"پاکستان میں جہاد جائز نہیں ہے" ۔شیخ امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ کا فتویٰ

خطاب نے 'فتنہ خوارج وتكفير' میں ‏مارچ 29, 2015 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. خطاب

    خطاب -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 1, 2015
    پیغامات:
    74
    "پاکستان میں جہاد جائز نہیں ہے" ۔ شیخ امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ کا فتویٰ

    اکثر لوگ الشیخ سے پاکستان میں تکفیر و تفجیر کے بارے سوالات کرتے رہتے ہیں ، اور شیخ کے بارے بہت سی باتیں منسوب کر کے پاکستان میں فساد و فتنہ کی دلیلیں گھڑتے ہیں۔ الشیخ نے اس مسئلہ "جہاد پاکستان "کی حیثیت پر کافی و شافی جواب پیش فرما کر اہل شر و فتنہ کی قلعی کھول دی ہے۔
    الشیخ امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ کا وہ جواب ہم پوری دیانداری سے من و عن آپ کے سامنے پیش فرما رہے ہیں۔ یاد رہے یہ فتوی شیخ سے مسئلہ تکفیر کے موقف سے رجوع کے پہلے کا ہے۔ شیخ کا اپنے پرانے موقف سے رجوع بات کو مزید سمجھنا آسان کر دیتا ہے۔ شیخ کا رجوع اس لنک پر موجود ہے۔ اللہ الشیخ کی حفاظت فرمائے اور ان کی یہ نیکی قبول فرمائے۔ آمین

    شیخ کا فتوی::
    سب سے پہلے اھم فالاھم (جو زیادہ اہمیت والا ہو پہلے پھر اس سے کم پھر اس سے کم ) مقدم ہونا چاہیے ہمارے موجودہ زمانے میں امریکہ کفر کا سر غنہ ہے اور دیگر طواغیت اس کے حاشیہ بردار اور پر ہیں جب ہم کفر کا سرکاٹ دیں گے تو اللہ کی مشیت سے یہ حاشیہ بردار خود بخود ختم ہو جائیں گے
    جیسا کہ امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں بیان کیا ہے کہ: ہرمزان فارسی جب مسلمان ہو گیا تو سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے فارس سے لڑائی کے سلسلے میں اس سے مشورہ کیا تین مقام (فارس،اصفہان ،اذربائیجان ) میں کہاں سے لڑائی شروع کی جائے،
    اس نےکہا :
    مسلمانوں کے دشمنوں کی مثال ایک پرندے کی ہے جس کا ایک سر دو پاؤں اور دوبازو ہوں اگر ایک بازو توڑ ڈالیں تو وہ پرندہ دونوں پاؤں اور ایک بازو اور سر سے حرکت کرے گا دوسرا بازو توڑیں تو بھی ایسا ہیں ہوگا البتہ اگر سر کچل دیا جائے نہ پاؤں کچھ کام کے رہیں گے نہ بازو نہ سر تو دیکھیے ان دشمنوں کاسر کسریٰ ہے (بادشاہ ایران ) اور ایک بازو قیصر ہے بادشاہ روم دوسرا بازو فارس ہے۔
    [صحیح بخاری، کتاب الجہاد،باب الجزیۃ الموادعۃمع اہل الحرب ،ص:447،ج: 1]
    اس طرح جب کفر کا سر (امریکہ ) کٹ جائے گا تو پروں کو کاٹنا ان شاءاللہ آسان ہو جائے گا ۔

    2- اور اس لئے بھی کہ یہ طواغیت عوام کیا اکثر علماءکے ذہنوں میں مسلمان شمار ہوتے ہیں ،تو مجاہدین کیسے ان کے خلاف جہاد کر سکتے ہیں لہذا ضروری ہےکہ ایسے وسائل بروئےکار لائے جائیں جو اس مسئلہ کو تحقیق ودقیق کے ساتھ پھیلائیں اور مخلص علماء لوگوں کے ذہن کھولیں اور اس کےلئے ارتداد کے اسباب اور نواقض ایمان بیان کریں جس وقت ان کے دل اس چیز کو قبول کر لیں گے اس سے جہاد کا معاملہ آسان ہوجائے گا ۔

    3- اسی طرح وہ مصلحت جس کی وجہ سے نبی ﷺ نے منافقین سے جہاد نہیں کیا تھا کہ عرب لوگ کہیں گے محمدﷺ اپنے ہی ساتھیوں کو قتل کر رہا ہے،یہ مصلحت بھی یہاں موجود ہو تو یہاں سے قتال مؤخر کرنا ہی مناسب ہے ،مثلاًاگر مجاہدین ان لوگوں سے قتال شروع کر دیتے ہیں جو اسلام کا دعویٰ کرتے ہیں حالانکہ ان میں نواقض اسلام بھی پائے جاتے ہیں تمام عالمِ کفر واسلام میں یہ بات مشہور ہوجائے گی مجاہدین مسلمانوں سے قتال کر رہے ہیں اور یہ بات بھی معلوم ہی ہے کفار اس بات کوبہت بڑھاچڑھا کر پیش کریں گے وہ صرف کفار جانوروں (عوام) کے ہی نہیں بلکہ مسلمانوں عوام کے ذہن بھی خراب کریں گے پس مصلحت کو ملحوظ رکھنا ضروری ہے ۔

    4-اور اس لئے بھی کہ یہ جہاد درست نہیں ،دیار مغرب کے کفار کے اہم مقاصد میں سے یہ بات شامل ہے کہ اس حکومت جس کو اسلامی حکومت کہا جاتاہے اس کو (ان سے )ٹکرا دو تا کہ وہ حکومتیں اس جہاد ،مجاہدین ،علماء، مدارس اور داعی حضرات ختم کردیں اور ان کافروں کو ان کے ملکوں میں آزادی دی جائے ۔

    5-اور اس لئے بھی یہ جہاد درست نہیں کیونکہ ان طواغیت سے قتال اصل کافروں کےلئے بہت فائدہ مندثابت ہو گا تو کسی بھی صاحب بصیرت اور صاحب عقل وشعور رکھنے والے کےلئے جائز نہیں کہ وہ دانستہ یا غیر دانستہ ان کفار کا آلہ کار بنے ۔

    6-اور یہ قتال اس لئے بھی صحیح نہیں کیونکہ اگر مجاہدین ان طواغیت سے قتال کی ابتداء کریں گے تو کفرکا سرغنہ باقی رہے گا جو زمین میں فساد مچائے گا اوراللہ کے بندوں اوراللہ کے شہروں پر ظلم کرے گا جیسا کہ آج کل ہو رہا ہے۔

    7-اور اس لئے بھی یہ جہاد مناسب نہیں کیونکہ مجاہدین کی کوئی پناہ گاہ اور چھاؤنی ہونی چاہیے جہاں وہ پناہ لے سکیں اس کے بغیر گزارہ نہیں کیونکہ جہاد کوئی آسان کام نہیں اور نہ ایک آدھ دن کا کام ہے تواس کے لئے کوئی ٹھکانہ ،پناہ گاہ ،کمین گاہ ،چھاؤنی ہونا ضروری ہے توجب مجاہدین پر جگہ ان سے قتال کرتے ہوئے اس چیز کو کھو بیٹھیں گے تو وہ کفار سے قتال کیسے کریں گے اور کیسے ان سے بچیں گے ۔

    8-اور ایسے خطوں میں جہاد اس لئے بھی درست نہیں کہ کفار تو ایسے موقعوں کو غنیمت سمجھتے ہیں توا ن مجاہدین کے بارے ان ذمہ داروں کے ہاں سازشیں تیار کرتے ہیں اور جہاد اسلامی کے خلاف شبہات پیداکرتےہیں اور اہل ایمان پر مختلف قسم کی تہمتیں لگاتےہیں حتیٰ کہ مخلص مسلمان بھی اپنے اکابرین ،علماء اوار اہل خیر کے بارے میں بدگمانی میں مبتلا ہوجاتے ہیں اوریہ عملی تجربہ ہے ۔

    9-اور اس لئے بھی یہ جہاد صحیح نہیں کہ یہ مجاہدین میں اختلاف کا سبب بنے گا ان میں بعض کہیں گے کہ ہم یہاں جہاد کریں گے اور بعض کہیں گے کہ نہیں !ہم امریکہ کے خلاف جہاد کریں گے اور بعض کہیں گے نہیں ! ہم فلاں سے جہاد کریں گے اس وجہ سے بہت بڑا اختلاف وگروہ بندی پیدا ہوجائیگی جس کے نتائج تباہ کن ہوں گے اورجو کچھ ہم لکھ رہے ہیں وہ ہمارے تجربے میں ہے ۔
    اور یاد رکھیے گا!! جہاد کوئی جلد بازی والا معاملہ نہیں جس میں عجلت سےکام لیا جائے بلکہ اس میں اتفاق ومحبت ، مشورہ ،غوروفکر اور نبیﷺ کی سیرت وصحابہ کرام کی سیاست کو ملحوظ رکھنا ضروری ہے تاکہ ہمارےاس اہم کام میں کوئی بڑی خرابی پیدا نہ ہو اور ہم تنقید کرنے والوں کا نشانہ نہ بن جائیں ۔

    واللہ المستعان وعلیہ التکلان

    حوالہ:: (فتاویٰ الدین الخالص،ص:207،208،ج:9)
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 10
  2. مون لائیٹ آفریدی

    مون لائیٹ آفریدی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 22, 2007
    پیغامات:
    4,799
    ان باتوں میں کوئی شک نہیں ہے ۔
    لیکن ایک سوال ضروری ہے کہ کیا پاکستان اس وقت اس پرندے کا بازو نہیں ہے ؟
    اور اگر کسی وقت اس فتویٰ سے رجوع کرلے تو پھر نہیں ماننا جائے گا ۔ کیا؟
    شیخ امین اللہ صاحب کو دو دفعہ خفیہ ایجنسیوں نے اغواکیا ہے ۔
    کیونکہ اس کے بعد وہ کبھی اس مدرسے میں تشریف نہیں لائے ہیں جس میں پہلے وہ درس دیتے تھے ۔(جامعہ تعلیم القران والسنہ گنج پشاور) اورعموماً نہ ہی وہ اپنی موجودگی ظاہر کرتے ہیں
    اب کبھی ایبٹ آباد کبھی سعودی عرب اور کبھی کہاں ہوتے ہیں ۔
    پتہ اس وقت چلتا ہے جب وہ اچانک ایک مسجد میں بیان شروع کرتے ہیں ۔
    ایک دفعہ(مینارپاکستان میں الدعوہ کے اجتماع کو جاتے ہوئے ) موصوف صاحب کے ایک بیٹے سے ہم نے پوچھا کہ آپ کے والد صاحب کہاں پر ہیں ؟
    نے جواب دیا ہے کہ سعودی عرب میں ہے ۔

    یہ بعید نہیں ہے کہ مندرجہ بالا فتویٰ حکمت عملی ہو ۔
    یا پھر اھم فالاھم کے قاعدے کے مطابق پہلے سر یعنی امریکہ پھر اس کے بازواور ٹانگے وغیرہ ۔

    جتنی یہ بات اہم ہے کہ ہم کو خوارج نہیں بننا چاہئیے اتنی ہی یہ بات بھی اہم کہ ہم مرجئی اور مداہن بھی نہ بنے ۔
    چند پیسے کی خاطر یا پھر ایک عارضی عہدے کی خاطر ہم کفارکے آلہ کار نہ بنے ۔
     
  3. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,952
    سبحان اللہ ،یہ اشارہ شیخ امین اللہ پشاوری کی طرف ہے کہ وہ چند پیسوں کی خاطر کفار کے آلہ کار بن گئے ؟
     
  4. خطاب

    خطاب -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 1, 2015
    پیغامات:
    74
    مصروفیت ہے... فارغ ہو کر بات چلاتے ہیں انشا اللہ
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  5. خطاب

    خطاب -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 1, 2015
    پیغامات:
    74
    بحمد اللہ کچھ خرابیوں کے باوجود پاکستان اس پرندے کے پر کاٹنے والوں میں سے ہے ۔۔۔ زیادہ نہیں ۔۔ صرف ایک بندے کی گواہی یہاں پیش کر رہا ہوں:

    پاکستان امریکہ نہیں بلکہ طالبان کا دوست ہے، ملاضعیف سابق افغان ترجمان کی گواہی:
    سابق سفیر افغان طالبان ملا ضعیف ایک انٹر ویو میں کہتے ہیں:​
    ''جنرل محمود (آئی ایس آئی کے چیف) مجھ سے ملنا چاہتا تھے۔ اُنہوں نے مجھ سے کہا کہ ہم ابھی بھی تمہارے ساتھ ہیں ۔ اور ہم امریکہ کے خلاف جہاد میں تمہاری مدد کرتے رہیں گے جس طرح پہلے روس کے خلاف جہاد میں تمہاری مدد کی ۔ پاکستان کے دو چہرے ہیں ۔ وہ ہمیں کچھ بتا رہے تھے اور امریکیوں کو کچھ اور بتا رہے تھے ۔ پاکستان امریکہ کے ساتھ دوہرا کھیل کھیل رہا تھا '' (سیکرٹ پاکستان ڈاکومنٹری میں ویڈیو بیان)

    اور بعد میں جب اس وعدے کو عملی جامہ پہنایا گیا تو اس کے بعد کن کن کے بیانات آئے وہ بھی سن لیں۔
    یہاں ہم چند ایسے ثبوت پیش کر رہے ہیں کہ جن کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ آپ حضرات خود ہی کرسکتےیں کہ آیا پاکستان نے افغان جنگ میں امریکہ کا تعاون کیا ہے یا نہیں؟ عربی کا ایک مقولہ ہے کہ :
    اﻟﻔﺿلﻣﺎﺷﮭدتﺑﮫ. اﻻﻋداء
    ترجمہ : عزت اور بڑائی وہی ہے جسکی گواہی دشمن دے۔

    CIAکے سابق سربراہ فلپس مڈ کی پاکستان کی طالبان کومدد دینے کی گواہی:
    امریکی ایجینسی cia کا سابقہ سربراہ ایک ویڈیو انٹرویو میں کہتا ہے کہ:​
    "میں وہاں افغانستان میں موجود تھا اور امریکیوں نے کہا کہ تم ہمارے ساتھ ضرور ہونا چاہئے ۔ ہم تین ہزار لوگ کھو چکے ہیں اور یہ کوئی ہمارے ساتھ نہیں ہے اور ہم اس چیز کا پتہ چلتے ہی کسی قسم کی حیرانگی نہیں ہونی چاہیے کہ پاکستان میں ایسے لوگ موجود تھے جو نائن الیون سے پہلے مسلسل طالبان کی مدد کرتے نظر آرہے تھے ۔ یقینی طور پر ایسا ہی تھا وہ اپنے عقب میں ایک مضبوط دوست رکھنا چاہتے تھے ۔ اچھی طرح یاد ہے کہ جب میں قندوز میں آپریشن دیکھ رہا تھا تو میں نے کہا ہمیں حیران نہیں ہونا چاہیے کہ پاکستان کی سیکیورٹی اداروں میں طالبان حمایتی موجود ہیں ۔ " (سیکرٹ پاکستان ڈاکومنٹری میں ویڈیو بیان)

    پاکستان نے کیسے طالبان قیادت کو افغانستان سے نکالا- CIA کے سابق اہلکار گیری بر نسٹن کی دوہائی:
    امریکی ایجینسی سی آئی اے کا سابقہ ایلکار گیری برنسٹن پاکستان کی طالبان قیادت کو افغانستان سے نکالنے پر دوہائیاں دیتے ہوئے کہتا ہے کہ:
    "دسمبر 2001 میں جب امریکی زمینی و فضائی فوجیں اور شمالی اتحاد پورے افغانستان میں طالبان کو زمین ہر تہہ و تیغ کر رہی تھیں تو سب سے مشکل جو مرحلہ تھا جسکی وجہ سے پاکستان کے اوپر اتحاد کرنا مشکل نظر آرہا تھا وہ قندوز کی ہوائی ائیر لفٹ تھی اور شمالی اتحاد کے لوگ انتہائی غصے میں میرے پاس آئے اور بتایاکہ پاکستان کے جہاز قندوز کے ہوائی اڈے پر اُتر رہے ہیں اور طالبان کو وہاں سے نکال رہے ہیں ۔ میں نے عبد اللہ سالک سے پوچھا جو بعد میں شمالی اتحاد کی انٹیلی جنس کا سربراہ بنا تھا کہ کیا تم نشے میں ہو ؟ مجھے بالکل یقین نہیں آرہا تھا ، وہ جہاز واقعی اُڑ رہے تھے اور ہمیں یہ بتایا گیا تھا کہ وہ وہاں پر پھنسے چند پاکستانی فوجی افسروں کو نکال رہے ہیں ۔ لیکن حقیقت یہ تھی کہ وہ قندوز ہوائی اڈے پر اُتر رہے تھے اور طالبان کو وہاں سے نکال رہے تھے ۔ امریکی ائیر کنٹرولر نے طالبان کی قیادت کو شمالی افغانستان سے نکلنے دیا اور جو باقی بچے انہیں ہلاک کر رہے تھے ۔ میں پاکستان کے دوغلے پن کیوجہ سے بہت زیادہ خؤف میں مبتلا تھا ۔"
    (سیکرٹ پاکستان ڈاکومنٹری میں ویڈیو بیان)

    پاکستا ن نے امریکہ سے دھوکا کیا ۔کلونل ریچرڈ کیمپ:ہیڈ انٹیلی جنس کیبنیٹ آفس کا بیان:

    کلونل ریچرڈ کیمپ جو کہ امریکی انٹیلی جنس کے کیبنیٹ آفس کاسا بقہ ہیڈ رہ چکا ہے کہتا ہے کہ:
    "میرے خیال میں یہ تو بالکل واضح ہے کہ پاکستان بہت زیادہ ڈبل گیم کر رہا تھا ۔ یہ لوگ باتیں زیادہ اور کام کم کرتے ہیں اور جتنا کرتے ہیں اسکا مقصد مغرب کا منظور نظر ہونا ہے حالانکہ اس کی کوئی ضرورت نہیں اور یہی ان کی حقیقت ہے اس سے میرا یہ خیال ہے کہ طالبان کے کچھ عناصر کی پاکستان ابھی بھی مدد کر رہا ہے ۔ اپنے مقصد کے استعمال کے لیے پاکستان ابھی بھی تیار کر رہا ہے "
    (سیکرٹ پاکستان ڈاکومنٹری میں ویڈیو بیان)

    پاکستانی آئی ایس آئی نے افغان طالبان کا ساتھ دیا۔کرنل ڈانل شیفر امریکن انٹیلی جنس کے سربراہ کی گواہی:
    کرنل ڈانل شیفر جو شمالی افغانستان میں امریکن انٹیلی جنس کا سربراہ تھا کہتا ہے کہ:
    "یہ بہت واضح تھا کہ طالبان کو مختلف شکلوں میں پاکستان سے مدد مل رہی تھی ۔ سب سے زیادہ قابل غور بات ہوئی جو ہمارے پاس ثبوت کے طور پر تھی وہ ایک ایجنسی کی خاتون تھی (جسکو ہم نے گرفتار کیا تھا )۔ آئی ایس آئی کی یہ خاتون طالبان چھاپہ مار ٹیم میں اپنا کردار نبھاتی رہی تھی ۔ اس خاتون رکن کی آئی ایس آئی سے تعلقات کی تحقیقات کی گئی تھیں ۔ اور در پردہ اسے واپس پاکستان لانے کی کوششیں جاری تھیں ۔ دوسرے افسران کی طرح میرے دماغ میں بھی یہی تھا کہ اسے گوانتا ناموبے بھیجنا چاہیے ۔ ہم سمجھتے تھے کہ یہ اس کے لیے مناسب جگہ ہے لیکن بدقسمتی سے سیاست آڑے آگئی اور آخر کار اس کو آئی ایس آئی کے سپرد کر دیا گیا ۔ میرے اور دوسرے کام کرنے والوں کی نظر میں پاکستان کا طالبان کی مدد کرنے کے بارے میں ثبوتوں کو جھٹلایا نہیں جا سکتا ۔"
    (سیکرٹ پاکستان ڈاکومنٹری میں ویڈیو بیان)

    پاکستانی فورسز نے مجاہدین کو بارڈر کراس کرنے دیا -جنرل ڈان میک کونئیل سربراہ کوالیشن فورس افغانستان کا بیان:
    جنرل ڈان میک کونئیل جو کہ کوالیشن فورس افغانستان کا سربراہ رہا ہے اپنے ساتھ پیش آئے ایک واقعے کے متعلق کہتا ہے۔​
    "(افغانی )بارڈرکے ساتھ ساتھ سقیل نامی ایک قصبہ ہے یہ ہمیشہ سے ہی مشکل جگہ رہی تھی اور آج تک یہ مشکل جگہ ہے ۔ اور ہماری وہاں ایک فارورڈ آپریٹنگ بیس ہے جو کہ بہت چھوٹی اور غیر واضح ہے اور یہاں ہماری ہر ضرورت کو اچھی طرح پورا کر رہی ہے۔ تو 2002 میں ایک رات کو ہم نے ایک بے لگام گشت کو دیکھا جو بیس سے تیس لوگوں پت مشتمل تھا اور وہ بارڈر کراس کر کے ہماری طرف آرہے تھےجو کہ سقیل سے برابر میں پاکستان کے گاؤں سے ہم اُسے فرنٹئیر کور کی پوسٹ کے ساتھ آتا ہوا دیکھ رہے تھے ۔ وہ پوسٹ کی دیواروں سے ساتھ ساتھ چل رہے تھے اور جو اُس پوسٹ پر پہرہ دے رہے تھے وہ یہ بالکل واضح طور پر دیکھ سکتے تھے ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ افغان چوکی ہر حملہ کرنا چاہتے تھے تاکہ ہم اپنی ہنگاموں دستوں کو باہر نکالیں اور وہ ہمارے ان ہنگامی دستوں پر گھات لگا کر حملہ کریں ۔ ہم نے جلدی میں گھات لگانے والوں پر گھات لگانے کا فیصلہ کیااور یہ وہ واضح ثبوت ہے کہ جس طرح یہ سب کچھ پیش آیا ہم ان بچے ہوئے جنگجوؤں کو دیکھ رہے تھے کہ وہ اسی راستے سے واپس جا رہے تھے جس راستے سے آئے تھے۔

    کسی کو تو اسکا علم ہونا چاہیے تھا اور جب ہم اگلے دن پاکستانی ذمہ داران سے پوچھا جہاں تک مجھے یاد ہے وہ ایک ڈویژنل کمانڈر تھا وہ کہتا ہے کہ ارے نہیں ! ایسا کچھ نہیں ہوا ۔ یہ ہو ہی نہیں سکتا ، وہ ہماری طرف سے نہیں آسکتے۔"
    (سیکرٹ پاکستان ڈاکومنٹری میں ویڈیو بیان)


    پرویز مشرف نے بش انتظامیہ کے ساتھ خوب فراڈ کیا ۔ بروس ریڈیل سابق سربراہ سی آئی اے کی دہائی:
    بروس ریڈیل جوامریکی ایجینسی سی آئی اے کا سابقہ سربراہ رہا ہے ، کہتا ہے کہ:
    "پاکستان اور خاص طور پر پرویز مشرف نے بش انتظامیہ کے ساتھ خوب فراڈ کیا ۔ انہوں نے القائدہ کے متعلق وہ کچھ کیا جس سے بس انتظامیہ خؤش ہو جائے اور القائدہ بطور تنظیم ، طالبان کو بھی نقصان نہ پہنچائے ۔ اِن دونوں کے درمیان جب بھی کوئی بڑی میٹنگ ہوتی تو مشرف جانتا تھا کہ طالبان کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے اور نام نہاد القائدہ لے کر وہ اپنے مقصد حاصل کر لیتا ۔ جب کبھی مشرف اور بش کی سربراہی کانفرنس طے پاتی تو پاکستان ہمیشہ سے القائدہ کی تیسری اور چوتھی نمبر کی قیادت کو ہمارے حؤالے کر دیتا ۔ یہ کام صرف اِس تنقید سے بچنے کے لیے کرتا جو امریکہ کی طرف سے پاکستان کی دوہری پالیسی پر ہو سکتی تھی "۔ (سیکرٹ پاکستان ڈاکومنٹری میں ویڈیو بیان)


    امریکی کیمپ پر حملہ آئی ایس آئی کے تعاون سے ہوا۔ مائک مولن ، سابق امریکی جوائنٹ چیف آف سٹاف کی دہائی :
    کابل میں امریکی کیمپ پر ہونے والے حملے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں سابق امریکی جوائنٹ چیف آف سٹاف مائک مولن نے کہا:
    " اس(کابل میں ہونے والے) حملے کو پاکستانی حقانی نیٹ ورک نے پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے بھرپور تعاون سے بلکہ ان دونوں نے ملکر ان حملوں کو انجام دیا ہے ۔ حقانی نیٹ ورک پاکستان کی انٹیلی جنس آئی ایس آئی کے مضبوط بازو کے طور پر کام کرتا ہے ۔ آئی ایس آئی کی مدد اور بھرپور تعاون سے حقانی نیٹ ورک نے ٹرک بم حملہ پلان کیا اور اُسے انجام بھی دیا تھا اور اِسی طرح ہمارے سفارتخانے پر حملے کا بھی معاملہ ہے ۔ ہمارے پاس ناقابل تردید انٹیلی جنس ثبوت ہیں کہ یہی دونوں ہی 28 جون کو انٹر کوانٹیننٹل ہوٹل کابل پر ہونے والے حملے میں بھی ملوث ہے ۔ آئی ایس آئی کے یہ تمام آپریشنز چھوٹے مگر نہایت موثر تھے ۔ متشددانہ عسکریت پسندی کو پالیسی کے ہتھیار کے طور پر جن کو پاکستانی حکومت بالخصوص پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی نہ صرف ہمارے مفید سٹریجیٹک اتحاد کو تہہ و بالا کر دیا ہے بلکہ پاکستان کے ہمارے لیے ناقابل احترام اور علاقائی طور پر موثر ہونے کے موقع کو کھو دیا ہے "


    جناب کیا بچگانا سوال ہے۔۔۔ رجوع کا مطلب ہی یہ ہوتا کہ میرا پہلا موقف غلط تھا ۔۔میں اس سے توبہ کرتا ہوں۔۔۔ اب آپ بتا دیں کہ جس غلطی پر توبہ کی جائے اسے دوبارہ اختیار کرنا چاہئے یا چھوڑ دینا چاہیے؟؟

    ایجینسیوں نے تو ابھی تک نہیں اٹھایا البتہ وزیرستانی خوارج کی جانب سے کئی بار دھمکیاں موصول ہو چکی ہیں۔۔۔ جس کی بنا پر جماعت الدعوہ نے انکو سیکیورٹی بھی دی۔۔۔ باقی یہ وہ کہ اچانک درس دینے آ جاتے ہیں۔۔ اس سے آپ کیا اخذ کرتے ہیں؟؟ اگر آپکو اعتراض ہے تو انکو بول دیں کہ شیخ صاحب ٹی وی پر اعلان کروایا کریں ۔ کہیں بھی درس دینے دے قبل۔۔!!! عجیب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    اور سوال بڑا قابل غور ہے کہ اگر وہ خوارج کے حمائتی ہیں تو سعودیہ میں کیا کر رہے ہیں۔۔۔ وہاں تو پاکستان سے بھی زیادہ سخت برتاو کیا جاتا ہے خارجیوں کے ساتھ۔۔۔!!!

    آپکی "بعید نہیں" والی بات سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ یہ صرف آپکا "تکا شریف " ہے۔۔۔!!
    اور اھم فالاھم کے قاعدے کے تحت پہلے سر تو مجاہدین نے افغانستان میں خوب کچلا ہے۔۔۔ اب پرندے کے پر کاٹنے کے لئے ان کے حواری خوارج کی پاکستان میں خوب درگت بنائی جا رہی ہے۔۔۔۔!!




     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 4
  6. مون لائیٹ آفریدی

    مون لائیٹ آفریدی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 22, 2007
    پیغامات:
    4,799
    یہ ممکن ہے اور ہونا بھی یہ چاہئیے تھا لیکن کاش کہ ایسا ہوتا ، الا ماشاءاللہ چند ہوں گے اس ٹیم میں بھی ۔
    لیکن ٹیم ورک کا " اکا" غیروں کے پاس ہے ۔

    اور رہی بات افغان طالبان کی حمایت کی ،
    یعنی یہ بات آپ مان رہے ہیں کہ پاکستان امریکہ کا نہیں بلکہ افغان طالبان کا ساتھی ہے۔ کیا یہ بات درست ہے ؟
    پھر کس خوشی میں امریکہ روزانہ کے حساب سے ڈالر دے رہا ہے پاکستان کو ؟
    اور تو اور کہ دنیا بھر کے صحافیوں کو اس بات کا پتہ چل گیا ہے کہ پاکستان وہ ملک ہے کہ ڈالر کے لیے اپنی ماں تک بیچ سکتا ہے ۔
    اور پھر کیوں پاکستان نے ۲۰۰۴ میں قبائلی علاقوں پر امریکہ کے کہنے پربمباری شروع کی ؟ سلسلہ آج تک چل رہا ہے ۔
    اگر افغان طالبان کی حمایت اور مدد کرنا پاکستان کا فرض ہے کہ وہ امریکہ سے لڑ رہے ہیں ۔ اور وہاں پر افغان ملی اردو کے ساتھ جہاد فرض ہے ۔
    تو امریکہ اور اس کے ساتھی چاہے وہ کسی بھی ملک میں ہو کے خلاف لڑنا لازم ہے ۔ اگر نہیں تو کیوں نہیں ؟ پھر افغانستان میں کیوں ؟
    اور ہاں تو پھر پاکستان میں امریکہ کے اتحادی سے لڑنا کیوں نہیں ؟
    مجاہد تو مجاہد ہوتا ہے چاہے وہ امریکہ کے خلاف افغانستان میں لڑے یا دوسرے ملک میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    وزیرستانی نہیں بلکہ پنجابی خوارج جو حکومت میں بیٹھ کر حربی کافر کے ساتھی ہوکر قبائیلی مسلمانوں کے خلاف لڑرہے ہیں ۔
    اور تو اور جو خوارج ہونے کے ساتھ ساتھ بیک وقت مرجئہ بھی بنے ہوئے ہیں ۔
    آپ نے شاید قبائیلی مجاہدین کی "تلواروں کی جھنکار 47 "نہیں دیکھی ہے ۔
    اس سیکورٹی پر ان کو اللہ اجر دے گا ۔ لیکن بعض خصلت کی وجہ سے شیخ صاحب ان کو " لشکر خبیثہ " کے نام سے موسوم کرتے چلے آرہے ہیں ۔
     
  7. خطاب

    خطاب -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 1, 2015
    پیغامات:
    74
    کبوتر کی طرح آنکھیں بند کرنے سے کچھ نہیں ہوتا۔۔ جناب یہ ۲۰۱۵ ہے۔۔۔ اب تو معاملات کافی واضح ہو چکے ہیں۔۔۔!!!
    امریکہ خود اپنی کہانی رو رو کر دنیا کو بتا رہا ہے کہ ہمارے ساتھ ہاتھ ہوا ہے۔۔۔!!!!
    یہ کوئٹہ شوری ، حقانی نیٹ ورک یہ سب کیا ہے؟؟ ۔۔۔ افغان طالبان کا ترجمان سر عام تندور سے روٹیاں لیتے بلیک واٹر کے ہاتھوں شہید کر دیا گیا۔۔۔ اور مزے کی بات پھر رات و رات سب ناکے کراس کر کے میت شمالی وزیرستان بھی پہنچا دی گئی۔۔۔ یہ سب قرائن کس جانب اشارہ کرتے ہیں؟؟ْ
    مزید کے لئے ابو جریر الشمالی کا رسالہ القائدہ وزیرستان منہج و افعال کے آئینہ میں ضرور پڑھیں۔۔۔۔۔۔

    جس مقصد کے لئے پہلے افغان جہاد میں دئیے تھے۔۔۔۔ مزید کے لئے ٹی ٹی پی کے مفتی اعظم ابو ذر سے رابطہ فرما لیجئے جو کہ باقائدہ دلائل دیتے ہیں کہ کفار سے امداد لیکر لڑنا جائز ہے۔۔۔
    اب پاکستان ڈالر لے تو وہ ایجینٹ بن جاتا ہے۔۔۔ اور خوارج لیں تو جائز ہو جاتا ہے۔۔۔ یہ بات ہضم نہیں ہوتی۔۔۔ پاکستان نے اسی امریکہ کی جوتی اسی کے سر ماری ہے۔۔۔ انہی کے ڈالر انہی کے سر۔۔!!!

    آپ کے سوال کا جواب اسی میں موجود ہے۔۔۔۔ جب پاکستان نے امریکہ کے خلاف مجاہدین کا ساتھ دیا تو اب پیچھے کیا رہ گیا ہے؟ اب یہ کوئی ۲۰۰۴ تو ہے نہیں کہ معاملہ مبہم ہو۔۔۔ اندر کھاتے کی کہانی امریکی خود ہی بیان کر چکے کہ الحرب الخدعہ ہو گیا ہے ان کیساتھ۔۔۔!!!!

    ان پنجابی "خوارج" کو دنیا جانتی ہے کہ انہوں نے مسلمانوں سے نہیں بلکہ کفار سے ہی ٹکر لی۔۔۔ البتہ داعش کے بعد مرجئہ مرجیہ کی رٹ لگانے والے اب اپنا ہی تھوکا چاٹ رہے ہیں۔۔
    یہی تو کمال ہوا ہے۔۔۔۔ جناب اب تو داعش نے القائدہ کو مرجئیہ کہہ دیا ہے۔۔۔ اور القائدہ نے داعش کو خوارج۔۔۔!!!

    جی ہاں اس "تلواری جھنکار" کو ابو جریر الشمالی نے خوب قلم بند کیا ہے۔۔۔۔
    لیجئے پڑھ لیجئے۔۔۔۔ سابقہ القائدہ اور موجودہ داعش کے راہنما۔۔۔ ابو جریر الشمالی کے قلم سے۔۔۔ رسالہ کا نام القائدہ وزیرستان منہج اور افعال کے آئینہ میں۔۔۔

    صفحہ ۱۱ سے اقتباس:
    "شمالی وزیرستان سے چھ ماہ کی میری غیرحاضری کے دوران کافی واقعات رونما ہوئے۔اِن واقعات نے تنظیم کو تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کیا۔سب سے سنگین مسئلہ تنظیم کے کچھ ساتھیوں کی اولاد کا تھا ، شہید [جیسا کہ انکے بارے ہمارا گمان ہے]ساتھیوں کے بیٹوں کا،قائدین کے بیٹوں کا۔یہ لوگ لواطت کے فحش کام میں مبتلا ہوئے اور بالآخر جاسوسی کے مرتکب ہوئے تھے،جیسا کہ اِس سے پہلے سوڈان میں کچھ دوسرے بھائیوں کے ساتھ یہ ہوچکا تھا۔انکی غداری کے نتیجہ میں دسیوں فضائی حملے ہوچکے تھے اور نتیجتاًکافی ساتھی شہید ہوگئے۔"

    آل تکفیر کی یہ پرانی خصلت خبیشہ ہے ۔۔ بے پر کے پرواز کرنا۔۔ جناب شیخ امین اللہ پشاوری کی جماعت الدعوہ کے بارے کیا رائے ہے۔۔۔ یہ ہم فورم پر انکی آڈیو کی صورت میں ڈالے دیتے ہیں۔۔۔ اور اب آپ کے زمہ ہے کہ آپ اپنے دعوہ پر دلیل دیں۔۔ ورنہ یہ آیت وظیفہ کے طور پر پڑھیں۔۔ لعنت اللہ علی الکاذبین۔۔۔ انشا اللہ افاقہ ہو گا۔۔
     
  8. مون لائیٹ آفریدی

    مون لائیٹ آفریدی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 22, 2007
    پیغامات:
    4,799
    ان الزامات کے جواب دہ آپ ہی ہے ۔
    پیمانہ ہی بدل دیا ہے ۔ امریکہ سے اتحاد کرکے مجاہدین سے ٹکر لی ہے ۔
    اور دعویٰ اس کا الٹ ۔
     
  9. مون لائیٹ آفریدی

    مون لائیٹ آفریدی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 22, 2007
    پیغامات:
    4,799
    اگر ایک افغانی مسلمان جو ملی اردو میں ہو کے خلاف جہاد جائز ۔ اس وجہ سے کہ یہ امریکہ کے دوست اور اتحادی ہیں ۔
    اور جب ایک پاکستانی ا ٓرمی میں ہو تو اس کے خلاف جائز نہیں ۔
    مگر کیوں ؟
    ڈبل سٹینڈرڈ کیوں ؟ کیا یہ ان کے اتحادی نہیں ہیں ۔
     
  10. مون لائیٹ آفریدی

    مون لائیٹ آفریدی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 22, 2007
    پیغامات:
    4,799
    آج تحریک طالبان پاکستان کے خصوصی فورس ایس ٹی ایف نے اپنے ٹی ٹی پی کے نئے پلان پر عمل درآمد کا آغاز کرتے ہوئے فرنٹ لائن فورس کے ایک اہلکار کو اس کے اپنے گھرمیں ٹارگٹ کیا ۔ ہم پاکستان کے سیکیو رٹی فورسز سے تعلق رکھنے والے تمام اہلکاروں اور امن کے نام پر بنے کفر کے اتحادی لشکروں کو خبردار کرتے ہیں کہ یا تو وہ جمہوریت کی بجائے اسلام کے سپاہی بن جائیں ۔اور کفر کے فرنٹ لائن فورس ناپاک فوج کی ڈیوٹی چھوڑ دیں یا مجاہدین
    اسلام کے ہاتھوں اپنے ذلت اموز موت کے لئے تیار رہیں ۔
    محمد خراسانی
    مرکزی ترجمان تحریک طالبان پاکستان
    Posted onMarch 30, 2015

    تحریک طالبان پاکستان کے خصوصی دستے ایس ٹی ایف نے پشاور مٰیں امریکی فرنٹ لائن فورس ناپاک فوج کے لیفننٹ کرنل طاہر عظیم کو کا میابی سے ٹارگٹ کیا۔الحمدللہ ۔جبکہ مجاہدین کاروائی کے بعد بحفاظت اپنے خاص طریقے کے مطابق غائب ہوگئے۔
    Posted onMarch 30, 2015
     
  11. خطاب

    خطاب -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 1, 2015
    پیغامات:
    74
    یہ اوپر خوب واضح کہ اس اتحاد میں کتنی حقیقت ہے؟ کفار کے بیانات بھی دئے۔۔ لیکن آپ نے نجانے کیوں کبوتر کی طرح آنکھ بند کر کے انکو پڑھنا گوارہ ہی نہ کیا۔۔۔
    اور ڈبل سٹینڈرڈز کے لئے پہلے ذرا اپنا گھر پھرولیں ۔۔!!!
    ابو جریر الشمالی صاحب اپنی کتاب القائدہ وزیرستان منہج اور افعال کے آئینہ میں کے اندر فرماتے ہیں:

    صفحہ ۱۱ سے اقتباس:
    "شمالی وزیرستان سے چھ ماہ کی میری غیرحاضری کے دوران کافی واقعات رونما ہوئے۔اِن واقعات نے تنظیم کو تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کیا۔سب سے سنگین مسئلہ تنظیم کے کچھ ساتھیوں کی اولاد کا تھا ، شہید [جیسا کہ انکے بارے ہمارا گمان ہے]ساتھیوں کے بیٹوں کا،قائدین کے بیٹوں کا۔یہ لوگ لواطت کے فحش کام میں مبتلا ہوئے اور بالآخر جاسوسی کے مرتکب ہوئے تھے،جیسا کہ اِس سے پہلے سوڈان میں کچھ دوسرے بھائیوں کے ساتھ یہ ہوچکا تھا۔انکی غداری کے نتیجہ میں دسیوں فضائی حملے ہوچکے تھے اور نتیجتاًکافی ساتھی شہید ہوگئے۔
    ہم نے تنظیم کی خاموشی کے خلاف آواز اٹھائی اور اُن پر دباؤ ڈالا کہ وہ امارتِ اسلامی افغانستان سے ہٹ کر آزادانہ اِن لوگوں پر مقدمہ چلائیں۔لیکن تنظیم نے یہ موقف اپناتے ہوئے کہ وہ امارتِ اسلامیہ سے بیعت ہے اور انکی پابند ہے ، اس بات پر اصرار کیا کہ وہ امارت ِاسلامیہ سے ہی فیصلہ کے لئے قاضی بلوائیں گے۔ہم نے تنظیم القاعدہ سے امارت ِاسلامیہ سے ہٹ کر آزادانہ مقدمہ چلانے کی درخواست اس لیے کی تھی کہ ہمارے اور امارت کے درمیان امارت کے فقہی تعصب کی وجہ سے جاسوسی اور فحاشی کی سزاء میں فقہی اختلافات موجود تھے ۔
    امارت نے اس معاملہ میں دخل دینے سے معذرت کرلی اور اسکی بجائے واپس تنظیم کی طرف فیصلہ لوٹا دیا۔
    اِن نوجوانوں کی کہانی ہر طرف پھیل گئی اور تنظیم ایک مذاق بن کررہ گئی۔مجاہدین اور عام لوگوں کی طرف سے سوالات اُٹھنا شروع ہوگئے، کہ تنظیم اِن پر حد قائم کرنے میں تاخیر کیوں کررہی ہے اور فیصلہ ہوئے بغیر تنظیم القاعدہ نے کیوں ملزموں کو قید سے رہا کردیاہے۔؟"

    جی جناب اب کیا خیال ہے کہ دوہرا معیار کس کا ہے۔۔۔۔ یہی الزام دیتے ہیں نا آپ لوگ باقیوں کو۔۔۔ فلاں اس لئے مرتد اور واجب القتل کیونکہ اسنے کفار کا ساتھ دیا۔۔۔ لیکن جب اپنوں نے یہ کام کیا تو سب کچھ بھول گئے۔۔۔۔۔۔۔
    آخر یہ دہرا معیار کیوں؟



    سوال گندم جواب چنا۔۔۔ جس "تلواری جھنکار" کی دلیل میں نے دی اسکو آپ نے دیکھنا تک گوارا نہیں کیا۔۔۔!!
    اگر خبریں ہی پیسٹ کرنی ہیں تو میں آپ سے زیادہ خبریں پیسٹ کر دیتا ہوں کہ وہاں خوارج کی کیا درگت بن رہی ہے۔۔۔





     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  12. سوئےمقتل

    سوئےمقتل -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏فروری 28, 2015
    پیغامات:
    83
    موووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووون لائٹ کتھے او
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  13. محمد عامر یونس

    محمد عامر یونس محسن

    شمولیت:
    ‏مارچ 3, 2014
    پیغامات:
    899
    جزاک اللہ خیرا - خطاب بھائی
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں