قانون تحفظ ناموس رسالت کے مخالفین : پوپ نے قیادت سنبھال لی ؟

پیغام سٹوڈیو نے 'حالاتِ حاضرہ' میں ‏جنوری 11, 2011 کو نیا موضوع شروع کیا

موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔
  1. پیغام سٹوڈیو

    پیغام سٹوڈیو -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 22, 2010
    پیغامات:
    21
    عیسائیوں کے مذہبی رہنما پوپ بینیڈکٹ نے پاکستان میں قانون توہین رسالت کے حوالے سے جاری کشمکش میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے اس قانون کے مخالفین کی قیادت سنبھال لی ہے ۔۔ چلو جی یہ تو واضح ہو گیا کہ اب کون کس طرف کا ساتھ دے گا۔۔۔

    ایک سوال یہ بھی ہے کہ کیا پوپ کبھی یورپیئن ممالک سے ہولوکاسٹ سے متعلق قوانین ختم کرنے کا مطالبہ کر سکتے ہیں ؟


    اصل خبر:

    اسلام آباد ناموس رسالت قانون ختم اور آسیہ بی بی کو رہا کرے، پوپ بینڈکٹ

    ویٹی کن سٹی ( اے ایف پی / رائٹرز) عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ بینیڈکٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان ناموس رسالت قانون ختم اور آسیہ بی بی کو رہا کرے، ملک میں آباد مسیحی برادری کو تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ وہ تشدد اور امتیازی سلوک کے خوف کے بغیر اپنے مذہبی عقائد کے مطابق زندگی گزار سکیں۔ انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے المناک قتل سے ظاہر ہوتا ہے اس سمت میں فوری پیشرفت کی ضرورت ہے،ناموس رسالت قانون عیسائیوں جیسی مذہبی اقلیتوں کیخلاف ناانصافی اور تشدد کیلئے استعمال ہوتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 119 ممالک کے سفارتکاروں سے سالانہ خطاب کے دوران پوپ بینیڈکٹ نے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ پاکستان توہین رسالت کی حوصلہ شکنی کرنے کیلئے ملک میں رائج ناموس رسالت ایکٹ کو منسوخ کرے کیوں کہ اس قانون کو عذر بنا کر اقلیتی عیسائی برادر ی کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آباد مسیحی برادری کو تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ وہ تشدد اور امتیازی سلوک کے خوف کے بغیر اپنے مذہبی عقائد کے مطابق زندگی گزار سکیں اور توہین رسالت کے جرم میں سزا پانے والی آسیہ بی بی کو رہا کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب کے المناک قتل سے ظاہر ہوتا ہے اس سمت میں فوری پیشرفت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پاکستان ،چین ،مصر اورمشرق وسطی کے ممالک سے شہریوں کی مذہبی آزادی کویقینی بنانے کی اپیل کی ۔انہوں نے کہاکہ مذہبی آزادی انسان کاپہلا حق ہے۔ انہوں نے رواں سال کو مذہبی آزادی کا سال قرار دیا۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  2. سپہ سالار

    سپہ سالار -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 21, 2007
    پیغامات:
    2,018
    اللہ انہیں غارے کرے۔ انہیں توہین رسالت ایکٹ نظر آتا ہے، باقی سب کچھ نظروں سے اوجھل ہے۔ اللہ ان سے نمٹے۔ اللہ ہم سے اپنے دین کا کام لے، اور ان جیسے کا صفایا کرے۔ آمین
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  3. حرب

    حرب -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 14, 2009
    پیغامات:
    1,082
    السلام علیکم ورحمہ اللہ وبرکاتہ

    جیسا کے روحانی پیشوا پوپ کہہ رہے ہیں کے
    موصوف کا لفظ' جیسی' سے مراد کہیں قادیانیوں کی دبے لفظوںمیں حمایت میں حمایت تو نہیں؟؟؟ دوسری بات جہاں تک بات مذہب کی ہے تو مذہب تو وہی قابل قبول جس پر اللہ نے اپنی پسندیدگی مہر ثبت کردی ہو اور ہو (عنداللہ السلام )باقی اب جو دوسرے مذاہب کے ماننے والے ہیں وہ اپنے مذہب پر نظرثانی کریں کے آیا جو بات وہ کہہ رہے ہیں اُس میں کتنا دم ہے تیسری بات جہاں تک بات ہے عیسائیوں کی ہے تو اُنہیں یہ پہلے سے معلوم ہونا چاہئے کے وہ ایک اسلامی ریاست میں رہ رہے ہیں لہذا ایسی کوئی حرکت کرنے سے ہمیشہ بچنا چاہئے جس سے ریاست میں بسنے والے مسلمانوں جو کثیر تعداد میں موجود ہیں کی غیرت مجروح نہ ہواس کا سیدھا سا حل یہ ہے کے پاپ اگر اتنے ہی فکرمند ہیں عیسائیوں کے لئے تو وہ اقوام متحدہ کا دروازہ کھٹکھٹائیں مگر وہ یہ کام وہاں نہیں کریں گےـ کیونکہ وہاں پر اس طرح کی بکواس کرنے سے یہ بات اظہر من شمس کی طرح واضح ہوجائے گی کے اس وقت جو صلیبی طاقتیں مسلمانوں کے خلاف ہیں دہشتگردی کو ایشو بنا کر اس سے اُن کا یہ پول کھل جائے گا اور جس حقیقت کوچھپاتے ہیں وہ عیاں ہوجائے گی کی دراصل یہ جنگ اسلام اور کفر کے درمیان ایک معرکہ ہےمگر افسوس ہم ماضی کے معرکے سے نکلیں تو یہود ونصسارٰی کے اس سازشی معرکے کو سمجھیں گےـ

    وسلام علیکم ورحمہ اللہ وبرکاتہ
     
  4. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    یہ پوپ ہی کی فرمانبرداری تھی کہ سلمان تاثیر صاحب آسیہ کو رہا کرنے جیل چلے گئے تھے۔
    اس بے غیرت پوپ کو جواب دیا جائے کہ عافیہ صدیقی کے بارے میں‌تمہاری ناپاک زبان کیوں گونگی ہے۔
    اب تو یہ قانون بالکل ختم نہیں‌ہوسکتا کیوں‌کہ یہ سب کچھ پوپ کے کہنے پر ہورہا ہے۔
    ان کو اور مسئلے نظر نہیں آتے بس قانون توہین رسالت ہی کو ختم کرنا ان کا مشغلہ ہے۔
    سلمان تاثیر صاحب کا موقف یہ تھا کہ اس قانون کو کوئی اپنی ذاتی مفاد کیلئے استعمال کرسکتا ہے۔
    میرا سوال ان مغرب نوازوں سے ہے جو سلمان تاثیر کی اس موقف کی حمایت کرتے ہیں‌کہ ملک میں کونسا ایسا قانون نہیں جس کو حکمران اپنے مفاد کیلئے استعمال نہیں کرتے ہمیشہ آئین میں ترامیم کرکے کیا ان کو اپنے مفاد کیلئے استعمال نہیں‌کیا جارہا ہے آرٹیکل فلاں کے تحت صدر کے خلاف سوئس کیس کی پیروی نہیں کی جاسکتی۔آرٹیکل فلاں‌کے تحت صدر کو یہ اختیار ہے کہ وہ فلاں کو معاف کردے۔
    اب ان کو چاھیے کہ یہ بھی کہیں‌کہ پاکستان کی آئین پر نظر ثانی کی جائے ان کو لوگ اپنے مفاد کیلئے استعمال کررہے ہیں۔
    بے غیرتی اور بزدلی کی انتہاء ہے کہ اگر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سچے تابعدار نہیں بن سکتے سیاسی مجبوریوں اور اتباع نفس کی وجہ سے تو کم از کم اپنی زبانوں کو تو کنٹرول میں رکھو!!
     
  5. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852

    السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ!

    لولز :00006: شداد بھائی

    آپکا ایک مراسلہ میری نظروں سے گزرا تھا جس میں آپ نے کسی کو غصہ میں لکھا ہوا تھا اس کا خلاصہ کچھ اسطرح ھے کہ "میری جو فیلڈ ھے اس کے مطابق مجھے دنیا کی بہت معلومات ھے کہ کسی کو بھی اتنی معلومات نہیں"

    اوپر آپ کی کوٹ کے مطابق پوپ کہہ رہے ہیں، جو کہ حلفیہ اپیل کر رہے ہیں۔

    آپ شائد ان باتوں سے لاعلم ہیں کہ اقوام متحدہ میں کونسے معاملات لائے جاتے ہیں اور ان کی نوعیت کیا ہوتی ھے۔

    والسلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
     
  6. وردۃ الاسلام

    وردۃ الاسلام -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 3, 2009
    پیغامات:
    522
    ایک دوسرے پر ہی باتیں کرنے لگ جاتے ہیں لوگ پتا نہیں کیوں
     
  7. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    ایسا نہیں‌ہے۔۔۔!
    بات سے بات ، بات نکلی ہے۔۔۔ورنہ علمی انداز میں ہلکے پھلکے اختلافات ، ایک جنرل بات ہے۔۔کوئی خاص بات نہیں۔کیونکہ نالج فل لوگ جب بات کرتے ہیں تو ایکدوسرے سے علمی اختلاف کرنے کا حق رکھتے ہیں، اور اس میں کوئی مذائقہ بھی نہیں۔
    جزاک اللہ خیر۔
     
  8. محمد ارسلان

    محمد ارسلان -: Banned :-

    شمولیت:
    ‏جنوری 2, 2010
    پیغامات:
    10,398
    کیونکہ دوسروں پر تنقید کرنا آسان اور اپنی اصلاح کرنا مشکل کام ہوتا ہے۔
     
  9. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    بہت اچھا موضوع شروع كيا ھے بارك اللہ فيكم ۔جس روز پوپ كا پوپلا مونہہ ہولوكاسٹ كے متعلق ذرا سا بھی کھلا اس كے صہیونی آقا اسے كہیں كا نہیں رہنے ديں گے۔ يہ اصل ميں صہیونيت ( Zionists) كا زرخريد ہے اور ان ہی كى وجہ سے اس منصب تك پہنچا ہے۔
    یہ پہلا موقع نہیں اس سے پہلے مصر كے ايك منصب دار مفتى نے ايك نوعمر مصرى طالبہ كا نقاب کھینچا تھا اور پوپ سے فخريہ مصافحہ كيا تھا ۔
    یہ خبیث پوپ جس بھونڈے طريقے سے پاكستان كے داخلى معاملات ميں كودا ہے اس سے ان سوالوں كے جوابات تلاش كرنے ميں مزيد آسانى ہو گئى ہے كہ:
    1- پاكستان كے قانون تحفظ ناموس رسالت کے متعلق ٹرّانے والے برساتى مينڈک كس كے اشارے پر ناچ رہے ہیں
    2- سلمان تاثير جيسے "شہدے" كو شہید بنانے والے پرائيويٹ ٹی وى چینلز كس كے غلام ہیں؟
    3- نام نہاد سول سوسائٹی كى پینٹڈ چہروں والى خواتين بال بکھیرے سڑکوں پر كيوں سلمان تاثير كے غم ميں نعرے لگاتى، شمعيں جلاتى نظر آ رہی ہیں؟
    ايك بات عرض كروں یہ ملعون پوپ خود عيسائى مذہب كى تعليمات كے خلاف ايسے غليظ معاملات كى حمايت كر چکا ہے کہ اس كا كردار اپنے مذہب كى رو سے مشكوك ٹھہرتا ہے۔
    ملعون آسيہ بى بى سے خود اس كے علاقے كے مسيحى نفرت كرتے ہیں كيونكہ مسيحى مذہب كى رو سے ايك كبيرہ گناہ( بہن كے شوہر سے شادى ) كا ارتكاب كر چکی ہے۔
    جب كہ سلمان تاثير كيا چیز تھا سب جانتے ہیں اس كے متعلق زبان آلودہ كرنے كى ضرورت ہی نہیں۔
    ايسے اخلاق باختہ اور بے حيا افراد ناموس انبياء عليہم السلام كو كيا جانيں؟ عالم عيسائيت كے ليے لمحہ فكريہ ہے کہ اس كى روحانى قيادت صہیونیوں کے اخلاق باختہ غلاموں کے ہاتھوں ميں ہے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  10. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    عرصہ پہلے يہاں ايك ركن نے توجہ دلائى تھی كہ قانون توہین رسالت كہنے كى بجائے اگر قانون تحفظ ناموس رسالت كہا جائے تو زيادہ بہتر ہے۔ (جزاہ اللہ خيرا ) يہ رائے ادب كے لحاظ سے بہتر لگتی ہے۔اگر موضوع كے مصنف كو اعتراض نہ ہو تو عنوان بدل ديا جائے؟
     
  11. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    ہمارى قوم حسب معمول دو چار روز جذباتى نعرے لگا كر معاملہ بھلا چکی ہے جب كہ اسلام دشمن مسلسل ملعون آسيہ اور سلمان تاثير كو ہیرو بنانے كى كوششوں ميں مصروف ہیں۔
    چار امريكى اركان كانگريس نے امريكى وزير خارجہ ہيلرى كلنٹن كو خط لکھا ہے كہ سلمان تاثير كے قتل كو درست كہنے والے وكلا،علما، اور سياستدانوں کے ليے امريكى ويزہ پر ہمیشہ کی پابندى لگا دى جائے۔
    موجودہ صدر باراك اوباما نے ايك اليكشن كمپین كے دوران كہا تھا كہ ٹوئن ٹاورز كا بدلہ لينے كے ليے امريكہ كو بيت اللہ شريف پر حملہ كردينا چاہیے۔ اس ہذيان كے باوجود آج وہ امريكى صدر كى حيثيت سے تمام اسلامى ممالك ميں دندناتا پھر رہا ہے۔
     
  12. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    اور اس دندنانے کو ہمارے مسلم حکمراں ایسا سمجھ رہے ہیں‌جیسے کہ، یہ کوئی حقیقی آقا ہو۔۔جو ہمارے سرزمین پر قدم رنجہ فرمارہے ہیں۔۔۔! نعوذ باللہ من ذالک۔
    عقل و شعور سے محروم جہاں‌جہاں‌امت مسلمہ پائی جاتی ہو۔۔۔اللہ انہیں‌ہدایت نصیب فرمائے۔۔آمین
     
  13. الطحاوی

    الطحاوی -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 5, 2008
    پیغامات:
    1,825
    اس کو بھی ذرا پڑھ لیں
    واشنگٹن، (اے ایف پی)سعودی عرب کے شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے امریکہ کے صدر براک اوباما کے دور حکومت کے پہلے سال میں انہیں ، ان کے اہل خانہ اور اہلکاروں کو تقربیاً 3,00,000 ڈالر کے تحفے دئے۔فیڈرل رجسٹر نے کل یہ جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ شاہ عبداللہ نے اوباما کو 34,500 ڈالر کے تحفے دئے۔ امریکہ کی خاتون اول مشیل اوباما کو انہو ںنے 1,46,200 ڈالر اور ان کی بیٹیوں مالیا اور ششا کو 7,275 ڈالر کے تحفے دئے۔ انہو ںنے وہائٹ ہائوس کے اہلکاروں کو مجموعی طور پر 1,08,245 ڈالر کے تحفے دئے۔ انہوں نے سینئر امریکی سفارتی مترجمین کو 23,400 اور ریاض میں امریکی امور کے انچارج کو 12 ہزار ڈالر کے تحفے دئے۔رجسٹر کے مطابق اوباما کو ملنے والے تحفوں میں 'ریگستان کا ایک بے حد خوبصورت منظر ہے جو ہرے رنگ کے ماربل پر سنہرے تار کے پیڑوں اور اونٹوں کو کرید کر بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ جیگر- لی- کلچر کی ایک بڑی پیتل اور کانچ کی بنی گھڑی بھی اوباما کو تحفے کے طور پر دی گئی۔ شاہ عبداللہ نے مشیل اوباما کو روبی اور ہیرے کا ایک جویلری سیٹ اور موتیوں کا ہار دیا۔ بچوں کو ہزاروں ڈالر کے گہنوں کے علاوہ کتابیں اور ڈی وی ڈی تحفے میں دئے۔
     
  14. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    اس پوسٹ کا موضوع سے کیا تعلق!!!!
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  15. الطحاوی

    الطحاوی -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 5, 2008
    پیغامات:
    1,825
    ربط تو صاف ظاہر ہے۔بہرحال اس پیراگراف پر غورکریں

    اوراجازت ہو توہم عرض‌کردیں
    چوں‌کفر از کعبہ برخیز د کجاماند مسلمانی
     
    Last edited by a moderator: ‏جنوری 20, 2011
  16. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    اعجاز بھائ اس کی وجہ اور کیا ہو سکتی ہے ۔ بغض ، تعصب ۔ حسد۔۔ سعودیہ کا نام دیکھ کر الطحاوی کے منہ میں پانی آگیا ۔ سوچا کہ اور تو کہیں چلتی نہیں‌۔ کیوں نہ یہیں کچھ کما لیا جائے ۔

    جس پوسٹ کے کچھ حصے کو کوٹ کیا گیا ہے اس میں کسی ملک کا یا کسی سربراہ کا نام نہیں‌لیا گیا ۔ عمومی بات کی گئی ہے ۔۔ اب اگر الطحاوی کو شوق چڑھا ہے تو عرض کر کے دیکھ لے ۔ بس خیال رہے کہ کہیں یہ عرض وبال جان نہ بن جائے۔۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  17. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    اسطرح کے ربط تو بہت آسان ہیں۔
    اگر کوئی مسلم کش بلکہ انسانیت کش اندرا گاندی کا ذکر کرے تو پھر میں آپ کے فارمولے پر عمل کرتے ہوئے کہوں گا کہ جی جی یہ وہی اندرا گاندی ہیں جنہوں نے 1980 میں دارالعلوم دیوبند کی سو سالہ تقریب میں شرکت کی اور تقریر کی۔
    دلیل کیلئے اخبار کی سکین کاپی۔

    اور انڈیا کے ہوم منسٹر پي چدا مبرم کا کوئی ذکر کرے تو میں کہوں گا جی یہ وہی وزیر ہیں جنہوں نے نومبر 2009 میں دیوبند کی تقریب میں شرکت کی اور انہیں خطاب کیا۔
    دلیل

    اسطرح تو پتہ نہیں کتنے ربط پیدا کیے جاسکتےہیں۔

    اب آپ پوچھیں‌گے کہ اندرا گاندی اور پی چندا مبرم کا اس موضوع میں دارالعلوم دیوبند سے کیا تعلق توپھر میں بھی سوال کروں گا کہ صدر باراک اوباما کا شاہ عبداللہ سے کیا تعلق اس موضوع میں۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  18. الطحاوی

    الطحاوی -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 5, 2008
    پیغامات:
    1,825
    جناب دیگر باتیں تو آپ کے دیگر مراسلات کی طرح ہی معنویت سے خالی ہیں لیکن یہ کمانے کی بات کچھ سمجھ نہیں آئی ۔بھائی جولوگ سعودیہ کے ساتھ بھی ’’حفظہ اللہ‘‘کاورد نہیں بھولتے اورجووہیں کی کمائی پر زندہ ہیں ان کے بارے میں ایساشبھ شبھ بولئے تو کچھ بہتر رہے گا۔ہمارے بارے میں بول کرکیاملے گا جسے نہ سعودیہ سے کوئی ربط ہے اورنہ گلف سے کوئی مطلب ۔کمانے کے اعتبار سے۔میں تویہیں بہت خوش وخرم ہوں‌کہ’’ گوشے میں قفس کے مجھے آرام بہت ہے‘‘۔
    پیارے بھائی!پچھلے مراسلات کی خبر نہیں ہے تلاش کریں شاید مل جائے گاعتیق الرحمن صاحب نے سعودیہ کی مدح ومنقبت میں ایک تھریڈ شروع کیاتھااورکچھ مہربانوں‌نے ’’شاہ سے زیادہ شاہ کی وفاداری‘‘ کے تحت دنیا کاواحد اسلامی ملک قراردیاتھا۔بس انہی لوگوں‌کو ذراآئینہ دکھانا تھاکہ کعبہ پر حملے کی بات کرنے والے کو اس قدر گراں تحفے جو پوری دنیا میں‌کہیں سے نہیں‌ملے وہ سعودی سے ملے ۔یہ بتانے کیلئے کافی ہے کہ
    چوں کعبہ از کعبہ برخیزد کجاماند مسلمانی ۔
     
  19. الطحاوی

    الطحاوی -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 5, 2008
    پیغامات:
    1,825
    میں قطعا نہیں پوچھوں‌گا ۔کیوں‌کہ مجھے معلوم ہے آپ کی تکلیف کا سبب۔
    یقینا دارالعلوم کا ذکرچھڑے کسی بھی عنوان سے تو وہاں پر یہ سب لگاسکتے ہیں اگرچہ فقہ کی تحصیل نہ ہونے کی وجہ سے آنجناب کا یہ قیاس مع الفارق ہے۔
    اس زمانے کے اخبارات اٹھاکر دیکھ لیجئے جب دارالعلوم دیوبند مین صدسالہ جشن دستار بندی کا انعقاد ہواتھا۔ تو دارالعلوم دیوبند کے کسی بھی ذمہ دارنے اندراگاندھی سے شرکت کی درخواست نہیں‌کی تھی اندراگاندھی نے بطور خود شرکت کی اورمطمح نظر ووٹ بٹورناتھا۔
    ہاں اگر دارالعلوم دیوبند کی جانب سے اسے بلاکر قیمتی ہدے تحفائف دیئے جاتے تو آنجناب کا اعتراض‌واضح تھا۔
    پی چدمبرم تو موجودہ ہندوستانی وزیروں‌میں سب سے زیادہ شریف وزیر ہے۔مسئلہ کسی کے آنے جانے کا نہیں ہے۔ ابھی حال میں‌ اوباما نے امریکہ کابھی دورہ کیاتھا۔ مسئلہ آنے جانے کاکہیں نہیں ہے۔مسئلہ کیاہے آپ جانتے ہیں کہ لیکن تجاہل عارفانہ سے کام لے رہے ہیں۔
    ویسے میرا مقصد اس موضوع پر بحث کرنا نہیں بلکہ صرف ایک توجہ دلاناتھا جوپورا ہوا بحمداللہ
     
  20. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    الحمدللہ میرا بھی پورا ہوگیا۔
    اللہ کی قسم !! میرے پاس اور بھی بہت کچھ پڑا ہے اگر میں چاہوں تو یہاں شئیر کروں لیکن مجھے پتہ ہے کہ بحث سے کوئی فائدہ نہیں۔
     
Loading...
موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں