ملالہ یوسفزئی پر سوات میں قاتلانہ حملہ

’’عبدل‘‘ نے 'خبریں' میں ‏اکتوبر، 9, 2012 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. مشکٰوۃ

    مشکٰوۃ -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 23, 2012
    پیغامات:
    1,916
    آمین
     
  2. مشکٰوۃ

    مشکٰوۃ -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 23, 2012
    پیغامات:
    1,916
  3. مشکٰوۃ

    مشکٰوۃ -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 23, 2012
    پیغامات:
    1,916
    بہت خوب آ گیا نا غصہ کیا دل چاہ رہا ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
    جان سے مار دیں یہی نا؟ سچ۔۔۔۔۔!
    طالبان کو بھی غصہ آگیا تھا انہوں نے عمل کر لیاآپ کی طرح جل جل کر کباب نہیں ہو گئے۔۔۔۔۔۔۔۔ثابت ہوا طالبان بھی انسان ہیں‌ فرشتے نہیں۔ان سے بھی غلطی ہو سکتی ہے اگر ان سے ہوا تو خطا ہوئی نہیں‌ہوا تو اللہ تعالی ان کے اجر میں اضافہ فرمائے جو کچھ لوگوں نے ان کے بارے میں باتیں کیں۔۔۔آمین
    ویسے لگتا ہے آپ کو پہلی دفعہ اس ظرح کسی نے برابر کا جوب دیا ہے تو آپ سے برداشت نہیں ہو رہا اور وہ بھی کسی لڑکی نے تو یہ چیز زیادہ تکلیف دے رہی ہے۔ آپ کافی خوش فہمی میں تھے اب دور ہو گئی ہو گی۔۔۔۔ان شاء اللہ
    وہ میرے مامے لگیں یا نہ لگیں۔۔۔۔۔تکلیف مجھے یہ ہے کہ ایک مسلمان نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا امتی۔۔ اور شاید۔۔۔۔شاید جو اپنے آپ کو سلفی بھی کہتا ہو۔۔۔۔وہ ایسی زبان استعمال کرے جو اس کے شایان شان نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    بہر حال آپ اپنے آپ کو درست سمجھ رہے ہیں تو سمجھتے رہیں لیکن یہ اسلام نہیں ہے ہو سکتا ہے آپ کی پوسٹ پڑھ کر "کوئی" یہ سمجھ لے یہ اسلام ہے اور مسلمانوں کا اخلاق۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    آپ کو برا لگا۔۔۔معذرت
    لیکن میں آپ کے "پھول،موتیوں" کے حق میں بالکل نہیں۔
    رہی مردوں کی حالت تو۔۔۔۔ان سےیقینا آپ مل چکے ہیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ دعا اچھی دی ہے واقعی اللہ انہیں اور مجھے ہدایت دے۔۔۔آمین
    آپ کے خیال میں یہ تھریڈز میں گفتگو جنگ ہے تو یہ آپ کی ذہنی اختراع ہے۔۔۔۔ ویسے مردوں کے ساتھ عورتوں کا میدان میں اترنا حرام نہیں شاید آپ تاریح اسلام سے واقف نہیں ناولز سے فرصت ملے تو وہ بھی پڑھ لیجئے گا انشاء اللہ فائدہ ہو گا۔
    آپ کو آئندہ آپ سے مخاطب ہونے اور منہ لگنےکی شکایت کا موقع نہیں ملے گا ان شا ءاللہ کیونکہ جیسا آپ کا طرز گفتگو ہےآپ کو مخاطب کرنا مناسب بھی نہیں۔۔۔ اور کم از کم میرے نزدیک قابل مطالعہ نہیں۔۔ اور میں اپنی وجہ سے کسی کے"حسنات" میں اضافہ نہیں چاہتی۔۔۔
    ورنہ تو۔۔۔۔
    آپ نے تو واضح کر دیا
    ؎ تمھاری خوش نصیبی ہے میرے خاموش رہنےمیں
    بہت ذلت اٹھاؤ گے اگر میں نے زباں کھولی
    لیکن یاد رکھیں
    ”ادب کی بات ہے ورنہ منیر سوچو تو
    جو شخص سنتا ہے وہ بول بھی تو سکتا ہے
    اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔۔۔۔آمین
    تھریڈ ری اوپن کرنے کا شکریہ ۔۔۔۔۔انتظامیہ جزاکم اللہ
     
  4. سعد نظامی

    سعد نظامی -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏جون 14, 2010
    پیغامات:
    60
    یہ ڈرامہ بھی ’کوڑوں والی فلم‘ کی طرح کچرا نکلا

    آخر وفاقی وزیر داخلہ کو کہہ دینا پڑا کہ سوات کی اس کمسن خاتون پر قاتلانہ حملہ کسی ’ٹی ٹی پی‘ کی حرکت نہیں بلکہ کسی ’سپلنٹر گروپ‘ کا کیا دھرا ہے۔ دیکھئے انگریزی اخبار ’دی نیشن‘:

    TTP not involved in murder attempt on Malala: Malik | The Nation

    تاہم ہماری یہ گفتگو اس بات پر منحصر نہیں کہ کسی وزیر یا مشیر نے اس موضوع پر کیا کہا ہے اور ابھی اُسے مزید کیا کچھ کہنا ہے....

    ’ٹی ٹی پی‘ ہو یا کوئی اور تنظیم، کسی مفروضہ گروپ کو اس کا ذمہ دار ٹھہرانے یا اس سے بریء الذمہ قرار دلوانے سے بھی ہمیں کچھ سروکار نہیں۔

    وہ چشم کشا حقائق جن کی اپنی آواز انسانی پردۂ سماعت پھاڑ دینے کی صلاحیت رکھتی ہے.... اور جن کی آواز کو میڈیا کا پھٹا ہوا سائلنسر گھونٹ رکھنے میں مسلسل ناکام جارہا ہے.... وہ چیختے چنگھاڑتے حقائق فی الوقت آپ اپنی زبان ہیں۔

    جس شخص کی نظر اُس عالمی جنگ پر ہے جو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف پچھلے ایک عشرے سے جاری ہے.... اور جس میں ہمارے اِس ملک کو جھونک دینے کے لیے عرصہ دس سال سے ان صلیبی صیہونی طاقتوں کی سرتوڑ کوشش ہورہی ہے.... وہ طاقتیں جن کو مسلمانوں کی وہ بہت سی طاقت اور پوٹینشل جو اس ملک میں ابھی تک محفوظ ہے کانٹے کی طرح کھٹکتی ہے.... اور جن کو مسلمانوں پر ایک کاری وحتمی ضرب لگانے سے پہلے یہاں کے ایٹم بم کا بھی کچھ بندوبست کرنا ہے.... اور اس منحوس ہدف تک پہنچنے کےلیے یہاں مسلسل خانہ جنگی کی آگ سلگاتے اور ضمیروں کی خریداری کرتے چلے جانا ہے....

    جس شخص کی نظر اس حقیقت پر ہے کہ حالیہ عرصے کے دوران افغانستان میں صلیبی قبضہ کار کا کیا خوب بھرکس نکلا ہے، خصوصاً 2012 کا سال اس صلیبی قبضہ کار پر نہایت بھاری گزرا ہے، یہاں تک کہ جس کرائے کے (افغان) فوجی پر اُس کا سہارا تھا وہی پتے آج اُس کی چتا کو ہوا دینے لگے اور انجامِ کار زمین اس کے نیچے اب بری طرح ہلنے لگی ہے.... اور جس کے پس پردہ یہ حقیقت اُس کا منہ چڑا رہی ہے کہ افغانستان کے پڑوس میں مسلمانوں کی بہت سی قوت اور کمک ابھی تک محفوظ ہے اور اُس کےلیے باعثِ ہزیمت چلی آرہی ہے، لہٰذا مسلمانوں کی اس قوت پر جو پاکستان کے اندر پائی جاتی ہے ہاتھ ڈالنا اب اُس کی سب سے بڑی ترجیح ہوچکی ہے....

    جس شخص کی نظر اُس ہیجان خیزی اور اُس بدحواسی پر ہے جو اِس وقت صلیبی منصوبہ ساز کو درپیش ہے، اور جس کےلیے وہ بھونڈی سے بھونڈی حرکتیں کرجانے پر آمادہ ہے.... جس شخص کی نگاہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت کو ’ٹوِن ٹاورز‘ کی طرح زمیں بوس ہوتا دیکھ رہی ہے اور وقت کی سب سے بڑی ایمپائر کو ایک ڈوبتے شخص کی طرح ہاتھ پیر مارتا ملاحظہ کررہی ہے.... وہ اِن سستے ڈراموں کو جو اِدھر میڈیا سکرینوں پر چلائے جاتے ہیں کسی خندۂ استہزاء کے لائق جانتا ہے اور اُس گھٹیا مواد پر جو ان ڈراموں میں رنگ بھرنے کےلیے یہاں میڈیا جغادریوں کو فراہم کیا جاتا ہے ہرگز کوئی داد دینے کا روادار نہیں رہتا۔

    امریکہ اور اس کے یہ مقامی حواری.... کیا واقعتاً ایک لڑکی کےلیے رو رہے ہیں؟؟؟ آخر کون ہے جو اس کو سچ مان لے گا!

    ’دانشوروں کی منڈی‘ میں محض ایک انسانی جان کےلیے اتنا شور؟؟!

    ابلاغیات کے مقامی آڑھتی محض ایک انسانی جان کے تلف پر اس قدر پریشان، آپ سچ مان گئے؟!!

    پتھر ضمیر جو پوری پوری بستیاں موت کی نیند سلادی جانے پر ٹس سے مس نہ ہوں.... ایک لڑکی کےلیے زاروقطار رونے لگیں، کیا ماننے والی بات ہے!؟ اتنے مہنگے ’میک اپ‘ ایک لڑکی کےلیے رو رو کر خراب کرلیے جائیں؟ اتنے سستے اور بھونڈے ڈرامے پر آخر کوئی کیسے داد دے سکتا ہے؟

    رو رو کر جان ہلکان کرنے والے اِس بازار میں انسانی جان کی فی الحقیقت کیا اوقات ہے ....؟ سو سو سے زائد طلبۂ دین کا چشم زدن میں بم سے لقمۂ اجل بن جانا ان لوگوں کے نزدیک کتنا دردناک واقعہ رہا ہے....؟ بوری بند لاشوں کی ان کی نظر میں کیا وقعت ہے اور اس پر ان کی ’انسان دوست‘ روح کس بری طرح تڑپ اٹھتی رہی ہے اور اب بھی اس پر ان کے ہاں کیسی بےچینی ہے....؟ اور یہ جانتے بوجھتے ہوئے کہ کراچی تا بلوچستان انسانی خون کے چھینٹے کون اڑا رہا ہے (اور جس سے خدا کا شکر ہے کسی مبینہ ’اسلام پسند‘ کا دور نزدیک سے کوئی تعلق تک نہیں) اس پر یہ کس ڈھٹائی کے ساتھ خاموش رہتے اور کس طوطاچشمی سے یہاں مبینہ قاتلوں کی پروموشن کرتے چلے جاتے ہیں بلکہ انہیں ’امن‘ اور ’غیرانتہاپسندانہ سوچ‘ کا چیمپئن بنا کر پیش کرتے ہیں اور ان کےلیے لندن کے ایک ڈرائنگ روم سے ارسال کرائی جانے والی بڑھکیں، لطیفے، یاوہ گوئی سب لائیو نشر کرتے ہیں اور اس کو لمحہ بلمحہ کوریج دیتے ہیں.... نیز قبائلی علاقوں میں امریکی آتش و آہن کی دس سال سے جاری برسات یہاں کس بے رحمی سے موت بانٹ رہی ہے اور یہاں انسانی اموات پر چیخ پڑنا اور خون کی ان ندیوں پر کوئی ایک آنسو بہانا اِن پتھردلوں کی نظر میں کتنا ضروری ہے اور کتنا غیرضروری.... ایک اندھا بھی دیکھ سکتا ہے!

    رونا دھونا دراصل کسی ایک ’واقعے‘ پر نہیں بلکہ اس واقعے سے ’’اپنے ایجنڈا کے حق میں زیادہ سے زیادہ قیمت وصول کرنے‘‘ کےلیے ہورہا ہے، ایک ادنیٰ سا نفسیاتی تجزیہ آپ پر یہ بات منکشف کردیتا ہے۔

    کیا آپ اتنی گھٹیا فلم کی توقع کرسکتے تھے جو چند سال پیشتر ’کوڑے مارے جانے والی لڑکی‘ کو کاسٹ کرکے سامنے لائی گئی؟ کوئی اس ’سینما‘ کی ٹکٹ خریدنے کا روادار نہ تھا، پھر بھی سال بھر اس کو مفت دکھا دکھا کر ’ہٹ‘ کروایا گیا۔ اس کی ایکٹنگ لندن اپارٹمنٹ کے ایکٹر سے بھی گھٹیا درجے کی تھی، پھر بھی سال بھر اسی کی پروموشن ہوتی رہی۔ دنیا اس’ٹریجڈی‘ کو ’کامیڈی‘ کی طرح دیکھتی اور اس پر قہقے مارتی رہی پھر بھی یہ سب چینل، ’انسانیت کے درد‘ میں لوٹ پوٹ ہونے والے یہ سب اینکر، یہ سب بھاڑے کے دانش گرد اس پر ٹسوے بہا بہا کر دکھاتے رہے، جوکہ اس کامیڈی کو اور بھی معنی خیز بنارہی تھی۔ پھر جب دنیا اس سے بور ہوگئی اور اس فلم کے ٹکٹ بیچنے والوں کو جوتے مارنے تک کی روادار نہ رہی.... اور پورے جہان میں یہ بات پھیلی کہ وہ سب جھوٹ تھا تو ان ’اصول پسند‘ لِبرلز کو یہ جرأت تک نہ ہوئی کہ یہ اس پر قوم سے معافی ہی مانگ لیں.... ان کے اُس ڈھنڈورا پیٹنے نے قبائلی علاقوں میں جو آگ بھڑکائی اور جس خون کی ہولی کھیلے جانے کی راہ ہموار کی تھی، کم از کم اس کا کفارہ ادا کرنے کے لیے ہی یہ امریکی قاتلوں کے خلاف اب یہاں امریکہ کے خلاف بولنے والے اسلام پسندوں کی آواز میں آواز ملائیں۔ ذرا ان سے پوچھئے تو سہی کہ سوات کی وہ فلم کیا ہوئی جس نے ان کے پیٹوں میں مروڑ اٹھوائے تھے؟ سوائے ایک کھسیانی ہنسی کے یہاں کچھ بھی نہیں ملے گا۔ اور وہ خون جو اس گھٹیا فلم کے بعد شمالی علاقوں میں ندیوں کے حساب سے بہا؟؟؟ متعفن زبانوں سے اس کا کبھی کوئی جواب مل جائے، اور اس پر ندامت کا کوئی ایک آنسو امپورٹڈ غازے سے ڈھکے گال پر بھولے سے کبھی لڑھک آئے، تو دنیا کو ضرور مطلع کیجئے گا۔

    انسانیت کی خیرخواہی کی توقع.... اِن مخلوقات سے؟!! کیا واقعتاً آپ سنجیدہ ہیں؟

    اور اب.... پھر سوات!

    صاف محسوس ہوتا ہے ڈرامہ ساز نے اپنی پچھلی فلم کو فلاپ ہوتا دیکھ کر کہ جس میں اُس نے ’اسلام‘ کے نام پر صرف کوڑے مروائے تھے.... اِس بار ایک کمسن خاتون کی جان لینے کا فیصلہ کیا۔

    کیا ایسا کرنے میں اُس کو کوئی اخلاقی رکاوٹ ہے؟

    جو لوگ سی آئی اے کی کارروائیوں کی نوعیت سے معمولی واقفیت رکھتے ہیں ، نیز جو لوگ ’ٹیمپلرز‘ (بلیک واٹر کا اصل تاریخی وجود جو صلاح الدین ایوبی کے زمانے سے چلا آتا ہے) سے سرسری آگاہی رکھتے ہیں.... وہ اس سوال کا جواب آپ کو یقیناً ناں میں دیں گے۔

    ایک قوم کسی ’بلندتر مقصد‘ کےلیے اپنے سفیر کی قربانی دے سکتی ہے تو سدھائے طوطے کی طرح کچھ لبرل سٹیٹ منٹس بول جانے والی ایک نادان پختون لڑکی کی کیا حیثیت ہے؟!

    کیا ایسا کرنے میں اُس کو کوئی تکنیکی رکاوٹ ہے؟

    اس کا جواب دینے سے پہلے آپ صرف اس بات پر غور کرلیں کہ ریمنڈ ڈیوس ایسے ہونہار کمانڈوز کی فوج ظفر موج جو آپ کے اِن شہروں اور گلیوں میں دندناتی پھرتی ہے، کیا یہاں کوئی ’جاب‘ بھی انجام دیتی ہے یا صرف آپ کے کلچوں اور سری پایوں سے ہی محظوظ ہوتی پھر رہی ہے؟!

    سوات کی اس بچی پر قاتلانہ حملہ کا فائدہ سب سے زیادہ کس کو ہوا؟ اس سوال پر دو رائے رکھنا بھی فضول ہے۔

    جرائم میں تفتیش کا رخ ہمیشہ اس نکتے کی طرف ہوتا ہے کہ ایک وقوعہ سے سب سے زیادہ فائدے میں رہنے والا فریق کونسا ہے۔ اس پہلو سے دیکھیں تو یہ کہانی آپ سے آپ بولتی ہے۔ اس ایک تیر سے دو نہیں دس شکار گرائے گئے:

    1. ناموسِ رسالت مہم کی ٹھاٹھیں مارتے عوامی سمندر کی طغیانی نیچے لے آنا۔

    2. تحریک انصاف کی ریلی سے ڈرون حملوں کے خلاف سامنے آنے والے ملکی اور بین الاقوامی مومنٹم کو ختم کروانا۔ خدا کرے اب وہ اس مومنٹم کو ازسرنو کھڑا کرے اور اس کو اور بھی آگے بڑھائے۔

    3. دفاعِ پاکستان کونسل رمضان کے تعطل کے بعد ناٹو سپلائی کے خلاف اپنی مہم کا دوبارہ آغاز کرنے کے ارادے باندھ رہی تھی۔ سوات کا یہ واقعہ کرکے، یوں سمجھئے اس کے راستے میں ایک طرح کے ’کنٹینر‘ کھڑے کرڈالے گئے، خدا کرے کہ وہ ان کو ہٹانے میں کامیاب ہو۔

    4. افغان جہاد کے خلاف ایک نفرت کھڑی کردینے میں ازسرنو کامیابی، کیونکہ پاکستان میں ’تحریک طالبان‘ کے نام پر ہونے والی کارروائیوں میں لگ بھگ ڈیڑھ سال سے ایک قابل لحاظ کمی آگئی تھی، جس سے افغان جہاد کو بدنام کرنے کے مواقع کم سے کم ہوتے جارہے تھے اور افغان جہاد کےلیے ہمدردی کے جذبات پھر سے عروج پر جانے لگے تھے۔

    5. وزیرستان میں کارروائیوں کے لیے ’بلینک چیک‘ کی امید لگنا۔

    6. پاکستان میں افغان جہاد کے حمایتی طبقوں کے لیے اس جہاد کے حق میں آواز اٹھانے کو اور بھی مشکل بنادینا۔

    7. لبرلزم کے لاؤڈ سپیکروں کو یہاں خوب خوب پزیرائی دلوانا۔ یہاں تک کہ ان میں سے بعض تو ایسے شیر ہوئے کہ علمائے اسلام کو چوبیس چوبیس گھنٹے کے الٹی میٹم دے ڈالے؛ گویا چوبیس گھنٹے بعد یہ ان کی جان نکال دیں گے!

    8. دینی طبقوں کو ایک خوف اور دہشت کی کیفیت میں لے کر آنا، گویا یہ سب دینی طبقے یہاں کسی بات کے قصوروار ہیں۔ یہاں کے زیادہ سے زیادہ اسلام پسندوں کو فی الفور ایک دفاعی پوزیشن پہ چلے جانے پر مجبور کرنا، جبکہ پچھلے کچھ عرصے سے ان کا لہجہ امریکی جارحیت کے خلاف خاصا دبنگ ہوگیا تھا۔

    9. امریکہ اور ناٹو کے خلاف نفرت کم کروانا، بلکہ ان کےلیے ایک طرح کی ہمدردی پیدا کروانا، اور تنقید و ملامت کا فوکس امریکہ سے ہٹا کر امریکہ مخالف کیمپ کی طرف کروا دینا۔

    10. یہاں فحاشی وعریانی اور حیاباختگی کے تیزی سے بڑھتے ہوئے کلچر کے خلاف آواز اٹھانے کو اور بھی مشکل کروا دینا۔ (مغربی) تعلیم اور تصورِ آزادی کے حق میں سوات کی اس ناسمجھ لڑکی کے ’اقوالِ زریں‘ اس زور وشور، اس عقیدت اور اس احترام کے ساتھ نشر کروائے گئے جیسے وہ کسی آسمانی کتاب کی نصوص ہوں۔ سمجھنے والے خوب سمجھ رہے تھے کہ اس ایک موقعہ کو کن کن دوررس مقاصد کےلیے استعمال کیا جارہا ہے، گویا ایسا سنہری موقع لادینی ایجنڈے کو یہاں دوبارہ ملنے والا نہیں۔

    یہ کچھ فوری فوائد اس ایک گھناؤنی حرکت سے یقیناً حاصل کیے گئے۔ ایک کمسن لڑکی پر قاتلانہ حملہ کرکے اور میڈیا مشینری کو مشاقی کے ساتھ کام میں لاکر یہاں کا پورا سیناریو لحظوں میں تبدیل کر ڈالا گیا۔ عمران خان حتیٰ کہ بہت سی مذہبی شخصیات کو ایک طرح سے لینے کے دینے پڑگئے۔پچھلے کئی مہینوں سے ان کا کیا کرایا تقریباً ختم ہوکر رہ گیا.... یہ سب صحیح ہے۔ لیکن ہم وثوق کے ساتھ کہتے ہیں امریکہ کو اس سے جو کچھ بھی ملا اس بار وہ نہایت وقتی ہے۔ کوڑوں والی فلم نے ضرور اُس کو مہینوں بلکہ برسوں کام دیا تھا۔ مگر یہ حالیہ فلم چند دن سے زیادہ نہ چل پائے گی۔ ایک آدھ ہفتہ یہ بےشک ہاؤس فل لے، لیکن چند دن گزر جانے کے بعد اس کے ٹکٹ بیچنے والوں کو وہ جوتے پڑنے والے ہیں کہ ایسی گھٹیا پروڈکشن کا یہ دوبارہ سوچ تک نہ سکیں۔ ان کو معلوم نہیں دنیا بہت آگے بڑھ چکی ہے۔ سوشل میڈیا پر اسلامی مزاحمت فی الحال بہت کمزور سہی، لمحوں کے اندر ایک تصویر بنادینے سے عاجز سہی، مگر دھیرے دھیرے یہ عقول کو مخاطب ضرور کرنے لگی ہے۔ برما میں مسلمانوں کے قتل عام کا مسئلہ ہو، یا کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور بوری بند لاشوں کا اور اس کے مبینہ کرداروں کو ’اعتدال پسندی‘ کےلیے چلائی جانے والی مہم کے تحت پروجیکشن دیتے چلے جانے کا، یا شمالی علاقوں میں ڈرون حملوں پر چپ سادھ رکھنے کا، یا فلسطین جس کیلئے مسلم معاشروں کے دل دھڑکتے ہیں اس کو طاقِ نسیاں میں ڈال رکھنے کا، یا پڑوس میں تاریخ کے بدترین صلیبی حملے کو نان ایشو بنارکھنے کا، یا پاکستان میں گے-ازم، فیشن شوز، جدید قحبہ گری، انڈین لچرپن کو طرح طرح سے پاکستانی معاشرے میں راستہ دلوانے کا، یا ناموسِ رسالت احتجاجات کو ’کالا جمعہ‘ بنا کر پیش کرنے کا.... پچھلے ایک سال میں پاکستانی میڈیا کی ’شفاف‘ سکرین پر جو گہری دراڑیں آچکیں اور اس پر جو بڑے بڑے سوالیہ نشان اور دھبے لائے جاچکے وہ غیرمعمولی ہے۔ جس ایشو پر اب یہ اشک شوئی کرتا ہے وہ آپ سے آپ مشکوک ٹھہرتا ہے۔ آہستہ آہستہ، تصویر بدل رہی ہے۔ وہ دن گئے جب خلیل میاں فاختہ اڑایا کرتے تھے۔ میڈیا ڈراموں سے اب کوئی بہت بڑا اقدام کرواڈالنے کی امید فضول ہے۔

    بات صرف اتنی ہے، ایک لڑکی پر قاتلانہ حملہ ہوا، نہایت افسوسناک بات ہے، اور امکان بھی زیادہ یہی ہے کہ یہ حرکت اُسی جانب سے ہوئی جو اس سے دھڑادھڑ فائدے سمیٹ رہا ہے، اور اس پہلو سے یہ اور بھی زیادہ قابل مذمت ہے، مگر یہ ایک جان اُن ہزاروں جانوں سے نہ تو مقدس تر ہے اور نہ معصوم تر جو شمالی علاقوں کے اندر لمحوں میں لقمۂ اجل بنتی ہیں اور جن کا قاتل بھی ایک معلوم قاتل ہے اور جس کا نام یونائٹڈ سٹیٹس آف امیرکا ہے جس کی بابت دنیا جانتی ہے کہ وہ اپنی اس قاتلانہ مہم کو ممکن بنانے کے لیے اور اقوامِ عالم کے ضمیر کو اس پر خاموش کرارکھنے کےلیے ابلاغی محاذ پر بھی لاکھوں کروڑوں ڈالر جھونکتا اور جی بھر کر ضمیروں کی خریدوفروخت کرتا ہے۔ خطے میں، بلکہ کہئے اپنے ملک میں، امریکہ کی اِس قاتلانہ مہم پر تو مسلسل قوم کو تھپکیاں اور لوریاں دینا.... جبکہ اس ایک واقعہ پر، جس پہ رونے پیٹنے کا تمام تر فائدہ امریکہ کو جاتا ہے، رو رو کر برا حال کرلینا.... سب کو نظر آتا ہے کہ کہانی کیا ہے۔ اِس بھونڈے انداز میں جتنا روئیں، دنیا اتنا ہنستی ہے۔

    پس اِس ڈرامے سے .... امریکہ اور اس کےلیے تالی پیٹنے والوں کے چند دن تو ضرور نکل جائیں گے، لیکن وہ تاریک بھیانک رات جو خطے میں ان کا پیچھا کرنے لگی ہے کہ جب اِس ’لبرل سویرے‘ کو بھی اپنے آنجہانی بھائی ’سرخ سویرے‘ کے ساتھ تاریخ کے قبرستان میں ’دو گز جگہ‘ پر اکتفا کرنا ہوگا، اُس اندھیری رات کی چاپ البتہ مسلسل بلند ہوتی جارہی ہے۔

    لبرل زبانو! تمہارے اِن ساؤنڈ پروف سٹوڈیوز میں برقی روشنیوں کی بڑی ہی چکاچوند ہے، مگر امتِ محمدﷺ کے اِس تاحدنظر دیس میں تمہارے لیے تاریکی ہی تاریکی ہے۔ یہ خطے قیامت تک کے لیے خدا نے محمدﷺ کے نام کردیے ہیں، یہ خطے روشن ہوں گے تو آپﷺ ہی کی لائی ہوئی روشنی سے۔

    سورس
     
    Last edited by a moderator: ‏اکتوبر، 17, 2012
  5. iqbal jehangir

    iqbal jehangir رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏مارچ 31, 2012
    پیغامات:
    375
    ملالہ کے لیے ستارہ شجاعت کااعلان

    ملالہ کے لیے ستارہ شجاعت کااعلان
    16 اکتوبر 2012 (16:09)

    سوات(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے ملالہ کے لیے ستارہ شجاعت کا اعلان کردیاہے ۔وفاقی وزیرداخلہ رحمان ملک نے سوات میں ملالہ یوسفزئی کے سکول کے دورے کے موقع پر صدر مملکت آصف علی زرداری کی طرف سے ملالہ کو ستارہ شجاعت دینے کا اعلان کیا۔وزیرداخلہ نے ملالہ ، کائنات اور شازیہ کی صحت یابی کے لیے دعا کی اور ملالہ کو بہادری کی علامت قراردیا۔
    ملالہ کے لیے ستارہ شجاعت کااعلان | روزنامہ پاکستان
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    اقبال جہانگیر کا تازہ بلاگ : اورکزئی ایجنسی بم دہماکہ
    آواز پاكستان | پاکستان دنیا کا ایک حسين وجميل ملك
     
  6. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    تمام معزز اراکین مجلس سے گذارش ہے کہ گفتگو میں صبر و ضبط اور ایک دوسرے کا احترام ملحوظ خاطر رکھا جاۓ۔ اختلاف کیجیۓ مگر مھذب انسانوں کی طرح۔ شکریہ
     
  7. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    لیکن تمہارے (امریکہ) جھوٹ کے تو پاووں‌ہی پاووں‌ہے گھناوونے غلیظ گندگی والے پاووں، ہر طرف خون کی ہولی کھیلنے والے پاووں، امن کے جھوٹے دعویدار بننے والے پاووں، ہر جگہ گند پھیلاکر خود کو پارسا ثابت کرنے والے پاووں، ہر طرف تعصب اور تعفن پھیلاکر خوش ہونے والے پاووں۔۔۔۔۔!!! ساری دنیا میں اصل گند تو تم لوگوں‌نے پھیلارکھی ہے۔ لیکن تم کو بس ڈھیل دی گئی ہے، اللہ کی جانب سے تم کبھی بھی اپنے مضموم منصوبوں‌میں‌کامیاب ہو ہی نہیں‌سکتے۔۔۔ہمیں‌اسکا پورا یقین ہے۔ الحمدللہ
     
  8. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    ملالہ تو ابھی ایک معصوم کمسن بچی ہے، اسکو ذاتی طور پر کچھ بھی نہیں‌کہاجاسکتا۔، اسکو مہرے کے طورپر زبردست انداز میں استعمال کیا گیا ہے ، اور مغرب زدہ حکمراں ، انکو خوش کرنے کے لئے میڈیا کے ذریعہ اور انعامات کے ذریعہ اپنے نمبر بنارہے ہیں‌بس۔۔۔۔! بچہ بچہ بھی اس حقیقت کو سمجھ اور جان سکتا ہے۔
     
  9. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    ملالہ کی آڑ میں اس کا والد اصل ھے جو اپنے تعلیمی دور کے وقت میں ہی کیمیونسٹ ذہنیت کا مالک تھا۔
    (فیملی سٹیٹمنٹس)
     
    Last edited by a moderator: ‏اکتوبر، 17, 2012
  10. زبیراحمد

    زبیراحمد -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 29, 2009
    پیغامات:
    3,446
    بنا تحقیق کچھ کہنا عبث ہوگا
     
  11. زبیراحمد

    زبیراحمد -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 29, 2009
    پیغامات:
    3,446
    ”ملالہ“ کو گنگا اغوا کیس نہ بنائیں

    ملالہ یوسف زئی جب منظر عام پر آئی تھی تو اُس پر زیادہ توجہ مغربی میڈیا نے دی تھی، اُس کی لکھی ہوئی ڈائریاں جو مَیں نے پڑھیں، اُس کی عمر سے آگے کی چیز لگتی تھیں، لیکن یہ کوئی ایسی بات نہیںہے۔
    ”ملالہ“ کو گنگا اغوا کیس نہ بنائیں | روزنامہ پاکستان
     
  12. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  13. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    لیکن بھائی اس بات کا کون فیصلہ کرے گا کہ فلاں آدمی کے منہ سے نکلنے والی بات سچ ہے جبکہ ہم اس شخص کی اصلیت سے واقف ہوں ۔ جیسا کہ حامد کمال الدین اوران کے شقیق -------- وغیرہ ۔ بہت سے اہم مسائل پر ان کی رائے ہمیشہ متنازعہ رہی ہے- ان کا کام صرف عام مسلمانوں کے جذبات کو ابھار کر فتنہ و فساد برپا کرنا ہے ۔ اس کے علاوہ اور کچھ نہیں ۔
    ملالہ کے مسئلے پر بھی افراط و تفریط سے کام لیا جا رہا ہے ۔ ہمارے نزدیک ملالہ کو قتل کرنا شرعی لحاظ سے غلط ہے اس کی کوئی دلیل نہیں ۔ اگروہ قصور وار ہے تو اس کو سزا دینے کا فیصلہ اسلامی حکومت کرے گی ۔کسی ٹی ٹی پی جیسے گروپوں کو یہ اختیارنہیں‌ وہ عام مسلمانوں کے قتل کا فیصلہ کرے ۔
     
  14. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    ملالہ پر حملہ کس کی طرف سے ہوا ثبوت تو اس کا بھی کوئی نہیں، حملہ آور پولیس کی وردی میں تھے یہ پہلا بیان ھے اب کیا کوئی مان لے گا کہ حملہ پولیس کی طرف سے ہوا ھے، رحمان ملک نے کہا حملہ ٹی۔ ٹی نے کروایا کیونکہ اسے فون آیا، پھر اسی نے کہا کہ حملہ ٹی۔ ٹی نے نہیں کروایا، مشن ڈسمس۔

    ملالہ پر حملے کا اشو مغرب نے ہائی جیک کر لیا ھے۔
     
  15. Fawad

    Fawad -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 19, 2007
    پیغامات:
    954
    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    باوجود اس کے کہ ايک بدنام زمانہ دہشت گرد تنظيم نے نہ صرف يہ کہ ملالہ پر حملے کی ذمہ قبول کر لی ہے بلکہ وہ عوامی سطح پر اپنے اقدام کو درست قرار ديتے ہوۓ مستقبل ميں بھی اپنی اس مہم جوئ کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کر رہے ہيں، اب بھی ايسے راۓ دہنگان موجود ہيں جو اپنی محدود سوچ کے دفاع ميں طرح طرح کی کہانياں گھڑ رہے ہيں اور اس عمل سے حقيقی معنوں ميں ايک سکول کی کمسن بچی پر حملے کی توجيح پيش کرنے کی کوشش کر رہے ہيں۔

    ايک طرف تو ملالہ کو ايک ايسے امريکی مہرے کے طور پر پيش کیا جاتا ہے جسے بے شمار وسائل خرچ کر کے خطے ميں امريکی مفادات کی ترويج کے ليے باقاعدہ تيار کيا گيا ليکن پھر اسی پيراۓ ميں يہ الزام بھی برملا داغ ديا جاتا ہے کہ اپنے اس "قيمتی اثاثے" پر حملے کا ذمہ دار بھی امريکہ ہی ہے تا کہ طالبان کو بدنام کيا جا سکے۔ اسی طرح بعض تبصرہ نگار بڑے پرجوش انداز ميں ٹی ٹی پی کو امريکی سی آئ اے کی ہی ايک شاخ قرار ديتے ہيں ليکن جب ملالہ پر حملے کا ذکر آتا ہے تو پينترہ بدل کر يہ کہا جاتا ہے کہ امريکہ اس حملے کی آڑ ميں وزيرستان ميں حملے کی راہ ہموار کر رہا ہے۔ سوال يہ ہے کہ اگر ٹی ٹی پی واقعی امريکہ کی سرپرستی ميں کام کرتی ہے تو اس بات کی کيا منطق ہے کہ امريکہ اپنے ايک مہرے (ملالہ) کی قربانی دے کر خطے ميں اپنے دوسرے قيمتی اثاثے (ٹی ٹی پی) کو نيست ونابود کرنے کے ليے باقاعدہ لابنگ کر رہا ہے؟

    کيا کسی بھی ذی شعور شخص کو ان دلائل ميں دانش کا کوئ بھی پہلو دکھائ دے سکتا ہے؟

    جو راۓ دہندگان سابق سفير رچرڈ ہالبروک اور ملالہ کی تصوير کا تذکرہ کر کے اسے ايسے اجاگر کر رہے ہيں جيسے يہ ملالہ کے امريکی ايجنٹ اور غداری کا ناقابل ترديد ثبوت ہے وہ يہ بھول رہے ہيں کہ ايک سفير کی حيثيت سے رچرڈ ہالبروک نے پاکستانی معاشرے کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے درجنوں نامور افراد سے ملاقاتيں کی تھيں۔ اگر رچرڈ ہالبروک سے ملاقات ہی وہ معيار يا ثبوت ہے جس کی بنياد پر کسی کو بھی غير ملکی ايجنٹ قرار ديا جا سکتا ہے تو پھر اس بارے ميں کيا کہيں گے کہ سال 2009 ميں ڈاکٹر عافيہ کی بہن نے بھی رچرڈ ہالبروک سے دو بار ملاقات کی تھی۔

    Dr Fauzia Meets PM Gilani And Holbrooke - Aafia Siddiqui - Zimbio

    کيا ڈاکٹر عافيہ کی بہن کو بھی اس ملاقات کے تناظر ميں "امريکی اثاثہ" قرار ديا جا سکتا ہے جو ملک ميں امريکی مفادات کے ليے سرگرم ہيں؟

    ايسا محسوس ہوتا ہے کہ بعض راۓ دہندگان کے نزديک ايک قابل قبول سوچ يا کہانی کی تخليق کے ضمن ميں بنيادی عقل و دانش کے مروجہ اصول اور يہاں تک ممکنات تک کی کوئ اہميت نہيں ہے۔

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
    digitaloutreach@state.gov
    U.S. Department of State
    http://www.facebook.com/USDOTUrdu
     
  16. مشکٰوۃ

    مشکٰوۃ -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 23, 2012
    پیغامات:
    1,916
  17. مشکٰوۃ

    مشکٰوۃ -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 23, 2012
    پیغامات:
    1,916
    معاف کیجئے گا کنعان بھائی نام عبد الرحمٰن پورا لکھا کریں۔


    یہ صرف گستاخانہ فلم سے توجہ ہٹانےاور نئے آپریشن کی راہ ہموار کرنے کا چکر ہے اللہ تمام امت مسلمہ کی حفاظت فرمائے۔آمین
    اب تک جو باتیں سامنے آئی ہیں ان سے واضح ہو گیا ہے اگر کوئی سمجھے تو !
     
  18. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    السلام علیکم سسٹر

    میرے علم کے مطابق جو نام میں نے پیش کیا ھے اس تصویر اور خبر میں آپ دیکھ سکتی ہیں اسی بندے کا نام رحمان ملک (Interior Minister Rehman Malik) ھے مجھے اس کا نام عبدالرحمن کہیں بھی نظر نہیں آیا اگر میں غلطی پر ہوں تو کوئی مجھے بنا تصدیق کے بتا دے میں یقین کر لوں گا۔

    والسلام
     
  19. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
  20. مشکٰوۃ

    مشکٰوۃ -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 23, 2012
    پیغامات:
    1,916
    وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ بھائی
    آپ نے خبر کے مطابق نام بالکل ٹھیک لکھاہے۔
    دراصل اس کا نام عبد الرحمٰن ہے جو کبھی A.Rahman malik لکھا جاتاہے اور کبھی صرف رحمٰن ملک۔۔۔جو غلط ہے۔
    رحمٰن تو صرف اللہ کا نام ہے انسان کے ساتھ عبد ۔بندہ یا غلام لگے گا۔۔۔۔یہ ایک غلطی ہے جو ہمارے معاشرے میں عام ہے جیسے کسی کا نام عبد القدوس ہو تو سب اسے قدوس قدوس کہتے ہیں جبکہ وہ عبد القدوس ہوتا ہے نا کہ قدوس۔۔۔۔۔۔۔۔
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں