اِس ماہ کی خبروں کے روابط : (نومبر -دسمبر)-2011) ‏ ‏

ابوعکاشہ نے 'خبریں' میں ‏اکتوبر، 2, 2011 کو نیا موضوع شروع کیا

موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔
  1. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    بہت ہی مثبت اور ضرورت کے عین مطابق قدم ہے، کیونکہ میڈیاکے منفی کردار سے ہونے والی اذیت سے کم از کم ہم محفوظ رکھ سکتے ہیں، اسکے اور بھی فوائد ہونگے۔
    جزاک اللہ خیرا۔
     
  2. Riaz Ahmad

    Riaz Ahmad -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 23, 2011
    پیغامات:
    47
    ہنگو میں دھماکہ، امن کمیٹی کے رہنماء جا ں بحق

    نومبر 2011 49 : 12
    ہنگو(مانیٹرنگ ڈیسک)کچہری کے قریب دھماکے میں امن کمیٹی کے رہنماءجاں بحق اور دوگارڈ زخمی ہوگئے ہیں۔ پولیس کے مطابق ایک گاڑی کو ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے نشانہ بنایاگیا جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوارامن کمیٹی کے رہنماءحاجی ہشم خان جاں بحق اور دوگارڈ زخمی ہوگئے ہیں جنہیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ہنگومنتقل کردیاگیاہے۔ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔
    http://www.dailypak.com/index.php?pag=detail&id=32588
     
  3. Riaz Ahmad

    Riaz Ahmad -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 23, 2011
    پیغامات:
    47
    جنازے پر بم سے حملہ، دو افراد جاں بحق

    نومبر 2011 51 : 02
    پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک )وزیرستان میں جنازے میںبم دھماکے سے دو افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق شکائی روڈ پر قبائلیوں کی بڑی تعداد نمازے جنازے کی ادائیگی کے لیے جمع تھی کہ ریموٹ کنٹرول سے دھماکے سے جنازے کے شرکاءکو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں ، زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے ۔
    http://www.dailypak.com/index.php?pag=detail&id=32580
     
  4. ابن حسیم

    ابن حسیم ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 1, 2010
    پیغامات:
    891
    انا للہ وانا الیہ راجعون۔۔۔ یا اللہ ہمارے ملک کو دہشت گردوں کے چنگل سے نجات عطا فرما اور یہاں قرآن و سنت کا بول بالا فرما۔ آمین۔
     
  5. sfahad10

    sfahad10 -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 27, 2010
    پیغامات:
    265
    اِب کے مار

    اِب کے مار

    کبھی کبھی لگتا ہے کہ ہمارے حکمراں حضرات یسوع مسیح کی اس بات کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں کہ اگر کوئی تھپڑ مارے تو دوسرا گال آگے کردو۔ یا شاید اندر سے گاندھی جی کے بھگت ہیں اور بات پر یقین رکھتے ہیں کہ آگر آنکھ کا بدلہ آنکھ ہو تو پوری دنیا اندھی ہو جائے گی۔


    کیونکہ نیٹو کےسفاک حملے کے جواب میں یہ عدم تشدد کے دائرے میں رہتے ہوئے مذمت کرتے ہیں، میٹنگیں بلاتے ہیں، قومی یکجہتی کا پھریرا لہراتے ہیں، میڈم نور جہاں کے گائے ہوئے جنگی ترانے بجاتے ہیں سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے قائدین فوج کو بتاتے ہیں کہ وہ اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھے، پچاس روپے کا امریکی جھنڈا خرید کر اس کو آگ لگاتے ہیں، فوٹو بنواتے ہیں، نعرہ لگاتے ہیں کہ امریکہ کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے۔

    متعلقہ عنواناتپاکستان, امریکہ, دہشت گردیاور پھر گھر واپس جانے سے پہلے منہ پر ہاتھ پھیر کر دھمکی دیتے ہیں کہ اب کے مار کے دیکھ۔ لطیفہ اتنا پرانا ہے کہ اب بچے بھی اِس پر نہیں ہنستے۔ طاقتور کمزور کی پٹائی کرتا ہے، کمزور ہر دفع مار کھانے کے بعد پلٹ کے کہتا ہے اِب کے مار۔

    طاقتور پھر مارتا ہے۔

    ’اِب کے مار‘ چاہے چیخ کر، ہاتھ ہلا ہلا کر کیا جائے، یا شائستہ لہجے میں اس کا مطلب وہی رہتا ہے۔ پاکستان کے ساتھ ایک اضافی مسئلہ یہ بھی ہے کہ مارنے والے اتحادی بھی ہیں اور دوست بھی۔

    جب ہم امریکہ کے یاروں کو غدار کہتے ہیں تو کیا اپنے ہی ملک کے تمام فوجی حکمرانوں اور زیادہ تر سیاستدانوں پر تہمت نہیں لگا رہے ہوتے؟

    کیا ہماری امریکہ سے پرانی یاری نہیں ہے جو کچھ عرصے کے بعد تڑک کر توٹنے لگتی ہے لیکن کسی طرح سے بچ جاتی ہے؟

    کیا افغانستان کے طالبان سے ہماری پرانی دوستی نہیں ہے۔ کیا ہماری قومی دفاعی پالیسی کا محور یہ خوش فہمی نہیں ہے کہ ہمارے تعلقات میں جو تھوڑی سی بدمزگی ہے وہ جلد دور ہوگی اور پاکستان طالبان پھر گلے مل جائیں گے؟

    باقی رہی افغانستان کی ٹیسٹ ٹیوب حکومت تو ہم دل میں ان کے خلاف جتنا بھی بغض رکھتے ہوں، ہمارے بڑے جتنی ملاقاتیں افغان رہنماؤں سے کرتے ہیں شاید ہی کسی دوسری ہمسائے سے کرتے ہوں۔

    نیٹو حملے میں پاکستان کے جو فوجی شہید ہوئے وہ وہاں پر ہماری سرحد کی حفاظت کے لئے بیٹھے یا ہمارے اِن دوستوں کی حفاظت کے لیے؟ اور اگر یہ حملہ دو گھنٹے جاری رہا تو ہماری باقی فوج یا فضائیہ ان کی مدد کو کیوں نہیں آئی۔ کیا ہمارے باقی قومی اداروں کی طرح کیا فوج کو بھی بیل آوٹ پیکج کی ضرورت ہے؟ کیا جو ریلوے اور پی آئی اے کے ساتھ جو ہوا وہی مسلح افواج کے ساتھ بھی ہو رہا ہے۔

    پی آئی اے اور ریلوے میں جہاز موجود ہیں، ٹرینیں بھی کھڑی ہیں، لوگ دفتر میں بھی آتے ہیں، بڑی بڑی بلڈنگیں اور ہاؤسنگ کالونیاں بھی موجود ہیں، اگر کوئی چیز نہیں ہے تو وہ اس بات کی ضمانت نہیں ہے کہ یہ ہمیں منزل تک پہنچا سکیں۔ خاکم بدہن، کیا فوج کے ترانے گانے والی یہ قوم اس بات کی آس بھی چھوڑ دے کہ فوج اسے منزل تک پہنچائے گی؟

    اور اگر اس بات کی کوئی ضمانت نہیں ہے تو کیا ہم صرف اتنا کرسکتے ہیں کہ اگلی بار جب ایک سفاک دوست ہمیں مارے تو ہم ’اب کے مار‘ کا راگ الاپنے کی بجائے اسے خدا حافظ کہیں اور آئندہ دوست بنانے سے پہلے گھر والوں سے مشورہ کریں۔

    بی بی سی اردو
     
  6. محمد زاہد بن فیض

    محمد زاہد بن فیض نوآموز.

    شمولیت:
    ‏جنوری 2, 2010
    پیغامات:
    3,702
    بالکل درست بھائی
     
  7. جاسم منیر

    جاسم منیر Web Master

    شمولیت:
    ‏ستمبر 17, 2009
    پیغامات:
    4,636
    انا للہ وانا الیہ راجعون
     
  8. محمد عاصم

    محمد عاصم -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 22, 2008
    پیغامات:
    218
    پیغام ٹی وی پروگرام :: صحابہ کرام کی خاندان نبوت سے رشتہ داریاں ۔۔

    پیغام ٹی وی کی جانب سے صحابہ کرام اور خاندان نبوت کے درمیان رشتہ داریوں کے حوالے سے ایک معلوماتی پروگرام نشر کیا گیا ہے


    http://www.youtube.com/user/paighamtv#p/u/5/nmYdUox9XJk
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  9. محمد زاہد بن فیض

    محمد زاہد بن فیض نوآموز.

    شمولیت:
    ‏جنوری 2, 2010
    پیغامات:
    3,702
  10. Innocent Panther

    Innocent Panther محسن

    شمولیت:
    ‏نومبر 12, 2011
    پیغامات:
    600
    100 سال كى دلّی

    دلّی کی بطور دارالحکومت صد سالہ تقریبات


    بھارت کے شہر دلّی کو دارالحکومت کا درجہ دینے کی صد سالہ تقریبات کا سلسلہ پیر سے شروع ہو رہا ہے لیکن بہت زیادہ جوش و خروش نہیں دیکھا جا رہا ہے۔

    بارہ دسمبر سنہ انیس سوگيارہ کو اس دور کے ہندوستان کے برطانوی بادشاہ جارج پنجم نے کولکتہ سے دارالحکومت کو دلی منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    ان تقریبات کے تحت جنوری سے آئندہ پورے سال میں کئی اقسام کے فیسٹیول اور نمائشوں کا انعقاد کیا جائیگا۔
    لیکن اس تنازع کے درمیان کہ اس یادگار کو منانے کا مطلب کلونیلزم کو تسلیم کرنے کے مترادف ہوسکتا ہے، سرکاری سطح پر کسی بھی طرح کی تقریبات کا کوئي منصوبہ نہیں ہے۔
    پیر کے روز دلّی میں ایک نمائش میں تاریخی تصاویر اور تحاریر کو پیش کیا گيا۔ اس سلسلے میں ایک کتاب، ریڈ فورٹ ٹو رائےسینا یعنی لال قلعہ سے رائے سینا روڈ تک کا بھی اجراء کیا جارہا ہے۔
    اس موقع پر دلّی شہر کی تہذیب و ثقافت اور شہر سے متعلق مختلف طرح کی تبدیلیوں پر مبنی کئي کتابیں شائع کی جارہی ہیں اور طرح طرح کے کھانوں کے نمائشیں بھی منعقد کی جارہی ہیں۔
    لیکن بہت سے بھارتی ان تقریبات کو بہت زيادہ اہمیت نہیں دے رہے ہیں اور بیشتر بھارتی اخبارات نے بھی اس خبر کو اپنے پہلے صفحہ پر جگہ نہیں دی ہے۔
    کئی افراد اس طرح کے سوال اٹھا رہے ہیں کہ ایسی تقریبات کا کیا فائدہ جب شہر میں بنیادی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے کوئي کوشش ہی نہیں کی گئی ہو۔

    شہری منصوبہ بندی کے معروف ماہر آرکیٹیکٹ کلدیپ سنگھ نے اس بارے میں انگریزی اخبار ’دی ہندو‘ سے بات کرتے ہوئے کہا ’برسوں سے دلی کو بدلتے ہوئے دیکھتا رہا ہوں کہ وہ اپنی رونق کھوتی جارہی ہے تو میرے خیال سے تقریبات منانے کا یہ نظریہ بڑے طبقے کی سوچ کی عکاسی کرتا ہے جو عام لوگوں کی ضروریات سے مطابقت نہیں رکھتا۔‘
    کلدیپ سنگھ کا کہنا تھا کہ شہر کے قیمتی آثار قدیمہ کے ساتھ سمجھوتہ کیا گيا اور ’چونکہ شہر میں ٹوائلٹ مہیا نہیں کیے گيے ہیں، اس لیے ڈیڑھ لاکھ خواتین صبح طلوع آفتاب سے پہلے کھلے میدان میں رفعِ حاجت کے لیے مجبور ہیں۔‘


    انیس سو گيارہ میں کولکتہ سے دلی میں دارالحکومت کو منتقل کرنے کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ دارالحکومت کو ملک کے مرکز میں ہونا چاہیے۔ لیکن کولکتہ میں ڈیڑھ سو برس گزرنے کے ساتھ ہی برطانوی راج کی مخالفت میں اضافہ بھی ایک وجہ تھی۔
    گزشتہ ایک سو برس میں دلّی شہر دوسرے میٹرو کی طرح بہت تیزی سے پھیلا ہے۔ انیس سو گيارہ میں دو لاکھ تینتیس ہزار کی آبادی والے اس شہر میں اب مضافات کے علاقوں سمیت دو کروڑ سے زيادہ لوگ بستے ہیں۔

    یہ بھارت کا دارالحکومت ہے جہاں پارلیمنٹ اور ایوان صدر بھی واقع ہیں۔ شہر اب ایک بڑا تجارتی مرکز ہے اور ایک حالیہ جائزے کے مطابق دلی میں روزگار کے زیادہ مواقعوں کے سبب نقل مکانی کرنے والے سب سے زیادہ دلی کا رخ کرتے ہیں۔

    شہر اپنی تہذیبی اور ثقافتی سرگرمیوں کے لیے بھی جانا جاتا ہے جہاں تقریباً ایک ہزار قدیم ورثہ کی عمارتیں، رقص، ڈراموں کے انسٹی ٹیوٹ، آرٹ گیلریز اور کتابوں کے مراکز ہیں۔
    لیکن دلی میں بہت زیادہ گاڑیوں اور ناکارہ سڑکوں کے سبب ٹریفک کا نظام درہم برہم رہتا ہے۔ سڑک پر تشدد کے واقعات عام ہیں اور فضائی آلودگي تو دلی کا اہم حصہ بن چکی ہے۔
    میٹرو ریل سروس نے لوگوں کی کچھ مشکلیں ضرور حل کی ہیں لیکن دنیا کے بہترین شہروں کے مقابلے میں دلی اب بھی ترقی پذیر ممالک کی جھلک پیش کرتا ہے جہاں بنیادی سہولیات کی کمی نظر آتی ہے۔

    ‭BBC Urdu‬ - ‮نڈیا‬ - ‮دلّی کی بطور دارالحکومت صد سالہ تقریبات‬

    ‭BBC Urdu‬ - ‮ملٹی میڈیا‬ - ‮دلّی: تاریخی مقامات کا ماضی اور حال‬

    ‭BBC Urdu‬ - ‮ملٹی میڈیا‬ - ‮دلیّ: برطانوی راج میں فنِ تعمیر‬
     
  11. وحیداحمدریاض

    وحیداحمدریاض -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏فروری 25, 2011
    پیغامات:
    1,104
    کیا صدر زرداری واقعئی بیمار ہیں؟؟؟

    السلام علیکم

    بھائیو،

    ہمارے صدر صاحب کو تقریباً ایک ہفتہ ہو گیا ہے،
    پاکستان سےدبئی گئے ہوئے،

    پاکستان میں تو یہ ہی بتایا جا رہا ہے کہ

    صدر صاحب بیمار ہیں۔

    اب دو رائے ہیں،

    1۔۔۔: صدر صاحب موجودہ مسائل کو ختم کرنے کے لئے صفحہ منظر سے غائب ہوگئے ہیں۔

    2۔۔۔: اگر وہ واقعئی بیمار ہیں تو اتنی لمبی بیماری سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ
    وہ صدارت کے قابل نہیں رہیں گے،

    [​IMG]

    بھائیو،


    آپ کا کیا خیال ہے؟؟؟



    یہ خبر یہاں سے لی گئی ہے۔
     
  12. این اے ناصر

    این اے ناصر -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 23, 2011
    پیغامات:
    808
    7سوملین امریکی امدادبند

    پیر کو ہاؤس سینیٹ کےایک مذاکراتی پینل کے رہنماؤں کے مطابق اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ جب تک پاکستان دیسی ساختہ بموں کے خلاف لڑائی میں تعاون کے لیے کسی طرح کی یقین دہانی نہیں کراتا، سات سو ملین ڈالر کی یہ امدادی رقم منجمد رکھی جائے۔ یہ اتفاق رائے دفاعی قانون کے حوالے سے سامنے آیا ہے، جو رواں ہفتے منظور کیا جا سکتا ہے۔

    افغانستان میں تعینات غیر ملکی افواج کے خلاف آئی ڈی ایز یا دیسی ساختہ بم طالبان کا ایک اہم ہتھیار تصور کیے جاتے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر بم ایمونیم نائٹریٹ نامی کھاد کو ایک مخصوص عمل سے گزارنے کے بعد تیار کیے جاتے ہیں۔ پاک عرب فرٹیلائزر لمیٹڈ، پاکستان کی ایک ایسی فرٹیلائزر کمپنی ہے، جو کیلشیم امونیم نائٹریٹ تیار کرتی ہے۔ اگرچہ کیلشیم امونیم نائٹریٹ نامی مصنوعی کھاد کو بنیادی طور پر کاشتکاری کے لیے استعمال کیا جاتا ہے تاہم ایک خاص عمل کے بعد اس سے بم بھی بنایا جا سکتا ہے۔

    افغانستان میں تعینات غیر ملکی افواج کے خلاف آئی ڈی ایز یا دیسی ساختہ بم طالبان کا ایک اہم ہتھیار تصور کیے جاتے ہیںBildunterschrift: Großansicht des Bildes mit der Bildunterschrift: افغانستان میں تعینات غیر ملکی افواج کے خلاف آئی ڈی ایز یا دیسی ساختہ بم طالبان کا ایک اہم ہتھیار تصور کیے جاتے ہیں

    ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ایک سینیٹر ہارورڈ مکوین نے صحافیوں کا بتایا: ’ہم پاکستان حکومت سے یہ یقین دہانی چاہتے ہیں کہ وہ اپنے ملک میں دیسی ساخت کے ان بموں کی تیاری کے خلاف ٹھوس اقدامات کرے گی کیونکہ یہ بم افغانستان میں اتحادی افواج کے لیے ایک بڑا خطرہ ہیں۔ ری پبلکن سیاستدان جان مککین نے بھی گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کے خلاف استعمال کیے جانے والے بموں میں جو کیمیاوی مرکب پایا جاتا ہے، وہ پاکستانی کی فرٹیلائزر کمپنیاں تیار کرتی ہیں۔

    2001 ء سے دہشت گردی کے خلاف جاری عالمی جنگ میں واشنگٹن حکومت نے اپنے اہم اتحادی ملک پاکستان کے لیے سلامتی اور اقتصادی ترقی کی مد میں بیس بلین ڈالر کی امدادی رقم مختص کی۔ پاکستانی حکومت کے بقول اس امدادی رقم کا ایک بڑا حصہ شدت پسندی کے خلاف لڑائی میں امریکہ کو انتظامی معاونت فراہم کرنے کے بدلے میں باز ادائی کے طور پر ادا کیا جاتا ہے۔

    واشنگٹن حکومت دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں پاکستانی کردار پر شبہات رکھتی ہے۔ حالیہ عرصے کے دوران رونما ہونے والے واقعات کے بعد امریکی حکام کا اصرار ہے کہ پاکستان کو فراہم کی جانے والی امداد شدت پسندوں کے خلاف مؤثر کارروائی کے ساتھ مشروط کر دی جائے۔

    رپورٹ: عاطف بلوچ

    ادارت: ندیم گِل

    ڈوئچے ویلے اردوسروس ، جرمنی
     
  13. Innocent Panther

    Innocent Panther محسن

    شمولیت:
    ‏نومبر 12, 2011
    پیغامات:
    600
    بغداد کے مضافات میں 41 اجتماعى قبریں

    مسلکی تشدد کے دوران ہزاروں افراد کو قتل کرکے دفن کر دیا گیا
    بغداد : ١٢ دسمبر : بغداد کے قریب مٹی کے ڈیم کے قریب الساده کچرا پھینکنے کا مقام ایک وحشناک مقام بن گیا ہے - ہلکی تشدد کے دوران یہ مقام مہلوکین کو دفن کرنے کا ایک مقام بن گیا ہے - اس مقام پر عراق کے دارالحکومت کا سب سے بڑا اجتماعى قبروں کا مقام ہے - یہ مقام عراق جنگ کے سیاہ ایام کی یاد دلاتا ہے - ٢٠٠٦ تا ٢٠٠٧ مسلکی تشدد اور قتل کے دوران دسیوں ہزاروں عراقی ہلاک ہو گئے یا لا پتہ ہو گئے - ٢٠٠٣ میں صدام حسین کی حکومت کا تختہ الٹنے میں مسلکی تشدد میں ہزاروں لوگ مارے گئے جب امریکی افواج کا مکمل تخلیہ ہو جائےگا اور اجتماعى قبروں کو کھودا جائےگا تو مقتولین کے رشتےداروں کو انکے چہیتوں کے بارے میں دل دہلا دینے والی تفصیلات معلوم ہوگی - بغداد کے مشرق میں واقع السادہ علاقہ میں قریب ٤١ اجتماعى قبریں ہیں - ٩٠٠٠ سے زائد افراد لاپتہ ہیں - پولیس عہدیداروں اور عینی شاہدین نے بتایا کہ انتہاپسند کاروں میں لوگوں کو لاتے ابتدائی پوچھ تاچھ کے بعد انھیں سادہ مقام روانہ کیا جاتا اور صرف ایک گولی سے انکا کام تمام کر دیا جاتا - اساده مقام صدر سٹی کا حصّہ ہے - یہ شیعہ آبادی کا سلم ہے - یہ مقام مخالف امریکہ شیعہ رہنما مقتد الصدر کا گڑھ ہے یہ مقتد الصدر کی مہدی آرمی کا مقام ہے - مہدی آرمی کے نوجوان لڑاکا سپاہی سڑکوں پہ راکٹ لانچرس لیکر عراقی اور امریکی افواج پر حملے کرتے رہے- کئی عراقیوں کا کہنا ہے کہ اساده کی اجتماعى قبروں میں جو لوگ دفن ہیں ان میں صرف سنی ہیں -

    The Munsif Daily
     
    Last edited by a moderator: ‏دسمبر 13, 2011
  14. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    ڈراموں‌ سے بھری پڑی ہے ہمارے ملک کی سیاست
     
  15. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    بہت خوب
    بھیک کے نام پر جو امداد ہمیں دی گئی اس میں بھی کرپشن کی جارہی تھی۔
    پاکستان کو چاہیے کہ وہ ان کی امداد ٹھکرادیں کیوں‌کہ نام نہاد دہشت گردی کی جنگ میں پاکستان کا زیادہ نقصان ہوچکا ہے اس بھیک کے مقابلے میں
    ہمیں چاہیے کہ جاگ اٹھیں اور کرپٹ اور چوروں‌کے خلاف متحد ہوجائیں ۔
    یہ چور اور کرپٹ لوگ حکومت پوری کرکے پھر باہر ملک چلے جائیں گے کیوں کہ ان کی جاگیرداریں لندن، امریکہ اور دبئی میں ہیں۔
     
  16. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    :00001:
     
  17. ابن حسیم

    ابن حسیم ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 1, 2010
    پیغامات:
    891
    بگرام جیل میں سب سے بڑے دہشت گرد امریکہ کا بے گناہ لوگوں پر ظالمانہ تشدد

    دنیا میں بربریت جارحیت پھیلانے والے سب سے بڑے دہشت گرد امریکہ نے بگرام ائیر بیس افغانستان میں ایک جیل خانہ بنا رکھا ہے۔جہاں پر یہ مبین دہشت گرد ملک امریکہ بے گناہ لوگوں کو اپنی دہشت گردی اور ظلم و ستم کا نشانہ بنا رہا ہے۔ ان بے گناہ قیدیوں میں تقریبا 30 کے قریب بے گناہ پاکستانی بھی شامل ہیں۔ ان میں 7 پاکستانی جن کی بے گناہی اور معصومیت کو خود امرکہ بھی تسلیم کر چکا ہے کو 2002 سے لے کر اب تک اتہائ دہشت ناک اور حیا سوز اذیتوں سے دو چار کیا جا رہا ہے۔
    ہائ کورٹ نے فارن آفس کو یہ ہدایت جاری کی کہ ان بے گناہ پاکستانیوں کا پتہ لگایا جائے اور انکو واپس لایا جائے۔ لیکن اس کے باوجود بھی فارن آفس کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔
    جن سات پاکستانیوں کو بے گناہ ثابت کیا گیا ہے ان میں حمید اللہ خان عمر 18 سال، یونس رحمۃ اللہ جن کا تعلق بلوچستان سے ہے اور وہ ایک پراپرٹی ڈیلر ہیں۔عبدالحلیم سیف اللہ رنگ محل سے، فضل کریم سوات سے جنکو اندرون ملک بزنس دورے کے دوران پکڑا گیا۔ امل خان مانسہرہ سے، افتخار احمد جو کہ پہلے سے ہی ایک ذہنی مریض تھے انکو بھی نہ چھوڑا۔ اول نور جن کی 1990 کی پیدائیش ہے کو نہایت ہی سفاک بے رحم حیا سوز جارحیت و بربریت کا نشانہ بنیا گیا۔۔
    [font="al_mushaf"]ان للہ وانا الیہ راجعون۔۔
    اللہم العن الکفرۃ الذین یصدون عن سبیلک ویکذبون رسلک ویقاتلون اولیاءک
    اللہم خالف بین کلمتہم وزلزل اقدامہم وشتت شملہم وفرق جمعہم ودمر دیارہم
    وانزل بہم باسک الذی لاتردہ عن القوم المجرمین
    [/FONT]
     
  18. جاسم منیر

    جاسم منیر Web Master

    شمولیت:
    ‏ستمبر 17, 2009
    پیغامات:
    4,636
    عبدالقہار بھائی، آپ نے اس خبر کا حوالہ نہیں دیا ۔۔!!!!!
     
  19. ابن حسیم

    ابن حسیم ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 1, 2010
    پیغامات:
    891
    سوری لکھنا بھول گیا۔۔

    بحوالہ پروگرام کھری بات لقمان کے ساتھ بتاریخ 12 دسمبر 2011
    اور
    http://www.dawn.com/2011/12/04/pakistani-prisoners-at-bagram-wait-for-justice.html
    اور
    بگرام جیل میں بغیر کسی الزام کے لوگوں کو اب بھی قید رکھا جاتا ہے،رپورٹ

    اس کے علاوہ یہ بات تقریبا ہر نیوز چینل پر ملے گی۔
     
    Last edited by a moderator: ‏دسمبر 14, 2011
  20. جاسم منیر

    جاسم منیر Web Master

    شمولیت:
    ‏ستمبر 17, 2009
    پیغامات:
    4,636
    جی عبدالقہار بھائی، ان ظالموں کے عقوبت خانوں میں مسلمان قیدیوں کے ساتھ بہت ہی برا سلوک روا رکھا جاتا ہے۔ اللہ کی پکڑ ہو ان پر جو بے گناہ لوگوں کو اپنی بربریت کا شکار بناتے ہیں۔ آمین۔
     
Loading...
موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں