والدین کے لیے عام ہدایات

ابو عبداللہ صغیر نے 'مثالی معاشرہ' میں ‏اپریل 1, 2016 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ابو عبداللہ صغیر

    ابو عبداللہ صغیر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏مئی 25, 2008
    پیغامات:
    1,979
    والدین کے لیے عام ہدایات

    کرنے کے کام

    1) ایسے والدین بنیں کہ قرآن بچوں پر اثر کرے اور سنت اُن کا کردار بنے۔

    2) بچوں کو ایسی بات مت کہیں جس پہ آپ خود عمل نہ کرتے ہوں۔

    3) اپنے گھر میں آوازوں کو کنٹرول کیجئے۔

    4) اپنی آواز کے لیول اور لہجے کو کنٹرول کیجئے۔

    5) حکمت بھری کہانیاں سنائیے لیکن اس کا اخلاقی نتیجہ بیان نہ کیجئے۔

    6) اچھے رویے اور اچھے کردار کی خود مثال بنیے۔

    7) اپنی غلطیاں تسلیم کیجئے۔

    8) صحت مند مشاغل اختیار کیجئے۔

    9) بچوں کے تعاون کو تسلیم کیجئے۔

    10) بڑوں کی طرح بچوں کی بھی عزت کیجئے یا ایسی عزت کیجئے جیسی آپ اپنے لیے چاہتے ہیں۔

    11) اکثر اپنی محبت کا اظہار کرتے رہیں۔

    12) مثبت توقعات رکھیے

    نہ کرنے کے کام

    1) بچوں کی ضروریات ضرور پوری کریں لیکن ان کی خواہشات ہر گز پوری نہ کریں۔

    2) اچھے رویوں پر ہمیشہ انعامات کی پیشکش نہ کرتے رہیں۔

    3) فضیتہ مچانے پر ہار تسلیم نہ کریں۔

    4) آپس کے جھگڑے بچوں کے سامنے نہ کریں۔

    5) منفی مثالوں کے ذریعے اچھی باتیں نہ سمجھائیے ۔ مثلاً جھوٹ بولنے والے بچے کی کہانی سنا کر اُسے دیانت داری کا سبق سکھائیں۔

    6) اپنے بچوں کا موازنہ نہ کیجئے۔

    7) بچوں سے اپنے وعدوں کو نہ توڑیے۔

    8) غیر حقیقی سزاؤں کی دھمکی نہ دیجئے۔

    9) ہمیشہ جلدی میں نظر نہ آیئے۔

    10) جو ہو چکا اُسے چھوڑ دیجئے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 6
  2. ابو عبداللہ صغیر

    ابو عبداللہ صغیر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏مئی 25, 2008
    پیغامات:
    1,979
    السلام علیکم
    تمام ممبران سے گزارش ہے کہ اس تحریر میں موجود کمی کوتاہی سے آگاہ کریں اور ہو سکے تو اس میں مزید نقاط کا اضافہ فرمائیں۔
    جزاک اللہ خیرا
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  3. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    بہت خوب بھائ ابو عبداللہ صغیر
    یہ بھی کہ بچوں کو ہر بات پر ٹوکا نہ۔
    انہیں اعتماد دیا جائے۔
    ان کی کسی غلطی پر سب کے سامنے انہیں بڑا بھلا نہ کہا جائے
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
    • متفق متفق x 1
  4. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,952
    جزاک اللہ خیرا،
    بچوں سے دوستانہ ماحول رکھا جائے ـ تاکہ وہ ہمیشہ ہربات آپ سے شیئرکرتے رہیں
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  5. انا

    انا -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 4, 2014
    پیغامات:
    1,400
    و علیکم السلام
    جی اچھی نصیحتیں ہیں۔
    بچوں کو دینا سیکھائیں ۔اپنی چیزیں شئر کرنا۔ تحفہ تحائف دینا۔
     
    • متفق متفق x 1
  6. نصر اللہ

    نصر اللہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏دسمبر 19, 2011
    پیغامات:
    1,845
    وعلیکم السلام..
    بھت خوب.
    بچوں کے ساتھ ہمیشہ پست آواز میں بات کرنا چاہئے..


    Sent from my ALE-L21 using Tapatalk
     
  7. نصر اللہ

    نصر اللہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏دسمبر 19, 2011
    پیغامات:
    1,845
    یہ ماحول ہمارے ہاں پایا جاتا ہے.
    اللہ تعالی نظر سے بچائیں یہ ہی وجہ ہے کہ ہم ہر بات ابو جی سے اور گھر میں شئیر کرتے ہیں..
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
    • متفق متفق x 1
  8. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,952
    عمومی بات کی ہے ۔ایک عام غلطی کی نشاندہی جو کہ والدین سے ہورہی ہے ۔ آپ سمیت بہت سے گھرانے ایسے ہوں گے جس میں یہ ماحول موجود ہوگا ،
     
    • متفق متفق x 2
  9. نصر اللہ

    نصر اللہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏دسمبر 19, 2011
    پیغامات:
    1,845
    ویسے یہ ماحول قدیم تھا اب جب سے ترقی ہوتی جا رہی ہے ایسا ماحول بھی ناپید ہوتا جا رہا ہے...
    لوگ اب گھر والے بھن بھائی سے زیادہ سوشل میڈیا والے بھن بھائیوں کو زیادہ توجہ دینے لگ گئے ہیں...
    اللہ ہدایت دیں..
     
    • متفق متفق x 1
  10. عطاءالرحمن منگلوری

    عطاءالرحمن منگلوری -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 9, 2012
    پیغامات:
    1,489
    والدین بچوں کے سامنے آپس میں نوک جھونک سے بچیں..اور لڑائ تو ہرگز نہ کریں.

    Sent from my LG-E970 using Tapatalk
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
    • متفق متفق x 1
  11. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,952
    نہیں، میری بات اس پس منظر میں نہیں تھی. بلکہ کہنے کا مقصد یہ تھا کہ والدین کا رویہ،؛ اولاد کے درمیان ناانصافی سے بچے والدین سے دور ہوجاتے ہیں .. جو کہ بچوں اور والدین دونوں کے لئے نقصان دہ ہے.. اس لئے کوشش ہونی چاہیے کہ کسی قسم کا غلط رویہ بچوں کے َساتھ تعلق پر اثرانداز نا ہو
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  12. ابو فیصل

    ابو فیصل -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 31, 2013
    پیغامات:
    29
    و علیکم السلام
    جزاک الله خیرا
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں