سانحہ ساہیوال: انسانی لہو کی ارزانی اور جھوٹ کی حکمرانی

عائشہ نے 'خبریں' میں ‏جنوری 23, 2019 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    سانحہ ساہیوال کےبعد پوری قوم صدمے میں ہے۔ جس شرم ناک طریقے سے نہتے انسانوں کو دہشت گرد بتا کر دن دیہاڑے ننھے بچوں کے سامنے قتل کیا گیا، وہی کیا کم تھا کہ اس کے بعد حکومتی وزرا کے شرم ناک بیانات سامنے آنے لگے۔ اب تک جو کچھ ہوا اور ہو رہا ہے اس کا خلاصہ یہی ہے کہ پاکستان میں انسانی لہو بہت ارزاں ہے اور یہاں صرف جھوٹ حکمراں ہے۔
    اس موضوع کو دیر سے شروع کرنے کا مقصد یہی تھا کہ خبر کی تصدیق ہو جائے، معاملہ سامنے آ جائے تو اس کے متعلق بات کی جائے۔ اب حکومت کی بنائی ہوئی ٹیم کی تحقیقی رپورٹ سامنے آ گئی ہے جس سے مزید شرم ناک حقائق سامنے آئے ہیں۔ ایک آمر جنرل پرویز مشرف نے پاکستانیوں کو القاعدہ سے روابط کے نام پر گوانتاناموبے پہنچا دیا اور ڈالر کمائے، اب داعش کے نام پر نیا کاروبار شروع ہوا ہے۔ ایک نہتے قتل ہونے والے انسان کی ماں اس کے قتل کا انصاف مانگنے کی بجائے یہ دہائی دے رہی ہے کہ ظالمو میرے بیٹے کو دہشت گرد نہ کہو۔ پاکستانی قوم کو سنجیدگی سے جھوٹ کا یہ سلسلہ روکنے کے لیے ٹھوس قدم اٹھانے ہوں گے اور سوچنا ہو گا کہ اس کا خون اتنا ارزاں کیوں ہے؟
     
    • متفق متفق x 2
  2. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960
    آپریشن سوفیصد درست بھی تھا اور خلیل کی فیملی بے گناہ بھی تھی، عجیب تضاد ہے بھئی۔افسوس کی کافی باتیں ہیں، لیکن ایک بات مجھے مثبت لگی کہ ابھی بھی عوام کی اکثریت میں انسانیت کی کچھ رمق باقی ہے کہ عوام کی اکثریت جھوٹے پراپیگینڈے کی زد میں نہیں آئی۔ ہر صاحب اولاد کے دل کو اک چوٹ لگی ہے ماسوائے چند بے حس لوگوں کے جو آج بھی اس بہیمانہ قدم کاد فاع کر ہے ہیں اور عجیب و غریب دلیلیں دے رہیں ہے۔ ایسےبہکے ہوئے لوگوں کو بددعا دینے کو بھی دل نہیں کرتا بے چارے شدید قسم کے پراپیگینڈہ کا شکار ہیں۔ اللہ حفاظت فرمائے مرحومین کے بچوں کی اور اصل مجرموں کو ذلیل و رسوا کرے، آمین!
     
    • متفق متفق x 4
  3. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    خاک انسانیت بچی ہے اس قوم میں جب تک کوئی مر نہ جائے تب تک ہم سوچتے ہی نہیں کہ انسانی حقوق کس چیز کا نام ہے۔ نہ عوام میں شعور ہے کہ وہ اپنا انسانی حقوق کے لئے اٹھے اور نہ ہی حکومتی اداروں کے اہلکاروں کو انسانوں کو انسان سمجھنے کی تربیت دی گئی ہے۔ ہر چند ماہ بعد تشدد' بے رحمی اور سنگدلی کے ہول ناک واقعات سامنے آتے ہیں مگر کوئی نہیں جو سوچے کہ معاشرہ کس طرف جا رہا ہے۔ یقین نہیں آتا کہ یہ وہی قوم ہے جس نے 70 سال پہلے پرامن جمہوری جدوجہد کے ذریعے آزادی کی جنگ لڑی تھی۔
    جس وزیر نے خلیل کے بچوں کو دیکھ کر کہا تھا کہ دہشت گردوں کے بھی بچے ہوتے ہیں اس کا استعفی لازمی ہونا چاہیے تھا لیکن یہ قوم مست ہے۔ پتہ نہیں یہ کس چیز کا انتظار کر رہے ہیں۔ اس واقعے کو حیوانیت بھی نہیں کہہ سکتے کیونکہ حیوان بھی یہ سلوک ایک دوسرے کے ساتھ نہیں کرتے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
    • متفق متفق x 1
  4. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    آٹھ دن گزرنے کے باوجود وہ قابل تردید شواہد مہیا نہیں کیے جاسکے جن کی وجہ سے چار نہتے انسانوں کو بے دردی سے گولیاں ماری گئیں جن میں ایک صرف تیرہ سالہ بچی تھی۔
     
    • متفق متفق x 1
  5. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    Last edited: ‏جنوری 27, 2019
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  6. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق چاروں افراد کو قریب سے گولیاں ماری گئیں۔
    یہ پولیس مقابلہ نہیں قتل عام تھا۔
    کنٹینر پر آتش بیانی کرنے والے شخص کا دعوی تھا کہ او پر ٹھیک آدمی بیٹھا ہو تو نیچے تک سب ٹھیک کام کرتے ہیں۔ لگتا ہے اوپر قاتل بیٹھے ہیں کہ نیچے تک سب خون آشام درندے بنے ہوئے ہیں۔ جب وزیراعلی قتل کیس میں دیت دے کر آزاد ہوا ہو تو نیچے والے کیا کرتے ہیں سب دیکھ رہے ہیں۔ تیرہ سالہ بچی سے لے کر باریش آدمی تک کسی کے خلاف اب تک کوئی ثبوت نہیں ملا۔ ان کی مظلومیت کا کوئی نہ کوئی پہلو روز سامنے آ رہا ہے۔
     
  7. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    فارینزک رپورٹ سے ثابت ہو گیا ہے کہ پولیس وین پر چلائی گئی آٹھوں گولیاں سرکاری اسلحہ ہیں!
    جھوٹ بولنے والے چاہے کتنے ذہین ہوں جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں