مولانا فضل الرحمان پر خود کش حملہ،3 افراد جاں بحق 20 زخمی

iqbal jehangir نے 'خبریں' میں ‏اکتوبر، 24, 2014 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. iqbal jehangir

    iqbal jehangir رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏مارچ 31, 2012
    پیغامات:
    375
    مولانا فضل الرحمان پر خود کش حملہ،3 افراد جاں بحق 20 زخمی
    وئٹہ ( مانیٹرنگ ڈیسک ) جمعیت علماءاسلام ف کے زیر اہتمام مفتی محمود کانفرنس کے اختتام پر مولانا فضل الرحمان کی گاڑی پر خود کش حملہ ہو گیا جس کے باعث 3 افراد جاں بحق جبکہ 20 زخمی ہو گئے۔تفصیلات کے مطابق جمعیت علماءاسلام ف کے زیر اہتمام مفتی محمود کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں علماء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔جلسے کے اختتام پر جب مولانا فضل الرحمان واپس جانے لگے تو ان کی گاڑی کو خودکش بمبار کی جانب سے نشانہ بنایا گیا جس سے ان کی گاڑی کو نقصان پہنچا لیکن فضل الرحمان محفوظ رہے۔پولیس کے مطابق دھماکے میں 8 کلو گرام بارودی مواد استعمال ہوا اور خود کش بمبار کم عمر کا نوجوان تھا جبکہ موقع واردات سے خود کش بمبار کے جسم کے اعضاءبھی مل گئے اور پولیس نے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔اس واقعے کے بعد مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ وہ اس حملے میں محفوظ رہے ہیں جبکہ انہوں نے جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے افسوس کا اظہار بھی کیا۔اس حملے کے بعد وزیر اعظم پاکستان ، وزیر اعلٰی پنجاب ، پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور قائد ایم کیو ایم الطاف حسین سمیت متعدد سیاستدانوں نے فون کر کے ان کی خیریت دریافت کی۔جبکہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے وزیر اعظم میاں نواز شریف کی ہدایت پر فوری اور موثر تحقیقات کا حکم بھی دیا۔وزیر اعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک نے بھی پولیس کو ہدایت کی کہ ملزمان کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔دوسری جانب طالبان گروپ جند اللہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی اور موقف اپنایا کہ مولانا فضل الرحمان جمہوریت پسند شخص ہیں اور ہماری جنگ اسی جمہوریت کے خلاف ہے۔

    http://dailypakistan.com.pk/national/24-Oct-2014/155858
     
  2. iqbal jehangir

    iqbal jehangir رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏مارچ 31, 2012
    پیغامات:
    375
    اسلام میں ایک بے گناہ فرد کا قتل ، پوری انسانیت کا قتل ہوتا ہے.خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں. خودکش حملوں کے ضمن میں پاکستان میں مسلمانوں کے تمام مکاتب فکر بشمول بریلوی، دیو بندی ، شیعہ ، اہل حدیث کےجید علماء خود کش حملوں کو حرام قرار دے چکے ہیں ۔
    معصوم شہریوں، عورتوں اور بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، بم دہماکے کرنا،خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا دہشتگردی ہے ،جہاد نہ ہے،جہاد تو اللہ کی راہ میں ،اللہ تعالی کی خشنودی کے لئےکیا جاتا ہے۔ جہاد کا فیصلہ افراد نہیں کر سکتے،یہ صرف قانونی حکومت کر تی ہےلہذادہشتگردوں کا نام نہاد جہاد ،بغاوت کے زمرہ میں آتا ہے۔ جنگ میں طاقت کااستعمال ان لوگوں تک محدود ہونا چاہیے جو میدانِ جنگ میں جنگی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہوں۔معصوم و بے گناہ مردوں، عورتوں اور بچوں کا قتل اسلامی تعلیمات کے مطابق حالت جنگ میں بھی جائز نہ ہے۔ اور نہ ہی عرورتوں اور بچوں کو جنگ کا ایندھن بنایا جا سکتا ہے۔شدت پسندوں کا یہ غلط واہمہ ہے کہ وہ قتل و غارت گری اور افراتفری کے ذریعے اپنے سیاسی ایجنڈے کو پاکستانی عوام پر مسلط کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں؟
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔

    اقبال جہانگیر کاتازہ بلاگ:
    کوئٹہ فائرنگ سے آٹھ شیعہ ہزارہ ہلاک
    https://awazepakistan.wordpress.com
     
  3. iqbal jehangir

    iqbal jehangir رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏مارچ 31, 2012
    پیغامات:
    375
  4. توریالی

    توریالی -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏فروری 23, 2014
    پیغامات:
    434
    باپ کا علم نہ بیٹے کو، اگر ازبر ہو؟
    پھر پِسر،قابل میراث پدر کیوں کر ہو؟

    بلاگرز، جو خود کشی اور استشہاد میں تمیز نہ کر سکیں، تو ان کی مراسلت پر کیا اعتبار؟
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں