رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کا جو طریقہ سکھایا ہے، اس میں قیام کے دوران ہاتھ باندھنا ثابت ہے۔ بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ ہاتھ باندھ کر نماز پڑھ لو یا چھوڑ کر ، دونوں صورتوں میں نماز ہو جائے گی۔ جنت ہاتھ باندھ کر نماز پڑھنے والوں کے نام رجسٹری نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ایسی چیزوں سے فرق نہین پڑتا ۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا یہ بات صحیح ہے؟
السلام علیکم ! محترم بھائی ! سوال نا مکمل ہے ۔ بہتر ہوتا کہ اگر آپ ان دو صورتوں پر اپنی رائے بھی لکھ دیںتاکہ اہل علم کے علم میں یہ بات آسکے کہ جو لوگ ہاتھ چھوڑ کرنماز کو جائز سمجھتے ہیں ان کے پاس کیا دلائل ہیں؟
محترم بھائی ! میں قیام میں ہاتھ چھوڑنے کا قائل نہیں ہوں، نہ میرے پاس اس بارے میں کوئی دلائل ہیں جو پیش کر سکوں۔ میرے نزدیک قیام میں ہاتھ باندھنے کے سوا کوئی دوسری صورت جائز نہیں۔ اس سوال کا مقصد صرف اردو مجلس کی مجلس عاماء کے تمام اہل علم ، خصوصا رفیق طاہر بھائی کی رائے معلوم کرنا تھا۔ کیا ان میں سے تو کوئی اس بات کا قائل نہیں کہ ہاتھ باندھ کر اور چھوڑ کر دونوں طرح جائز ہے؟
کوئی شک نہیں قیام میں ہاتھ باندھنا ہی اصل ہے اس کے خلاف کچھ ثابت نہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ۔