انتخاب کلام ۔۔۔ احسن عزیز

عائشہ نے 'کلامِ سُخن وَر' میں ‏اگست 24, 2012 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    انتخاب کلام ۔۔۔ احسن عزیز
     
  2. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    اے حرم تیرے بیٹے سلامت رہیں ، تاقیامت رہیں


    اے حرم تیرے بیٹے سلامت رہیں ۔۔۔۔ تاقیامت رہیں

    اے حرم تیرے بیٹے سلامت رہیں ۔۔۔۔ تاقیامت رہیں

    تیرے غازی، مجاہد، تیرے جاں نثار
    ان پہ رب کی عنایت رہے بے شمار
    کوئی مشرق کی وادی میں لڑتا رہے
    کوئی مغرب میں بجلی کی صورت گرے

    ان کی صبحیں سدا باسعادت رہیں
    ان کی شامیں رہینِ عبادت رہیں

    اے حرم تیرے بیٹے سلامت رہیں ۔۔۔۔ تاقیامت رہیں

    یہ فلسطیں کے پاسباں بن گئے
    فخرِ کعبہ، بلالی اذاں بن گئے
    ان کی ہر چال دشمن پہ بھاری رہی
    بحروبر میں بھی جنگ ان کی جاری رہی

    ان کو حکمت کے گوہر ودیعت رہیں
    ان کے سب کام تحتِ شریعت رہیں

    اے حرم تیرے بیٹے سلامت رہیں ۔۔۔۔ تاقیامت رہیں

    یہ قدامت پسندی کی معراج ہیں
    ولولے کے ان کے سینوں میں جو آج ہیں
    ان کی ٹھوکر میں افرنگ کے تاج ہیں
    میری امّت کی، یہ نوجواں لاج ہیں

    یہ طلب گارِ راہِ ہدایت رہیں
    رہ روانِ سبیل شہادت رہیں

    اے حرم تیرے بیٹے سلامت رہیں ۔۔۔۔ تاقیامت رہیں

    یا الٰہی یہ غازی سُبک خیز ہوں
    منزلوں کی طرف اور بھی تیز ہوں
    ان کی آنکھوں میں حق کے شرارے رہیں
    برق آسا یہ سب چاند تارے رہیں

    میری مِلّت کی تاباں قیادت رہیں
    اہلِ اِیماں کے سِینوں کی راحت رہیں

    اے حرم تیرے بیٹے سلامت رہیں ۔۔۔۔ تاقیامت رہیں

    احسن عزیز ۔۔۔ از ’’تمہارا مجھ سے وعدہ تھا‘‘
     
  3. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    غلامان محمد ﷺ

    غلامان محمد ﷺ

    کبھی چشمِ تصور سے
    دِلوں کے حکمراں دیکھو
    اور اُن کا اطمیناں دیکھو
    کوئی زنجیر میں جکڑے
    ہوئے ہیں کامراں ایسے
    کوئی زخموں سے رنگا رنگ
    مشک و زعفراں جیسے!
    کوئی بارُود میں لپٹے
    بس اِک آتش فشاں جیسے
    کوئی ہاتھوں میں سر تھامے
    کوئی مجرُوح پَر تھامے
    فرشتوں کی قطاروں میں
    اُڑے پھرتے ہیں جنت میں
    یہی تھے پاسباں جو کل حرَم سے با وفا ٹھہرے
    یہی اہلِ محبت آج بھی درد آشنا ٹھہرے !

    ۔۔۔۔۔۔ احسن عزیز ۔۔۔ از ’’ تمہارا مجھ سے وعدہ تھا ‘‘ ۔۔۔۔
     
  4. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    دلیلِ محبت ؟ از احسن عزیز



    دلیلِ محبت ؟

    سنا تھا ہم نے لوگوں سے
    محبت چیز ایسی ہے
    چھپائے چھپ نہیں سکتی !
    یہ آنکھوں میں چمکتی ہے
    یہ چہروں پر دمَکتی ہے
    یہ لہجوں میں جھلکتی ہے
    دلوں تک کو گُھلاتی ہے
    لہُو اِیندھن بناتی ہے
    اگر سچ ہے ... تو پھر آخر ہمیں
    اُس ذاتِ حق سے بھلا یہ کیسی محبت ہے؟
    نہ آنکھوں سے چھلکتی ہے
    نہ چہروں پر ٹپکتی ہے
    نہ لہجوں میں سُلگتی ہے
    دِلوں کو آزماتی ہے نہ راتوں کو رُلاتی ہے
    کلیجے منہ کو لاتی ہے نہ فاقوں ہی ستاتی ہے
    نہ خاک آلود کرتی اور نہ کانٹوں پر چلاتی ہے
    نہ یہ مجنُوں بناتی ہے
    عجب ! ... ایسی محبت ہے ؟
    ( فقط دعویٰ سُجھاتی ہے )
    نہ کعبے کی گلی میں تن پہ انگارے بجھاتی ہے
    نہ غارِ ثَور میں چپکے سے سکینت بن کے چھاتی ہے
    حِرا تک لے بھی جائے ، قُدس سے نظریں چراتی ہے !
    ہم اپنے دعوائے حقِ محبت پر ہوئے نادم
    تو پلکوں کے کناروں سے جھڑی سی لگ گئی اور پھر
    کہیں سے بجلیاں کوندیں
    صدا آئی ...
    ذرا اس آنکھ کی بندش کے دم بھر منتظر رہنا !
    وہاں خُود جان جاؤ گے
    محبّت کی حقیقت کو !

    احسن عزیز ۔۔۔ از ’’ تمہارا مجھ سے وعدہ تھا ‘‘
     
  5. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    اک ستارہ تھا میں

    اک ستارہ تھا میں

    اِک ستارہ تھا میں
    کہکشاں ہو گیا
    حُبِّ یزداں کا اِک استعارہ تھا میں
    داستاں ہو گیا
    میرا نامۂِ اعمال سمجھو ذرا ۔۔۔ روشنی ہی تو ہے
    میرا لاشۂِ پائمال دیکھو ذرا ۔۔۔ زندگی ہی تو ہے
    ہاں یہی زندگی ہے میرے دوستو !
    میں نے سوچا تھا یہ
    گر نہ دینِ مبیں پر یہ ہوتی فِدا
    اور کس کام آنی تھی یہ زندگی ؟
    اور پھر یہ ہوا
    قیدِ دنیا سے جب میں نکلنے لگا
    بندگی کا سفر جب میں طے کر چکا
    میں نے دِھیرے سے یہ ساتھیوں سے کہا
    ’’ میں شہید اب ہوا ‘‘
    پھر گواہی کا کلمہ زباں پر میری
    لمحۂِ واپسیں خود رواں ہو گیا
    اک ستارہ تھا میں
    کہکشاں ہو گیا
    ٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌ*********
    میرا اندازِ پاسِ وفا یہ رہا
    طاقِ دل پہ سدا
    شوقِ جنّت کی شمع فروزاں رہی
    دل تو دل ہی تھا، زخم اس نے کھانے ہی تھے
    روح لیکن مِری پھر بھی شاداں رہی
    میرے مالک نے مجھ کو بھری بزم میں
    اِس طرح سے چُنا
    غازیوں کی طویل ایک فہرست میں
    فرطِ رحمت سے رَوشن نِشاں کر دیا
    نورِ قرآں کو میرا بیاں کر دیا
    حُبِّ احمد ﷺ میں رطب اللساں کر دیا
    پیکرِ خاک تھا
    خاک میں جب ملا
    رحمتِ حق تعالی سے مسکن مرا آسماں ہو گیا
    اِک سِتارہ تھا میں
    کہکشاں ہو گیا
    ٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌ*********
    دوستو! غازیو!
    عشق کی ایک ہی جست میں
    میں نے چودہ قرن کی مسافت کو طے اس طرح سے کیا
    دِل میں طائف کا منظر بسا جب لیا
    خُلق میرا نسیمِ سحر ہو گیا
    اور بدر و اُحد کا سبق جب پڑھا
    عزم قطرہ تھا میرا ۔۔۔ بحر ہو گیا
    میں نے اسلاف کی ہر نشانی مٹنے کے اِس دور میں
    اجنبیت کے پرچم کو اونچا کیا
    میں نے حق و صداقت کے رَوشن دِیے
    خُونِ دِل سے بھرے
    دِل وہ جس میں ہمیشہ سے چاہت رہی
    ہر کسی کے لیے
    لب وہ جِن پر سَدا مسکراہٹ رہی
    ہر شناسا ، ہر اک اجنبی کے لیے
    اس طرح بھی ہوا
    حلقۂِ دوستاں میں کسی طَور بھی
    وُسعتِ قلب کی جب کمی ہو گئی
    دامنِ دِل وہاں اپنا پھیلا دیا
    سب کو بتلا دیا
    حق کی راہوں میں مرنا تو آسان ہے
    جِینا مشکل ہے ۔۔۔ جی کر بھی دکھلا دیا
    میرے اِخلاص کا
    ایک اک نقشِ پا کا
    ’’ صدقۂ جاریہ‘‘
    عشق راہوں میں یوں جاوِداں ہو گیا
    اِک ستارہ تھا میں
    کہکشاں ہو گیا
    ٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌ*********
    جب محبّت کی تاریخ لکھی جائے گی
    قافلۂِ حجازِ مقدّس کا جب تذکرہ آئے گا
    عاشقانِ حبیبِ جہاں ﷺ میں ۔۔۔ وہاں
    میرا نام آئے گا
    پھر صحِیفے جو محنت کے ہوں گے نشر
    میرے کِردار کا
    ان جہادی فضاؤں میں گزرا ہوا
    میری غُربت کا ، عُسرت کا ایک ایک پل
    میرے کام آئے گا !
    ساتھیو ! زخم سینے پہ کھاتے چلو
    ربّ سے مِلنا ہے تو ۔۔۔ مسکراتے چلو
    حبِّ احمد ﷺ کی شمع جلاتے چلو
    تم نے سیکھا ہے جو کچھ سکھاتے چلو
    یوں تمہارے لیے بھی ہماری طرح
    شوق کی راہ کا وہ مقام آئے گا
    حوضِ کوثر سے جب ان ﷺ کی سرکار سے ۔۔۔
    ہاں بڑے پیار سے ۔۔۔
    پھر حلاوت بھرا ایک جام آئے گا
    خالقِ دو جہاں کا انعام آئے گا
    ٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌ*********

    ۔۔۔ احسن عزیز ۔۔۔ از ’’ تمہارا مجھ سے وعدہ تھا ‘‘

     
  6. dani

    dani نوآموز.

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 16, 2009
    پیغامات:
    4,329
    سلطان صلاح الدین ایوبیؒ

    سلطان صلاح الدین ایوبیؒ

    مِرے مجاہد !

    مجھے یقیں ہے

    ترا نشانہ اٹل رہے گا

    تری نظر جو فلک کو دیکھے

    فلک کے در بھی

    کھُلے رہیں گے

    تری نظر میں یقینِ محکم

    کے چاند تارے سجے رہیں گے

    ترا سفینۂ آرزو جو

    نشانِ ساحل کو ڈھونڈتا ہے

    بہ جستجوئے منارِ منزل

    یہ محنتوں کا ثمر، یہ حاصل

    بفضل ربِّ رحیم آخر

    تجھے ملے گا

    رقیب تیرا نہ اب کے ہرگز سنبھل سکے گا

    ترا نشانہ اٹل رہے گا !

    مرے مجاہد ! یہ تیری آنکھوں کے بے کراں آسماں میں روشن ہزاروں تارے

    رجاء و ہمت کے استعارے

    یہ تیرے سینے میں مست و برہم عزیمتوں کے مہیب دھارے

    یہ نصرتوں کے کھلے اشارے

    بتا رہے ہیں

    کہ سیلِ توحید شرک والوں کی سمت تیزی سے بڑھ رہا ہے

    یہ نغمہ تاریخ کا مسافر نئی لحن میں سنا رہا ہے

    کہ میرے قبلۂ اولیں پہ

    چنی جو اہلِ کتاب نے ہے

    جدارِ خونیں.... گرے گی اب کے !

    ہزار تیر و تفنگ لے کے

    ائمۂ کفر تیری جانب

    بڑھیں بھی گر

    کچھ خطر نہیں ہے !

    اُنہیں یہ شاید خبر نہیں ہے

    کہ ''دشتِ یرموک'' ہو کہ ''مؤتہ''

    ''بنی قریظہ'' کہ ''جبلِ طارق''

    تو ایسے ہر امتحاں میں قرنوں سے اب تلک

    سرخرو رہا ہے

    حرم کی تو جستجو رہا ہے

    سفر ترا کُو بہ کُو ہمیشہ

    شکستِ قہرِ عدو رہا ہے

    اور اس مقدس زمین پر بھی

    جہاں صفِ انبیا بنی تھی

    جہاں عرشِ بریں کی جانب

    سواری معراج کی چلی تھی

    نہ ھیکلوں کا فروغ ہوگا

    نہ کچھ صلیبی شغل رہے گا

    غنیم تیرا

    تری ہی زد سے

    نہ بچ کے ہرگز نکل سکے گا

    ترا نشانہ اٹل رہے گا ​
     
  7. Ishauq

    Ishauq -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 2, 2012
    پیغامات:
    9,612
    ماشااللہ ، بہت اچھا انتخاب ھے
     
  8. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    اے رب دے دے توفیق مجھے

    اے رب دے دے توفیق مجھے پابند شریعت ہو جاوْں
    معراج عمل کو پھر پہنچوں اور بحر علم میں کھو جاؤں

    میں صبحوں کا آغاز کروں تحفیظ سے اور تلاوت سے
    سر شار رہے سجدوں سے جبیں اور دل ایماں کی حلاوت سے
    تقوی کی حسیں چادر اوڑھوں اور نفس کا رنگیں بت توڑوں
    ہر فسق کی خصلت چھوڑوں میں اخلاص سے رشتہ جوڑوں میں
    تو معاف کرے تقصیر مری ، تری رحمت ہو تقدیر مری
    گر مجھ سے خطا کچھ ہو جائے ، میں اشک بداماں ہو جاؤں

    اے رب دے دے توفیق مجھے پابند شریعت ہو جاوْں
    معراج عمل کو پھر پہنچوں اور بحر علم میں کھو جاؤں

    توحید کی تیغ و سناں لے کر ، ہر سرحد دیں پر پہرا دوں
    میں تیری محبت کا پرچم ہر کوچۂ دل میں لہرا دوں
    اخلاق مجسم ہو جاؤں ، پہچانوں حق انسانوں کا
    یوں حرص و ہوا کو تج دوں میں اور خون کروں ارمانوں کا
    ماں باپ کی خدمت کر کر کے ، جھولی میں دعائیں بھر بھر کے
    اللہ میں تیرا ہو جاؤں اور حب نبی ﷺ میں کھو جاؤں

    اے رب دے دے توفیق مجھے پابند شریعت ہو جاوْں
    معراج عمل کو پھر پہنچوں اور بحر علم میں کھو جاؤں
     
  9. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    جزاک اللہ خیرا آپی جی
    جزاک اللہ خیرا دانی بھائی
     
  10. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    الف شکرا آل۔
     
  11. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    یعنی الف فقط؟
     
  12. عائشہ مرتضی

    عائشہ مرتضی نوآموز.

    شمولیت:
    ‏جنوری 28, 2019
    پیغامات:
    13
    ماشااللہ بہترین انتخاب ! جزاک اللہ خیر
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  13. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    وایاک۔ امید ہے آپ بھی اپنا پسندیدہ کلام پیش کریں گی۔
     
  14. عائشہ مرتضی

    عائشہ مرتضی نوآموز.

    شمولیت:
    ‏جنوری 28, 2019
    پیغامات:
    13
    میرے ایمان کے ساتھی!
    تمھیں تو یاد ہی ہوگا
    تمھارا مجھ سے وعدہ تھا
    وہاں کہسار پہ جا کے
    جہادی کیمپ کے اندر
    ارادے ہم نے باندھے تھے
    دعائیں ہم نے مانگیں تھیں
    میرے ایمان کے ساتھی
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  15. عائشہ مرتضی

    عائشہ مرتضی نوآموز.

    شمولیت:
    ‏جنوری 28, 2019
    پیغامات:
    13
    میرے ایمان کے ساتھی!
    تمھیں تو یاد ہی ہوگا
    تمھارا مجھ سے وعدہ تھا
    وہاں کہسار پہ جا کے
    جہادی کیمپ کے اندر
    ارادے ہم نے باندھے تھے
    دعائیں ہم نے مانگیں تھیں
    میرے ایمان کے ساتھی
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں