سچی مسکراہٹیں

ام اقصمہ نے 'لطائف' میں ‏جنوری 29, 2008 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. مشکٰوۃ

    مشکٰوۃ -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 23, 2012
    پیغامات:
    1,916
    2 ماہ قبل داخلہ فارم فل کرتے ہوئے والد کا پیشہ دیکھ کر میں نے ہمیشہ کی طرح پوچھا ‘‘اب یہاں کیا لکھوں‘‘؟
    بھیا نے ایک نظر میں طرف دیکھا اور بولے‘‘ بچپن میں میرے دوست پوچھتے تھے کہ آپ کے ابو کیا کرتے ہیں؟ تو میں کہا کرتا تھا ‘‘ان کی کالے چنوں کی فیکڑی ہے۔ ۔ ۔ ‘‘ھھھھھھ

    فیکڑی اور وہ بھی کالے چنوں کی ۔ ۔ ہے کوئی مطابقت۔ ۔غصے والا آئیکون
     
  2. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    جب میں دوسری کلاس میں تھا تو امتحان میں پوری کاپی قینچی سے کاٹ کرکے کوٹ کے جیبوں میں لے گیا تھا تاکہ ہر قسم کا پرہ موجود ہو اور ضرورت پڑنے پر نکال کر دیکھ سکوں۔ بلکہ بوٹی تو تھی ہی نہیں پوری کاپی جگہ جگہ سے پھاڑی تھی لیکن جب پیپر شروع ہوا تو مجھے پتہ ہی نہیں چل رہا تھا کہ اتنی لائبریری کا کروں کیا اور کیا کیا نکالوں، بعد میں پتہ چلا کہ یہ کاپی تو بعد میں بھی کام آنی تھی اور میں نے مڈ ٹرم میں ہی اس کا کام کردیا اور کچھ کام بھی نہیں آیا۔ یعنی سانپ بھی نہیں مرا اور لاٹھی بھی ٹوٹ گئی۔
     
  3. اخت المسلمۃ

    اخت المسلمۃ رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2013
    پیغامات:
    236
    میں بہت چوٹی ھو تی تھی میری آپی ریڈیو سن رھی ھوتی تھیں تو میں ریڈیو کے آگے شور مچا تی تھی ایک دن میری آپی ریڈیو سن رھی تھیں کھتی ھیں کہ'' تمھاری آواز انکل کو جاتی ھے'' میں تو خوش ھو گئی جب میرا دل کرتا میں ریڈیو چلاتی او کہتی'' انکل جعفر انکل کی نظم چلا دیں'' اور اکثر نظم چل جاتی اور میں خوش ھو جاتی کافی سال میں ایسا کرتی رھی ایک دن مجھے جب آپی نے بتایا تو مجھے اس وقت خوب غصہ آیا لیکن اب جب میں سو چتی ھوں توھنسی آتی ھے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  4. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    1988 کی بات
    میں اس وقت پہلی کلاس میں تھا پاکستان انٹرنیشنل اسکول ریاض میں ہمیشہ کی طرح اردو میں 0 نمبر لاتا۔ ایک دفعہ 5 میں سے پھر انڈہ نصیب ہوا تو ٹیچر نے 0 کو اسطرح لکھا تھا جیسے 5 ۔ ساتھ میں میری اردو املا کی لکھائی کو انہوں نے خود اپنے سرخ پین سے لکھا تاکہ غلطی کا پتہ چلے۔
    میں نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ربڑ سے اپنی لکھائی مٹائی اور ٹیچر کی لکھائی کی طرح لکھا۔
    پھر جب گھر آیا تو ابو کو پیپر دکھایا کہ آج مجھے 5 میں سے 5 مل گئے بس ٹیچر نے دوبارہ سرخ پین سے اس لیے لکھ کر دیا تاکہ میں اسطرح لکھا کروں۔پھر ابو کی طرف سے شاباش نصیب ہوئی۔
    میں بڑا خوش ہوں کہ مجھے انڈے سے آملیٹ بنانا 1 کلاس سے ہی آتا ہے:00001:
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  5. مشکٰوۃ

    مشکٰوۃ -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 23, 2012
    پیغامات:
    1,916
    ہمارے سکول میں اسمبلی میں صبح،شام کے اذکار کے ساتھ ساتھ دعا بھی کروائی جاتی تھی۔ ۔پہلے شام کے اذکار ختم کروائے کہ وہ صبح میں نہیں‌ پڑھے جاتے ،پھر صبح کے اذکار ایک ایک دفعہ پڑھنے کا کہا کہ صبح پڑھ کر آتے ہیں یہاں‌تو صرف دھرانے ہوتے ہیں۔ ۔ وہ بات تو خیر مان لی گئی لیکن دعا جس میں بچے اپنی امیوں سے لے کر خاندانی مسئلے مسائل، بہن بھائیوں میں اتفاق کی دعائیں کرتے تھے۔ اور مقابلہ ہوتا تھا کہ کون سب سے لمبی دعا کروائے گا۔ ۔ایک ایک دعا کو دس دس دفعہ بولنے کے بعد بھی چین نہیں آتا تھا ،
    جب تک اگلی دعا یاد نا آجاتی پچھلی دعا کے رٹے لگتے رہتے اور آمین کہنے والے الفاظ پر توجہ دئے بغیر کان اور آنکھیں‌ بند کئے آمین آمین کہتے رہتے کیونکہ ایک توسکینت نازل ہوتی تھی لہذا نیند کا آنا تو لازمی تھا اور دوسرا سب کو علم تھا کہ وہی پرانی دعائیں ہوں گی ایک ہی لب و لہجہ میں بس طویل جتنی مرضی ہو جائیں۔ ۔ ۔ ابتسامہ
    یہاں تک تو پھر بھی ٹھیک ہی تھا لیکن تلاوت کے لئے اکثر ایساہوتا کے چھوٹے بچے کہتے ہم نے بھی کرنی ہے جب تلاوت ہوتی تو دعا بھی تو انہوں نے ہی کروانی تھی نا۔ ۔ ٹیچر اجازت دے دیتیں ۔ ۔ میں اور ایک اور لڑکی اکثر کہتے تھے ٹھیک ہے بچوں کو بھی شامل ہو نا چایئے لیکن پہلے تیاری تو کروا لیں۔ ۔ ٹیچر سے جواب ملتا:
    ‘‘اگر آج یہ غلطی نہیں کریں گے تو سیکھیں گے کیسے؟؟؟؟؟؟‘‘

    ایک دن اسی لڑکی کی 4 سالہ بہن نے کہا میں نے اسمبلی کروانی ہے ٹیچر سے اجازت مل گئی۔ ۔ ۔دعا تک سب ٹھیک ہی رہا دعا شروع ہوئی پہلے تو وہ روز کی سنی سنائی دعائیں ‘‘ سناتی‘‘رہی اور بچے بے زاری سے اس لڑکی کو کوستے ہوئے آمین کہہ رہے تھے، کچھ دیر بعد اسے جوش چڑھا تو کہنے لگی:
    ‘‘یا اللہ ٹیچر کے امی ابو کو آگ میں ڈال دے‘‘
    پیچھے سے باجماعت، بلند آواز آئی،
    ‘‘آمین‘‘
     
  6. اخت المسلمۃ

    اخت المسلمۃ رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2013
    پیغامات:
    236
    میں نے بھی بچپن میں اسمبلی میں کچھ ایسا ایسا بولا تھا
     
  7. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    میں جب شکول جاؤں گا تو تیتل شے کہوں گا ایک بتاؤں!
    تیتل بولے گی ہاں بتاؤ!
    میں کہوں گا کُتھ نئیں ۔ ۔ ۔ ۔

    (حمودی)
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  8. مشکٰوۃ

    مشکٰوۃ -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 23, 2012
    پیغامات:
    1,916
    ھھھھھھ۔ ۔ ۔ خوب
    تیتل سے یاد آیا کہ چھوٹے بچے ٹیچر کو کہتے تھے ۔ ۔ چیچر۔ ۔اور ٹیچر تنگ آ کر کہتی تھیں تم مجھے کیچڑ کہہ لیا کرو لیکن چیچر نا کہا کرو یوں لگتا ہے کہ تم مجھے لیچڑ کہہ رہے ہو۔ ۔ ۔ابتسامہ
     
  9. مشکٰوۃ

    مشکٰوۃ -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 23, 2012
    پیغامات:
    1,916
    ایک دفعہ گھر میں وائرنگ کا کام ہونا تھا والد محترم گھر پہ نہیں تھے انہوں نے جاتے ہوئے خنساء سے کہا :الیکٹریشن آئے گا اسے کام بتا دینا۔ ۔ "
    ابو جی کے جانے کےبعد دروازہ کھٹکا خنساء بھاگتی ہوئی گئی اور واپس آکر کہنے لگی "امی باہر پیغمبرآیا ہے۔ ۔"
    ہم سب حیرت سے اس کا منہ دیکھنے لگے کہ یہ کون بدتمیز ہے جو خود کو پیغمبر کہہ رہا ہے۔ ۔ امی نے اس سے کہا "کہیں وہ الیکٹریشن نہ ہو،جاؤ دوبارہ پوچھ کر آؤ کہ کون ہے تو وہ کہنے لگی نہیں، امی میں نےاس سے پوچھا ہے تو وہ کہتا ہے میں پیغمبر ہوں ۔۔"
    امی جان کہنے لگیں "جاؤ تم دوبارہ پوچھ کر آؤ میں سنتی ہوں وہ کیا کہتا ہے"ہم سب بھی اس کے پیچھے دروازے تک چلے آئے کہ کیا ماجرہ ہے؟
    خنساء دوبارہ گئی اور پوچھا"" کون ہے؟""
    باہر سے آواز آئی ""بیٹا میں پلمبر ہوں ۔ ۔آپ کے ابو نے کہا تھا گھر میں وائرنگ کا کام کرنا ہے۔ ۔
     
  10. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    : ) یا الہی
     
  11. عفراء

    عفراء webmaster

    شمولیت:
    ‏ستمبر 30, 2012
    پیغامات:
    3,918
    ایک دفعہ کا ذکر ہے۔۔۔۔
    میرا بھائی شرارتاً گھر کے ایک دروازے سے باہر جاتا اور مین دروازے پر دستک دینا شروع کر دیتا تاکہ گھر والے سمجھیں باہر سے کوئی آیا ہے۔ کئی بار تو ہم نے برداشت کیا، پھر تہیا کیا کہ اب آیا تو نہیں کھولیں گے چاہے دروازہ بجاتا رہے!
    اس کے بعد ہوا یوں کہ دروازہ بجتا رہا اور ہم مزے سے کہتے رہے 'جہاں سے گئےتھے اب وہیں سے واپس آؤ'۔۔۔ خیر دروازہ بجتا رہا تھوڑی دیر بعد اجنبی سی آواز سنائی دی تو دروازہ کھولا۔ سامنے اوپر والوں کا بچہ بیچارہ جو کسی کام سے آیا تھا ہمارے 'ریسپانس' پر حیران پریشان سا کھڑا تھا! : )
     
  12. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    سامنے اوپر والے ؟ یہ کون سی سمت ہے ؟
     
  13. عفراء

    عفراء webmaster

    شمولیت:
    ‏ستمبر 30, 2012
    پیغامات:
    3,918
    ہہہ۔ 'سامنے اوپر والے' نہیں! 'دروازہ کھولنے پر ہمارے سامنے، اوپر والوں کے گھر کا بچہ۔۔۔'
    اب ٹھیک ہے؟ : )
     
  14. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    گھر کا بچہ ؟
    -
    -
    -
    -
    -
    ہہہہ
     
  15. عفراء

    عفراء webmaster

    شمولیت:
    ‏ستمبر 30, 2012
    پیغامات:
    3,918
    ابھی ذرا "گھر کے بچوں" کو بھگتا کے آتی ہوں پھر اس سوال کا جواب! : )
     
  16. اخت المسلمۃ

    اخت المسلمۃ رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2013
    پیغامات:
    236
    ھمارے گھر دو بچے آتے تھے دونوں کا نام حذیفھ تھا جو بڑا تھا اس کو بڑا حذیفہ کہتے تھے جو چھوٹا تھا اسے چھوٹا حذیفہ کہتے تھے ایک دن میں نے چھوٹے حذیفہ سے پوچھا حذیفہ بڑے ھو کہ کیا بنوگے '' میں بڑے ھو کہ پائلٹ بن کر گاڑی چالاؤں گا''
     
  17. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    ہہہہہہہہہہہ

    میں سمجھا کہ بڑا ہو کر بڑا حذیفہ بنے گا!!!!
     
  18. مشکٰوۃ

    مشکٰوۃ -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 23, 2012
    پیغامات:
    1,916
    ھھھھھھ۔۔ یہ بھی خوب کہا!

    چچا جان کے ایک جاننے والے کا نام رفیق احمد چشتی تھا جنہیں ہم بہن بھائی چشتی انکل کہتے تھے۔ ۔ ایک دن عکاشہ بھاگتا ہوا آیا اور کہنے لگا ‘‘چچا جی! آپ کو کِشتی انکل بلا رہے ہیں"۔
    چچا جان نے کھانا کھاتے ہوئے ،عکاشہ کو دیکھا اور اطمینان سے کہنے لگے ‘‘بیٹا ان سے کہو میں جہاز میں بیٹھا ہوا ہوں‘‘ابتسامہ
     
  19. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    میں نے یہی سمجھا تھا کہ بڑا ہو کر بڑا حذیفہ بنے گا
     
  20. اخت المسلمۃ

    اخت المسلمۃ رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2013
    پیغامات:
    236
    ایک دفعہ بڑا حذیفہ چڑیا گھر گیا آکر مجھے بتانے لگا آپی میں نے "ھاتھی دیکھا میں اس کے اوپر بیٹھا میں گھوڑے کے اوپر بیٹھا" میں نے یہ بھی دیکھا میں نے یہ بھی دیکھا میں نے اس کے پو چھا "حذیفہ آپ بندر پر بیٹھے تھے" فورا بولا "جی میں بندر پر بھی بیٹھا تھا"
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں