قربانی کتنے دن تک کی جاسکتی ہے؟

ابوبکرالسلفی نے 'ماہ ذی الحجہ اور حج' میں ‏اکتوبر، 25, 2012 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ابوبکرالسلفی

    ابوبکرالسلفی محسن

    شمولیت:
    ‏ستمبر 6, 2009
    پیغامات:
    1,672
    بسم اللہ الرحمٰن الرحیم


    قربانی کتنے دن تک کی جاسکتی ہے؟


    فضیلة الشیخ محمد بن صالح العثیمین(رحمة اللہ علیہ﴾ المتوفی سن 1421ھ
    ﴿سابق سنئیر رکن کبار علماء کمیٹی، سعودی عرب﴾
    پیشکش: توحید خالص ڈاٹ کام

    ۔۔۔قربانی کا وقت ایامِ تشریق کے آخری دن کا سورج غروب ہونے پر ختم ہوجاتا ہے جو کہ ذوالحج کی تیرہویں ﴿13﴾ تاریخ بنتی ہے۔ چنانچہ ذبح کے چار دن ہیں: یوم العید، گیارہویں، بارہویں اور تیرہویں تاریخ اور راتوں کے اعتبار سے تین راتیں: گیارہویں، بارہویں اور تیرہویں کی رات۔

    یہی اہل علم کے اقوال میں راجح قول ہے۔ اور سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے مروی دو روایتوں میں سے ایک کے مطابق وہ بھی اسی کے قائل ہیں۔ امام ابن القیم رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں: یہی مذہب اہل بصرہ کے امام حسن بصری کا ہے، اہل شام کے امام الاوزاعی کاہے اور فقہاء اہل حدیث کے امام الشافعی کا ہے، اور اسے ہی ابن المنذر رحمة اللہ علیہم نے اختیار فرمایا ہے۔

    میں ﴿ابن عثیمین﴾ یہ کہتا ہوں: اسے ہی شیخ الاسلام تقی الدین بن تیمیہ رحمة اللہ علیہ نے اختیار فرمایا ہے اور ظاہراً امام ابن القیم رحمة اللہ علیہ کی بھی یہی ترجیح ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

    [FONT="Al_Mushaf"]﴿لِّيَشْهَدُوا مَنَافِعَ لَهُمْ وَيَذْكُرُ‌وا اسْمَ اللَّـهِ فِي أَيَّامٍ مَّعْلُومَاتٍ عَلَىٰ مَا رَ‌زَقَهُم مِّن بَهِيمَةِ الْأَنْعَامِ ﴾​

    ﴿الحج:28﴾
    ﴿تاکہ وہ اپنے فائدے حاصل کرنے کو آجائیں اور ان مقررہ دنوں میں اللہ کا نام لیں ان چوپایوں پر جو پالتو ہیں﴾[1]​

    سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:”[FONT="Al_Mushaf"]الایام الملومات: یوم النحر، وثلاثة ٲیام بعدہ[/FONT] [2]“
    ﴿ایام معلومات سے مراد یوم النحر اور اس کے بعد کے تین ایام ہیں﴾۔

    سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
    ”[FONT="Al_Mushaf"]کُلُّ ٲَیِّامِ التَّشرِیقِ ذَبح[/FONT]“
    اسے احمد، بیہقی نے اور ابن حبا ن نے اپنی صحیح میں روایت فرمایا ہے[3]۔

    اور اس میں اگرچہ انقطاع کی علت ہے لیکن اس کی تائید رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان سے ہوتی ہے کہ:
    ”[FONT="Al_Mushaf"]ٲَیِّامُ التَّشرِیقِ ٲَیَّامُ ٲَکل، وَشُرب، وَذِکرِ اللہِ[/FONT]“
    ﴿ایام تشریق کھانے پینے اور ذکر اللہ کے ایام ہیں﴾
    اسے مسلم نے روایت فرمایا ہے[4]۔

    پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان تمام ایام کو ایک ہی باب میں رکھا ہے کہ یہ سب ایامِ ذکر اللہ ہیں۔ چوپایوں پر ذکر میں ذکرِ مطلق اور مقید دونوں شامل ہیں۔ کیونکہ یہ ایام تمام احکام میں مشترک ہیں سوائے جس میں محل نزاع پایا جاتا ہے ۔ یہ سب ایامِ منیٰ ہیں، ایام رمی جمار ہیں، ایامِ ذکر اللہ ہیں اور ان میں روزہ رکھنا حرام ہے، پھر کیا وجہ ہے کہ اس میں ذبح کو خارج کردیا جائے اور اسے محض ابتدائی دو ایام تک مخصوص کردیا جائے؟

    ﴿[FONT="Al_Mushaf"]کتاب ٲحکام الاضحیة والذکاة ، الفصل الثانی فی وقت الٲضحیة [/FONT]سے ماخوذ﴾


    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    [1]: ان پر اللہ کا نام ذکر کریں میں دونوں شامل ہیں ان کے ذبح کے وقت اور ان کے کھانے کے وقت ۔﴿المولف﴾

    [2]: [FONT="Al_Mushaf"]رواہ ابن حاتم فی تفسیرہ[/FONT]﴿8/2489﴾

    [3]: [FONT="Al_Mushaf"]رواہ ٲحمد[/FONT]﴿4/82﴾ [FONT="Al_Mushaf"]والبیھقی[/FONT] ﴿9/256﴾، [FONT="Al_Mushaf"]وابن حبان [/FONT]﴿9/166﴾ اور شیخ البانی [FONT="Al_Mushaf"]السلسلة الصحیحة[/FONT] 2476 میں فرماتے ہیں : ” [FONT="Al_Mushaf"]لاینزل عن درجة الحسن بالشواھد[/FONT]“

    [4]:[FONT="Al_Mushaf"] رواہ مسلم، کتاب الصیام/ باب تحریم صوم ٲیام التشریق، رقم[/FONT]﴿1141)۔


    [/FONT]
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  2. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  3. زبیراحمد

    زبیراحمد -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 29, 2009
    پیغامات:
    3,446
    جزاک اللہ خیر
     
  4. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    جزاک اللہ خیر ا
     
  5. Bilal-Madni

    Bilal-Madni -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 14, 2010
    پیغامات:
    2,469
    جزاک اللہ خیر ا
     
  6. عمر اثری

    عمر اثری -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 21, 2015
    پیغامات:
    461
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں