تقلید کا ایک منصفانہ جائزہ

الطحاوی نے 'نقطۂ نظر' میں ‏ستمبر 1, 2010 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    سہج صاحب ! کیا کمال فقاہت دکھائی آپ نے اس پر تو مر جانے کو جی چاہتا ہے ۔
    میں نے کہا ہے کہ میں نے عبارۃ النص سے استدلال کیا ہے یعنی نص کی عبارت کو بطور دلیل پیش کیا ہے ۔
    استدلال کرنا کا معنى دلیل پیش کرنا ہوتا ہے ناں تو اسے میری عبارت میں فٹ کر کے دیکھ لیں
    مفہوم یہ نکلتا ہے کہ میں نے عبارت النص کو بطور دلیل پیش کیا ہے ۔
    نہ کہ قیاس کو !
    اور قیاس کو میں نے طرز استدلال قرار دیا ہے نہ کہ دلیل ۔
    اور میں نے بطور دلیل قیاس کو نہیں عبارۃ النص کو پیش کیا ہے اور وہ حدیث نبوی ہے کچھ اور نہیں !
    ہم قیاس کو جائز سمجھتے ہیں اور صرف اپنے لیے نہیں بلکہ تمام تر دنیا کے لیے ۔ یہ تو آپ نے بہتان باندھا ہے مجھ پر کہ میں نے قیاس کرنے کو شرک وغیرہ کہا ہے ۔
    ہاں اتنا ہم ضرور کہتے ہیں کہ ایک مسئلہ پر نص موجود ہو تو اسی مسئلہ کے لیے قیاس کرنا ناجائز و حرام ہے ۔
    اور اس سے بھی زیادہ مزے کی بات یہ ہے کہ ہم یہاں لغت حل کرنے نہیں شرعی مسئلہ حل کرنے بیٹھے ہیں اور اسکے لیے لفظ قیاس بولا ہے تو اسکا لغوی معنى نہیں بلکہ اصطلاحی معنى مراد ہے اور وہ میں نے بتایا ہے کہ
    " جس مسئلہ پر نص موجود نہ ہو اسکا حکم معلوم کرنے کے لیے کسی علت مشترکہ بدیہیہ یا منصوصہ کے پائے جانے کی وجہ سے ایسے مسئلہ کا حکم دینا جس پر نص موجود ہے " قیاس کہلاتا ہے ۔
    یہی آپکے علم کی معراج ہے کہ جسکی بناء پر ایک چھوٹا سا مسئلہ آپ کو سمجھ نہیں آرہا جبکہ ایک مناظرہ میں آپ ہی کے مکتبہ فکر کے حامل ایک عالم دین نے یہی سوال کیا تھا جو آپ نے کیا اور جب میں نے اسے یہ جواب دیا تو وہ فورا چپ ہوگیا کیونکہ اسے بات کی سمجھ آگئی تھی ۔ لیکن آپ چونکہ اسے سے بھی بڑے عالم بلکہ علامہ محسوس ہوتے ہیں اس لیے آپ کو ایسے چھوٹے چھوٹے چھوٹے مسائل سمجھ نہیں آرہے کیونکہ اتنے بڑے علامہ کے لیے اتنے چھوٹے مسائل سمجھنا انکی شان میں گستاخی ہوتی ہے ۔
    ویسے آپکے اس طرز عمل کو اگر مشعل راہ بنایا جائے اور اصطلاحات کے لغوی معنى کیے جائیں تو کل کلاں ضعیف حدیث کا معنى ہو گا بوڑھی حدیث , مرسل حدیث کا معنى ہوگا چھوڑی گئی حدیث ,اور پھر اسی طرح اصول فقہ میں مطلق کا معنى ہو گا چھوڑا گیا , مقید کا معنى ہو گا باندھا گیا ۔
    کیونکہ آنجناب کا نقل کردہ معنى اردو سے اردو لغات سے ماخوذ ہے ۔
    آپ کی یہ عبارت بھی آپکا کمال علمی پایہ ظاہر کرتی ہے ما شاء اللہ , اللہم زد فزد ......
    اسے کہتے فقاہت کوفیہ ! کہ جس میں لفظ بلفظ ہر چیز کا نام موجود ہونا ضروری ہے ۔
    ویسے سہج صاحب ! آپکے والد محترم اور والدہ محترمہ کے نکاح کا جائز اور واقع ہونا بھی انکے ناموں کے ساتھ موجود نہیں ہے نہ کسی فقہ کوفی کی کتاب میں اور نہ ہی کسی دلیل میں ۔ اسکے بارہ میں کیا خیال ہے ؟
    جناب علامہ سہج صاحب ! کتاب وسنت میں اصول بیان ہوتے ہیں فروعات کاذکر بہت کم ہوتا ہے ۔ اور نص میں ایک اصول بیان کیاگیا ہے ۔ یعنی تکلیف دہ چیز کو لقمہ سے ہٹانے کا اصول ۔
    سبحان اللہ کیا خوب فقہات کوفیہ ہے ۔ ماشاء اللہ ۔
    یعنی جب آپکے ہاں کھانے کی دعوت دی جاتی ہے تو اس وقت پینے کو کچھ نہیں دیا جاتا ۔
    علامہ سہج صاحب لفظ " طعام" یا " کھانا" کھانے اور پینے دونوں کو شامل ہوتا ہے !!!
    اور لفظ لقمہ اپنے عموم واطلاق کی بناء پر ماکولات ومشروبات سب کو شامل ہے بلکہ اسکے علاوہ بھی چیزوں کو لقمہ بنایا جاتا ہے ۔
    محترم سہج صاحب ! آپکی فقاہت تو کیا کمال ہے ۔ کہ لفظ اگر نہ ہوں تو شرعی مسئلہ ثابت ہی نہیں ہوتا ہے ۔ ازراہ کرم اپنی والدہ اور والد کا نکاح لفظ بلفظ گواہوں کے ناموں سمیت ذرا ثابت کیجئے تاکہ سب کو پتہ چلے کہ الفاظ نہ ہوں تو مسئلہ ثابت نہیں ہوتا ہے ۔
    اور ہاں اگر کتاب وسنت میں اس مسئلہ کا حل نہیں ہے جیسا کہ آپ سمجھتے ہیں تو کیا آپ خود شریعت سازی کریں گے یا آپکے امام صاحب نے اس بارہ میں شریعت سازی کی ہے ؟؟؟
    اور کیا آپ کتاب وسنت کو ناقص سمجھتے ہیں اور قیامت تک پیش آمدہ مسائل کا حل ان میں نہ ہونے کا عقیدہ رکھتے ہیں ؟
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  2. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    ویسے سہج صاحب اس تھریڈ کا عنوان تقلید سے متعلق ہے نہ کہ فقہی مسائل کے متعلق اور نہ ہی قیاس کے بارہ میں اور میرا تاحال یہ مطالبہ ہے کہ تقلید کی کوئی جامع مانع تعریف کر دی جائے تاکہ ہم اسکا منصفانہ جائزہ لے سکیں ۔
    اور یہی عرض علامہ صاحب ! آپ سے بھی کی تھی کہ :
     
  3. sahj

    sahj -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 27, 2010
    پیغامات:
    62
    جناب رفیق طاہر صاحب السلام علیکم
    آپ کو فرقہ اہل حدیث کا عالم سمجھ کر ادب و احترام کے ساتھ بات کرنے کی کوشش کی تھی لیکن میں غلط سمجھا تھا ، کیونکہ آپ نے اپنے اس جواب میں خود ہی ثابت کردیا ہے کہ آپ میں اور دوسرے ضدی افراد میں کوئی فرق نہیں ۔ اسلئے کہ آپ نے اوپر جس نص کا زکر کیا ہے کہ اسے بطور دلیل پیش کیا ہے ۔
    اس حدیث کے ترجمہ میں لفظ لقمہ دکھاکر آپ نے بعد میں " قیاس " فرمایا
    پھر آپ فرماتے ہیں
    اب آپ یہ بتادیں جناب رفیق طاہر صاحب کہ جو حدیث آپ نے پیش کی تھی اس میں وہ عبارت نہیں جو آپ نے اپنی رائے سے قیاس کرکے لکھی ۔ اور آپ کہتے ہیں کہ میں نے عبارت النص کو پیش کیا ہے جو کہ حدیث نبوی ہے کچھ اور نہیں ؟؟ یعنی آپ کی بات کو بھی حدیث نبوی مانا جائے ۔ معاذ اللہ؟؟؟

    مزید آپ نے فرمایا کہ

    اب جس حدیث پر آپ نے قیاس فرمایا ہے مچھر چیونٹی وغیرہ کو وہ " نص " ہے کہ نہیں ؟؟؟ اب اسی نص پر آپ کا قیاس کیا کہلائے گا ؟؟ ناجائز اور حرام ؟؟ یا بقول آپ کے جائز ؟؟

     
  4. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    سہج صاحب
    ادھر ادھر کی مارنے کی بجائے موضوع پر رہتے ہوئے بات کریں ۔
    میری دلیل آپکو سمجھ نہیں آسکی تو اس میں میرا قصور نہیں ہے ۔ کیونکہ یہ دلیل آپکے مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے ایک مناظر صاحب کو سمجھ آگئی تھی اور بلا چوں وچرا سمجھ آگئی تھی
    ملاحظہ فرمائیں :
    http://www.deenekhalis.net/play.php?catsmktba=699
    http://www.fitan.net/play.php?catsmktba=699
    اور اب اصل موضوع کی طرف پلٹیں اور تقلید کی جامع ومانع تعریف پیش فرمائیں
     
  5. sahj

    sahj -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 27, 2010
    پیغامات:
    62
    السلام علیکم جناب رفیق طاھر صاحب

    بہت خوشی ہوئی کہ آپ اپنے اصل رنگ آگئے یہ کہہ کر
    جناب جب میں ادِھر اُدھر کی مار رہا تھا تو آپ جناب کیا کررہے تھے ؟ شاید اُدھر ادِھر کی مار رہے ہوں گے ؟
    حضور آپ کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ میرے سوال میں ہی مسئلہ تقلید چھپا ہوا ہے ۔ کیسے ؟؟ اگر آپ چیونٹی کو حدیث دکھا کر باھر نکال لیتے تو الگ بات تھی لیکن آپ اسے حدیث نہیں دکھا سکے بلکہ آپ نے اپنے تعیں "استدلال" پیش کیا جو کہ تھا " قیاس" ۔ اور اس قیاس پر ایمان لانے والے دیگر فرقہ اہلحدیث کے کارکنان نے مہر عقیدت و تقلید ثبت کی " بٹن " دباکر ۔ یقین نہ آئے تو خود دیکھ لیجئے ۔ پیچھے جاکر ۔

    یہی تو تقلید ہے جناب کہ بتانے والے کی بات پر اعتماد کرلیا جائے کہ اس نے دلیل کے مطابق بتایا ہو گا چاھے دلیل نہ دیکھی جائے ۔

    لیکن اب یہ نہ کہئیے گا رفیق طاھر صاحب کہ آپ نے دلیل پیش کی تھی یعنی "لقمہ" پر قیاس کیا تھا پانی ،شربت،لسی و کوکاکولا کو اور مٹی پر قیاس کیا تھا چیونٹی مچھر وغیرہ کو ۔ جوکہ غلط تھا کیونکہ آپ لقمہ اور پینے کی چیز کو ایک ہی ثابت نہیں کرسکے ۔


    ہاں اگر آپ میرا لکھا ہوا مراسلہ نمبر 112 پڑھ لیتے تو شاید " لقمہ " والی حدیث پیش نہیں کرتے اور ناں ہی قیاس فرماتے اور ناں ہی فرقہ اہل حدیث کے کارکنان " بٹن " دباتے ۔ :00006:

    اسلئے جناب سے درخواست ہے کہ سمجھنے کی کوشش کیجئے ۔ کہ آپ وہی تشریحات قبول کرتے ہیں جو پہلے والوں نے کردی ہیں تو آپ ان کی تقلید کرتے ہیں اور اگر اپنی طرف سے " قیاس " کرتے ہیں ،اپنے علم کے مطابق تو آپ قیاس کرنے کے مرتکب ہوتے ہیں ۔ اور بٹن دبانے والے آپ کی تقلید کے مرتکب ۔
    امید ہے سمجھ گئے ہوں گے ۔


    یہی بات اگر میں آپ سے ایسے کہوں کہ آپ کے شیخ الکل صاحب مان گئے تھے اور بٹالوی صاحب بھی، کہ وقت ضرورت تقلید کرلینا چاھئیے

    تو پریشانی کی کوئی بات نہیں بھائی رفیق طاھر آپ کافر نہیں ہوجائیں گے ضرورت کے وقت تقلید کا ہار گلے میں ڈال لینے سے ۔ آخر وہ حضرات جو آپ کے لئے مشعل راہ ہیں، اکابرین فرقہ اہل حدیث ہیں ، یقیناً آپ سے زیادہ فہم اور مسائل کی سمجھ رکھتے ہوں گے ۔ جب وہ اقرار کرلیتے تھے وقت ضرورت " تقلید" کرنے کا تو آپ کو کس بات کی شرم ہے ؟

    باقی یہ کہ آپ نے فرمایا
    اب اگر میں یہ کہہ دوں کہ شاہد نذیر صاحب کو جو آخری مراسلہ لکھا تھا وہ اس کے بعد سے غیر حاظر اسلئے ہیں کہ انہیں سمجھ آگئی ہے کہ انکے شیخ الکل اور بٹالوی صاحب بھی تقلید کرلیتے تھے ،اسلئے وہ اس دھاگے سے چلے گئے تو آپ کیا کہیں گے ؟ یا شاہد نذیر صاحب کیا یہ بات مان لیں گے ؟
    جناب رفیق صاحب ایسے فیصلے نہیں کرتے کہ وہ خاموش ہوگیا یا چلا گیا تو اسکا مطلب یہی ہوا کہ وہ مان گیا ۔ یا میں نے اسے سمجھادیا ۔
    یہ بات درست ہے کہ آپ ناہی مجھے سمجھا سکے ہیں اپنے استدلال کردہ قیاس کے بارے میں اور ناں ہی ثابت کرسکے کہ "لقمہ " اور "پینے" کی چیز قرآن اور حدیث کی روشنی میں ایک ہی آئٹم ہیں ۔

    ویسے آپس کی بات ہے رفیق طاھر صاحب اگر قرآن یا حدیث میں میرے سوال کا جواب ہوتا تو کیا آپ اسے پیش نہیں کردیتے ؟ قیاس کرتے کی ضرورت ہی اس لئے پیش آئی کہ صاف الفاظ میں مسئلہ کا حل موجود ہی نہیں ہے ، سوائے مکھی والی حدیث پر قیاس کرنے کے۔

    تقلید کے بارے میں بات پہلے یہاں ہوچکی ہے ۔
    میں نے صرف آئنہ دکھانے کی کوشش کی ہے کہ تقلید تو آپ فرقہ اہل حدیث کے افراد بھی کرتے ہیں ۔
    ایک کی بھی اور ہر کسی کی بھی۔ ایک کی ایسے کہ آپ "صرف فرقہ اہل حدیث "کے عالم کی بات مانتے ہیں اور سب کی ایسے کہ آپ اپنے فرقہ کے ہر عالم کی بات مانتے ہیں ۔ لیکن مانتے نہیں تو یہ نہیں مانتے کہ ہم کسی امتی کی بات مانتے ہیں ۔ ثبوت ابھی شاید آپ خود ہی پیش کردیں۔

    شکریہ
     
    Last edited by a moderator: ‏جنوری 24, 2012
  6. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    تقلید کی جامع ومانع تعریف فرما دیں
    بس
    آپ تقلید کی تعریف کرتے ہوئے کیوں ڈر رہے ہیں
    آخر کیا وجہ ہے
     
  7. sahj

    sahj -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 27, 2010
    پیغامات:
    62

    السلا، علیکم

    جناب ڈرتے وہ ہیں جو چھپ چھپ کر تقلید کرتے ہیں ہم کیوں ڈرنے لگے ؟
    میں کہہ چکا ہوں کہ میں نے صرف آئینہ دکھایا ہے کہ تقلید فرقہ غیر مقلد بھی کرتا ہے لیکن مانتا نہیں۔ اور ناہی مانے گا ۔ وہ کوئی اور لوگ تھے جو مان لیا کرتے تھے ۔
    اور اگر تعریف دیکھنے کا انتا ہی شوق ہے حضرت کو تو پھر مراسلہ نمبر 165 اچھی طرح پڑھ لیں اسمیں آپ کو آسان اور عام فہم انداز میں " تعریف" بھی لکھی نظر آجائے گی۔
    آپ اب صرف یہ کیجئے کہ اپنی دلیل پیش کردیں بغیر قیاس کے ، کہ تقلید کیوں نہ کریں؟ تاکہ میں بھی تو دیکھوں کہ آپ تقلید کے انکاری کیوں ہیں ۔ اور کون سی تقلید کے۔

    شکریہ
     
  8. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    شاید آپ اپنے اس قول کی طرف اشارہ کر رہے ہیں :
    لیکن تقلید کی یہ تعریف درست نہیں ہے ۔
    کیونکہ اس تعریف کے مطابق تو دنیا میں کوئی بھی مجتہد نہیں رہتا سب ہی مقلد ٹھہرتے ہیں ۔
    جبکہ ائمہ اربعہ کو تو آپ بھی مجتہد مانتے ہیں نہ کہ مقلد !
    لہذا ایسی تعریف کریں جو جامع اور مانع ہو ۔
     
  9. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    اور ہاں تقلید کی یہ تعریف :
    آپ نے کہاں سے لی ہے ؟
    کہیں آپ تقلید کی تعریف متعین کرنے میں " غیر مقلد " یعنی مجتہد تو نہیں ہو گئے ؟؟؟؟
     
  10. sahj

    sahj -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 27, 2010
    پیغامات:
    62
    السلام علیکم

    جناب رفیق طاہر صاحب ، آپ نے " تقلید " کی تعریف پوچھی تھی " مجتہد" کی نہیں ۔ :00038:
    اور میں نے تقلید کی ہی تعریف بتائی ہے " مقلد " بن کر "مجتہد" نہیں۔

    مقلد وہی ہوتا ہے جو میں نے بتایا اور تقلید بھی وہی ہوتی ہے جو میں نے بتائی ۔ یا پھر ایسا کرلیں کہ علماء کی باتوں سے یہی بات میری سمجھ میں آئی ہے ۔ کہ ماہر کی بات کو مان لینا تقلید ہے ۔ کہ وہ ماہر فن اپنے فن کے قائدوں کے مطابق ہی بتاتا ہے۔

    یہ آپ نے ٹھیک کہا کہ
    ۔ کیونکہ اب کوئی مجتہد ہے ہی نہیں ہاں بننے کے شوقین موجود ہیں ۔ جیسے لقمہ اور پینے کی چیز کو ایک ہی چیز قیاس کرنے والے ۔
    امید ہے کہ آپ سمجھ گئے ہوں گے ۔

    اب آپ میرے سوال کا جواب عنایت کردیجئے

    آپ اب صرف یہ کیجئے کہ اپنی دلیل پیش کردیں بغیر قیاس کے ، کہ تقلید کیوں نہ کریں؟ تاکہ میں بھی تو دیکھوں کہ آپ تقلید کے انکاری کیوں ہیں ۔ اور کون سی تقلید کے۔

    شکریہ
     
  11. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    آپ نے جو سوال اب آخر میں کیا ہے اگر یہی سوال کچھ پہلے کر لیتے تو غلط فہمی کا شکار نہ ہوتے !
    اور آپ نے تقلید کی جو تعریف کی ہے اسے آپکے کبار علماء تقلید نہیں کہتے !
    علمائے احناف میں سے نامور علماء تقلید کی تعریف کچھ اور کرتے ہیں اور وہ صحیح تعریف ہے تقلید کی ۔ اور ہم اسی تقلید کی مخالفت کرتے ہیں اور اسے کفر وشرک قرار دیتے ہیں
    علمائے احناف کی ان تعریفات کا خلاصہ یہ ہے کہ :
    کتاب وسنت کے خلاف کسی کی بات کو ماننا تقلید ہے ۔
    ہم اس تقلید کو حرام اور ناجائز اور کفر اور شرک کہتے ہیں ۔
    اسکی مثال دیکھیے
    ایک شخص حدیث رسول صلى اللہ علیہ وسلم سامنے آجانے کے بعد مسئلہ کو سمجھتے ہوئے یہ کہتا ہے کہ حق اور انصاف یہی ہے کہ ہمارے امام صاحب غلطی پر ہیں اور دوسرے امام حق پر ہیں کیونکہ حدیث انکی موافقت اور ہماری مخالفت کر رہی ہے لیکن چونکہ ہم مقلد ہیں اس لیے ہم حق کو نہیں مانیں گے حدیث میں موجود اللہ کے رسول کا حکم نہیں اپنائیں گے بلکہ اپنے امام کی بات مانیں گے ۔
    ہم سمجھتے ہیں کہ اس شخص نے اپنے امام کو اللہ اور اسکے رسول صلى اللہ علیہ وسلم سے بڑا مرتبہ دے دیا ہے ۔
    اور یہ کوئی عام شخص نہیں تھا
    بلکہ
    شیخ الہند کے عظیم لقب سے ملقب تھا ۔
    ملاحظہ فرمائیں :
    مولانا محمو د الحسن سابقہ شيخ الحديث ديوبند لکھتے ہيں:-

    ”حق و انصاف يہ ہے کہ امام شافعي رحمتہ اللہ عليہ کے مذہب کو اس مسئلہ (بيع خيار) ميں ترجيح خاص ہے ليکن ہم مقلد ہيں اس لئے ہم پر اپنے امام ابو حنيفہ رحمتہ اللہ عليہ کي تقليد واجب ہے “

    (تقرير ترمذي ، جلد 1، صفحہ 49)

    يعني مقلد کے لئے حق اپنانا واجب نہيں بلکہ امام کي تقليد کرنا واجب ہے۔

    جب کہ امام ابو حنيفہ رحمتہ اللہ عليہ نے کہيں بھي اپني تقليد کرنے کا حکم نہيں ديا
    سکین صفحہ یہاں دیکھیں :
    http://www.deenekhalis.net/play.php?catsmktba=772
    یا یہاں
    http://www.fitan.net/play.php?catsmktba=772
    اور جسے آپ تقلید کہہ رہے ہیں آپکے اکابرین اسے تقلید نہیں کہتے
    چند ایک دلائل ذرا ٹھنڈے دل سے ملاحظہ فرمائیں :
    فواتح الرحموت شرح مسلم الثبوت ج ۲ ص ۴۰۰ پر تقلید کی یہ تعریف درج ہے :
    التقليد : العمل بقول الغير من غير حجة
    بغیر کسی دلیل کے دوسرے کے قول پر عمل کرنا تقلید کہلاتا ہے ۔
    دلیل سے مراد کتاب اللہ , سنت رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم , اجماع امت اور قیاس صحیح ہے ۔
    یعنی ان چاروں چیزوں کے بغیر کسی کی بات کو مان لینے کا نام تقلید ہے ۔
    یہی تعریف قدرے واضح لفظوں میں علامہ ابن الہمام الحنفی نے کی ہے وہ فرماتے ہیں :
    التقليد : العمل بقول من ليس قوله احدى الحجج بلاحجة
    ارشاد الفحول ص ۲۶۵
    ایسے شخص کی بات کو بلا دلیل مان لینا جسکا قول حجت نہ ہو تقلید کہلاتا ہے ۔
    ذرا سوچیے کہ جس شخص کا اپناقول حجت نہیں یعنی وہ نبی یا پیغمبر نہیں اور اسکے قول پر کوئی دلیل بھی موجود نہیں یعنی کتاب سنت اجماع اور قیاس اسکے قول پر دلالت بھی نہیں کرتے تو وہ قول قرآن وحدیث کے مطابق ہوگا یا مخالف ؟
    یہی نہیں بلکہ آپکے اکابرین واضح لفظوں میں لکھا ہے کہ
    ایک عامی کا مفتی کی طرف رجوع کرنا تقلید نہیں کہلاتا ۔
    ملاحظہ فرمائیں :
    فالرجوع على النبي صلى الله عليه وسلم وأصحابه أو إلى الإجماع ليس منه فإنه رجوع إلى الدليل , وكذا رجوع العامي إلى المفتي والقاضي إلى العدول ليس هذا الرجوع نفسه تقليدا
    فواتح الرحموت شرح مسلم الثبوت ج ۲ ص ۴۰۰
    ترجمہ : رسول الہ صلى اللہ علیہ وسلم یا اجماع امت کی طرف رجوع کرنا تقلید نہیں کہلاتا کیونکہ یہ دلیل کی طرف رجوع ہے ۔ اسی طرح ایک عامی کا مفتی کی طرف اور قاضی کا گواہوں کی طرف رجوع کرنا فی نفسہ تقلید نہیں ہے ۔
    علامہ سیف الدین الآمدی فرماتے ہیں :
    فالرجوع إلى قول النبي صلى الله عليه وسلم وإلى ما أجمع عليه أهل العصر من المجتهدين ورجوع العام إلى قول المفتي وكذلك عمل القاضي بقول العدول لا يكون تقليدا
    المدخل ص 389
    رسول الله صلى الله عليه وسلم كي حديث اور اس قول كي طرف رجوع كرنا جس پر تمام اہل عصر مجتہدین کا اجماع ہو چکا ہو اور عام آدمی کا مفتی کے قول کی طرف اور اسی طرح قاضی کا عادل گواہ کی شہادت پر عمل کرنا تقلید نہیں کہلاتا ۔
    محترم سہج صاحب
    غور فرمائیں کہ میں نے مسئلہ کے حل کے لیے حدیث کی طرف رجوع کیا ہے یہ تقلید نہیں ہے ۔ اور اگر میری دلیل سن کر یا پڑھ کر یا دلیل سنے یا پڑھے بغیر ایک عامی آدمی مجھے مفتی سمجھ کر میری بات مان لے اور اتباع کرنے لگے تو آپکے کبار علمائے کرام کی نظر میں یہ تقلیدنہیں ہے ۔ کیونکہ ایسا کرنا کتاب وسنت کے خلاف نہیں ۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  12. sahj

    sahj -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 27, 2010
    پیغامات:
    62
    السلام علیکم

    جناب رفیق طاہر صاحب مجھے ترس آرہا ہے آپ کی حالت پر ،اور آپ کے تمام یعنی فرقہ اہل حدیث کے کارکنان پر کہ وہ کس آسانی سے اپنے ہی اکابرین کو مشرک کافر قرار دے دیتے ہیں :00038:

    میں نے عرض کیا تھا جناب سے کہ میں نے صرف آئنہ دکھایا ہے آپ کو اور تمام فرقہ اہل حدیث کو کہ آپ لوگ بھی تقلید کرتے ہیں یعنی اپنے علما سے پوچھتے ہیں اور بغیر دلیل دیکھے ان کی باتوں یعنی قیاس پر عمل کرتے ہیں ۔ ثبوت پچھلے مراسلوں میں دکھاچکا کہ کس طرح آپ نے کھانے والے لقمہ کو پینے والے مشروبات پر قیاس کیا ۔ اور ساری فرقہ اہل حدیث قوم ایسے ہی قیاسات پر عمل کرتی ہے ۔ اور دعوٰی کرتے ہیں کہ ہم صرف قرآن اور حدیث پر عمل کرتے ہیں ۔

    اب دیکھئے کہ میں نے سوال کیا کیا تھا اور جناب رفیق طاھر صاحب آپ نے جواب کیا دئیے



    اور اب اپنے جوابات دیکھئیے اور مجھے بتادیجئے کہ ان میں سے کون سی عبارت آپ کے ہاں دلیل کا درجہ رکھتی ہے؟

    نہایت افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ان میں سے آپ کے فرقے اہل حدیث کی کوئی دلیل نہیں ہے ۔

    اگر آپ علماء کے اقوال و رائے کو قرآن اور حدیث کو درجہ دیئے بیٹھے ہیں تو بتادیجئے (مجھے تو یہی لگا(۔
    اور دیگر فرقہ اہل حدیث کے مقلدین سے گزارش ہے کہ وہ بھی دیکھیں اور غور و فکر فرمائیں کہ نام نہاد تقلید دشمنی میں یہ فرقہ کہاں چلا جارہا ہے ؟ کبھی اپنے اکابرین کو کافر کہتا ہے اور کبھی دلیل کے طور پر پیش کرتے ہیں تو وہ بھی کافروں اور مشرکوں کے قول ؟ معاذ اللہ

    بھئی سیدھی سی بات ہے رفیق طاھر صاحب کے نزدیک تقلید کفر و شرک ہے اور تقلید کرنے والے بھی کافر و مشرک ٹھرے ۔ کہ نہیں ؟

    اور مزے دار بات پڑھیں رفیق طاھر صاحب کہتے ہیں

    جبکہ میں ناچیز جاہل انسان پہلے فرقہ اہل حدیث کے اکبرین کے تقلید کرنے کے ثبوت پیش کرچکا ہوں ۔ اور اسکے بعد بھی جناب رفیق طاھر صاحب نے تقلید کرنے والوں کو مشرک و کافر کہا ۔ تو اسکا مطلب یہ ہوا کہ فرقہ اہل حدیث کے شیخ الکل "محدث جلیل" اور بٹالوی صاحب کافر و مشرک قرار پائے ۔

    یعنی بقول آپ کے ، کیونکہ آپ " دلیلیں "یعنی علماء کے اقوال دیکھنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے کہ تقلید کفر و شرک ہے ۔ اور اس کفر و شرک کے شکار ہوچکے آپ کے " کبار علماء " جن کے اقوال پر آپ کی فرقہ اہل حدیث کی بوگس اور لرزتی ہوئی عمارت کھڑی ہے ۔ چچ چچ
    اب مجھ پر غصہ نہ نکالئیے گا جناب :00038:
    کیونکہ یہ سب آپ کا ہی کیا دھرا ہے اب اس کا مزہ چکھتے رہئیے کیونکہ یہی مقدر ہے ہر اس بندے کا جو علما اہل سنت والجماعت اور عوام اہل سنت والجماعت کو مشرک بنانے کی کوشش کرتا ہے وہ خود ہی اپنے فتاوٰی کی زد میں آجاتا ہے ، جیسا کہ آپ ۔ اور آپ سے پہلے کئی فرقہ اہل حدیث کے کبار علماء شکار ہوچکے مثلاً وحید الزمان جسے آج فرقہ اہل حدیث خود ہی "رافضی" قرار دیتا ہے اور امرتسری جسے قادیانی کے پیچھے نماز ہوجانے کا فتوٰی دینے کی پاداش میں خمیازہ بھگتنا پڑا ۔ بہرحال وہ آپ کے اکابرین تھے یا ہیں یہ آپ کے فرقہ اہل حدیث کا معاملہ ہے ۔ مجھے ان سے کوئی ہمدردی نہیں ۔ ناہی آپ کے شیخ الکل و بٹالوی صاحب سے ۔

    آخر میں اک بار پھر درخواست کرتا ہوں آپ سے کہ مجھے یہ بتادیجئے کہ آپ کس " دلیل " سے تقلید کے منکر ہیں ؟ اور کون سی تقلید کے ؟

    (یہ یاد رہے کہ آپ نے فرقہ اہل حدیث کا موقف پیش کرنا ہے اہل سنت والجماعت احناف کا نہیں (

    شکریہ
     
    Last edited by a moderator: ‏جنوری 28, 2012
  13. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    سہج صاحب اس تھریڈ کے آغاز سے اب تک میرا ایک ہی سوال ہے جو آپ سب کے سر پر سوار ہے جسکا جواب تاقیامت ادھار ہی رہے گا اور وہ ہے :
    تقلید کی جامع ومانع تعریف کا سوال
    جی ہاں آپ تقلید کی جامع ومانع تعریف کرنے سے قاصر ہیں اور آپ یہ بھی نہیں جانتے کہ ہم کس تقلید کو کفر وشرک اور کس تقلید کو جائز کہتے ہیں ۔
    جب آپ کو ان باتوں کا علم ہی نہیں تو پھر آپکا یہ پھبتیاں کسنا آپ کی جہالت کی معراج پر دلیل ہے ۔
    میں نے آپکو تقلید کی جامع ومانع تعریف بتائی اور یہ واضح کیا کہ ہم اس تقلید کو حرام اور نا جائز کہتے ہیں اسے کفر وشرک قرار دیتے ہیں ۔
    اور اسکی مثال بھی میں نے آپ کے سامنے پیش کی لیکن آپ نے ان باتوں پر غور نہ کیا
    جناب صرف اور صرف ایک سوال کا جواب عنایت فرمائیں
    تقلید کی جامع ومانع تعریف کریں
    اور چونکہ آپ مقلد ہیں لہذا اپنے امام صاحب ابوحنیفہ کی بیان کردہ تعریف پیش کریں ۔ کیونکہ مقلد کی دلیل امام کا قول ہوتا ہے ۔
    چلیں شاباش
    جائیں
    اور اپنے امام صاحب کی بیان کردہ تقلید کی تعریف ڈھونڈ کر لائیں
     
  14. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,952
    السلام علیکم!
    1- اراکین سے گزارش ہے کہ مراسلہ نگاری کے دوران پوری پوسٹ کا نارمل سائز ''4'' اور عناوین کا '' 5 '' رکھیں ۔ خلاف ورزی کرنے والے رکن کی پوسٹ اور تھریڈ حذف کیا جا سکتا ہے ۔
    URDU MAJLIS FORUM - تنہا پوسٹ دیکھیں - ادارہ اردو مجلس كى جانب سے اہم اعلانات

    2- فریقین سے گزارش ہے کہ گفتگو کے دوران اپنی توجہ دلائل کی طرف رکھیں‌۔ شکریہ ۔
     
  15. sahj

    sahj -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 27, 2010
    پیغامات:
    62

    یہ تھا سوال اور اس کا جواب "دلیل" سے چاھئیے ناکہ امتیوں کے اقوال سے ۔ اور امتی بھی وہ جنہیں آپ کافر قرار دیتے ہیں ۔
    اب آپ خود دیکھ لیں اور غور کرلیں جناب کہ آپ کہاں جارہے ہیں ۔ دلیل پیش کیجئے دلیل ۔

    شکریہ
     
  16. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    اس تھریڈ کے آغاز میں ہی میں نے آل تقلید سے ایک سوال کیا تھا
    تقلید کی جامع ومانع تعریف کر دیں
    جبتک مقلدین اپنے امام سے تقلید کی جامع مانع تعریف پیش نہ کریں آگے کوئی بات نہیں ہوسکتی
    رہا یہ سوال کہ ہم تقلید کو کیوں حرام کہتے ہیں تو اسکا جواب تعلید کی تعریف کے تعین کے بعد ہی دیا جاسکتا ہے ۔ پہلے نہیں !
    لہذا
    اپنے امام صاحب سے تقلید کی جامع ومانع تعریف نقل فرما دیں
    بسم اللہ کریں یہ عقد حل فرمائیں تاکہ بحث آگے بڑھ سکے ۔
     
  17. حرب

    حرب -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 14, 2009
    پیغامات:
    1,082
    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔۔

    اس بحث کے حوالے سے ایک سوال ذہن میں آیا وہ یہ کے۔۔۔ جس وقت امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کسی مسئلے پر اپنی کوئی رائے دیا کرتے تھے۔۔۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں تو اُس وقت جو لوگ اُن کی رائے پر عمل کرتے تھے اس بارے میں شریعت نے کیا حکم لگایا ہے کیونکہ آج کے دور میں مکتبہ شاملہ سب کے پاس ہے۔۔۔ دوسرا سوال یہ ہے آج کے دور جس عمل کے خلاف حدیث موجود ہو اور حدیث کے خلاف عمل انجام دیا جارہا ہو تو پھر اس حوالے سے شریعت کیا حکم صادر کرتی ہے۔۔۔ مفصل جواب نہیں دیجئے گا۔۔۔ شکریہ

    والسلام علیکم ورحمۃ اللہ۔۔۔
     
  18. sahj

    sahj -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 27, 2010
    پیغامات:
    62
    السلام علیکم

    تقلید کی تعریف میں نے کر دی تھی رفیق طاہر صاحب ۔
    یہی تو تقلید ہے جناب کہ بتانے والے کی بات پر اعتماد کرلیا جائے کہ اس نے دلیل کے مطابق بتایا ہو گا چاھے دلیل نہ دیکھی جائے ۔
    جبکہ آپ نے جو تعریف اپنی جانب سے پیش کی تھی
    اگر میں آپ سے یہ سوال کرتا کہ آپ ثابت کریں کہ "کتاب و سنت کے خلاف" کرنے کا نام تقلید ہے ؟ تو بہتر ہوتا ۔لیکن میں نے یہ سوال نہیں کیا تھا ۔ اور اب یہی سوال ہے آپ سے کہ آپ ثابت کریں کہ ہم قرآن و سنت کے خلاف کسی کی بات کو ماننے کے مرتکب ہیں ۔ جبکہ میں آپ کو دکھا چکا ہوں کے آپ کے اکابرین بھی احناف کی تقلید کرتے رہے ۔ تو کیا وہ بھی قرآن و سنت کے خلاف عمل کرتے رہے ؟
    غور کرلیجئے جناب رفیق طاھر صاحب کہ میں نے تقلید کی تعریف میں الفاظ استعمال کئے ہیں ،
    ""یہی تو تقلید ہے جناب کہ بتانے والے کی بات پر اعتماد کرلیا جائے کہ اس نے دلیل کے مطابق بتایا ہو گا چاھے دلیل نہ دیکھی جائے ۔""
    لیکن آپ کہتے ہیں کہ
    کتاب وسنت کے خلاف کسی کی بات کو ماننا تقلید ہے ۔
    جبکہ میں لفظ "دلیل" لکھ چکا تھا لیکن پھر بھی آپ نے چکر بازی کی کوشش کی ؟ جبکہ آپ کو سمجھ ہونے چاھئیے کہ جب لفظ "دلیل " لکھا ہوا ہے تو پھر آپ کو لفظ " خلاف " لکھ کر جھوٹ کے مرتکب ہونے کی ضرورت نہیں تھی ۔
    بحر حال تقلید ان معاملات میں کی جاتی ہے جو قرآن و سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم و صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کی سنت سے واضح نہ ہوں اور مجتہد اپنے قیاس سے پہلی تین دلیلوں کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مسئلہ بتائے۔ اور اسے اس اعتماد پر مان لیا جائے کہ مجتہد نے قرآن و سنت و صحابہ کی سنت کے مطابق ہی بتایا ہو گا ۔ اور دلیل نا مانگی جائے۔

    اک اور مثال دیتا ہوں آپ کو جناب رفیق طاہر صاحب فرقہ اہل حدیث کے اکثر عوام کا واسطہ کورٹ کچہری سے بھی پڑتا ہو گا ؟ تو وہ وہاں کسی ماہر قا نون وکیل کا بندوبست کیوں کرتے ہیں ؟ ظاہر ہے اسی لئے کہ وکیل کتابوں میں لکھے قوانین کا ماہر ہے ۔ اور وہ جو بھی دلائل دیتا ہے اسے اس کی مدد لینے والا سائل مان لیتا ہے اور درست سمجھتے ہوئے عدالت میں بیان دینے کا اہل سمجھ کر اسکی بات پر اعتبار کرتا ہے ۔
    یا پھر اپنے کاروبار کے حساب کتاب کے لئے کسی ماہر حساب کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں اور اسکے کئیے حساب کو تسلیم کیا جاتا ہے اس اعتبار پر کہ یہ ماہر حسابیات ہے ۔ اسی طرح ماہر علم دین عالم مفتی وغیرہ کی بات پر بھی اعتبار کیاجائے اور دلیل نا مانگی جائے تو کوئی حرج نہیں ۔ جیسے کئی موضوعات میں
    خود آپ نے یا آپ کے فرقے کے عالم فاضل سوالات کے جوابات دیتے ہیں اور کئی جگہ بغیر قرآن و حدیث کے مسئلہ کا حل بتاتے ہیں ۔ اور فرقہ اہل حدیث کا کارکن جو کہ سوال کا جواب پڑھ کر شکریہ ادا کرتا ہے لیکن نہ ہی دلیل مانگتا ہے بلکہ فرقہ اہل حدیث کے عالم فاضل کی بات پر بغیر دلیل مانگے اعتبار کرلیتا ہے ۔ تو کیا یہ بھی آپ کے ہاں شرک ہے کہ نہیں ؟؟ جیسے آپ نے لقمہ پر بینے کو قیاس کیا تھا ۔ لیکن کسی غیر مقلد کارکن کو جرعت نہیں‌ہوئی کہ آپ سے دلیل مانگ لیتا کہ لقمہ اور پینے کی چیز کس دلیل سے اک ہی ہیں ؟
    وضو سے پہلے بسم اللہ پڑھنے میں مبالغہ کرنا - URDU MAJLIS FORUM
    كیا مریض کا یورین بیگ خالی کرنے والے کا وضو ٹوٹ جائے گا؟ - URDU MAJLIS FORUM

    امید ہے بات سمجھ جائیں گے
    اور مجھے بتادیجئے اب کہ آپ کس دلیل سے تقلید کو شرک کہتے ہیں ۔ لیکن پہلے یہ بھی بتاہی دیجئے کہ آپ کے اکابرین جو کہ خود تقلید کرنے کے اقراری ہیں ان پر کون سا حکم لگائیں گے ؟؟؟ شرک کا ؟ کفر کا ؟ یا شیخ الکل ہونے کا ؟

    شکریہ
     
  19. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    سہج صاحب !
    آپکی تحریرات سے آپکا علمی عروج جھلک رہاہے
    ایک تو آپ سے یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ تقلید کی تعریف کریں جو تعریف آپکے امام صاحب نے کی ہے
    لیکن آپ نے جو تعریف پیش کی ہے تقلید کی وہ آپکے امام صاحب سے ثابت نہیں
    کہیں آپ تقلید کی تعریف کرنے میں غیر مقلد تو نہیں ہوگئے
    یا آپکے امام صاحب کو تقلید کی تعریف آتی ہی نہیں تھی
    جلدی کیجئے کہ اپنے امام صاحب سے تقلید کی جامع ومانع تعریف نقل فرمائیں اور حوالہ بھی دیں کہ امام صاحب نے یہ تعریف کہاں کی ہے
    یا پھر
    مان جائیں کہ آپکے امام صاحب کو تقلید کی تعریف نہیں آتی تھی
    اورآپ ان سے زیادہ ذہین ہیں
    کیونکہ انہیں یہ تعریف نہیں آتی تھی اور آپکو آتی ہے
    یا پھر ایک اور حل بھی ہے
    کہ
    آپ کہہ دیں کہ میں تقلید کی تعریف میں غیر مقلد ہوں !
     
  20. sahj

    sahj -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 27, 2010
    پیغامات:
    62
    السلام علیکم جناب رفیق طاہر صاحب
    مجھے آپ کی چھپن چھپائی دیکھ کر کوئی حیرت نہیں ہورہی ۔ خاطر جمع رکھئیے :00003:
    حضور طاہر صاحب مجھ سے آپ کی جتنی بھی بات ہوئی ہے اس میں آپ نے مجھ سے بات کرتے ہوئے تقلید کی تعریف کے حوالے سے جو بات کی ہے اس بات میں صرف تقلید کی جامع مانع تعریف کا مطالبہ تھا جب اسے پورا کردیا تو جناب نے نئی پخ لگادی ہے کہ
    اسے کہتے ہیں پخ لگانا اور آپ اس کام میں ماہر لگتے ہیں :00038:

    حضور طاہر صاحب نیچے آپ کے ہی لکھے کچھ مراسلات کو کوٹ کر رہا ہوں جن میں میں مخاطب ہوں اور بتائیے اس میں کہاں آپ نے مطالبہ کیا ہے کہ "اپنے امام صاحب سے تقلید کی تعریف دکھاؤں"









    یہاں تک تو آپ جناب نے صرف تقلید کے جامع اور مانع تعریف کی بات فرمائی تھی اسکے بعد اپنے مطالبہ میں اضافہ فرمالیا کہ اب اپنے امام صاحب سے تقلید کی تعریف ڈھونڈ کرلاؤں :00038:

    نہیں جناب ہم ایسے نہیں کھیلیں گے :00003:

    آپ سے گزارش ہے کہ اپنی عزت کی لاج رکھتے ہوئے اپنی پرانی بات پر قائم رہیں جیسے کہ میں اپنی کہی ہر بات پر اب تک قائم ہوں ۔
    میں نے جو تعریف کی تقلید کی اس پر بھی قائم ہوں یعنی

    یہی تو تقلید ہے جناب کہ بتانے والے کی بات پر اعتماد کرلیا جائے کہ اس نے دلیل کے مطابق بتایا ہو گا چاھے دلیل نہ دیکھی جائے ۔

    اور جناب نے یہ جو تعریف کی ہے
    کتاب وسنت کے خلاف کسی کی بات کو ماننا تقلید ہے ۔آپ تو اسے بھی ثابت نہیں کرسکے ۔کہ یہ آپ نے سچی تعریف کی ہے ۔ اگر آپ بضد ہیں کہ یہ سچی تعریف ہے اور اسی تعریف کی رو سے آپ نے تقلید کو شرک و کفر کہا تو جناب جواب دیجئے کہ
    لیکن آپ نا ہی اپنی کی گئی تعریف کو سچ ثابت کرسکتے ہیں اور ناں ہی اس سے اب انکار کرسکتے ہیں ۔ وجہ آپ اور آپ کے مداح یقیناً جانتے ہی ہوں گے ؟ کیونکہ اگر سچ ثابت کریں گے تو آپ کے فرقے اہل حدیث کے چوٹی کے اکابرین کافر قرار پائیں گے اور اگر ثابت نہیں کرتے تو جناب رفیق طاہر صاحب کی شان میں فرق پڑ جائے گا ۔:00026:

    آخر میں جناب رفیق طاہر صاحب آپ کو یاد کروادوں کہ
    آپ ابھی تک کامیاب نہیں ہوسکے

    چیونٹی کو پینے کی چیز سے نکالنے کی دلیل دکھانے میں
    بھڑ کو پینے کی چیز سے نکالنے کی دلیل دکھانے میں
    جگنو کو پینے کی چیز سے نکالنے کی دلیل دکھانے میں

    ناکام ناکام ناکام
    ہاں
    قیاس ضرور پیش کرچکے ہیں آپ کہ لقمہ اور پینا اک ہی آئٹم کے الگ الگ نام ہیں ۔
    اور مزیدار بات یہ کہ اس پر بھی کوئی دلیل پیش نہیں کرسکے کہ آپ کا یہ قیاس درست ہے ۔

    اور اب بلکل آخری بات کہ آپ وہ دلیل پیش کریں کہ جس کی وجہ سے آپ ہر قسم کی تقلید کو شرک کفر کہتے ہیں ۔ اور یہ سوال بھی نیا نہیں اور ناہی آپ کی مافق کوئی نئی کلابازی کھائی ہے میں نے ۔
    دیکھ لیجئے کہ یہ سوال قدیم ہے ناکہ نیا۔

    دیکھ لیا حضور طاہر صاحب ؟؟؟ کتنی بار یہی سوال دہراچکاہوں ؟ اب آپ ڈریں بلکل نہیں اور وہ والی دلیل پیش کرہی دیں جسے آپ کے قیاس کی حاجت نہ ہو کہ جسے پڑھ کر بغیر قیاس کئیے یا تشریح کئیے سمجھ آجائے کہ تقلید شرک اور کفر ہے ۔

    شکریہ
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں