خواب کے متعلق ایک سوال

ساجد تاج نے 'آپ کے سوال / ہمارے جواب' میں ‏دسمبر 7, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ:-


    کیا یہ حدیث صحیح ہے ؟


    ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ خواب تین قسم کے ہوتے ہیں۔

    1۔ اچھا خواب اللہ کی طرف سے بشارت ہوتا ہے
    2۔ ایک خواب شیطان کی طرف سے غمگین کرنے کے لیے ہوتا ہے
    3۔ ایک خواب وہ ہے کہ انسان اپنے دل میں خیالات دہرایا کرتا ہے لہزا جب کوئی خواب میں ایسی بات دیکھے جو اُس کو ناپسند ہو تو اُس کو چاہیے کہ وہ اُٹھ جائے اور دُعا کرے ۔

    سنن دارمی : جلد 2 حدیث نمبر : 2189
    بخاری : 7017
    مسلم : 5905
     
  2. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    بخاری ومسلم کا حوالہ دے کر بھی یہ سوال کرنا کہ یہ حدیث صحیح ہے ‘ میری سمجھ سے بالا تر ہے !
     
  3. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    اردو مجلس پر موجود صحیح بخاری میں حدیث 7017 مل گئی تھی مجھے ، پر مسلم کی حدیث نظر نہیں آئی ، اس لیے سوال کیا گیا تھا

    صحیح مسلم کی آخری حدیث یہ ملی

    (سُوْرَۃُ الْفَتْحِ)
    بَابٌ : فِيْ قَوْلِهِ تَعَالَى: { إِذا جَائَ نَصْرُ اللَّهِ وَ الْفَتْحُ }
    اللہ تعالیٰ کے فرمان { إِذَا جَائَ نَصْرُ اللّٰہِ وَالْفَتْحُ} کے متعلق


    (2179) عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ قَالَ قَالَ لِي ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا تَعْلَمُ وَ قَالَ هَارُونُ تَدْرِي آخِرَ سُورَةٍ نَزَلَتْ مِنَ الْقُرْآنِ نَزَلَتْ جَمِيعًا ؟ قُلْتُ نَعَمْ { إِذَا جَائَ نَصْرُ اللَّهِ وَ الْفَتْحُ } قَالَ صَدَقْتَ

    سیدنا عبیداللہ بن عتبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھ سے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما نے کہا کہ تو جانتا ہے کہ قرآن کی یک بار مکمل نازل ہونے والی آخری سورت کونسی ہے؟ میں نے کہا کہ ہاں !وہ یہ سورت { اِذَا جَائَ نَصْرُ اللّٰہِ وَالْفَتْحُ} ہے انہوں نے کہا کہ تو نے سچ کہا۔

    واللہ اعلم یہ پوری کتاب نہ ہو،

    کئی بار کچھ بھی کر حوالہ جوڑ دیا جاتا ہے تو مان لینا کیا ٹھیک ہوتا ہے ؟ عین ممکن ہو کہ اُس وقت مواد موجود نہ ہو تبھی سوال ہو سکتا ہے بھائی

    بخاری کی اس حدیث سے پوچھا گیا سوال صحیح ثابت ہوتا ہے

    باب: خواب میں قید (یعنی قیدی بننا) دیکھنا

    حدیث نمبر 7017:
    حدثنا عبد الله بن صباح، ‏‏‏‏حدثنا معتمر، ‏‏‏‏سمعت عوفا، ‏‏‏‏حدثنا محمد بن سيرين، ‏‏‏‏أنه سمع أبا هريرة، ‏‏‏‏يقول قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إذا اقترب الزمان لم تكد تكذب رؤيا المؤمن، ‏‏‏‏ورؤيا المؤمن جزء من ستة وأربعين جزءا من النبوة‏.‏ ‏"‏ قال محمد وأنا أقول هذه قال وكان يقال الرؤيا ثلاث حديث النفس، ‏‏‏‏وتخويف الشيطان، ‏‏‏‏وبشرى من الله، ‏‏‏‏فمن رأى شيئا يكرهه فلا يقصه على أحد، ‏‏‏‏وليقم فليصل‏.‏ قال وكان يكره الغل في النوم، ‏‏‏‏وكان يعجبهم القيد، ‏‏‏‏ويقال القيد ثبات في الدين‏.‏ وروى قتادة ويونس وهشام وأبو هلال عن ابن سيرين عن أبي هريرة عن النبي صلى الله عليه وسلم وأدرجه بعضهم كله في الحديث، ‏‏‏‏وحديث عوف أبين‏.‏ وقال يونس لا أحسبه إلا عن النبي صلى الله عليه وسلم في القيد‏.‏ قال أبو عبد الله لا تكون الأغلال إلا في الأعناق‏.‏

    ہم سے عبداللہ بن صباح نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے معتمر نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا میں نے عوف سے سنا ‘ ان سے محمد بن سیرین نے بیان کیا ‘ انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا ‘ انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب قیامت قریب ہو گی تو مومن کا خواب جھوٹا نہیں ہو گا اور مومن کا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔ محمد بن سیرین رحمہ اللہ (جو کہ علم تعبیر کے بہت بڑے عالم تھے) نے کہا کہ نبوت کا حصہ جھوٹ نہیں ہو سکتا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے تھے کہ خواب تین طرح کے ہیں۔ دل کے خیالات ‘ شیطان کا ڈرانا اور اللہ کی طرف سے خوشخبری۔ پس اگر کوئی شخص خواب میں بری چیز دیکھتا ہے تو اسے چاہئیے کہ اس کا ذکر کسی سے نہ کرے اور کھڑا ہو کر نماز پڑھنے لگے محمد بن سیرین نے کہا کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ خواب میں طوق کو ناپسند کرتے تھے اور قید دیکھنے کو اچھا سمجھتے تھے اور کہا گیا ہے کہ قید سے مراد دین میں ثابت قدمی ہے۔ اور قتادہ ‘ یونس ‘ ہشام اور ابوہلال نے ابن سیرین سے نقل کیا ہے ‘ انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ‘ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے۔ اور بعض نے یہ ساری روایت حدیث میں شمار کی ہے لیکن عوف کی روایت زیادہ واضح ہے اور یونس نے کہا کہ قید کے بارے میں روایت کو میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہی سمجھتا ہوں۔ ابوعبداللہ حضرت امام بخاری نے کہا کہ طوق ہمیشہ گردنوں ہی میں ہوتے ہیں۔
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں