تم ایسی عدالت کے خود ساختہ منصف ہو آنکھوں سے جو اندھی ہے کانوں سے جو بہری ہے احساس سے عاری ہے، طاقت کی پجاری ہے پیروں کے تلے جس کے تقدیر ہماری...
سحر و شام میں تنظیم کہاں ہوتی ہے خواہشِ صبح کی تجسیم کہاں ہوتی ہے لُوٹ لے جاتا ہے بس چلتا ہے جس کا جتنا روشنی شہر میں تقسیم کہاں ہوتی ہے ان...
شبِ تاریک چپ تھی، در و دیوار چپ تھے نمودِ صبحِ نو کے سبھی آثار چپ تھے تماشا دیکھتے تھے ہمارے ضبطِ غم کا مسلط ایک ڈر تھا، لبِ اظہار چپ تھے...
شگاف شہر پناہوں کے بھر بھی سکتے ہیں ہوا کے سامنے، تنکے ٹھہر بھی سکتے ہیں نہیں یہ جانتے پتھر اچھالنے والے سکوں شناس سمندر بپھر بھی سکتے ہیں بدن...
( فلسطینی اور روہنگیا بچوں کی فریاد) اے عید ھمارے آنگن میں اس بار خدارا مت آنا ابھی آج ھی لاشہ بھائی کا ٹکڑوں میں بٹ کر آیا ھے ابھی کل ھی میرے...
Separate names with a comma.