خوارج اور خوارج کے عقائد

باذوق نے 'فتنہ خوارج وتكفير' میں ‏مارچ 31, 2008 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. باذوق

    باذوق -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏جون 10, 2007
    پیغامات:
    5,623
    بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

    حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ ( اس کو طبری نے وصل کیا) ، خارجی لوگوں کو اللہ تعالیٰ کی بدترین مخلوق سمجھتے تھے ، کیونکہ انہوں نے یہ کام کیا کہ جو آیات کافروں کے باب میں اتری تھیں ، ان کو مسلمانوں پر چسپاں کر دیا۔
    صحيح بخاري ، كتاب استتابة المرتدين والمعاندين وقتالهم ، باب : قتل الخوارج والملحدين بعد اقامة الحجة عليهم

    سب سے پہلے تو یہ بات جان لینا چاہئے کہ درج بالا قول رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کا فرمان نہیں ہے بلکہ ایک صحابی (رضی اللہ عنہ) کا قول ہے ۔
    صحیح بخاری کی کتاب ’استتابة المرتدين والمعاندين وقتالهم (باغیوں اور مرتدوں سے توبہ کرانے اور ان کے قتل کا بیان)‘ کے باب ’قتل الخوارج والملحدين بعد اقامة الحجة عليهم (خارجیوں اور بےدینوں سے ان پر دلیل قائم کر کے لڑنا)‘ کے تحت امام بخاری سب سے پہلے سورہ التوبہ (9) کی آیت نمبر 115 تحریر کرتے ہیں ، یعنی ‫:
    وقول الله تعالى ‏{‏وما كان الله ليضل قوما بعد إذ هداهم حتى يبين لهم ما يتقون‏}
    اور اللہ کی شان نہیں کہ وہ کسی قوم کو گمراہ کر دے اس کے بعد کہ اس نے انہیں ہدایت سے نواز دیا ہو، یہاں تک کہ وہ ان کے لئے وہ چیزیں واضح فرما دے جن سے انہیں پرہیزکرنا چاہئے، بیشک اﷲ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے ۔
    (سُورة الْتوبہ 9 ، آیت : 115 ، ترجمہ : ڈاکٹر طاہر القادری )

    پھر اس آیت کے فوراََ بعد امام بخاری کوئی حدیث بیان کرنے کے بجائے حضرت عبداللہ بن عمر (رضی اللہ عنہ) کا وہ قول درج کرتے ہیں جو یوں ہے :
    وكان ابن عمر يراهم شرار خلق الله وقال إنهم انطلقوا إلى آيات نزلت في الكفار فجعلوها على المؤمنين‏

    شارحینِ حدیث کے مطابق اس قول میں گمراہ طبقہ خوارج کا ذکر ہے ۔ یعنی بقول حضرت عبداللہ بن عمر (رضی اللہ عنہ) ‫:
    خوارج ہی وہ طبقہ ہے جو کافروں کے بارے میں نازل ہونے والی آیات کو مسلمانوں پر چسپاں کرتا ہے ۔

    خوارج کون ہیں اور ان کے عقائد کیا ہیں ؟ اس کے بارے میں امام ابن جوزی (رحمہ اللہ) فرماتے ہیں ‫:

    خوارج کے عقائد ‫:

    نافع بن الازرق خارجی اور اس کے ساتھی یہ اعتقاد رکھتے تھے کہ جب تک ہم شرک کے ملک میں ہیں تب تک مشرک ہیں اور جب ملک شرک سے نکل جائیں گے تو مومن ہوں گے ان کا کہنا تھا کہ جس کسی سے گناہ کبیرہ سرزد ہو وہ مشرک ہے اور جو ہمارے اس عقیدے کا مخالف ہو وہ بھی مشرک ہے جو لڑائی میں ہمارے ساتھ نہ ہو وہ کافر ہے ‫!

    ابراہیم الخارجی کا عقیدہ تھا کہ دیگر تمام مسلمان قوم کفار ہیں اور ہم کو اُن کے ساتھ سلام و دُعا کرنا اور نکاح ورشتہ داری جائز نہیں اور نہ ہی میراث میں اُن کا حصہ بانٹ کر دینا درست ہے ۔

    ان کے نزدیک مسلمانوں کے بچے اور عورتوں کا قتل بھی جائز تھا کیونکہ ان کے اللہ تعالٰی نے یتیم کا مال کھانے پر آتش جہنم کی وعید سنائی ہے لیکن اگر کوئی شخص یتیم کو قتل کر دے یا اس کے ہاتھ پاؤں کاٹ ڈالے یا اس کا پیٹ پھاڑ ڈالے تو جہنم واجب نہیں۔
    ( بحوالہ : تلبس ابلیس علامہ ابن جوزی رحمۃ اللہ صفحہ 126 ، 127)

    ہندوستان ایک مشرک ملک ہے ۔ اسی طرح دنیا میں بیشمار ممالک ایسے ہیں جہاں اعلانیہ شرک اور شرکیہ عقائد پر عمل ہوتا ہے ۔ اور ایسے ملکوں میں مسلمان بھی قیام پذیر ہیں ۔
    الحمدللہ ۔۔۔ برصغیر کے مسلمانوں کے مخصوص و معروف طبقۂ فکر یعنی دیوبندی ، بریلوی ، اہل حدیث ۔۔۔ کا یہ عقیدہ نہیں ہے کہ ۔۔۔۔
    1۔ شرک کے ملک میں رہنے والا بھی مشرک ہے ۔
    2۔ جس کسی سے گناہ کبیرہ سرزد ہو وہ مشرک ہے ۔


    یقیناََ خوارج ، جہنمیوں کے کتے ہیں جیسا کہ فرمان نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) ہے۔
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں