اسلام اور ایمان میں فرق ، احسان کیا ہے

فیاض ثاقب نے 'متفرقات' میں ‏فروری 2, 2017 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. فیاض ثاقب

    فیاض ثاقب رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏نومبر 12, 2016
    پیغامات:
    37
    ::::::: أِسلام اور اِیمان میں فرق،اور اِحسان کیا ہے؟ :::::::
    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کے دوسرے بلا فصل خلیفہ أمیر المؤمنین عُمر الفاروق رضی اللہ عنہ ُ و أرضاہُ کا فرمانا ہے کہ ایک دِن ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر تھے کہ ایک شخص آیا ، جِس کے کپڑے بہت ہی زیادہ سُفید تھے اور بال بہت ہی زیادہ کالے ، اور اُس (کے حلیے اور شخصیت ) پر سفر کے کوئی آثار دِکھائی نہ دیتے تھے ، اور ہم میں سے کوئی بھی اُسے نہیں جانتا تھا (کہ وہ کون ہے)،
    وہ شخص (انتہائے ادب کا مظاہرہ کرتے ہوئے)رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کے بہت قریب پہنچ کر(انتہائے ادب کا مظاہرہ کرتے ہوئے) اُن صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کے سامنے دوزانو ں ہو کر بیٹھ گیا، اپنے گھٹنے اُن صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کے مُبارک گھٹنوں کے ساتھ جوڑ دیے اور اپنے دونوں ہاتھ اُن صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کی رانوں مُبارک پر رکھ دیے اور سوال پیش کیا ،
    يَا مُحَمَّدُ أَخْبِرْنِى عَنِ الإِسْلاَمِ
    اے مُحمد مجھے اِسلام کے بارے میں بتایے؟
    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے جواباً اِرشاد فرمایا
    أَنْ تَشْهَدَ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ وَتُقِيمَ الصَّلاَةَ وَتُؤْتِىَ الزَّكَاةَ وَتَصُومَ رَمَضَانَ وَتَحُجَّ الْبَيْتَ إِنِ اسْتَطَعْتَ إِلَيْهِ سَبِيلاً
    اِسلام یہ ہے کہ کہ تُم اِس بات کی گواہی دو کہ اللہ کے عِلاو کوئی سچا اور حقیقی معبود نہیں ہے اور یہ کہ مُحمد اللہ کے رسول ہیں ، اور نماز ادا کرو ، اور زکوۃ ادا کرو ، اور رمضان کے رووزے رکھو، اور اگر (اللہ کے) گھر (کعبہ) تک پہنچنے کی طاقت رکھتے ہو تو اُس کا حج کرو
    اُس شخص نے کہا """ آپ نے سچ فرمایا """
    ہمیں اس بات پر بڑی حیرانگی ہوئی کہ یہ شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے سوال کر کے اُن کے دیے ہوئے جواب کی تصدیق بھی کر رہا ہے (گویا کہ وہ جواب جانتا ہے ، تو پوچھ ہی کیوں رہا ہے )
    اور (پھر) اُس شخص نے (دوسرا سوال پیش کرتے ہوئے )کہا
    فَأَخْبِرْنِى عَنِ الإِيمَانِ
    مجھے اِیمان کے بارے میں بتایے؟ """
    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے جواباً اِرشاد فرمایا
    أَنْ تُؤْمِنَ بِاللَّهِ وَمَلاَئِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ وَتُؤْمِنَ بِالْقَدَرِ خَيْرِهِ وَشَرِّهِ
    (اِیمان یہ ہے )کہ تُم اللہ پر ، اور(اللہ کے ) فرشتوں پر، اور (اللہ کی ) کتابوں پر ، اور آخرت کے دِن پر اِیمان رکھو اور تقدیر کا(اللہ کی طرف سے ) خیر والی اور شر والی ہونے پر اِیمان رکھو)))))،
    اُس شخص نے کہا """ آپ نے سچ فرمایا """،
    اور (پھر)اُس شخص نے (تیسرا سوال پیش)کیا
    فَأَخْبِرْنِى عَنِ الإِحْسَانِ
    مجھے اِحسان کے بارے میں بتایے؟ """،
    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے جواباً اِرشاد فرمایا
    أَنْ تَعْبُدَ اللَّهَ كَأَنَّكَ تَرَاهُ فَإِنْ لم تَكُنْ تَرَاهُ فإنه يَرَاكَ
    احسان یہ ہے کہ تُم اللہ کی اِس طرح عِبادت کرو کہ(گویا) تُم اُسے دیکھ رہے ہو اور اگر (تُم سے) ایسا نہ ہو(سکے)تو اتنا(ضرور )ہو کہ وہ تُمہیں دیکھ رہا ہے)))))،
    اور (پھر) اُس شخص نے (چوتھا سوال پیش کرتے ہوئے )کہا
    فَأَخْبِرْنِى عَنِ السَّاعَةِ
    مجھے قیامت کے بارے میں بتایے؟
    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے جواباً اِرشاد فرمایا
    مَا الْمَسْئُولُ عَنْهَا بِأَعْلَمَ مِنَ السَّائِلِ
    جِس سے قیامت کے بارے میں سوال کیا جا رہا ہے وہ قیامت کے بارے میں سوال کرنے والے سے زیادہ نہیں جانتا )))))،
    اور (پھر) اُس شخص نے (پانچواں سوال پیش کرتے ہوئے )کہا
    فَأَخْبِرْنِى عَنْ أَمَارَتِهَا
    مجھے قیامت کی نشانیوں کے بارے میں بتایے؟ """،
    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے جواباً اِرشاد فرمایا
    أَنْ تَلِدَ الأَمَةُ رَبَّتَهَا وَأَنْ تَرَى الْحُفَاةَ الْعُرَاةَ الْعَالَةَ رِعَاءَ الشَّاءِ يَتَطَاوَلُونَ فِى الْبُنْيَانِ
    (قیامت کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے)کہ باندی اپنے ہی مالک کو جنم دے ، اور یہ کہ تُم دیکھو کہ ننگے پیروں والے ، کم لباس والے ، بکریوں کے تنگ دست چرواہے اُونچی اُونچی عمارتیں بنانے لگیں
    پھر وہ شخص واپس چلا گیا ، توکافی وقت کے بعدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے (مجھے مخاطب فرما کر )اِرشاد فرمایا
    يَا عُمَرُ أَتَدْرِى مَنِ السَّائِلُ
    عُمر کیا تُم جانتے ہو کہ سوال کرنے والا کون تھا ؟
    میں نے عرض کیا
    اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ
    اللہ اور اُس کا رسول ہی سب سے زیادہ جانتے ہیں """،
    تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے اِرشاد فرمایا
    فَإِنَّهُ جِبْرِيلُ أَتَاكُمْ يُعَلِّمُكُمْ دِينَكُمْ
    یہ تو جبریل تھے جو تُم لوگوں کو(اس طرح سوال کرنے کی صُورت میں ) تُمہارا دِین سکھانے کے لیے آئے تھے
    صحیح مُسلم/حدیث 102/ کتاب/باب1،
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں