آئیڈیاز 2014، 8 ویں دفاعی نمائش کی خبریں

iqbal jehangir نے 'خبریں' میں ‏دسمبر 5, 2014 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. iqbal jehangir

    iqbal jehangir رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏مارچ 31, 2012
    پیغامات:
    375
    انتہاپسندی سے نمٹنے کیلئے موجودہ میکنزم ناکافی ہے، ہمیں اپنے نظریات کے تحفظ کیلئے کام کرنا ہوگا، جنرل راحیل
    [​IMG]

    [​IMG]

    [​IMG]

    [​IMG]


    کراچی(اسٹاف رپورٹر‘ایجنسیاں)پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی جاری رہے گی، کسی کوشک نہیں رہناچاہئے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ،انتہاپسندوں سے نمٹنے کیلئے موجودہ میکنزم ناکافی ہے‘ہمیں اپنے نظریات کے تحفظ کے لئے کام کرناہوگا‘قومی سلامتی کویقینی بناناہرادارے کی ذمہ داری ہے ‘خطے میں پائیدارامن کیلئے مسئلہ کشمیر اورفلسطین کا حل ضروری ہے‘مسئلہ کشمیرپورے خطے کی سلامتی خطرے میں ڈال سکتاہے‘دہشت گرداپنی سوچ مسلط کرنے کی کوشش کررہے ہیں ،تنازعات اوردہشتگردی کے خاتمے کیلئے حقیقت پسندانہ کردار اداکرنا ہوگا،پاکستان دنیا کے لئے مثال ہے،دنیا ہماری کامیابی دیکھے گی، دہشت گردوں سے عالمی امن کو خطرات لاحق ہیں، بدلتے حالات کے ساتھ دفاعی ضروریات تبدیل ہورہی ہیں، مہاجرین کادوسرے ملک جانا خطرے کاباعث ہے،این جی اوز اورملٹی نیشنل کمپنیاں بھی ملکی سلامتی کو خطرے میں ڈالتی ہیں‘ غیر ریاستی عناصر ریاستوں کے لئے براہ راست خطرہ ہیں‘ انپر قابو نہ پایا گیا تو صورتحال گھمبیر ہوسکتی ہے، مادروطن کے دفاع کے لئے صرف سرحدوں کومحفوظ بنانا کافی نہیں بلکہ اندرونی خطرات سے نبردآزماہوتے ہوئے ایک پرامن معاشرہ قائم کرنا ہوگا ‘پاکستان کودفاعی حوالے سے پیچیدہ صورتحال کا سامنا ہے کیوں کہ ہمارادشمن ہم جیسااورہم میں ہی موجود ہے‘ملکی سکیورٹی ہمسایہ ملکوں کی صورتحال پر منحصر ہے، غربت‘ بیروز گار ی ،خوراک اورپانی کی کمی نئے سکیورٹی چیلنجز ہیں، مذہب اورگروہی شناخت جنگوں کی نئی وجوہات بن رہی ہیں‘ اپنے نظریات اور کلچر کے تحفظ کے لئے کام کرنا ہوگا ۔ وہ ساسی یونیورسٹی کے زیراہتمام کراچی میں آئیڈیاز 2014دفاعی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔نمائش کے موقع پر آرمی چیف سے افغانستان اورسعودی عرب کے دفاعی وفودنے بھی ملاقاتیں کیںجبکہ جنرل راحیل نے کورکمانڈرکراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار اور آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی کے ہمراہ سندھ پولیس کے ایس ایس یو یونٹ اورایلیٹ کمانڈوزپر مشتمل قائم کیمپ کا بھی خصوصی دورہ کیا۔آرمی چیف نے اپنے خطاب میں کہاکہ آزادی اظہار کے دور میں ترقی پذیر ملکوں میں بھی سب کو جوابدہ رہنا پڑتا ہے،چھوٹی ریاستوں کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کے باعث مزید پیچیدگیاں پیدا ہوئیں ‘موجودہ میکانزم انتہائی پسندوں اور غیر ریاستی عناصر سے نمٹنے کےلئے ناکافی ہے، گلو بلا ئز یشن سے جہاں دنیا قریب آئی وہاں غیر ریاستی عناصر بھی اکٹھے ہو گئے، دہشت گرد اپنی مسلط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، دہشت گردوں سے نہ صرف ملکوں بلکہ عالمی امن کو خطرات لاحق ہیں، انہوں نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر جیسے تنازعات سے پورے خطے کی سیکورٹی خطرے میں پڑ سکتی ہے، اس لئے فلسطین اور مسئلہ کشمیر کا حل اشد ضروری ہے، جمہوری ممالک کی افواج کو اخلاقی اقدار کا خیال رکھنا ہوتا ہے،آرمی چیف نے کہاکہ پانی کی کمی جنوبی ایشیاء کےلئے بڑھتا ہوا خطرہ ہے، مخصوص حالات کے پیش نظر مہاجرین کا دوسرے ممالک جانا بھی خطرے کا باعث ہے، ان تمام مسائل کے مقابلے کے لئے تنازعات کا حل نکالنا ہو گا۔ این جی اوز ، ملٹی نیشنل کمپنیز بھی ملکی سکیورٹی کو خطرے میں ڈالتی ہیں۔اس سے قبل سربراہ پاک فوج نے ایکسپو سینٹر میں آٹھویں دفاعی نمائش آئیڈیاز 2014 کے لئے لگائے گئے اسٹالوں کا دورہ کیا اور ملکی و غیر ملکی مصنوعات کا معائنہ بھی کیا۔

    http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=259495
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  2. iqbal jehangir

    iqbal jehangir رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏مارچ 31, 2012
    پیغامات:
    375
    طالبان،القاعدہ اور داعش کےلوگ ایک خاص ذہنیت اور خاص شریعت کے حامی ہیں،ہر روز اللہ اکبر کے نعروں سےکلمہ گو مسلمانوں کے گلے کاٹتے ہیں۔دہشتگرد صرف اور صرف دہشتگرد ہوتے ہیں اور کو ئی اچھا یا برا دہشتگرد نہیں ہوتا۔ ۔
    دہشت گردی مسلمہ طور پر ایک لعنت و ناسور ہے نیز دہشت گرد نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی انسان۔ دہشت گردی اس وقت ہمارے ملک کا سب سے بڑا اور سنگین مسئلہ ہے اور یہ ملک کی معاشی ترقی کی سب سے بڑی رکاوٹ بھی ہے۔ گذشتہ دس سالوں سے پاکستان دہشت گردی کے ایک گرداب میں بری طرح پھنس کر رہ گیا ہے اور قتل و غارت گری روزانہ کا معمول بن کر رہ گئی ہےاور ہر طرف خوف و ہراس کے گہرے سائے ہیں۔ کاروبار بند ہو چکے ہیں اور ملک کی اقتصادی حالت دگرگوں ہے۔
    دہشتگردی کے خلاف جنگ میں۸۰ بلیں ڈالرکے اقتصادی نقصان نے پاکستانی معیشت کا بھرکس نکال کر رکھ دیا اور 50 ہزار معصوم و بے گناہ لوگوں کےجانی نقصانات کی وجہ سے ملک پاکستان، دہشستان بن گیا ہے۔
    دہشت گردی کی تمام صورتیں اور اقسام انسانیت کے لئے خطرہ ہیں۔ اسلام کسی حالت میں بھی دہشتگردی اور عام شہریوں کے قتل کی اجازت نہیں دیتا۔ دنیا بھر کے مسلمانوں کی اکثریت اسلام کےانہی سنہری اصولوں پر کاربند ہے۔ دہشت گردی و خود کش حملے اسلام کے بنیادی اصولوں سےانحراف اور رو گردانی ہے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں