اہل حدیث اور ایمان و امانت داری

محمد آصف مغل نے 'نقطۂ نظر' میں ‏اپریل 23, 2012 کو نیا موضوع شروع کیا

موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔
  1. محمد آصف مغل

    محمد آصف مغل -: منتظر :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2011
    پیغامات:
    3,847
    کیا اہل الحدیث لوگ اس بات کےلئے تیار ہیںکہ وہ ایک ایسی مارکیٹ بنائیں جس میں خریداری کرنے والے کو یہ خوف نہ ہو کہ اُس کے ساتھ دھوکہ دہی، بے ایمانی، دونمبری وغیرہ وغیرہ ہو گی۔ بلکہ اُسے ذہنی طور پر سکون ہو کہ میں ’’ایماندار اور امانتدار‘‘ لوگوں کی مارکیٹ میں آیا ہوں۔ اس لئے بے دھڑک خریداری کرسکتا ہوں۔
     
  2. حرب

    حرب -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 14, 2009
    پیغامات:
    1,082
    کون سے والے اہلحدیث جو آج تک اپنی ایک عیدگاہ تک نہیں بناسکے اُن سے آپ اُمید کررہے ہیں کے ایسی مارکیٹ بنائیں۔۔۔ ہاں خیال اچھا ہے باقی چلتا سب ہے۔۔۔ سوچ پر کسی کا اختیار نہیں۔۔۔ جہاں اختیار ہوتا ہے وہاں اس کا ہمیشہ غلط استعمال کیا جاتا ہے۔۔۔
     
  3. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    السلام علیکم

    مارکیٹ بنائیں گے تو اس کا کرایہ اور ٹیکس زیادہ ہوتا ھے۔ اس لئے آپ اس مارکیٹ پر اپنی دوکان میں جو بھی پروڈکٹس بیچیں گے وہ عام دکان سے مہنگی ہو گی کیونکہ مارکیٹ میں دکان کا کرایہ کے ساتھ مارکیٹ سے دوسرے خرچے بھی ہوتے ہیں جو پوری مارکیٹ کے دوکانداروں میں تقسیم ہوتے ہیں۔

    ایک عام بازار میں دکان کا خرچہ صرف کرایہ اور بجلی کا بل ہی ہوتا ھے۔

    خریدار کے پاس ہر جگہ سے ریٹ ہوتے ہیں جہاں سستی چیز ملے وہیں جاتا ھے مگر اس میں ایک خریدار دوسری قسم کے بھی ہیں جو کوالٹی کو اہمیت بھی دیتے ہیں بھلہ چیز مہنگی ہی کیوں نہ ہو۔

    یہ معمولی سا خلاصہ ھے۔

    والسلام
     
  4. محمد آصف مغل

    محمد آصف مغل -: منتظر :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2011
    پیغامات:
    3,847
    اگر کسی کو معلوم ہو کہ میرے ساتھ دھوکہ دہی نہیں ہو گی اور میرے ساتھ امانتداری بھی اختیار کی جائے گی تو بہت سے لوگ تو اس چیز کو تلاش کرتے ہوئے ’’اہل الحدیث‘‘ مارکیٹ میں آئیں گے۔
    دوسری چیز یہ کہ اگر ’’اہل الحدیث‘‘ ایسی مارکیٹ بناتے ہیں اور ان کے پیش نظر صرف اور صرف اللہ کی رضا حاصل کرنا مقصود ہو تو اللہ تعالی ’’اپنے بندوں‘‘ کو کبھی ضائع نہیں کرتا۔ بلکہ انہی پر خیر و برکت کے دروازے کھولتا ہے۔ ہے کوئی اس پر لبیک کہنے والا؟؟؟؟؟؟
     
  5. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    السلام علیکم

    بھائی میرے بات کسی کا آپ کے ساتھ دھوکہ دہی کی نہیں ہو رہی کاروبار کی ہو رہی ھے۔

    مثال سے سمجھتے ہیں، درجن کے حساب سے آپکو ایک چیز 100 کی پڑ رہی ھے تو اسے آپ 110 میں بیچیں گے۔

    جب مارکیٹنگ کرنے جائیں گے تو دکان پر کوئی تو ہیلپر بھی رکھا ہو گا جو دکان کی سیل کرے گا یا دکان بند کر کے جائیں گے۔

    اگر آپکو کاروبار کا اندازہ ھے تو پھر مزید آگے بات بڑھائیں گے کاروباری لہجہ میں ورنہ آپ مارکیٹ بنائیں تو اس کے بعد بات ہو گی۔

    والسلام
     
  6. حرب

    حرب -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 14, 2009
    پیغامات:
    1,082
    اہلحدیث کے ساتھ مارکیٹ کا لفظ کی بجائے پیشہ لکھا جاتا تو بات سمجھنے اور سمجھانے میں آسان ہوتی۔۔۔ کیونکہ انسان اگر پیشے سے مخلص ہو تو کسی بھی مارکیٹ میں دکان لگا سکتا ہے اگر مارکیٹ میں گنجائش نہیں تو پیر بازار، اتوار بازار یا منگل بازار تو کہیں نہیں‌ گئے۔۔۔
     
  7. ابن قاسم

    ابن قاسم محسن

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2011
    پیغامات:
    1,717
    ہہمم،
    یہ ایک غیر ضروری اقدام ہوگا
    ضروری نہیں کہ ہر غیر اہل حدیث اپنے دنیاوی معاملات میں لوگوں کو دھوکا دے یا اہل حدیث دھوکا نہ دے۔
    دیکھنے میں آیا ہے کہ کچھ لوگ دیکھنے میں‌ ایماندار لگتے ہیں لیکن نفس کی پیروی کرتے ہیں
    ایک بات اور، نیک حلیہ والے کو دیکھ کر آنکھ بند کرکے یہ نہ سوچے کہ یہ بندہ دھوکہ نہ دیگا،
    ہم نے ایسے کئی لوگوں کا دیکھا ہے جو ظاہری طور پر مذہب کا سہارا لے کر لوگوں کو ٹھگتے ہیں
    دنیاوی معاملات میں عقیدے کا سہارا وہ لوگ لیتے ہیں جو اپنے ذاتی مفادات کو عروج تک پہنچانا چاہتے ہیں
    تفصیل پھر کبھی
     
  8. حرب

    حرب -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 14, 2009
    پیغامات:
    1,082
    لفظ اہلحدیث کی بجائے۔۔۔۔ اگر ہم مسلمان شامل کردیں تو زیادہ بہتر رہے گا۔۔۔
     
  9. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    السلام علیکم

    کاروبار میں قیمت جگہ کے حساب سے مقرر کی جاتی ھے۔ اور یہ تمام اخراجات کو مدنظر رکھ کی سیٹ اپ ہوتی ھے جو جائز منافع ھے۔

    کاروبار میں دھوکہ کیا ھے، اس پر ایسا ھے کہ ایک پروڈکٹ ٹریڈ مارک ھے اس میں منافع لیمیٹڈ ہوتا ھے، وہی پروڈکٹ کی کاپی پرائویٹ ٹریڈرز آپ کو آپکی دوکان میں آ کر بیچتے ہیں جس پر کوالٹی بھی ہلکی ہوتی ھے اور قیمت بھی بہت کم، اس کاپی پروڈکٹ کو جب آپ ٹریڈ مارک قیمت پر بیچیں گے تو یہ دھوکہ ھے۔

    ٹریڈ مارک پروڈکٹ اور پرائیویٹ ٹریڈ پروڈکٹ دونوں ایک جیسی ہوتی ہیں کوئی اس فرق کو پہچان نہیں سکتا مگر دکاندار اس کی شناخت جانتا ھے۔

    والسلام
     
Loading...
موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں