پاکستان، دارالاسلام ؟

عائشہ نے 'اسلامی متفرقات' میں ‏مارچ 9, 2010 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. رانا ابو بجاش

    رانا ابو بجاش ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 15, 2009
    پیغامات:
    80
    میرے خیال میں دارالاسلام کی دو شرطیں ہیں:
    ایک حکام کا مسلمان ہونا
    دوسری قانون و دستور کا اسلامی ہونا یا احکام اسلام کا غالب و نافذ ہونا
    پاکستان میں پہلی شرط تو کسی حد تک پائی جاتی ہے کہ حکام کلمہ گو ہیں،لیکن دوسری شرط مفقود ہے؛اس لیے یہ دارالمرکبہ ہے؛نہ دارالکفر،نہ دارالاسلام۔واللہ اعلم بالصواب
     
  2. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    پاکستان کے بہت سے قوانین اسلامی ہیں اور اغیار کی نظر میں خار بن کر کھٹکتے ہیں جن کے خلاف وہ میڈیا وار لڑ کر رفتہ رفتہ انہیں ختم کروانا چاہتے ہیں ۔ افسوس جن کو ان قوانین کا دفاع کرنا چاہیے اور ان کے موثر نفاذ کا سنجیدہ مطالبہ کرنا چاہیے انہیں خبر ہی نہیں ۔
     
  3. رانا ابو بجاش

    رانا ابو بجاش ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 15, 2009
    پیغامات:
    80
    اس وقت موضوع یہ نہیں کہ یہاں موجود ’’بہت‘‘سے قوانین کا دفاع کرنا ہے کہ نہیں؛یقینا کرنا چاہیے،لیکن کیا اس سے یہ دارالاسلام ثابت ہو جائے گا؟تاتاریوں کے مجموعہ قوانین الیاسق میں بھی بہت سے اسلامی قوانین موجود تھے لیکن علما نے اس کے باوجود اسے اسلامی ماننے سے انکار کر دیا۔
     
  4. رانا ابو بجاش

    رانا ابو بجاش ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 15, 2009
    پیغامات:
    80
    ہماری خواہش اور کوشش صرف یہ ہے کہ اس وطن میں اسلامی شریعت کا غلبہ ہو اور موجودہ صورت حال کا صحیح تجزیہ کیے بغیر یہ مقدمہ موثر انداز سے شاید پیش ہی نہیں کیا جا سکتا۔
     
  5. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    تجزیہ کرنے والوں کو متوازن تجزیہ کرنا چاہیے ۔ اصلاح کے خواہاں انسان دردمندی سے حل بھی پیش کرتے ہیں لیکن ایک مخصوص ذہن کے جذباتی لوگ پاکستان کی خامیوں کو تو میگنی فائی کر کے لکیر کی تصویر بنا دیتے ہیں اس کی خوبیوں کے دفاع پر ان کی نظر کم ہی جاتی ہے ۔
    اس خام تجزئیے کا نتیجہ یہ نکل رہا ہے کہ اس ملک کو دارالکفر قرار دے کر نمایاں سماجی شخصیات ، سیاستدانوں ، پولیس اور فوج پر حملے کرنے والوں کی فکری خدمت ہو رہی ہے ۔
    کیا کوئی تجزیہ کرنا پسند کرے گا کہ سماج کو جوڑنے والی اہم سماجی شخصیات ، کمبائنڈ ملٹری ہاسپٹل میں کام کرنے والے میڈیکل کور کے لوگوں پر خود کش حملے کیوں ہوتے ہیں؟ پولیس اہلکاروں کی پک اپ کیوں دھماکے سے اڑا دی جاتی ہے؟ یہ دارالاسلام اور دارلکفر کے تجزئیے کرنے والوں نے کبھی کسی پولیس کانسٹیبل کی زندگی ، اس کے گھر کی حالت زار قریب سے دیکھی ہے ؟ اس تھریڈ میں اب تک کتنے لوگوں نے پاکستانی قوانین پر سنجیدہ غوروفکر فرمایا ہے ؟ اور ان میں سے کتنے ہیں جنہوں نے پاکستان میں کسی قانون کے بننے کی تاریخ کا مطالعہ کر رکھا ہے ؟
    بعض مذہبی سیاسی تنظیموں کے سیاہ اعمال قائدین سے لے کر سوشل میڈیا کے انقلابیوں تک جو فارغ لوگ مادر وطن پاکستان کے متعلق اپنے بے ہودہ تجزیوں میں یاوہ گوئی کرتے ہیں وہ کسی دوسرے ملک میں ہوتے تو ان کی زبان کھینچی جا چکی ہوتی ۔
    تجزئیے کے نام پر میری مادر وطن کو گالی دینے والے میرے نزدیک وہی بے غیرت ہیں جو اس کو کھ کو گالی دیتے ہیں جس سے انہوں نے جنم لیا ۔
     
  6. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    متفق! 100 فی صد
     
  7. رانا ابو بجاش

    رانا ابو بجاش ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 15, 2009
    پیغامات:
    80
    بہت ہی غیر علمی اور غیر متوازن انداز بحث ہے؛ہمیں اس تھریڈ کے موضوع تک محدود رہنا چاہیے؛خود کش حملے اور بم دھماکے ایک الگ موضوع ہے،یہاں اس پر گفت گو خلط مبحث ہے؛خدا کی سرزمین پر رہتے ہوئے باطل نظاموں کے حامل خطوں کا بے جا اور جذباتی دفاع کرنے والوں کی مثال ان بد اصل لوگوں کی ہے،جو کھاتے باپ کا ہیں اور گن کسی اور کے گاتے ہیں۔والسلام
     
  8. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    دوسروں کو نصیحت، خود میاں فصیحت ۔ یہ بات آپ نے موضوع پر کی ہے ؟ یہ اضطراری کیفیت کی نشانی ہے - عموما پاکستان کو دارالکفر کہنے والے اسی کیفیت سے دوچارہیں ۔
     
  9. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    خدا کے لیے باپ کی مثال دینے والے نصاری سے متاثر لگتے ہیں پہلے اپنا عقیدہ درست فرما لیں پھر کروڑوں مسلمانوں کے ملک کے متعلق بحث کریں ۔
    انقلابیوں کے سیاہ رو قائدین نے اپنے گماشتوں کو گالی بکنے کے سوا سکھایا کیا ہے ، جن کا پنا نسب مجہول ہو وہ دوسروں کو باپ کی گالی دے کر اپنے احساس کمتری کی تسکین کرتے ہیں ۔
     
  10. رانا ابو بجاش

    رانا ابو بجاش ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 15, 2009
    پیغامات:
    80
    کیا یہ گالی نہیں؟؟
    دوسروں پر کیچڑ اچھالنے سے پہلے اپنے گریبان میں بھی تو جھانکنا چاہیے؛لیکن یہاں مجھے اعتراف کرنا پڑے گا کہ گالیاں بکنے میں میں تو بالکل ہی ناکام ہوں اور مقابلہ بھی جب۔۔۔۔
    آئیے اصل موضوع پر بات کریں؛کیا پاکستان دارالاسلام ہے؟؟؟
    جہاں امامت عظمیٰ ایک عورت کے سپرد کیا جانا باقاعدہ آئینی جواز رکھتا ہو؟؟
    قاضی القضاۃ کی مسند پر تین خداوں کو ماننے والا کارنیلئیس یا پھر رانا بھگوان داس ایسا ہندو براجمان ہو جس کے خداوں کی تعداد چونتیس کروڑ ہو؟؟
    قاتلوں کو معاف کرنے کا اختیار اولیاے مقتول کے بجاے صدر مملکت کے پاس ہو؟؟؟
    سربراہ ریاست قانون و عدالت سے ماورا ہو؟؟
    اس پر اگر کوئی اسے دارالاسلام ماننے سے انکار کرے تو اسے بد ترین بے حمیتی اور جاہلانہ عصبیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے گالیوں سے نوازا جائے؟؟
    شرم تم کو مگر نہیں آتی!
    سچ ہے:
    جنوں کا نام خرد پڑ گیا ہے، خرد کا جنوں
    جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے
     
  11. رانا ابو بجاش

    رانا ابو بجاش ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 15, 2009
    پیغامات:
    80
    ماشا اللہ،سخن فہمی کی کیا عمدہ مثال ہے؛تمثیل من کل الوجوہ نہیں ہوتی۔
    یہ بات درست ہے،لیکن مسلمانوں کا ملک ضروری نہیں دارالاسلام ہی ہو؛اتنی سی بات ہے،جو ہضم نہیں ہو رہی؛اگر کوئی اسے دارالاسلام سمجھتا ہے،تو سمجھے لیکن دوسروں پر داروغہ بننے کا حق کسی کو حاصل نہیں؛علم کی دنیا میں دلیل سے بات ہوتی ہے،جذباتی گفت گو سے مسائل حل نہیں ہوتے؛دوسروں کا موقف سننے اور برداشت کرنے کا حوصلہ ہونا چاہیے۔
    آخر میں یہ بتا دوں کہ میرا کسی تنظیم یا ’’انقلابی‘‘ گروہ سے کوئی تعلق نہیں؛کتاب و سنت کا ادنیٰ طالب علم ہوں اور اسی کے غلبے اور نفاذ کا خواہاں ہوں بہ ذریعہ دعوت الی اللہ بر منہاج سلف صالحین ؛ ہر مسلمان جو اس کے لیے کوشاں ہے،میری دعائیں اور ہم دردیاں اس کے ساتھ ہیں:
    احب الصالحین و لست منھم
    لعل اللہ یرزقنی صلاحا
     
  12. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    رانا ابو بجاش صاحب کی ضیافت طبع کے لیے پیش خدمت ہے :
    علمائے دیوبند طاغوت بھی ہیں اور طاغوت کے پجاری بھی .....!!!

    اور ویسے میرا ایک مشورہ ہے کہ پاکستانی قوانین میں سے کسی ایک قانون کی آپ نشاندہی فرما دیں جو فقہ حنفی کی رو سے صحیح نہ ہو ۔
    اگر آپ ایسا نہیں کرسکتے تو پھر یہ دوغلا پالیسی کیا ہے کہ وہ فتوى جو مفتی صاحب اپنے دیوبند کے دار الافتاء میں دیں وہ صحیح اور اگر اسی فتوى پر جج صاحب فیصلہ کر دیں تو وہ طاغوت .....؟؟!
     
  13. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    بیرکیف اس تمثیل کو استحسان کی نظر سے نہیں‌دیکھا جا سکتا ، خصوصا ایسی مثال جس کا تعلق خالق کائنات سے ہو ۔ کم ازکم اہل علم کے ہاں اس طرح کے مثالوں کی گنجائش نہیں‌۔
    علاوہ ازیں اللہ عزوجل نے کسی نظام کی سند نہیں‌اتاری کہ اسی کو ہی نافذ کرنا ہے ۔ اگر ایسا ہے قرآن وحدیث میں کوئی دلیل بھی ہوگی ۔ اگر آپ اس حوالے سے کچھ جانتے ہیں‌تو ضرور شیئر کیجئے-
     
  14. رانا ابو بجاش

    رانا ابو بجاش ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 15, 2009
    پیغامات:
    80
    یعنی آپ کا کہنا یہ ہے کہ دونوں کو طاغوت کہیں یا پھر دونوں ہی کو نہ کہیں؟ آپ کا کیا موقف ہے؟ میں تو معین طور پر ان میں کسی کو طاغوت نہیں کہتا؛البتہ ان کو مرتکب کفر سمجھتا ہوں۔
     
  15. رانا ابو بجاش

    رانا ابو بجاش ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 15, 2009
    پیغامات:
    80
    فی الحال اسے چھوڑتے ہیں کہ یہ اصل موضوع نہیں؛مجھے اس پر کوئی اصرار بھی نہیں۔
    اس کا موضوع سے کیا تعلق ہے؟؟پاکستان دارالاسلام ہے یا نہیں؟اس پر بات کریں؛اوپر میں نے جو نکات اٹھائے ہیں ان پر گفت گو کریں؛محض پوائنٹ اسکورنگ کی خاطر کمنٹس دینے کا کوئی فائدہ نہیں۔
     
  16. رانا ابو بجاش

    رانا ابو بجاش ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 15, 2009
    پیغامات:
    80
    اگرچہ ہمارے علما ے اسلام نے یہ جہاد تو خوب کیا کہ قادیانیوں اور حکومت پاکستان سے مقابلہ کر کے نوے سال کے بعد قادیانی مسئلہ ختم نبوت منوا کر ختم کرا دیا ہے،لیکن یہ حقیقی اور بنیادی کام یابی نہیں ہوئی؛اصل جہاد یہ تھا کہ جس طرح تمام فرقوں کے علما نے متفقہ طور پر حکومت کا مقابلہ کر کے ان سے قادیانی مسئلہ حل کرایا ،اس طرح شرعی حکومت قائم کرنے اور آئین اسلام کتاب و سنت کی رو سے نافذ کرانے پر جہاد کرنا علماے اسلام پر قطعی فرض تھا؛اگر اس فرض کی ادایگی کے لیے علماے اسلام جہاد کرتے اور اس جہاد سے کام یابی حاصل کر لیتے،تو یہ حقیقی کام یابی تھی؛اس سے تمام طاغوتی قلعے مسمار ہو جاتے اور ملک پر اللہ کی طرف سے رحمتیں اور برکتیں نازل ہوتیں اور اس کے ذہن(کذا،غالباً ضمن ہو گا،ناقل) میں تمام قادیانی مسائل خلاف شریعت حل ہو کر کافور بن کر اڑ جاتے؛لیکن علماے اسلام نے یہ جہاد نہ کیا اور صرف کفر کی ایک شاخ کے قلع قمع کرنے پر تل گئے اور باقی ملک میں تمام طاغوتی کفر چھایا ہوا ہے۔جب تک آئین اسلام نافذ کرانے پر علما ے اسلام جہاد نہ کریں گے،تب تک حقیقی کام یابی حاصل نہ ہو گی۔تعجب ہے کہ ملک میں شرک فی الحکم،شرک فی الذات اور شرک فی الصفات بہ دستور جاری ہیں اور عدالتوں میں خلاف شریعت قانون چل رہا ہے اور علماے اسلام محض قادیانی مسئلہ شرک فی الرسالت پر جہاد کر کے خوشیاں منا رہے ہیں ،جو سراسر شریعت کے اسرار سے نادانی اور بے خبری ہے۔ بندہ عارف حصاری تمام علماے اسلام سے اپیل کرتا ہے کہ اب انتخاب کا مسئلہ ملک میں پیش ہونے والا ہے ،خدا را اس موقع کو غنیمت جانیں اور تمام علماے اسلام متفقہ قوت سے اس قدر طاقت جہاد کریں کہ پاکستان میں آئین اسلام نافذ کرنے پر حکم ران مجبور ہو جائیں،ورنہ آپ حضرات اس فرض سے سبک دوش نہ ہونے پر بہ روز قیامت ماخوذ ہوں گے؛وما علینا الا البلاغ ۔(عبدالقادر عارف الحصاریؒ،فتاویٰ حصاریہ و مقالات علمیہ،جلد7،صفحہ427(ماخوذ(
     
  17. رانا ابو بجاش

    رانا ابو بجاش ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 15, 2009
    پیغامات:
    80
    ’’اب پاکستان والے غورکر لیں کہ پاکستان میں کتنے مسلمان ہیں اور کتنے کافر ہیں؟اور پھر اکثریت مسلمانوں کی ہے یا کافروں کی ہے؟اور عدالتوں کی کرسیوں پر مسلمان بیٹھے ہیں یا کافر ہیں؟یہی وجہ ہے کہ آج تک قانون اسلام نافذ نہیں ہوااور نہ آیندہ امید ہے،کیوں کہ اکثر لوگ بے نماز کافر ہیں؛اس لیے میرا دعویٰ ہے کہ نہ ہمارا ملک پاک ہے اور نہ حکومت اسلامی ہے؛جب حکومت اسلامی ہو جائے گی،اس وقت ایک بھی بے نماز نہ ملے گا۔‘‘فتاویٰ حصاریہ(جلد3صفحہ349)
     
  18. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    سبحان اللہ ۔
    آپ کے نکات کا جواب پوسٹ نمبر ایک ، تیرہ اور سترہ میں موجود ہے ـ آپ اپنی بات کو گھما پھرا کرتے رہیں تو ہر سوال کا جواب دینا ضروری نہیں ـ
    تعلق ہے تفصیل ان شاء اللہ فرصت میں‌۔
     
  19. رانا ابو بجاش

    رانا ابو بجاش ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 15, 2009
    پیغامات:
    80
    السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

    دارالاسلام دارالحرب کی کیا تعریف ہے؟ ہندوستا ن کسں قسم سے ہے ؟
    الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
    وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
    الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

    دارالاسلام وہ ملک ہے ۔ جہاں ادائے ارکا ن اسلام کی آزادی ہو۔ حدود شر عیہ جاری ہوں ۔ جیسے آج کل حجا ز۔ نجد۔ وغیرہ دارالحرب وہ ہے ۔ جس کا با دشاہ غیر مسلم ہو ۔ اور مسلم حکومت سے اس کی جنگ ہو۔ ہندوستان نہ دارالاسلام ہے ۔ نہ دارالحرب بلکہ بقو ل مولا نا محمد حسین بٹالوی مرحوم دارالسلام ہے۔ (اہلحدیث 17مارچ 1932ء)

    فتاویٰ ثنائیہ
    جلد 2 ص 360
    محدث فتویٰ
     
  20. رانا ابو بجاش

    رانا ابو بجاش ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 15, 2009
    پیغامات:
    80
    اس مفید پوسٹ پر آپ کا بہت بہت شکریہ
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں