اعمال صالح اور اقوال شیریں کا اثر

حرب نے 'قرآن - شریعت کا ستونِ اوّل' میں ‏مارچ 23, 2012 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. حرب

    حرب -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 14, 2009
    پیغامات:
    1,082
    بسم اللہ الرحٰمن الرحیم
    السلام علیکم!۔
    دوستو!۔
    آج دنیا پر اُمن ماحول کی تلاش میں سرگرداں ہے جہاں ہر کوئی محفوظ زندگی گزار سکے اور ہر طرف دوستی اور بھائی چارے کی فضاء ہو تاہم اس حسرت بھری تمنا کے باوجود ایسی اقدار کی ترویج کے لئے کوئی عملی کوشش نہیں کی جارہی ہے جو امن کی ضمانت دے سکیں۔ اُلٹا ہو یہ رہا ہے کے امن وسلامتی کی خواہش رکھنے والے لوگ خود تو کشمکش اور بے چینی کا سبب بنے ہوئے ہیں اور دوسروں سے توقع کرتے ہیں کے وہ اُنہیں امن اور دوستی کی فضاء مہیا کریں۔ یہ صورتحال خاندانی تعلقات اور کسی کمپنی کے ملازم کے باہمی تعلقات میں پائی جاتی ہے حالانکہ اہل دنیا کو یہ معلوم ہونا چاہئے کے وہ جو کچھ چاہتے ہیں وہ جذبہ ایثار کے بغیر ممکن نہیں۔۔۔

    کشمکش اور بےچینی اپنی بات پر حرف آخر سمجھنے، مفاہمت کا رویہ اختیار نہ کرنے اور جذبہ ایثار کا مظاہرہ نہ کرنے کا لازمی نتیجہ ہوتی ہے اہل دنیا کے مقابلے میں اللہ کا خوف رکھنے والے اہل ایمان کا طرز عمل بالکل مختلف ہوتا ہے وہ بےغرض، ایثار پیشہ، برم مزاج اور بُردبار ہوتے ہیں ان کے ساتھ اگر کوئی زیادتی بھی کرجائے تو وہ جواب میں عفودرگزر کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ بلکہ معاشرتی امن کی خاطر اپنے حق سے بھی دستبردار ہوجاتے ہیں۔ اپنے آرام پر دوسرے کے آرام کو اور اپنی خوشی پر دوسرے کی خوشی کو ترجیح دیتے ہیں۔۔۔

    یہ مومنانہ صفات ہیں جن کا ذکر اللہ رب العالمین نے یوں کیا ہے۔
    وَلَا تَسْتَوِي الْحَسَنَةُ وَلَا السَّيِّئَةُ ۚ ادْفَعْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ فَإِذَا الَّذِي بَيْنَكَ وَبَيْنَهُ عَدَاوَةٌ كَأَنَّهُ وَلِيٌّ حَمِيمٌ ﴿٣٤﴾وَمَا يُلَقَّاهَا إِلَّا الَّذِينَ صَبَرُوا وَمَا يُلَقَّاهَا إِلَّا ذُو حَظٍّ عَظِيمٍ ﴿٣٥﴾
    نیکی اور بدی برابر نہیں ہوتی۔ برائی کو بھلائی سے دفع کرو پھر وہی جس کے اور تمہارے درمیان دشمنی ہے ایسا ہو جائے گا جیسے دلی دوست اور یہ بات انہیں کو نصیب ہوتی ہے جو صبر کریں اور اسے سوائے بڑے نصیبے والوں کے کوئی نہیں پا سکتا۔(ربط)

    مزید ارشاد ہوا!۔
    ادْعُ إِلَىٰ سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ ۖ وَجَادِلْهُم بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ ۚ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ ۖ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ ﴿١٢٥﴾
    اپنے رب کی راہ کی طرف لوگوں کو حکمت اور بہترین نصیحت کے ساتھ بلایئے اور ان سے بہترین طریقے سے گفتگو کیجئے، یقیناً آپ کا رب اپنی راہ سے بہکنے والوں کو بھی بخوبی جانتا ہے اور وہ راہ یافتہ لوگوں سے بھی پورا واقف ہے ۔ (ربط)

    ان آیات میں بتایا گیا ہے کے اہل ایمان کے اچھے طرز عمل کے بدلے میں اللہ اُن کے دشمنوں کو اُن کا مخلص دوست بنا دیتا ہے یہ اللہ کے رازوں میں سے ایک راز ہے سارے انسانوں کے دل آخر اللہ وحدہ لاشریک کے ہاتھ میں ہیں وہ جب بھی چاہتا ہے لوگوں کے دلوں اور خیالات کو تبدیل کردیتا ہے۔۔۔

    ایک اور آیت میں اللہ وحدہ لاشریک ہماری توجہ نرم الفاظ کے اثر کی طرف مبذول کراتا ہے۔۔۔ اللہ تعالٰی نے حضرت موسٰی علیہ السلام اور حضرت ہارون علیہ السلام کو حکم دیتا ہے کے وہ فرعون کے پاس جائیں اور اُسے نرم الفاظ میں دعوت دیں فرعون کے سرکشی ونافرمانی اور بے رحمانہ طرز عمل کے باوجود اللہ تعالٰی نے اپنے پیغمبروں کو نرم الفاظ میں اس سے مخاطب ہونے کا حکم دیا۔۔۔

    ارشاد ہوتا ہے۔
    اذْهَبْ إِلَىٰ فِرْعَوْنَ إِنَّهُ طَغَىٰ ﴿٢٤﴾
    اب تو فرعون کی طرف جا اس نے بڑی سرکشی مچا رکھی ہے (ربط)

    فَقُولَا لَهُ قَوْلًا لَّيِّنًا لَّعَلَّهُ يَتَذَكَّرُ أَوْ يَخْشَىٰ ﴿٤٤﴾
    اسے نرمی سے سمجھاؤ کہ شاید وہ سمجھ لے یا ڈر جائے (ربط)

    یہ آیات اہل ایمان کو اس طرز عمل کے بارے میں مطلع کرتی ہیں جو انہیں کفار، اپنے دشمنوں، اور سرکشوں سے مخاطب ہوتے وقت اختیار کرنا چاہئے۔۔۔ یہ طرز عمل صبر، عزم میانہ روی اور حکمت کا مظہر ہے اللہ نے مسلمانوں پر واضح کیا کے اگر انہوں نے یہ طرز تخاطب اختیار کیا، اس کے احکامات کی بجاآوری کی اور اعلٰی اخلاق کا مظاہرہ کیا تو وہ دشمنوں کو تمہارا دوست بنادے گا۔۔

    واللہ تعالٰی اعلم۔
    والسلام علیکم!۔
    اس تحریر کا اردو یونیکوڈ ورژن اردو مجلس کی ملکیت ہے کسی بھی ویب سائٹ یا بلاگ پر تحریر پیش کرنے کی شرط اردو مجلس کا اصل لنک لازمی دینا ہوگا۔
     
  2. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    جزاک اللہ خیرا
     
  3. نعیم یونس

    نعیم یونس -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2011
    پیغامات:
    7,922
    جزاک اللہ خیرا۔
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں