تجارت میں برکت اور بے برکتی کی ایک اہم وجہ : باب : بیع خیار۔ (سودا منسوخ کرنے کا اختیار کب تک ہے )۔ صحیح مسلم 944: سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ جب دو آدمی خرید و فروخت کریں تو ہر ایک کو جدا ہونے سے پہلے (معاملہ توڑ ڈالنے کا) اختیار ہے جب تک ایک جگہ رہیں۔ یا ایک دوسرے کو (معاملہ کے نافذ کرنے کا اور بیع کے پورا کرنے کا) اختیار دے۔ اب اگر ایک نے دوسرے کو اختیار دیا (اور کہا کہ وہ بیع کو نافذ کر دے ) پھر دونوں نے اس پر بیع کر لی، تو بیع لازم ہو گئی۔ اور جو دونوں بیع کے بعد جدا ہو گئے اور ان میں سے کسی نے بیع کو فسخ نہیں کیا، تب بھی بیع لازم ہو گئی۔