یہ بے حیائی کیوں؟

عمر اثری نے 'مثالی معاشرہ' میں ‏مارچ 14, 2017 کو نیا موضوع شروع کیا

Tags:
  1. عمر اثری

    عمر اثری -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 21, 2015
    پیغامات:
    461
    یہ بے حیائی کیوں؟
    تحریر: عمر اثری

    نئی تہذیب کی ہوا پوروپی ممالک کے طبقہ نسواں سے ہوتے ہوئے بقیہ ممالک کی طرف روا دواں ہے. فیشن پرستی اور نام نہاد آزادی نے طبقہ نسواں کو تباہی اور بربای کے دلدل میں لا گسیٹا ہے. عفت و عصمت شرم و حیا آج یورپ کی گلیوں میں ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتی. بچی کچی تھوڑی سی شرم و حیا مسلم ممالک کی گلیوں، کوچوں، محلوں اور بعض مکانوں میں نظر آ جاتی ہے.
    اب تو قلم حیا کے سبب اشک ندامت بہاتا ہے. زبان لڑکھڑاتی ہے اور ذہن برجستہ یہ سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ کیا وہ وقت بھی آنے والا ہے کہ شرم و حیا عفت و عصمت کو ہم مسلم ممالک کی گلیوں اور کوچوں میں بھی نہ پائیں گے.
    آج نوجوان غیر محرم لڑکیوں میں آتے جاتے ہی نہیں بلکہ ہنسی اور دل لگی بھی کرتے ہیں.
    آج عورتوں کی نظریں اٹھنے لگیں حالانکہ رب ذو الجلال نے انکو نظریں نیچی رکھنے کا حکم دیا تھا:

    وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ
    مسلمان عورتوں سے کہو کہ وه بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھیں
    (سورۃ النور: 31)


    سر سے آنچل ہٹنے لگے. بدن کھلنے لگے حالانکہ رب ذوالجلال نے
    وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَىٰ جُيُوبِهِنَّ (اور اپنے گریبانوں پر اپنی اوڑھنیاں ڈالے رہیں. سورۃ النور: 31) کہ کر انھیں حکم دیا کہ وہ اپنے گریبانوں پر دوپٹے ڈالے رہیں.
    پیاری بہنو! تم خود سوچو آخر تمہیں اس قدر احتیاط برتنے کا حکم کیوں دیا گیا ہے؟ تم پر ہی تو آنے والی نسل کی حفاظت اور پرورش کا دار و مدار ہے. کیونکہ ماں ہی کی گود بچے کا سب سے پہلا مدرسہ ہوتا ہے. تم میں ذرہ برابر بھی کوئی خرابی پیدا ہو گئی تو نسلیں برباد ہو جائیں گی. تمہارے اخلاق تمہاری عادتیں تمہاری اولاد میں اثر انداز ہونگی. تم جس روش پر انکی پرورش کروگی وہ اسی روش پر چلیں گی. جس بھی حال میں وہ تم کو دیکھیں گی اسی کو وہ اپنائیں گی.
    سنو! اور اچھی طرح سے یہ بات ذہن نشین کر لو کہ عفت و عصمت جیسی قیمتی چیز اس پوری کائنات میں نہیں ہے. عفت و عصمت ہے تو سب کچھ ہے. عفت و عصمت نہیں تو کچھ بھی نہیں.
    لیکن آج تم کالجوں، پارکوں، شاپنگ مالوں اور سنیما گھروں میں آزادانہ لڑکوں کے ساتھ گھومتی ہو. آخر تمہیں کیا ہو گیا ہے؟
    تم لڑکوں کے ساتھ خلوت میں جانے سے بھی نہیں شرماتی ہو کیا تمہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان نہیں معلوم؟

    لاَ يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ
    کوئی مرد کسی (غیر محرم) عورت کے ساتھ تنہائی میں نہ بیٹھے
    (صحیح البخاری: 3006)


    سنو سنو! اور اچھی طرح سمجھ لو تم اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کر کے انھیں کچھ بھی نقصان نہ پہونچا سکو گی. نقصان آخر تمہارا ہی ہے.
    تم میک اپ کر کے زیب و زینت کے ساتھ جاہلیت کی روش اختیار کر کے بازاروں میں گھومتی ہو اور
    وَقَرْنَ فِي بُيُوتِكُنَّ وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَىٰ (اور اپنے گھروں میں قرار سے رہو اور قدیم جاہلیت کے زمانے کی طرح اپنے بناؤ کا اﻇہار نہ کرو. سورۃ الاحزاب: 33) کی صریح مخالفت کرتی ہو. آخر یہ کونسا انصاف کر رہی ہو؟؟؟
    اب تو ہوش کے ناخن لو اور خواب غفلت سے پیدار ہو جاؤ اور اپنی زندگی کا محاسبہ کرو. اگر واقعتا تمہاری زندگی اسلامی زندگی ہے تو رب العزت کا شکر بجا لاؤ اور اگر اسلامی زندگی نہیں ہے تو رب کریم سے توبہ و استغفار کرو اور گناہوں سے باز آ جاؤ.
     
    Last edited: ‏مارچ 14, 2017
    • پسندیدہ پسندیدہ x 4
    • قدیم قدیم x 1
  2. حافظ عبد الکریم

    حافظ عبد الکریم محسن

    شمولیت:
    ‏ستمبر 12, 2016
    پیغامات:
    585
    آج کل ماحول مغربیت کی روش کو اپنا چکا ہے مغرب جو کہتا ہم وہی کرتے ہیں مگر افسوس شریعت کی باتوں پر عمل کرنا بہت مشکل ہوچکا ہے ۔ آج ہم اپنے گھروں پر نظر ڈالتے ہیں تو بات روز روشن کی طرح عیاں ہوجاتی ہے کہ ہماری اکثر گھر ہی کی خواتین اجنبی مردوں سے بات کرتی ہوی نظر آتی ہیں تو ہم لوگ خاموشی سے تماشائی بنے رہتے ہیں۔
    اللہ تعالی ہماری بہنوں کو پردہ کی اہمیت سمجھ کر اس پر عمل کی توفیق عطاء فرمائے (آمین)
     
    • متفق متفق x 2
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  3. عمر اثری

    عمر اثری -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 21, 2015
    پیغامات:
    461
  4. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    بہت خوب، اچھی کوشش ہے

    ویسے مجھے جب بھی کسی بے حیا عورت کے بارے میں بتایا جاتا ہے.اکبر الہ آبادی کا شعر یاد آجاتا یے . کیا عمدہ فرمایا ہے

    بے پردہ نظر آئیں جو کل چند بیبیاں
    اکبرؔ زمیں میں غیرت قومی سے گڑ گیا

    پوچھا جو میں نے آپ کا پردہ وہ کیا ہوا
    کہنے لگیں کہ عقل پہ مردوں کے پڑ گیا
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 6
  5. حافظ عبد الکریم

    حافظ عبد الکریم محسن

    شمولیت:
    ‏ستمبر 12, 2016
    پیغامات:
    585
    ماشاء اللہ
    جزاک اللہ خیرا
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  6. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    بھائ جہاں تک میں سمجھتا ہوں کہ اس سب کا سب زیادہ ذمہ دار مرد ہے۔ یہ جو عورت حیاء کا دامن اتار کر گھر سے باہر نکلتی ہے اس کا بھی تو کوئ باپ ہوتا ہے، کوئ بھائ ہوتا ہے یہ اس کی ذمہ داری ہے کہ اپنی بیٹی بہن ، بیوی کو اس طرح گھر سے باہر نکلنے سے روکے۔
    کبھی کسی سینما کے باہر کو‏ئ نئ فلم دیکھنے والوں کی لائنیں دیکھیں ہیں۔ 90 فیصد سے زیادہ مرد ہوتے ہیں۔ اور زیادہ تر اسی عورت کو حیاء کا دامن تار تار کرتے ہوۓ دیکھنے آتے ہیں۔ اس عورت کا بھی کسی مرد سے بیٹی، بہن یا بیوی کا رشتہ ہوتا ہوگا۔ اس کی غیرت کیسے گوارا کرتی ہے کہ وہ اسے کسی غیر کی بانہوں میں جھولتے اور محبت کی پینگیں بڑھاتے ہوۓ دیکھے۔ بڑا خوش ہوتا ہے وہ یہ سب کچھ دیکھ کے۔ اور تصور کرتا ہے کہ اس مرد کی جگہ وہ خود ہوتا وہ یہ نہیں سوچتا کہ اس کا بھی ایک گھر ہے۔ اس کے گھر میں بھی اسی لڑکی کی طرح ایک بہن ہوگي۔ کیا وہ اس کی غیرت یہ گوارا کرے گي کہ اس کی بہن، بیٹی اسی طرح کسی غیر مرد کے ساتھ محبت کی پینگیں بڑھاۓ۔ غیرت کی بات کیا وہ تو اسے قتل کرنے کے درپے ہوجاۓ گا۔ یعنی جس چیز کو وہ اپنے لیے تسکین کا سبب سمجھتا ہے اس کی بہن کے لیے وہ بے غیرتی ہوگی۔
    ہمارے اور ہمارے ساتھ بہت سے دوسرے ملکوں کا میڈیا مردوں کے ہاتھ میں ہے اور ڈرامے کیا، خبریں یا اشتہار کیا سب میں وہ عورت کو ضرور شامل کرتا ہے۔ کیوں؟ ایک شو پیس کے طور پر۔ گھر کے ایک کونے میں رکھے ہوۓ ایک خوبصورت گلدان کی طرح کہ جس سے گھر کی سجاوٹ میں اضافہ ہوجاتا ہے اسی طرح ہمارا میڈیا اپنی خبروں، اور دوسرے پروگراموں کی زینت کسی کی ماں اور کسی کی بیٹی سے بڑھایا کرتا ہے ۔
    میں بھی ایک مرد ہوں اور عورت کو اس طرح کی نصیحت کرنے کے بجاۓ میں اپنی جنس کو غیرت دلاؤں گا۔ کہ بھائیو ہر عورت کی عزت کرو۔ اسے وہ مقام دو جو وہ اپنے گھر کی عورت کو دینا چاہتے ہوں۔ اسے شو پیس نہ بناؤ۔ اسے گھر کی عزت بناؤ زینت بناؤ، اس اس کی ذمہ داریوں کا احساس دلاؤ ایک اچھی بہن اچھی بیٹی، اچھی بیوی بننے کی ترغیب دو۔ اگر مرد یہ سب کرنے میں کامیاب ہوگيا۔ تو پھر عورت بھی اپنے آپ کو بدل ڈالے گي۔ اسی طرح بن جاۓ گی جس طرح اس کا دین اسے تعلیم دیتا ہے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
    • متفق متفق x 1
    • حوصلہ افزا حوصلہ افزا x 1
    • مفید مفید x 1
  7. حافظ عبد الکریم

    حافظ عبد الکریم محسن

    شمولیت:
    ‏ستمبر 12, 2016
    پیغامات:
    585
    عقل مونث ہے، مذکر نہیں۔
    صحیح یوں ہے:
    کہنے لگیں کہ عقل پہ مردوں کی پڑگیا
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  8. عمر اثری

    عمر اثری -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 21, 2015
    پیغامات:
    461
    شاید ضرورت شعری
     
  9. حافظ عبد الکریم

    حافظ عبد الکریم محسن

    شمولیت:
    ‏ستمبر 12, 2016
    پیغامات:
    585
    جی ہوسکتا ہے
    واٹس اپ پر میں نے یہاں سے اس شعر کاپی کیا تھا وہی پر اس کا جواب دیا گیا ہے
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
    • معلوماتی معلوماتی x 1
  10. مقبول احمد سلفی

    مقبول احمد سلفی ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اگست 11, 2015
    پیغامات:
    871
    ماشاء اللہ
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  11. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    کوئی شاعر ہی بہتر بتا سکتا ہے لیکن میرا خیال ہے صحیح وہی ہے جو لکھا گیا ہے.
    کہنے لگیں کہ عقل پہ مردوں کے پڑ گیا
    کیونکہ یہاں پردہ کی طرف اشارہ ہے.
     
    • متفق متفق x 2
    • معلوماتی معلوماتی x 2
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  12. مقبول احمد سلفی

    مقبول احمد سلفی ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اگست 11, 2015
    پیغامات:
    871
    یہاں شعر میں کے ہی مستعمل ہے ، میں نے کلیات اکبر پہ ادبی مضمون لکھا ہے جو کلیات سے دیکھ دیکھ کر اشعار نقل کئے ہیں ، ان میں سے یہ شعر بھی ہے ۔ مغرب زدہ عورتوں پر تنقید کے ذیلی عنوان کے تحت موجود ہے۔
    مضمون کا لنک
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
    • متفق متفق x 1
    • معلوماتی معلوماتی x 1
    • دلچسپ دلچسپ x 1
  13. انا

    انا -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 4, 2014
    پیغامات:
    1,400
    شعر تو نہیں ، مجھے تو کچھ سوالات سوجھ رہے ہیں۔ لیکن پہلے اہل مجلس سے گزارش ہے کہ میری اردو کو ایک طرف رکھ کر جوابات دیجیے گا۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  14. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    موضوع کے تعلق سے سوالات پوچھے جا سکتے ہیں. اس میں کوئی مسئلہ نہیں.
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  15. انا

    انا -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 4, 2014
    پیغامات:
    1,400
    اچھی بات ہے ۔

    مسئلہ یہ ہے کہ آدھی ادھوری باتیں زیادہ بلکہ بہت زیادہ فتنہ کے باعث بنتی ہیں۔

    صرف ایک طبقہ کو ؟ میرا مطلب ہے کہ اگر آس پڑوس میں ، محلے وغیرہ میں اور باقی دنیا میں نظر دورائیں تو محسوس ہوتا ہے کہ سبھی طبقہ کے لوگوں میں یہ مرض یعنی فیشن پرستی اور نام نہاد آزادی -پائی جاتی ہے۔ امیر غریب ،ان پڑھ ، تعلیم یافتہ ، جوان ، بچہ ، بوڑھا ، مرد عورت وغیرہ وغیرہ سبھی شامل ہیں۔

    بے حیائی کے مرض کو صرف ایک طبقہ کے ساتھ جوڑنا زیادتی ہے۔ زیادتی اس لیے ہے کہ باقی تمام طبقات کو خوش فہمی ہونے لگتی ہے کہ وہ اس مرض سے پاک ہیں اور انہیں علاج کروانے کی ضرورت باقی نہیں رہی۔ جو کہ کافی فکر کی بات ہے۔فکر کی اس لیے کہ اس سوچ کے پروان چڑھنے سے معاشرتی توازن بگڑنے لگتا ہے۔ آپ بے حیائی کی بات کریں، ضرور کریں لیکن تمام طبقات کو شامل کر کے کریں۔کہ جس کو جہاں علاج کی ضرورت ہے وہ واضح ہو سکے۔جب ایک مکمل معاشرہ بیماری میں مبتلا ہو تو ایک صرف ایک طبقہ کو نشانہ بناتے رہنے سے توازن بگڑنے کے خدشات کافی بڑھ جاتے ہیں۔
    محتاط رہنا چاہئے کہ نیکی کرتے کرتے کہیں انجانے میں بدی کا حصہ نہ بن جائیں۔


    آگے مضمون میں بے حیائی کا قرآنی علاج بتایا گیا ہے۔ لیکن جیسے مریضوں کی تشخیص ادھوری تھی ویسے ہی علاج بھی ادھورا ہے۔ آیات بلاشبہ بہت قیمتی ہیں۔ اللہ سبحانہ و تعالی کا کلام ہے۔ لیکن بات واضح نہیں ہو رہی۔ کہ قرآن میں تو مومنین بھی آتے ہیں۔ اور مومنین کی نظریں نیچی ہوئے بغیر حیا کی بات ادھوری رہ جاتی ہے۔
     
    • متفق متفق x 1
    • غیر متفق غیر متفق x 1
  16. عمر اثری

    عمر اثری -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 21, 2015
    پیغامات:
    461
    یہ عجیب سوچ ہے ہماری بہنوں کی. نجانے کب ختم ہوگی. ایک محرر جب کچھ لکھتا ہے تو وہ اپنے موضوع پر ہی بات کرتا ہے. اس طرح کی بہیتری مثالیں آپ کو ملیں گی. یہاں پر صرف بہنوں کی ایک غلطی کی طرف رہنمائی کرنی تھی. سو کر دی. مجھے یہاں اس بات پر بحث تھی ہی نہیں کہ فیشن پرستی اور نام نہاد آزادی نے کس کس پر اپنا اثر ڈالا.
    اگر کوئی برائیوں میں اس ایک برائی کو لیکر اس پر کچھ بولنا شروع کر دے تو کیا آپ اسکو کہیں گی کہ آپ نے صرف ایک ہی برائی کو اپنا موضوع بنایا دوسری برائیوں کو نظر انداز کر دیا؟
    خیر آپ کچھ بھی سوچ رکھیں. میں نے جس مقصد کے تحت لکھا ہے وہ ایک عام انسان پڑھ کر معلوم کر سکتا ہے.
    واللہ المستعان

    اس سے پہلے بھی ایک محترمہ بہن اس معاملے میں کافی حساس دکھی تھیں.
    کتنی عجیب سوچ ہے یہ.
     
    • متفق متفق x 1
  17. انا

    انا -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 4, 2014
    پیغامات:
    1,400
    جی بلکل المیہ ہی یہی ہے کہ قرآنی آیات کی آدھی آدھوری تفسیریں اتنی کثرت سے نظر آتی ہیں کہ اب لوگ انہیں ہی مکمل سچ مان لیتے ہیں۔ آپ سے پہلے بے پناہ لوگوں نے آدھی تصویریں کھینچیں ، ابھی بھی یہ عمل جاری ہے اور آپ کے بعد بھی لوگ جاری رکھیں گے۔ لیکن کثرت سے ایک عمل جاری رکھنے کا مطلب ہر گز نہیں کہ آپ نے موضوع کا حق ادا کر دیا۔ میں اسی پر احتجاج کرنے اور اسی غلطی کی نشاندہی کرنے یہاں موجود ہوں۔ اب آپ اسے قسمت کہہ لیں یا جو بھی شروعات آپ کے مضمون سے ہو رہی ہے۔

    جی میرا اعتراض بھی صرف اسی نکتہ کے حوالے سے ہے ۔ کہ بہنوں پر اتنی مہربانی کی کوئی خاص وجہ؟اور بھائیوں کو نظر انداز کرنے کا ظلم کیوں؟ ایک ماں کے دو بچوں کو ایڈز کا مرض لاحق ہو جائے ۔ ماں محلے بھر میں شور مچاتی پھرے کہ سلمہ کو تو ایڈز ہو گیا ہے اور سلیم میاں اتنی دیر میں مزید گھروں میں ایڈز پھلا چکے ہوں ۔ تو کسی کو تو آواز اٹھانی پڑتی ہے کہ دونوں بچوں کو قابو کریں۔

    نہیں میں کہوں گی برائی سے متاثرہ تمام افراد پر نظر کرم کریں۔ اس ایک برائی کے ہر پہلو کو سامنے لائیں۔ اسی طرح جیسے قرآن پاک میں انصاف کیا گیا ہے اور آدھی قوم کو نصیحت نہیں کی گئی۔ اس ایک برائی کے تمام اثرات سامنے لانے میں اگر چار صفحہ لکھنے پڑیں تو برائے مہربانی لکھیں۔ لیکن اس ایک برائی کے
    ساتھ مکمل انصاف کریں۔ ایک طبقہ کو نشانہ نہ بنائیں۔ اسکے بعد اس ایک برائی کو محض کپڑوں اور فیشن تک محدود نہ کرین اس لیے کہ جب با پردہ دین دار ہاجرہ کی نمازی لیکن نظر باز اور بدکلام اسلم سے شادی ہو گی تو معاشرتی توازن ہلنا شروع ہو جائے گا جو کہ پہلے ہی ہل رہا ہے ۔

    آپ نے کالج اور سینما گھر کو ایک ساتھ جمع کر دیا ہے ۔ اس پر تفصیل سے بات اگلی مرتبہ سہی۔
     
    • غیر متفق غیر متفق x 1
  18. عمر اثری

    عمر اثری -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 21, 2015
    پیغامات:
    461
    عجیب بات ہے. اتنے آسان الفاظ میں آپکو سمجھا دیا لیکن پھر بھی؟
    افسوس ہے بہنا کہ آپ کی باتیں قابل التفات ہی نہیں. ہاں اگر آپ یہ کہتی کہ مردوں کے متعلق بھی کچھ لکھیں تو آپ کی بات صحیح ہوتی. لیکن آپ اسکے بجاۓ آدھی ادھوری تفسیر اور بجانے کیا کیا کہنے لگیں.
    آپ بلا جھجھک تبصرہ کریں. مجھے کوئی تکلیف نہیں ہوگی. میں نے وضاحت کر دی. اپنا حق ادا کیا. باقی آپ کی باتوں پر تبصرہ نہیں کروں گا. کیونکہ میرے خیال سے آپ بلا وجہ ہی بات کو دوسری طرف موڑ رہی ہیں.
    والسلام علیکم
    واللہ المستعان
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  19. انا

    انا -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 4, 2014
    پیغامات:
    1,400
    میرے ایک پروفیسر صاحب کہتے تھے کہ اگر ایک مرتبہ میرا دیا ہوا سوال سمجھ نہ آئے تو اس کو دو یا تین مرتبہ بلکہ بار بار پڑھیں ۔ آپ کو سمجھ آ جائے گا لیکن میں اس سے زیادہ آسان الفاظ میں دبارہ سوال نہیں بناؤں گا۔ آپ کی بات سے مجھے یہ اچھی نصیحت یاد آگئی۔ اپنے اوپر نہیں لیجیے گا ۔ یہ نصیحت ان تمام لوگوں کے لیے ہے جن کو میرا سوال سمجھنے میں دقت ہوئی ہو گی۔

    سوال تو پوسٹ کے اندر موجود ہے۔ کچھ لوگ سمجھ پائیں گے کچھ لوگوں کو یقینا سمجھ نہیں ائے گا۔ اور کچھ لوگوں کو بار بار پڑھنے سے بھی سمجھ نہیں آئے گا ۔ تو کوئی مسئلہ کی بات نہیں۔ میرے مخاطب اہل مجلس ، مجلس کے خاموش قارئین اور وہ تمام لوگ ہیں جو اس موضوع کی زد میں آتے ہیں۔ کسی کو بھی سمجھانا مقصد نہیں ۔ جیسے کوئی بھی انسان آپ کے مضمون کو پڑھ کر کوئی تنیجہ اخذ کر سکتا ہے ۔ میری خواہش ہے کہ وہ آگے اس مضمون میں کی گئی غلطیوں کو بھی جان لے۔

    خاص طور ہر خواتین اپنے بھایئوں سے سوال ضرور پوچھیں کہ بھائی مخلوط کالج اور سینما گھر کیا واقعی ایک ہی فہرست میں آتے ہیںِ ؟ مخلوط کالج اتنے برے ہیں تو بھائی آپ نے میرے لیے اکسفورڈ کی ٹکر جیسے صرف خواتین کے تعلیمی ادارے بنانے میں کتنی محنت صرف کی؟ بھائی مخلوط تعلیم چھوڑ دیں تو کون اس بات کا تعین کرے گا جہالت سے محتاجی تک کا سفر زیادہ بڑا فتنہ ہے یا بے حیائی زیادہ بڑا فتنہ ہے؟ کون سا والا فتنہ اپنائیں؟نہیں یہ والے سوالات کے جواب آپ بلکل نہ دیں۔ میں چاہوں گی کہ میری باقی بہنیں یہ سوالات خود اپنے بھائیوں سے پوچھنا شروع کریں۔ اور جب کبھی ان کی نظروں کے سامنے ایسے مضامین آئیں تو خود تجزیہ کرنے کی عادت ڈالیں۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
    • تخلیقی تخلیقی x 1
  20. عمر اثری

    عمر اثری -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 21, 2015
    پیغامات:
    461
    واہ بہنا!
    آپ نے تو حد ہی کہ دی. یعنی خود ہی قیاس آرائیاں کرکے خود ہی سوال خود ہی جواب خود ہی سب کچھ.
    یہاں میں نے دونوں میں موازنہ کیا ہی نہیں. لیکن آپ تو کئی قدم آگے معلوم ہوتی ہیں. آپ کے سارے تبصرے اسی قبیل سے ہیں. اب خدارا یہ نہ کہیۓ گا کہ کالجز میں اختلاط صحیح ہو جاۓ گا.
    اختلاط کہیں پر بھی ہو سب حرام ہے. رہی بات یونیورسٹیوں کی تعمیر کی تو کیا یہاں پر اسکا کوئی تعلق ہے؟؟؟
    بہنا آخر اس قدر جذباتی ہونے کی کیا ضرورت ہے؟؟؟ یقین جانۓ آپ بلا وجہ ہی جذباتی ہو رہی ہیں. موضوع کیا تھا اور آپ کہاں کہاں خود ہی جا رہی ہیں.
    میں تو آپ کو ایک سلجھی ہوئی بہن کے طور پر جانتا تھا. لیکن آپ کے تبصرے سے مجھے حیرت ہوئی.
    اگر مجھے ساری چیزیں ہی ساتھ لیکر چلنی ہوتی تو میں ایک کتاب کی تالیف نہیں کرتا؟؟؟

    بہرحال آپ کے تبصرے نا مناسب ہیں. بلا وجہ ہی آپ خود ہی قیاس آرائیاں کر رہی ہیں.
     
    • متفق متفق x 1
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں