رشتہ کے لئے لڑکا یا لڑکی کا ایک دوسرے کو دیکھنا۔۔۔

فرخ نے 'آپ کے سوال / ہمارے جواب' میں ‏جون 16, 2011 کو نیا موضوع شروع کیا

Tags:
  1. فرخ

    فرخ -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 12, 2008
    پیغامات:
    369
    السلام وعلیکم و رحمتہ اللہ۔۔۔
    محترم رفیق طاھر بھائی۔۔۔
    مجھے متعدد بار دوستوں اور احباب کی زبانی اس بارے میں پتہ چلا کہ جب لڑکے والےرشتہ دیکھنے جاتے ہیں تو لڑکی والے لڑکی کو لڑکے کے سامنے نہیں آنے دیتے اور نہ ہی کوئی تصویر وغیرہ مہیا کرتے ہیں۔ اور اکثر ان کا تقاضا یہ ہوتا ہے کہ جب بات طے ہو جائے، پھر لڑکی دکھائی جائیگی۔۔۔۔
    اور لڑکا اسی پریشانی میں رہتا ہے کہ جب اس نے شکل تک نہیں دیکھی تو بات پکی کیسے کرے، اور وہ اپنے گھر کی خواتین جنہوں نے لڑکی دیکھی ہوتی ہے کی پسند پر مکمل اعتبار نہیں کرسکتا۔

    اور اس کے علاوہ ایک عجیب بات یہ بھی دیکھنے میں آئی ہے کہ لڑکی والے رشتے کے لئے آئے ہوئے لڑکے والوں کو لڑکی نہیں دکھاتے، مگر انکی لڑکی ویسے پردہ دار نہیں ہوتی اور دفتر، کالج یا کسی اور پبلک جگہ پر بلا کسی روک ٹوک دیکھی جا سکتی ہے۔ اور نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ لڑکے والے اس قسم کی منافقت کو پسند نہیں کرتے۔

    جہاں تک میں نے ایک روایت میں‌پڑھا ہے، کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک صحابی کوانکی شادی سے پہلے یہ حکم دیا تھا کہ وہ پہلے لڑکی دیکھ لیں پھر شادی کا فیصلہ کریں۔

    اس سلسلے میں آپ سے کچھ تفصیلا گفتگو کی درخواست ہے کہ اس سلسلے میں‌کیا طریقہ کار اختیار کیا جائے؟؟؟؟۔
     
  2. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    آپکو اتنے پاپڑ بیلنے کی ضرورت نہیں ہے !
    کیونکہ دیکھنا ضروری نہیں بلکہ اگر ممکن ہو تو ایسا کر لیا جائے وگرنہ نہیں
    إِذَا خَطَبَ أَحَدُكُمُ الْمَرْأَةَ، فَقَدِرَ أَنْ يَرَى مِنْهَا بَعْضَ مَا يَدْعُوهُ إِلَيْهَا، فَلْيَفْعَلْ
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  3. فرخ

    فرخ -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 12, 2008
    پیغامات:
    369
    طاہر بھائی
    یہ بات کچھ ہضم نہیں‌ہو رہی۔۔۔
    جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا کہ لوگ4 وجوہات کی بنیاد پر لڑکی کا انتخاب کرتے ہیں۔
    خاندانی وجہ (وقار، عزت مرتبہ وغیرہ۔۔
    دولت
    سیرت
    صورت
    تو تم سیرت کو ترجیح دینا۔۔۔۔

    مگر باقی وجوہات سے منع تو نہیں کیا نا۔

    اب اگر کوئی اور صورت اور سیرت کو بنیاد بناتا ہے، مگر لڑکی کو دیکھ نہیں پاتاتو کیسے جانے گا کہ لڑکی قبول صورت ہے بھی یا نہیں؟

    اور اگر دیکھے بغیر نکاح کر لے اور پھر وہ قبول صورت نہ ہو، تو اکثر اوقات بات طلاق تک بھی جا پہنچتی ہے۔
    بلکہ ایک روایت میں‌تو ایک صحابیہ نے ایک صحابی سے اس لئے طلاق لی کیونکہ وہ خاتون ان کی شکل کو پسند نہیں کرتی تھیں۔ اور وہ صحابی بہت پریشان رہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں‌صبر کی تلقین کی۔۔
     
  4. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    یہ ہضم کرنی پڑے گی
    کیونکہ میں نے ایک صحیح حدیث مسند احمد وغیرہ سے پیش کرکے اس بات کی وضاحت کردی ہے کہ منگنی کا پیغام بھیجنے والے کے لیے اگر ممکن ہو تو وہ دیکھ لے
    اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر ممکن نہ ہو تو وہ نہ دیکھے
    باقی رہی بات تحقیق کی تو وہ اپنے گھر کی عورتوں سے کر سکتا ہے اسکے حسن و جمال کے بارہ میں
    اور ہاں یہ بات یاد رہے کہ
    حسن وجمال کسی کی ذات میں نہیں بلکہ دیکھنے والے کی آنکھ میں ہوتا ہے
    اسکے بارہ میں ایک بہترین قصہ چوہدری افضل حق نے اپنی کتاب " جواہرات " میں غالبا حسن لازوال یا اسی کے ہم معنى عنوان کے تحت ذکر فرمایا ہے ۔
    اور یہ ایک حقیقت ہے کہ آپ جس پر راضی ہوں وہ آپکو خوبصورت نظر آئے گا لیکن اسی شخص سے اگر کوئی ناراض ہے تو وہ اسے بد صورت نظر آئے گا !!
    اور اسی طرح ثمامہ بن اثال رضی اللہ عنہ کا واقعہ بھی قابل غور ہے
    کہ
    اسلام لانے سے قبل وہ فرماتے ہین کہ کائنات میں سب سے برا چہرہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کا لگتا تھا لیکن اسلام لانے کے بعد سب سے خوبصورت چہرہ انہی کا لگنے لگا
    اسی بات کو ایک عرب شاعر نے کچھ یوں بیان کیا ہے
    عین الرضا عن کل عیب کلیلۃ *** وعین السخط تبدی المساویا
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  5. فرخ

    فرخ -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 12, 2008
    پیغامات:
    369
    طاہر بھائی
    میرے جیسے طالبعلوں کا خیال رکھا کریں کہ عربی مواد کا ترجمہ ضرور لکھا کریں۔۔۔۔اور آپ نے ماشااللہ بڑی خوبی سے بیان کردیا سارا معاملہ۔ کہ اچھے اور احسن طریق سے دیکھنے میں کوئی حرج نہیں‌ہے۔ اور یہ سبز والی بات سے تو میں بالکل اتفاق کرتا ہوں۔۔۔ مگر ایک بات یہ بھی ہے کہ بعض اوقات راضی ہونے کی بھی کچھ ضروریات ہوتی ہیں۔۔۔۔
    :00013:


     
  6. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    عربی شعر کا ترجمہ یہ ہے
    رضا مندی کی آنکھ ہر عیب سے اندھی ہوتی ہے *** اور ناراضگی کی آنکھ برائیاں ظاہر کر دیتی ہے
    مفہوم وہی ہے جو پہلے بیان ہو چکا
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں