امریکی فوجی کالج: ’اسلام مخالف کورس کی مذمت‘

منہج سلف نے 'اسلام اور معاصر دنیا' میں ‏مئی 12, 2012 کو نیا موضوع شروع کیا

موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔
  1. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    امریکی فوجی کالج: ’اسلام مخالف کورس کی مذمت‘

    امریکہ کے ایک اعلیٰ ترین فوجی افسر نے امریکی فوجی کالج میں پڑھائے جانے والے اس کورس کا مذمت کی ہے جو ’اسلام کے خلاف جنگ‘ کی وکالت کرتا تھا۔
    امریکہ میں جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین جنرل مارٹن ڈیمپسے کا کہنا تھا کہ امریکی فوجی کالج میں پڑھایا جانے والا یہ کورس ’مکمل طور پر قابلِ اعتراض ‘ تھا اور ’ہماری اقدار کے خلاف‘ تھا۔

    ورجنیا کی ریاست میں واقع جوائنٹ فورسز سٹاف کالج میں اس اختیاری کورس سے یہ عندیہ بھی ملتا ہے کہ ’مسلمانوں کے مقدس مقامات جیسے مکہ میں جوہری حملے بھی ہو سکتے تھے۔‘
    اب اس کورس کی تدریس معطل کر دی گئی ہے۔
    جنرل ڈیمپسے کا کہنا تھا ’یہ کورس مکمل طور پر قابلِ اعتراض ہے، ہماری اقدار کے خلاف ہے اور تدریس کے اعتبار سے بھی درست نہیں تھا۔‘
    ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے اپریل میں ایک طالب علم کی جانب سے اس معاملے کی نشاندھی کے بعد اس کورس کی تدریس معطل کر دی گئی تھی اور خود انھوں نے مکمل تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
    اس جماعت کے انچارج افسر لیفٹیننٹ کرنل میتھو ڈولے کو تدریس کی ذمہ داریوں سے سبکدوش کر دیا گیا ہے۔ تاہم وہ نورفک شہر میں واقع کالج میں کام کرتے رہیں گے۔
    پینٹاگون نے بھی تصدیق کی ہے کہ اس کی ویب سائٹ پر واقع مواد جو اس کورس سے متعلق ہے، درست ہے۔
    یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب اس کورس کی رسمی پیشکش کی ایک نقل آن لائن کر دی گئی۔
    آن لائن ہونے والی نقل کے مطابق گزشتہ جولائی میں لیفٹیننٹ کرنل ڈولے کہتے ہیں کہ ’اب ہمیں سمجھ آ گئی ہے کہ معتدل اسلام نامی کوئی (تصور) ہے ہیں نہیں۔ لہذا وقت آ گیا ہے کہ امریکہ ہمارے ارادوں کو واضح کرے۔ اس وحشیانہ تصور کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اسلام اپنے آپ کو بدلے ورنہ ہمیں اس کی تباہی میں آسانی پیدا کرنی ہوگی۔‘
    انھوں نے یہ بھی کہا کہ جینیوا کنوینشن جیسے بین الاقوامی قانون کے مطابق مسلح کشمکش میں عام لوگوں کے تحفظ کی اب کوئی اہمیت نہیں رہی۔

    جب سے یہ خبر آئی ہے لیفٹیننٹ ڈولے نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
    شمالی امریکہ کے لیے بی بی سی کے ایڈیٹر مارک مارڈیل پینٹاگون کا کہنا ہے کہ پینٹاگون کو امید ہے کہ اس واقعہ کی مکمل رپورٹ اس ماہ کے آخر تک سامنے آ جائے گی۔

    بی بی سی/اردو
     
  2. محمد آصف مغل

    محمد آصف مغل -: منتظر :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2011
    پیغامات:
    3,847
    جو کچھ سامنے ہے وہ تو کچھ بھی نہیں۔ اللہ تعالیٰ ہی ان کے ’’اسرار‘‘ کو خوب جانتا ہے۔ جس کا مفہوم یہ ہے ’’جو ان کے دلوں میں ہے وہ بہت بڑا طوفان ہے‘‘
     
  3. الطائر

    الطائر رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏جنوری 27, 2012
    پیغامات:
    273
    محترم سلام قبول کیجئے۔ اور درست فرمایا آپ نے۔ در اصل یہ انکشاف ہمارے لئے نیا نہیں ہے۔ اور مسلمانوں کے خلاف امریکا اور برطانیہ کے اسلام دشمنی پر مبنی خیالات اور ان کی تعلیم و نفاذ بھی کوئی نیا نہیں۔ یہ آئٹم ڈینجر روم وائرڈ پر کچھ روز سے زیر بحث تھا اور اب اخبارات میں لایا گیا ہے۔ جنرل ڈیمپسی کی مذمت اور تحقیقات ایک رسمی تکلف ہے۔ جنرل جان ایلن افغانستان کے حوالے سے امریکی فوجیوں سے ایک خطاب میں اشارہ دے چکے ہیں کہ مسلمانوں کے خلاف نسلی منافرت اور انتقامی کاروائیاں انتظامی بند و بست کا ایک لازمی حصہ ہیں۔

    ڈولی کی پریزنٹیشن اور متشبہ افراد پر پانی کا تششدد قانونی قرار دیا جا رہا ہے۔
     
  4. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
  5. ابوحتف

    ابوحتف -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 12, 2012
    پیغامات:
    44
    اسلام آپ کا دشمن، مکہ مدینہ پر ایٹم بم گرا سکتے ہیں:

    امریکی فوج کے اعلیٰ سکولوں میں اسلام کے بارے میں پڑھائے جانے والے نصاب قا بل مذ مت ہے ۔ امریکا کے ایک سینیئر فوجی افسر نے امریکی فوج کے اعلیٰ سکولوں میں اسلام کے بارے میں پڑھائے جانے والے نصاب کی مذمت کی ہے۔ امریکی سکولوں میں پڑھائے جانے والے کورس میں امریکی فوجیوں کو بتایا جاتا تھا کہ اسلام میں اعتدال پسندی نام کی کوئی چیز نہیں ہے اور وہ ان کے مذہب کو اپنا دشمن تصور کریں۔انہوں یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ امریکہ دنیا کے تمام مسلمانوں کے ساتھ جنگ کی حالت میں ہے اور یہ ممکن ہے کہ امریکہ مسلمانوں کے مقدس مقامات مکہ اور مدینہ کو جوہری حملوں کے ذریعے تباہ کرائےاور یہ پروا بھی نہیں ہوگی کہ اس میں کتنے شہری ہلاک ہوتے ہیں ۔دوسری جانب امریکی محکمۂ دفاع پینٹا گون نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کی ویب سائٹ پر موجود نصاب کا مواد اصلی ہے۔
     
  6. ابن حسیم

    ابن حسیم ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 1, 2010
    پیغامات:
    891
    بسم الله الرحمن الرحيم
    أَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِأَصْحَابِ الْفِيلِ (1) أَلَمْ يَجْعَلْ كَيْدَهُمْ فِي تَضْلِيلٍ (2) وَأَرْسَلَ عَلَيْهِمْ طَيْرًا أَبَابِيلَ (3) تَرْمِيهِمْ بِحِجَارَةٍ مِنْ سِجِّيلٍ (4) فَجَعَلَهُمْ كَعَصْفٍ مَأْكُولٍ (5)


    امریکہ تو کیا دنیا کے تمام یہودونصاری مل جائیں مکہ و مدینہ کی طرف میلی آنکھ سے بھی نہیں دیکھ سکتے۔اللہ رب العزت حی قیوم ہے۔ جو حال اصحاب فیل کا ہوا تھا۔ اس سے کہیں بدترین حال امریکہ اور اسکے حواریوں کا ہونے والا ہے۔ ان شاءاللہ۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  7. جاسم منیر

    جاسم منیر Web Master

    شمولیت:
    ‏ستمبر 17, 2009
    پیغامات:
    4,636
    بھائی اس خبر کو کوئی سورس ہے؟؟؟
     
  8. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    اللہ ایسے لوگوں خود نمٹ لیں گے ان کے سوچنے سے بھی پہلے۔
     
  9. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    خبر پہلے سے موجود ہونے كى بنا پر منتقل كيا گيا ۔
     
  10. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    خبر کی سورس
     
  11. محمد آصف مغل

    محمد آصف مغل -: منتظر :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2011
    پیغامات:
    3,847
    اللہ جب نمٹے گا تو بہت ہی ’’برا‘‘ ہو گا۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ جل شانہ نے ارشاد فرمایا:
    حتی یاتی اللہ بامرہ (مفہوم: یہاں تک کہ اللہ اپنے حکم کو نافذ کرنے لگے)
    اس ’’امر‘‘ سے پہلے پہلے اللہ نے ’’ایمان والوں کو ’’ہاتھ سے برائی کو روکنے‘‘ کی بھی تو ترغیب دی ہے۔
    اے اللہ! تو ہمیں صراطِ مستقیم بھی دکھا اور اُس پر چلا دے۔ آمین۔ یارب العالمین۔
     
  12. Fawad

    Fawad -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 19, 2007
    پیغامات:
    954
    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    ميں بغير کسی پس وپيش کے يہ واضح کر دينا چاہتا ہوں کہ اس قسم کا تربيتی مواد نا صرف يہ کہ قابل اعتراض اور علمی طور پر غير ذمہ داری کے زمرے ميں آتا ہے بلکہ مذہبی آزادی اور ثقافتی رواداری کے حوالے سے امريکی اقدار کے منافی اور امريکی پاليسيوں سے بھی متصادم ہے۔

    يہ باور کروانا ضروری ہے کہ سينير فوجی قيادت کی توجہ اس تربيتی مواد کی جانب ايک امريکی طالب علم نے ہی کروائ کيونکہ اسے مواد کے قابل اعتراض ہونے کے حوالے سے تحفظات تھے۔ جو انسٹرکٹر اس کورس کے ذمہ دار تھے انھيں ان کی تربيتی ذمہ داری سے ہٹا ديا گيا ہے۔ امريکی فوج اس امر پر بھی توجہ مرکوز کيے ہوۓ ہے کہ اس کورس کی منظوری کيسے اور کيونکرعمل ميں آئ اور کن وجوہات کی بنا پر اس مواد پر مبنی کورس تشکيل ديا گيا۔ امريکی جوائنٹ چيف آف سٹاف کے چيرمين نے يہ حکم جاری کيا ہے کہ امريکی فوجی تربيت گاہوں ميں جاری تمام کورسز کا ازسر نو تفصيلی جائزہ ليا جاۓ تا کہ اس بات کو يقينی بنايا جا سکے کہ کوئ بھی قابل اعتراض مواد تربيت گاہوں کا حصہ نا بن سکے۔

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
    digitaloutreach@state.gov
    U.S. Department of State
    Improve Your Experience | Facebook
     
Loading...
موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں