خواتین نے جن مردوں کا انتخاب کیا ان میں سے بیشتر خوش شکل تھے سائنسدانوں کاخیال ہے کہ بڑے عہدوں پر فائز مردوں کی نسبت خواتین زندگی کے ساتھی کے طور پر اوسط آمدنی والے مردوں کو ترجیح دیتی ہیں۔ حیرت انگیز طور پر یونیورسٹی آف سنٹرل لنکا شائر کے ماہرین کی تحقیق کے مطابق ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مزید یہاں : http://www.bbc.co.uk/urdu/science/story/2007/02/070210_mr_average_na.shtml
زبان سیکھو بچہ زبان کیسے سیکھتا ہے؟ بچے کی حرکات ریکارڈ کرنے کے لیئے گیارہ کیمرے لگائے گئے ہیں امریکہ کے ایک سائنسدان اپنے بچے کی پیدائش سے لے کر تین سال کی عمر تک کی ہر حرکت اور آواز ریکارڈ کر رہے ہیں۔ ایم آئی ٹی کے پروفیسر ڈیب رائے بچے کے بڑھنے کے ہر عمل کو محفوظ کر رہے ہیں تاکہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اصل مضمون : http://www.bbc.co.uk/go/wsy/pub/rss...tory/2006/05/060518_big_brother_baby_ak.shtml
’رحم مادر کا سبق یاد رکھنےکےفوائد ’بچہ ماں کے پیٹ میں تخلیقی عمل کے ایک انتہائی اہم مرحلہ میں یہ حرکات کرتا ہے‘ نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر بچوں سے وہ حرکات کروائی جائیں جو وہ پیدائش سے پہلے ماں کے پیٹ میں کرتے تھے تو انگریزی اور ریاضی کے مضامین میں ان کی کارکردگی بہتر ہو سکتی ہے۔ اس تحقیق کو بیلفاسٹ کی کوینز یونیورسٹی کے ڈاکٹر مارٹن مکفلپس نے متعارف کروایا ہے اور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اصل مضمون : http://www.bbc.co.uk/urdu/science/story/2006/03/060323_foetal_pupils.shtml
دانتوں کے بارے میں احتیاط برتیں وقتِ اشاعت: Sunday, 14 May, 2006, 10:34 GMT 15:34 PST یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں دانتوں کے بارے میں احتیاط برتیں لوگوں کو دانتوں میں خلال کرنے کے حوالے سے تعلیم دینےکی ضرورت ہے ایک سروے رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تقریبا ساٹھ فیصد سے زائد افراد دانتوں میں پھنسے ریشوں کو نکالنے کے لیے ہاتھ کے قریب پڑی مختلف چیزیں یہ جانے بغیراستعمال کرتے ہیں کہ وہ دانتوں کے لیے مضر ہو سکتی ہیں۔ عموما دیکھا گیا ہے کہ لوگ دانتوں کے درمیان واقع خلامیں پھنسی کھانے پینے کی اشیاء کے ریشوں کو باہر نکالتے وقت ہاتھوں کے قریب پڑی کوئی بھی چیز استعمال کر لیتے ہیں اور اس بات کا خیال نہیں رکھتے کہ طبی یا صحت کے اعتبار سے وہ چیز دانتوں کے لیے محفوظ ہے یا نہیں۔ سروے میں شامل لوگوں کے مطابق ان چیزوں میں سکریو ڈرائیور، قینچیاں، کانوں میں پہننے والی بالیاں، سویاں اور چھری وغیرہ شامل ہیں۔ سروے کے دوران 23 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایسی اشیاء کو کھانا ترک کردیا جس کے دانتوں میں پھنسنے کا خطرہ ہو یا جس سے مسوڑھوں یا سانس سے بدبو آنے کی شکایت بڑھ جائے۔ یہ سروے برٹش ڈینٹل ہیلتھ فاؤنڈیشن کی جانب سے کیا گیا تھا جس کا مقصد لوگوں کی توجہ برطانیہ میں قومی ’مسکرانے کا ماہ‘ کے آغاز کی جانب مبذول کروانا ہے۔ برٹش ڈینٹل ہیلتھ فاؤنڈیشن کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر نائجل کارٹر کا کہنا ہے کہ لوگوں کو دانتوں میں خلال کرنے کی اہمیت کے حوالے سے تعلیم دینےکی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خلال کرنا دانتوں کی صحت مندانہ روٹین کا ایک اہم حصہ ہے۔ اور دانتوں کو برش کرنے سے قبل دن میں کم از کم ایک مرتبہ خلال کرنا ضروری ہے۔ تاہم دانتوں کے درمیان خلا کی صفائی کرتے وقت انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے اور اس کے لیے دانتوں کے لیے خلال کرنے والا مناسب آلہ استعمال کرنا چاہیے کیونکہ کسی غیر معیاری چیز سے یا پھر تیزی سے دانتوں میں خلال کرنے سے مسوڑھوں کے عضلات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ دانتوں کے بارے میں احتیاط کی ضرورت ہے ڈاکٹر کارٹر کا کہنا ہے کہ دانتوں میں پھنسے ریشوں یا چیزوں کو باہر نکالنے کا مناسب طریقہ یہ ہے کہ دانتوں میں خلال کے لیے لکڑی سے بنی ڈنڈیاں (سٹک) استمعال کی جائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کاک ٹیل سٹک دانتوں کے لیے مضر ہو سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض افراد کے نزدیک سکریو ڈرائیور کی مدد سے دانتوں میں پھنسی چیزیں نکالنے کا خیال ایک لمحے کے لیےحیران کن ہو سکتا ہے لیکن حقیقیت میں یہ انتہائی پریشانی کی بات ہے کہ بہت سے لوگ بلا سوچے سجھے ہاتھ کے نزدیک پڑی چیزیں اس مقصد کے لیے استمعال کر لیتے ہیں۔ سروے میں شامل دیگر لوگوں نے بتایا کہ وہ دانتوں کے درمیان پھنسی چیزوں کو نکالنے کے لیے چابیاں، پیپر کلپ، ماچس کی تیلی، پینسل کارڈز اور کانٹے تک استعمال کرلیتے ہیں۔
دانت اگائے جا سکیں گے جدید ٹیکنالوجی کی بدولت اب نئے متبادل دانت نکل سکیں گے جس کے باعث مصنوعی دانتوں کا استعمال ختم ہو جائے گا۔ لندن کے کنگز کالج کو پانچ لاکھ پاؤنڈ کی رقم دی گئی ہے تاکہ وہ سٹیم سیلز کی مدد سے منہ میں نئے دانت اگانے کی ٹیکنالوجی کو عملی جامہ پہنا سکے۔ کنگز کالج لندن کی قائم کردہ کمپنی ’اوڈونٹِس‘ امید کر رہی ہے کہ وہ چوہوں پر اس تحقیق کے تجربات کے بعد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اصل مضمون یہاں : http://www.bbc.co.uk/urdu/science/story/2004/05/040503_newteeth_am.shtml
برادر shayan_waris اس تحریر سے واضح ہے کہ یہ بی۔بی۔سی اردو ڈاٹ کام کا آرٹیکل ہے۔ مجلس کے اراکین کا فرض ہے کہ کسی دوسری سائیٹ کا مواد شئر کرتے وقت اصل مضمون کا حوالہ اور ربط ضرور دیں۔ ورنہ انتظامیہ اس قسم کی تحریروں کو حذف کر دینے کا حق رکھتی ہے۔ اور محترم ! دوسری اہم بات یہ کہ ۔۔۔ اس امر کا خصوصی خیال رکھیں کہ اردو مجلس ایک اسلامی فیملی فورم ہے۔ یہاں پر ایسی تحریریں شئر کرنے سے احتراز کریں جو ہم اپنے نوعمر بھائی بہنوں کو پڑھانے سے ہچکچائیں۔ آپ کے تین سے زائد تھریڈ اسی وجہ سے حذف کیے گئے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ آپ جیسے باشعور رکن کو دوبارہ یاددہانی کروانے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔ شکریہ ۔
کوک کا نقسان کوک کرے دانت خراب کوک بنی دانت جھڑنے کی وجہ تحقیق کے مطابق نوجوانوں میں دانتوں کی خرابی اور دانت جھڑنےکی اہم وجہ مختلف تیز جھاگ والی مشروبات یا کوک کا استعمال ہے۔ برٹش ڈینٹل جرنل کی ایک تحقیق کے مطابق ۔۔۔۔۔۔۔۔ اصل مضمون : http://www.bbc.co.uk/urdu/science/story/2004/03/040312_coke_fizz_uj.shtml