جماعتوں اور تنظیموں سے وابستہ حضرات کی خدمت میں۔

ابوعکاشہ نے 'مثالی معاشرہ' میں ‏جنوری 19, 2017 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,952
    جماعتوں اور تنظیموں سے وابستہ حضرات کی خدمت میں۔

    جماعت اسلامی،یا اس طرح کی دوسری جتنی تحریکیں ہیں ۔ ان سے وابستہ ذمہ داران ، بعض متعصب اور تنگ نظر لوگوں کا یہ رویہ ہوتا ہے کہ جب ان کی جماعت کا کوئی فرد ،تحقیق سے اس جماعت کو ترک کرکے کسی دوسرے جماعت میں شامل ہوجاتا ہے تو ان پر تنقید ،طعن و تشنیع کا سلسلہ ہو جاتا ہے ۔ جیسے خدانخواستہ وہ کافر یا مرتد ہوگیا ہے ۔ اس طرح کے واقعات خود میرے ساتھ پیش آئے ۔ خاص طور پر جماعت اسلامی میں شامل کچھ بھائیوں نے بتایا کہ جب انہوں نے جماعت کوچھوڑا یا توحید ،اسماء وصفات کی تبلیغ اپنے گھر یا اپنے حلقہ میں شروع کی توان سے قطع تعلقی کی گئی ۔ انہیں وہابی ،سلفی کے طعنے دیے گئے ۔ (عقیدہ کا تعلق وہابیت یا سلفیت سے نہیں بلکہ یہ اس کی اساس ہے) ،اس کا انجام یہ ہوا کہ لوگ توحید سے دور ہو گئے، کہ شاید ہم واقعی گمراہ ہورہے ہیں ۔ایک عالم دین بھائی نے اس طرز عمل پر کچھ جملے لکھے ۔استفادے کی خاطر انہیں یہاں نقل کیا جارہا ہے۔اللہ ہمیں تعصب سے بجائے ۔
    (سیدیحیی)
    کسی جماعت، تنظیم و نظام فکر کو ترک کر کے کسی دوسری جماعت، تنظیم یا نظام فکر کو اختیار کرنا اپنی ذات میں کچھ ایسا عیب و نقص نہیں ہے کہ ایسا کرنے والے شخص کی مٹی پلید کی جائے اور اسے قابل گردن زدنی ٹھہرایا جائے۔ ایک شخص ایسا کئی وجوہات کی بنا پر کرتا ہے یا کر سکتا ہے:
    ۱۱۔ پہلے وہ کم علم تھا لیکن کثرت مطالعہ کے بعد اس پر یہ بات ظاہر ہوئی کہ جس نظام فکر کے ساتھ اب تک وہ وابستہ تھا اس کی علمی بنیادوں میں کافی جھول پائے جاتے ہیں۔ جیسے وحید الدین خان کا معاملہ۔
    ۔ وہ یہ سمجھتا ہو کہ جس جماعت یا نظم کے ساتھ وہ وابستہ ہے وہ اپنی اساسی فکر سے منحرف ہو چکی ہے یا ہوا چاہتی ہے۔ جیسے ڈاکٹر اسرار رحمہ اللہ کا معاملہ۔
    ظاہر ہے کہ جو ان بنیادوں پر کسی نظام فکر سے الگ ہوجائے وہ قطعا ملامت کا مستحق نہیں ہے۔ نہ اس کے اخلاص میں شک کرنا روا ہے اور نہ ہی اس پر بھپتیاں کسنا درست۔
    البتہ جو شخص:
    ۱۔ شہرت و ناموری کے لئے دل بدلی کرتا ہے۔
    ۲۔ یا مادی مفاد (کفاف وغیرہ) کی بنیاد پر تنظیمیں بدلتا ہے۔
    ۳۔ یا جس جماعت سے وہ وابستہ ہے وہ زیر عتاب ہے، اس لئے وہ دل بدلی ہی نہیں بلکہ اپنی Mother organization کی بے جا مخالفت بھی کرتا ہے۔۔۔
    تو ایسا شخص واقعی قابل مذمت ہے۔
    نوٹ: صرف جماعت اسلامی سے علاحدہ ہونے کی مثالیں فقط اس لئے دی گئی ہیں کیوں کہ جماعت اسلامی برصغیر میں اپنے نظم کی پختگی کے اعتبار سے بیسویں صدی کی سب سے اہم اور منظم جماعت ہے ورنہ ان باتوں کا اطلاق ہر نظام فکر پر ہوسکتا ہے۔ الله أعلم.
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں