کیا خوارج اہل قبلہ میں سے ہیں کیا انکے پیچھے نماز جائز ہے؟

ابوبکرالسلفی نے 'فتنہ خوارج وتكفير' میں ‏جنوری 10, 2012 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ابوبکرالسلفی

    ابوبکرالسلفی محسن

    شمولیت:
    ‏ستمبر 6, 2009
    پیغامات:
    1,672
    بسم اللہ الرحمن الرحیم

    [font="al_mushaf"]الاجابات المھمۃ فی المشاکل المدلھمۃ

    (اندھیری مشکلات کے روشن جوابات)


    علامہ شیخ دکتور صالح بن فوزان الفوزان حفظہ اللہ
    (رکن کبار علماء کمیٹی و دائمی کمیٹی برائے علمی تحقیقات وافتاء، سعودی عرب)

    جمع واعداد
    محمد بن فھد الحصین

    ترجمہ
    طارق علی بروہی

    کیا خوارج اہل قبلہ میں سے ہیں کیا انکے پیچھے نماز جائز ہے

    سوال 2: کیا خوارج اہل قبلہ میں شمار ہوتے ہیں؟ اور کیا ان کے پیچھے نماز پڑھی جاسکتی ہے؟ اور اہل قبلہ میں سے جن کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے اس کا معیار وضابطہ کیا ہے؟

    جواب: علماء کرام کا اس بات میں اختلاف ہے کہ آیا خوارج کفار ہیں یا گمراہ وفاسق؟ اس بارے میں ان کے دواقوال ہیں۔ البتہ ان کی تکفیر کا قول زیادہ اقرب ہے کیونکہ دلائل ان کی تکفیر پر دلالت کرتے ہیں۔ اور رہا سوال ان کے پیچھے نماز کا تو وہ (اختیار کی حالت میں) جائز نہیں الا یہ کہ وہ کسی علاقے پر قابض ہوجائے تو پڑھی جاسکتی ہے، جیسا کہ فقہاء نے یہ بات بیان کی ہے کہ ایک مسلمان کو چاہیے کہ ان کے پیچھے نماز پڑھ لے اورجماعت کو نہ چھوڑے([1])۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    حاشیہ:

    [1] اور جو علماء خوارج کی تکفیر کا رجحان رکھتے ہیں ان کا ذکر حافظ ابن حجرؒ نے فرمایا کہ: امام بخاری، قاضی ابوبکر، السبکی، القرطبی اور اسی طرح سے کتاب الشفاء کے مصنف قاضی عیاض سے بھی یہی نقل فرمایا، اسی طرح الروضۃ کے مصنف النووی اپنی کتاب الردۃ میں اسی طرف رجحان رکھتے ہیں۔ دیکھیں فتح الباری 12/300۔[/font]
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں