اللہ کی رحمت اور غصب

میاں شاہد نے 'اتباعِ قرآن و سنت' میں ‏اگست 15, 2008 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. میاں شاہد

    میاں شاہد -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 7, 2008
    پیغامات:
    221
    بِسْمِ اللّہِ الرَّحْمـَنِ الرَّحِيمِ

    عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رَضِیَ اﷲ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲ صَلَّی اﷲ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: ''لَمَّاقَضَی اﷲ الْخَلْقَ،کَتَبَ فِیْ کِتَابِہ عَلیٰ نَفْسِہ،فَھُوَمَوْضُوْعٌ عِنْدَہ:اِنَّ رَحْمَتِیْ تَغْلِبُ غَضَبِیْ''۔

    رواہ مسلم (وکذلک البخاري والنسائي وابن ماجۃ)۔

    ترجمہ : حضر ت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ نے فر مایا ۔ '' جب اللہ تعالیٰ نے کائنات کی تخلیق مکمل کرلی تو اپنی کتاب میں اپنے متعلق لکھ د یا جو کہ اس کے پاس موجو د ہے۔ـ''تحقیق میر ی رحمت میر ے غضب پر غا لب رہے گی۔'' (مسلم ،بخاری،نسا ئی ،ابن ما جہ)
    تشریح: از مفتی عتیق الرحمٰن شہید

    رحمت خدا وند ی کی وسعت کے مطا بق قرآن کریم میں آتا ہے۔ورحمتی وسعت کل شیئ۔(اور میری رحمت ہر چیز پر وسیع ہے )۔اور اس حدیث مبارک میں فرمان ہے :''میری رحمت میرے غضب پر غالب رہتی ہے''۔یعنی جب ایک طرف غضب کے تقاضےہوں اور دوسری طرف رحمت کے تقاضےہوں تو رحمت الٰہیہ کا پلڑا بھاری رہے گا۔ لہٰذا اگر کوئی ایسا عمل سرزد ہوجائے جو غضب خداوندی کو دعوت دیتا ہو تو فوراً ہی ایسا عمل انجام دے لینا چاہیے جو رحمت خداوندی کو کھینچنے والا ہو چنانچہ ا ﷲ کی رحمت کا پہلو اﷲ کے غضب وغصہ پر غالب آجائے گا اور اس کی مغفرت کی راہ ہموار ہوجائے گی ۔آپ الفاظ ِحدیث میں غور کریں ! کس طرح مایوسیوں کے بادل چھٹتےہوئے اورامیدوں کی گھٹا چھاتی ہوئی نظر آتی ہے کہ اﷲ کی رحمت،غصہ پر غالب ہی رہتی ہے اوریہ بات لکھ کر اﷲ تعالیٰ نے اپنے پاس رکھی ہوئی ہے۔ گویا اس کی خلاف ورزی ہوہی نہیں سکتی ۔ان اﷲ لایخلف المیعاد (اﷲ تعالیٰ کبھی بھی وعدہ خلافی نہیں کرتے)۔
    ایک حدیث شریف میں آتاہے کہ اﷲ تعالیٰ نے رحمت کے سو(١٠٠) حصے کئے ہیں جن میں سے ننانوے(٩٩) حصے اپنے پاس رکھے کہ ان سے اپنی مخلوق پر رحم کریں گے اور ایک حصہ مخلوقات میں تقسیم کردیا ۔یہ اسی سوویں (١٠٠) حصے کی برکت ہے کہ مخلوقات باہمی طور پر محبت ومؤدت سے پیش آتی ہیں ۔ماں باپ اپنی اولاد کے لئے شفقت وپیار کے جذبات رکھتے ہیں۔جب ایک حصہ کا یہ کرشمہ ہے تو جس ذات کے پاس ننانوے (٩٩) حصے ہیں اس کے رحم وکرم اور عفوودرگزر کا کیاعالم ہوگا!!۔
    تاریخی روایت ہے کہ حجاج بن یوسف کے انتقال کے وقت اس کی ماں بہت غمگین اور پریشان تھی ۔حجاج کے پوچھنے پر اس نے کہا کہ بیٹا تمہارے لئے پریشان ہوں کہ تمہاراکیابنے گا؟اس نے کہا :'' اماں!اگر تمہیں جنت یادوزخ کااختیار مل جائے توتم مجھے کہاں ڈالوگی؟''اس نے کہا :''جنت میں !''۔حجاج کہنے لگا کہ جس اﷲ کے پاس میں جارہاہوں وہ تم سے بھی ننانوے (٩٩) درجے زیادہ رحیم ہے۔
    اﷲ اپنی رحمتوں کے دامن میں جگہ نصیب فرمائے۔(آمین)
     
  2. باذوق

    باذوق -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏جون 10, 2007
    پیغامات:
    5,623
    السلام علیکم !
    آپ کا بہت بہت شکریہ برادر ، جزاک اللہ خیر۔

    ویسے مجھے خوشی اس وقت بھی زیادہ ہوتی ہے جب احادیث مبارکہ کی خود سے من مانی تشریح کرنے کے بجائے دیگر متعلقہ احادیث اور علماء کے حوالے سے پیش کی جائے۔
     
  3. پیاسا

    پیاسا -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏جون 30, 2008
    پیغامات:
    324
    جزاک اللہ خیر۔
    میاں جی چھا گے او کے۔ ۔ ۔ ۔ ٹھاہ کر کے
     
  4. میاں شاہد

    میاں شاہد -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 7, 2008
    پیغامات:
    221

    السلام و علیکم
    اس تحریر کو پڑہنے، پسند کرنے اور حوصلہ بڑہانے کا بے حد شکریہ
    [​IMG]
    والسلام
     
  5. سید تفسیر حیدر

    سید تفسیر حیدر -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏جون 1, 2007
    پیغامات:
    99
    جزاک اللہ خیر۔
    میاں جی بہت اچھے۔
     
  6. میاں شاہد

    میاں شاہد -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 7, 2008
    پیغامات:
    221


    السلام و علیکم
    اس تحریر کو پڑہنے، پسند کرنے اور حوصلہ بڑہانے کا بے حد شکریہ
    [​IMG]
    والسلام
     
  7. پیاسا

    پیاسا -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏جون 30, 2008
    پیغامات:
    324
  8. میاں شاہد

    میاں شاہد -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 7, 2008
    پیغامات:
    221
    بہت بہت نوازش کرم شکریہ

    انشا اللہ آپ کا انتظار طویل نہیں‌ہوگا

    والسلام
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں