے حالیہ معلومات لی جا سکتی ہیں، فیملی ویزہ پر کام کرنے کی اجازت ملتی ھے جس پر ایک درخواست لیبر آفس میں جمع کروانی پڑتی ھے اور وہ لیبر کارڈ بنا دیتے ہیں، اس پر کسی قسم کی کفیل کو فیس نہیں دینی پڑتی کیونکہ فیملی ویزہ پر کفیل یا تو خاوند ہوتا ھے یا والد۔ اس لئے بہتر یہی ھے کہ قریبی کسی ٹائپسٹ سے رابطہ کر کے اس پر معلومات حاصل کریں جو لیبر اور جوازات کے فارم ٹائپ کرتے ہیں۔ اگر سکول جوئن کرنا مجبوری ھے تو پھر جب لیبر ٹیم آتی ھے تو فوراً شور پڑ جاتا ھے اور ایسی صورت میں آپ آفس سے باہر نکل آئیں‌ مین ڈور کی طرف چلتی رہیں راستہ میں کہیں رکنا نہیں‌ جب تک تفتیشی ٹیم نہ روکیں اس پر اگر کوئی پوچھے تو اس سے کہیں کہ اپنی یا کسی عزیزہ کے بچے پر معلومات حاصل کرنے آئی تھیں اس پر کسی بچہ کا نام اور کلاس کا نام یاد ہونا چاہئے۔

    Meanwhile, a number of private schools across the Kingdom announced holidays on one pretext or the other as many teachers and drivers are not under the sponsorship of schools where they work. A private school teacher said that the fear of being caught and deported has stopped them from going to work.

    “We regret to inform that because of a major electrical maintenance work, the school will remain closed until further notice.” This was a common text message sent by many of the private schools to the guardians of students.

    Some private schools assured their staff of all protection while others told the teaching and non-teaching staff not to report for work. A popular private school in Jeddah reportedly bundled out its teaching staff through the back door when the school guard triggered panic about an impending raid.

    Principals of some of the private schools told Saudi Gazette that they had to close schools because the pre-school teachers who are under their husbands’ sponsorships did not report for work fearing punitive action by the Labor Ministry.

    Indian Embassy schools are reopening Monday after a two-week break. However, school and embassy officials allayed any fears about inspections or school closure.

    “I don’t think there will be any problem,” Surendra Bhagat, Second Secretary, Political and Information at the Indian Embassy, told Saudi Gazette.

    He said Indian Embassy schools have a different status so there is no need for panic. “If there are any issues, we will resolve it with the Saudi authorities,” he added.

    But there were rumors Sunday about Labor Ministry inspectors visiting the Pakistan Embassy school in Jeddah. School and consulate officials, however, categorically denied any such report.

    As the panic of possible exodus due to Nitaqat implementation subsides back home, most of the Indian international schools in Jeddah are racing against time to complete legalizing the status of their staffers, including bus drivers, before reopening of schools for the new academic year.

    All schools have stepped up procedures to hire as many Saudi teachers and administration staff as possible. At the same time, some school authorities have expressed their apprehensions that a sizable number of teachers, whose procedures of transferring sponsorship are yet to be completed, would fail to show up when the schools reopen.

    Speaking to Saudi Gazette, some principals said that they have almost completed the norms and conditions set by the Ministry of Education. Prof. M. Abdul Ali, principal of Al-Noor International School, said that the school has changed its status to green category after completing all the procedures. “We have hired nearly one and a half dozens of Saudi staffers, besides hiring teachers under the school’s sponsorship,” he said, adding that the Nitaqat drive would not affect those living in the Kingdom legally.

    Dr. Padma Hariharan, of Novel International School, said that the school has employed eight Saudi teachers and took other measures so as to fulfill the ministry’s regulations. She said that some schools had hired earlier highly qualified housewives of expatriates as teachers and provided them with intensive training. “These schools are not in a position to complete the transfer of the teachers to their sponsorship. Some of these teachers might not report to duty and this could jeopardize the schools’ functioning,” Hariharan said while pointing out that her school has made no fee hike while some of the schools increased fees exorbitantly for the next academic year.

    An administrative officer of a famous international school told Saudi Gazette that they have stepped up procedures to transfer sponsorship of some teachers and drivers and have already issued letters to their sponsors. Many schools are facing the problem of hiring qualified teachers from India because of the high pay and other allowances they are receiving there. — With input from Fatima Muhammad, Hassan Cherruppa and S. Athar H. Rizvi


    ref
     
  6. فتاة القرآن

    فتاة القرآن -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 30, 2008
    پیغامات:
    1,444
  7. فتاة القرآن

    فتاة القرآن -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 30, 2008
    پیغامات:
    1,444
  8. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,953
    وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ !
    سکول تو قانونی ہی ہے ،لیکن جدہ کے حالات کچھ صحیح نہیں ۔ جہا‌ں تک میرے علم میں ہے۔ احتیاط بہتر ہے ۔ دراصل اس بار غیرسعودیوں کے ساتھ ساتھ ان سعودیوں‌کو بھی نوٹس دیا گیا ہے جو آزاد ویزہ کے چکر میں لوگوں دھوکہ دیتے ہیں ۔ جیسا کہ ایک دو خبریں ایسی سنی ہیں ۔ اللہ بہتر جانتا ہے ۔ لیکن یہ کاروائی کچھ عرصہ تک چلے گی ۔ شاید ایک مہینہ یا اس سے زیادہ ۔ اللہ اعلم
     
  9. عاصم خان

    عاصم خان -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 3, 2010
    پیغامات:
    396
    اللہ آسانی فرمائے۔۔۔۔۔
     
  10. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    مکہ مکرمہ میں پاکستانی کمیونیٹی کا ایک ہی سکول ہے جہاں کا گرلز سیکشن موجودہ حالات کے پیش نظر بند کر دیا گیا ہے کیونکہ تمام خواتین ٹیچرز فیملی ویزے پر ہیں۔ اس لئے آپ بھی احتیاط برتیں۔
     
  11. ام مطیع الرحمن

    ام مطیع الرحمن محسن

    شمولیت:
    ‏جنوری 2, 2013
    پیغامات:
    1,548
    اللہ بہتر کرے گا انشاءاللہ۔
    سسٹر بالکل آپ جیسا معاملہ ہی میرے شوہر کا ہے ۔مگر وہ ابھی تک جا رہے ہیں دعاؤں کے حصار میں۔
    پتہ نہیں آگے کیا ہو گا اللہ جانتا ہے مگر خون خشک کرنے میں یہاں کی جوازات،کا کوئ ثانی نہیں۔
    اللہ تعالی سب کی مشکل آسان کرئے اور ہمیشہ اپنی امان میں رکھے
     
  12. اخت طیب

    اخت طیب -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2013
    پیغامات:
    769
    الله تعالی سب کو اپنی امان میں رکهے
    اور سب کی مشکلیںاسان کرے
    آمین
     
  13. فتاة القرآن

    فتاة القرآن -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 30, 2008
    پیغامات:
    1,444
    میں آج سکول نہی گئی بھائیوں کے مشورہ پر
    مگر سکول سے آج پھر کال آئی ہے کہ وزارت تعلیم نے کہا ہے کہ سکول کھول دئے جائیں وہاں کوئی چھاپے نہیں پڑئیں گے

    کیا کروں
     
  14. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    سسٹر اگر سکول والے اصرار کر رہے ہیں تو چلی جائیں کیونکہ چھاپے کی صورت میں آپ سے زیادہ ان کو جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے، یقیناً انہیں ایسی کوئی یقین دہانی کروائی گئی ہو گی کیونکہ پہلے بھی جوازات اور لیبر آفس سکولز کو اگنور کرتے رہے ہیں صرف اسی بناء پر کہ فیمیل ٹیچرز کے ویزے نکلوانا ایک الگ جھنجھٹ ہے۔
     
  15. فتاة القرآن

    فتاة القرآن -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 30, 2008
    پیغامات:
    1,444
    اللہ اپ کے لیے اسانی کرے

    آلحمدللہ میرے شوہر کے لیے تو کوئی مسالہ نہی ہے الحمدللہ

    ًمیں بھی اگر سکول کے اقامے پر نقل ہونا قبول کر لوں تو مسالے ختم مگر اس کے بعد ساری زندگی مجھے جاب کرنی پڑے گی جس کی میری نیت نہیں ہے
    ؤقتی تور پر جبتک فری ہوں ورنہ عورت کی جگہ گھر پر آرام کرنا ہے
     
  16. فتاة القرآن

    فتاة القرآن -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 30, 2008
    پیغامات:
    1,444
    آاچھا بھائی رات کو استخارہ کر کے کل توکل علی اللہ کوشش کرتی ہوں
     
  17. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    سسٹرجس سکول میں ھمارے بچے پڑھتے ھیں وھاں سے جوٹیچر سکول کے اقامہ پر نہیں ان سب کو نکال دیا ھے یہاں تک ھماری کمپنی نے کہا ھے کہ ھمارے ویزے پرھوں بیوی اور بچے اورکام کہیں باھرکریں گے تو کمپنی ایکشن لے گی اگر آپ کی کوئ مجبوری نہیں تو احتیاط بہتر ھے
     
  18. فتاة القرآن

    فتاة القرآن -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 30, 2008
    پیغامات:
    1,444
    صحیح‌
    الحمدللہ مجھے کوئی مجبوری نہیں
    مگر شوق ہے بس ۔۔
    فضول خرچی کی عادت ہو گئی ہے جو شوہر تو کرنیں‌نہیں دینگیں اس لیے جاب جاری رکھنا چاہتی ہوں‌

    رفی بھائی یا عکاشہ بھائی یہ بتائیں کہ جس کا اقامہ دبلوماسی ہو وہ باہر کہیں جاب کر سکتا ہے ؟
    کچھ کہتے ہیں ان کے لیے پرابلم نہیں اور کچھ زیادہ ہی ڈراتے ہیں
     
    Last edited by a moderator: ‏اپریل 6, 2013
  19. فتاة القرآن

    فتاة القرآن -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 30, 2008
    پیغامات:
    1,444
  20. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    السلام علیکم

    وزارت تعلیم الگ ادارہ ھے اور وزارت العمل الگ ادارہ ھے، دونوں ایک دوسرے کے ماتحت نہیں، وزارت العمل والوں نے پکڑا تو وزارت تعلیم معصول نہیں ہو گی اور نہ ہی وزارت کو کوئی جرمانہ ہو گا۔

    اگر سعودیہ میں‌ کام کرنے پر ویزہ بدلتا ھے تو جب کام نہیں کرنا اس وقت پھر وہ فیملی ویزہ میں بدل جائے گا، ساری زندگی کام کا ویزہ نہیں رہے گا۔

    ڈپلومیسی ویزہ کو کوئی استسنی نہیں وہ بھی باہر کہیں کام کرے گا تو تفتیش پر پکڑے جانے کی صورت میں‌ ڈپورٹ ہو گا۔

    والسلام
     
    Last edited by a moderator: ‏اپریل 6, 2013
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں