سکون کہاں ہے ؟کس میں ہے؟

یاسمین نے 'گوشۂ نسواں' میں ‏فروری 25, 2011 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. یاسمین

    یاسمین -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 5, 2009
    پیغامات:
    385


    السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

    سکون کہاں ہے؟کس میں ہے؟

    آج کل ہر انسان سکون کی تلاش میں مارا مارا پھر رہا ہے-کوئی مال میں کوئی اولاد میں کوئی مصروفیات میں،اور کوئی ادویات میں اسے ڈھونڈنے کی کوشش کر رہا ہے مگر جس چیز میں سکون ہے اسے بھولا ہوا ہے پھر سکون کہاں سے ملے گا-

    اللہ پاک جو ہمارا خالق مالک رازق ہے وہ ہمیں بھولا ہوا ہے- اللہ کا کلام جس کو پڑھنے سے دل کو سکون اور اس پر عمل کرنے سے زندگی میں سکون آ جاتا ہے اس کے لئے ہمارے پاس ٹائم نہیں ہے-رسول اللہ ﷺ کی پوری زندگی چلتے پھرتے قرآن کی صورت میں نمونہ بن کر ہمارے سامنے موجود ہے مگر ہماری زندگی میں ان کا وہ مقام نہیں جو ہونا چاہیے پھر ہمیں سکون کیسے ملے گا کہاں سے ملے گا؟

    قرآن کی آیات جو دل کو سکون دیتی ہیں وہ کہیں نہیں مل سکتا مگر ہم اپنی نا سمجھی اور جہالت کی وجہ سے اس کو پڑھتے ہوئے ڈرتے ہیں اور اجر سے محروم رہتے ہیں اس میں ایک آیت آیت کریمہ بھی ہے جو یونس علیہ السلام نے مچھلی کے پیٹ میں پڑھی تھی-

    وَذَا النُّونِ إِذْ ذَهَبَ مُغَاضِبًا فَظَنَّ أَنْ لَنْ نَقْدِرَ عَلَيْهِ فَنَادَى فِي الظُّلُمَاتِ أَنْ لا إِلَهَ إِلا أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِينَ (٨٧ سورة الانبیاء)



    مچھلی والے(یونس علیہ السلام) کو یاد کرو جب کے وہ غصہ سے چل دیا اور خیال کیا کے ہم اسے نہ پکڑ سکیں گے-بالآخر وہ اندھیروں کے اندر سے پکار اٹھا کہ الہی تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے بے شک میں ظالموں میں ہو گیا-

    اللہ پاک نے فرمایا

    فَاسْتَجَبْنَا لَهُ وَنَجَّيْنَاهُ مِنَ الْغَمِّ وَكَذَلِكَ نُنْجِي الْمُؤْمِنِينَ (٨٨ سورة الانبیاء )



    تو ہم نے اس کی پکار سن لی اور اسے غم سے نجات دے دی اور ہم ایمان والوں کو اسی طرح بچایا کرتے ہیں-

    اسی طرح حدیث سے دلیل ہے –رسول اللہ ﷺ نے فرمایا-

    حضرت ذوالنون(یونس علیہ السلام) نے مچھلی کے پیٹ میں جو دعا کی تھی وہ یہ ہے کہ لا إِلَهَ إِلا أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِينَ جس مسلمان نے کسی بات کے لیے اس دعا کو پڑھا اللہ تعالی نے اس کی دعا قبول فرمائی(ترمذی:ابواب الدعوات)

    اس دعا کی دلیل قرآن و سنت سے ثابت ہے،کوئی تعداد نہیں بتائی گی اور نہ یہ کہا گیا کے یہ بہت جلالی ہے یا یہ کے سفید چادر بچھائے بغیر نہیں پڑھ سکتے- مگر ہم نے لوگوں کی خود ساختہ باتوں کو لے کر اپنے آپ کو اس دعا کے اجر و سکون سے محروم کر دیا ہے یہ بات میں اس لئے کہہ رہی ہوں کے پچھلے دنوں میں نے اپنی دوست کی زبانی سنا کےسالوں سال اس نے اس دعا کو ڈر کی وجہ سے نہ پڑھا یہ سوچ کے کہ یہ بہت جلالی ہے اور میں بہت گناہ گار-

    آئیے ہم سب اپنی زندگیوں میں سکون لائیں،اللہ اور اس کے رسولﷺ کے فرمان کے مطابق اس دعا کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیں اور رنج و غم سے دور رہیں – مثلا ہمارے مسئلے کیا ہیں ہم کیوں پریشان رہتے ہیں یہی نہ آج اس نے مجھے یہ کہہ دیا،فلاں نے میری بات نہیں مانی ،یا پھر اللہ سے شکایت کے اللہ تو میری سنتا ہی نہیں وغیرہ وغیرہ

    علاج:

    جب بھی اللہ کی طرف سے کوئی آزمائش یا تکلیف آئے تب بھی ہماری زبان سے یہ دعا نکلے،فورا اپنی غلطی کا اعتراف،اگر مالی نقصان ہوا تو یہ احساس ضرور مجھ سے کوئی گناہ ہوا ہے کوئی بیماری اپنی خطا یاد،یقین مانیں یہ پڑھ کر دل کو راحت ملتی ہے اور اللہ بھی بندے سے خوش ہو جاتے ہیں-

    بندے کی طرف سے بھی کوئی نا روا بات یا تکلیف پہنچے،کوئی فون پر غصہ دکھائے شکایت کرے جواب میں یہ آیت پڑھ لینے سے سامنے والا شرمندہ ہو جاتا ہے اور ہمارے دل میں سکون آجاتا ہے-

    گھریلو زندگی میں والدین شوہر بچے کوئی بھی کچھ کہے جواب میں یہی آیت،بات آگے نہ بڑھے گی اور سب سکون میں رہیں گے اور انشا ء اللہ دعوی بھی ہو جائے گا کبھی نہ کبھی لوگ پوچھیں گے تم یہ کیوں پڑھنے لگتی ہو پھر جب ہم حقیقت بتائیں گے تو ان کی زبان سے بھی یہ دعا جاری ہو جائے گی-

    میرے شوہر جب بھی کوئی ایسی بات کہتے جس سے مجھے محسوس ہو کے ان کا انداز درست نہیں تو میں یہ آیت پڑھ لیتی ہوں اور ان کو دعا دیتی ہوں کے جزاک اللہ خیر آپ نے مجھے نیکی کمانے کا موقع دیا،اب یہ حال ہے کہ میری دیکھا دیکھی میری ناروا باتوں پر انہوں نے یہ آیت پڑھنا شروع کر دی ہے ،الحمد للہ ہم دونوں کے چہرے پر مسکراہٹ آ جاتی ہے اور دل سکون سے بھر جاتا ہے –

    اس آیت کا مطلب سمجھا جائے کہ صرف اللہ ہمارا معبود ہے اور پاک ہے اور میں غلطی پر ہوں ہمیں دنیا بھر کے غموں سے نجات دلا دیتا ہے اور غم کو خوشی میں بدل دیتا ہے-مگر اس کو عملی زندگی میں اپنانے کے لئے بڑا حوصلہ چاہیے کیونکہ اپنی غلطی ماننے کے لئے اپنے آپ کو عاجز کرنا پڑتا ہے اللہ کے سامنے بھی اور بندوں کے سامنے بھی،اور ہمارا نفس ہی اس راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے-ہماری بڑائی یہی ہے کے ہم دوسروں کو معاف کر دیں اور اپنی غلطی مان لیں-

    اس آیت کے علاوہ اگر ہم قرآن کی ہر آیت کو سمجھ کر اپنے عمل میں لیں آئیں تو ہماری یہ زندگی بھی جنت بن جائے اور آگے تو انشا ء اللہ جنت ہی ہوگی-

    اللہ سے دعا ہے کہ ہمیں قرآن و سنت کے مطابق عمل کرنے والا بنائے اور ہمیں اپنے نفس کی غلامی سے نجات دے آمین

    دعاگو

    یاسمین











    None has the right to be worshipped but You (O Allah) Glorified (and Exalted) be You [above all that (evil) they associate with You]! Truly, I have been of the wrongdoers.
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  2. جاسم منیر

    جاسم منیر Web Master

    شمولیت:
    ‏ستمبر 17, 2009
    پیغامات:
    4,636
    ماشاءاللہ بہت خوب سسٹر۔ بہت اچھا لکھا آپ نے۔
    جزاکِ اللہ خیرا۔
    اللہ ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
     
  3. فرخ

    فرخ -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 12, 2008
    پیغامات:
    369
    جزاک اللہِ خیرا و کثیرا۔۔۔۔۔
    آپ کی باتیں‌ کافی حقیقت کے قریب ہیں۔ میں‌نے خود اس دعا کے متعلق ایسی باتیں سنی ہیں۔ مگر اس کے ورد سے مجھے کبھی جلال نہیں‌آیا۔۔۔۔۔
     
  4. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    جزاکِ اللہ خیرا۔
    اللہ ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
     
  5. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    وعليكم السلام ورحمت اللہ وبركاتہ
    جزاكم اللہ خيرا وبارك فيكم ياسمين سسٹر، حسب عادت بہت مفيد شئيرنگ۔
    : ) ویری نائس ٹپ !
    بالكل درست۔اسى طرح كئى عجيب بے سروپا باتيں قرآن مجيد كے متعلق بھی سننے كو ملتى ہیں۔ اللہ تعالى كے راستے پر چلنے سے روكنے كے شيطانى جال ہیں۔
    اور يہ بتائيے اتنے دنوں بعد تشريف لائيں، سب خيريت تھی نا؟
     
  6. یاسمین

    یاسمین -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 5, 2009
    پیغامات:
    385
    جزا کم اللہ خیرا کثیرا کثیرا!
    و ما توفیقی الا باللہ-
    الحمد للہ سب خیریت ہے عین جی،میں تو ہر وقت آپ لوگوں کے ساتھ ہوتی ہوں ہماری دوستی اللہ کی خاطر جو ہے-
    کبھی کبھی ملو ہنس کر ملو
    اتنا نہ ملو کہ کڑہو اور جلو
    ہو ڈر گرنے کا اگر تو
    بہتر ہے سنبھل سنبھل کر چلو!
    واہ واہ کیا شاعری کی ہے-مذاق ہو رہا ہے بھئی انشاء اللہ آتی رہوں گی فکر نوٹ:)
     
  7. عاکف سعید

    عاکف سعید محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 16, 2010
    پیغامات:
    181
    جزاک اللہ خیرا۔ ماشاء اللہ بہت اہم موضوع پہ بہترین اندازے بیاں اختیار کیا ہے۔ اللہ تعالٰی آپ کو جزائے خیر دیں۔ آمین
     
  8. irum

    irum -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏جون 3, 2007
    پیغامات:
    31,578
    وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
    جزاک اللہ خیرا سسٹر
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں