اپنی سوچ کو بدلے !

سعیدہ شیخ نے 'مثالی معاشرہ' میں ‏اکتوبر، 16, 2018 کو نیا موضوع شروع کیا

Tags:
  1. سعیدہ شیخ

    سعیدہ شیخ محسن

    شمولیت:
    ‏مارچ 16, 2018
    پیغامات:
    80
    آج بظاہر ہم ترقی یافتہ دور میں جی رہے ہیں۔ مگر ایسے کئی افراد ہیں جو مایوسی اور ذہنی دباؤ کا شکار ہے۔ اور یہ تعداد روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔ ماہرین نفسیات نے خبردار کیا ہے کہ احساسِ تنہائی کو معمولی سمجھ کر نظر انداز نہ کیا جائے کیونکہ اب یہ کیفیت ایک نئی اور جان لیوا بیماری بنتی جا رہی ہے اور یہ دوسری کئی بیماریوں سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔ آج کے دور میں انسان بہت زیادہ ذہنی الجھن کا شکار ہے اور اس طرح کے کئی افراد آپ کو نظر آئے گیں۔ جو اپنی زندگی، حالات اور صحت سے مایوس ہو چکے ہیں۔ دراصل ہم نے معاشرہ ہی کچھ ایسا تیار کیا ہے۔ جس میں اپنائیت ختم ہو چکی ہے۔ چند میٹھے بول انہیں اپنی زندگی سے قریب تر اور ان میں مثبت تبدیلیاں پیدا کر سکتی ہیں۔"جس طرح شبنم کے قطرے مرجھائے ہوئے پھول کو تازگی بخشتے ہیں اسی طرح اچھے الفاظ مایوس دلوں کو روشنی بخشتے ہیں"۔ مگر ہم اتنے غرض ہو چکے ہیں کہ ہمیں ہمارے زندگی کے دائرے سے باہر کچھ نظر ہی نہیں آتا۔

    پہلے اور آج کے دور میں جو سب سے زیادہ نمایاں فرق ہے وہ ہے رشتوں میں دوریاں ! آج ایک پڑوسی کو یہ نہیں پتہ کہ پڑوس میں کون ہے اور کس حال میں ہے۔ مگر دل اس وقت بہت زیادہ غمگین ہوا اور روح کانپ اٹھی۔جب یہ خبر منظر نامہ پر آئی کہ ایک بوڑھی عورت ایک سال تک اپنے گھر ہی میں مر کر ہڈی کا ڈھانچہ بن گئی۔ یوں لگا کہ ہم نے ہماری برزخ بھی اسی دنیا میں تیار کر لی ہے۔ خدمت خلق کے ضمن میں رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے کی کئی احادیث بیان کی ہیں۔ حضرت عبداللہ ابن مسعود ؓسے روایت ہے کہ ’’رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ۔ ساری مخلوق اللہ تعالیٰ کی عیال (یعنی اس کا کنبہ) ہے اس لئے اللہ تعالیٰ کو زیادہ محبوب اپنی مخلوق میں وہ آدمی ہے جواللہ کی عیال( یعنی اس کی مخلوق) کے ساتھ حسن سلوک کرے"۔

    آج ہم سب زمانہ پر الزام دھرتے ہیں کہ زمانہ خراب ہے۔ بھئی زمانہ کیسے خراب ہو گیا؟ یہی زمین ہے، یہی آسمان ہے، آج بھی اسی طرح شکل و صورت کے انسان ہیں جیسے پچاس ساٹھ برس پہلے کے انسان تھے۔ تو فرق کہاں ہے ؟ اصل فرق سوچ کا ہے۔ آج ہمیں بہت زیادہ آسائیشیں اور آسانیاں میسر ہیں۔ پھر بھی ہمارے دل مطمئن نہیں ہیں۔ پہلے چیزیں کم تھی مگر دلوں میں وسعت تھی اور لوگ خوش رہا کرتے تھے۔ آج ہم اسباب پر بھروسہ کرتے ہیں اور رازق کو بھول گئے ہیں۔ اور جس کی وجہ سے بہت زیادہ مایوس اور ذہنی دباؤ میں مبتلا رہتے ہیں۔ جب ہم اللہ تعالی کو بھولا دیتے تو اللہ بھی ہمیں اپنے حال پر چھوڑ دیتا ہے۔ بلاشبہ امیدیں اور توقعات صرف اللہ تعالی کی ذات سے باندھے تو خوف کے جگہ اعتماد پیدا ہو گا۔اس کے لئے ہمیں اپنے اندر قوت ارادی پیدا کرنی ہو نگی۔ اور بہترین نسخہ یہ ہے کہ اپنی ذات سے دوسروں کی مدد کی جائے اس سے ہمارے اپنے غم بھی دور ہونگے۔ اور اپنی نعمتوں کی بھی قدر ہونگی۔

    قرآن میں اللہ تعالی کا فرمان ہے۔ "اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کو گننے لگو تو ان کا شمار نہیں کر سکو گے، بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے"۔(16:1 : قران )
    اور ویسے بھی دنیا کے معاملات میں اپنے سے نیچے والے کو دیکھے اور دین کے معاملات میں اپنے سے اوپر والے کو دیکھے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہماری ہر حال میں مدد فرمائے ۔آمین!
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  2. صدف شاہد

    صدف شاہد -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 16, 2018
    پیغامات:
    307
    ثم آمین
    بے شک سسٹر
    دوسروں کو نفع پہنچانا اسلام کی روح اور ایمان کا تقاضا ہے ۔ ایک اچھے مسلمان کی یہ خوبی ہے کہ وہ ایسے کام کرتا ہے جو دوسرے انسانوں کے لئے فائدہ مند ہوں۔ اس نیکی کے ذریعے صرف لوگوں میں عزت واحترام ہی نہیں پاتابلکہ اللہ تعالیٰ کے ہاں بھی درجات حاصل کرلیتا ہے۔
    بقول علامہ اقبال
    ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے
    آتے ہیں جو کام دوسروں کے
    جزاک اللہ خیرا
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  3. سیما آفتاب

    سیما آفتاب محسن

    شمولیت:
    ‏اپریل 3, 2017
    پیغامات:
    484
    بہت عمدہ تحریر ہے

    درست کہا سارا مسئلہ سوچ کی تبدیلی کا ہے جو سارے مسائل کی وجہ ہے ۔
    آج ہی کسی جگہ پڑھا تھا
    " اگر آپ خود کو امیر محسوس کرنا چاہتے ہیں تو اپنے پاس موجود ان چیزوں کو گننا شروع کریں جو آپ دولت سے نہیں خرید سکتے۔"

    ان میں احساس اور رشتے بھی آجاتے ہیں

    جزاک اللہ خیرا
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  4. سعیدہ شیخ

    سعیدہ شیخ محسن

    شمولیت:
    ‏مارچ 16, 2018
    پیغامات:
    80
    جزاکم اللہ خیرا ۔
    حوصلہ افزائی کا بہت بہت شکریہ
     
  5. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    جزاک اللہ خیرا
    آمین! یارب العالمین۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں