سجدہ سہو کے بارے میں

ابن ادریس نے 'آپ کے سوال / ہمارے جواب' میں ‏جنوری 11, 2016 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ابن ادریس

    ابن ادریس رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏دسمبر 17, 2013
    پیغامات:
    48
    سجدہ سہو کے بارے میں۔
    جب آدمی باجماعت نماز ادا کر رہا ہے سجدہ میں وہ تین مرتبہ سبحان ربی الاعلیٰ کہنے کی بجائے ۲ مرتبہ کہتا ہے تو امام صاحب کھڑے ہو جاتے ہیں تو وہ بھی جلدی سے(غیر احتیاری طور پر) کھڑا ہو جاتا ہے حالانکہ اس نے تین مرتبہ تسبیحات نہیں پڑھیں اسی طرح رکوع کا بھی معاملہ ہے اگر ایسی صورت بن جائے تو کیا سجدہ سہو کرنا ہو گا؟؟ اگر سجدہ سہو کرنا ضروری ہے تو یہ کب کیا جائے جب امام سلام پھیر کر فارغ ہو جائے گا یا دوبارہ سے ایک رکعت پڑھ کر سلام پھیرنا ہو گا؟
    دوسرا سوال میرا یہ ہے کہ اگر بندہ عدم توجہ کی وجہ سے رکوع کی تسبیحات سجدہ میں اور سجدہ کی تسبیحات رکوع میں پڑھ لے تو کیا اس وقت بھی سجدہ سہو کیا جائے گا؟ کیا وہ رکعت ہو جائے گی یا اسے دوبارہ پڑھ کر سجدہ سہو کرنا ہو گا ..؟؟ اور سجدہ سہو سلام پھیرنے سے قبل ہو گا یا بعد میں ..؟ اس کی وضاحت فرما دیں
    اُمید کرتا ہوں میرے سوال سمجھ گئے ہوں گے
     
    Last edited by a moderator: ‏جنوری 14, 2016
  2. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    مذکورہ بالا صورتوں میں نماز درست ہے اور سجدہ سہو بھی لازم نہیں آتا۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں