درس فقہ حنفیہ ۔ سبق اول ( سوال و جواب)

ابن داود نے 'مَجلِسُ طُلابِ العِلمِ' میں ‏ستمبر 12, 2010 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ابن داود

    ابن داود -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2010
    پیغامات:
    278
    السلام علیکم و رحمۃاللہ وبرکاتہ

    درس فقہ حنفیہ ۔ سبق اول ( سوال و جواب)

    درس فقہ حنفیہ ۔سبق اول سے متعلقہ سوالات کے جوابات اس تھریڈ میں دیئے جائیں گے۔ انشاءاللہ!
    مگر یاد رہے کہ صرف مذکورہ سبق سے متعلقہ سوالات کا ہی جواب دیا جائے گا۔



    ما اہل حدیثیم دغا را نشناسیم
    صد شکر کہ در مذہب ما حیلہ و فن نیست
    ہم اہل حدیث ہیں، دھوکہ نہیں جانتے، صد شکر کہ ہمارے مذہب میں حیلہ اور فنکاری نہیں۔​
     
  2. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    مجتہد مطلق , فقیہ دوراں , ناصر فقہ حنفیہ , علامہ اصول احناف جناب مولانا مفتی ابن داود مد ظلہ العالی سے بندہ ناچیز و پر تقصیر و خطا کار و سہو گیر ایک سوال پوچھنے کی جسارت کا مرتکب ہوا چاہتا ہے کہ
    آنجناب ,عالى مقام کے دست مبارک و مطہر ومقدس ومصفى ومشفى سے یہ الفاظ گوہریں و دل نشیں و ماہ جبیں کا صدور وظہور و حضور ہوا ہے کہ :

    تو بندہ کم فہم و کوتاہ علم و ناقص حلم حضرت اعلى وارفع واشرف واکرم سے درخواست عاجزانہ وکوتاہانہ کرتا ہے کہ
    ان دلائل و شواہد کی نقاب کشائی و رونمائی کی جاوے
    تاکہ
    یشف صدرو قوم مؤمنین کی عملی تصویر وتفسیر وتأویل سامنے آسکے
    اللہ آپ کو جزائے خیر و عزم صمیم عطاء فرمائے
    * سوال پوچھتے ہوئے اگر کوئی گستاخی ہوگئی ہو تو پیشگی معذرت چاہتا ہوں
     
  3. محمد ارسلان

    محمد ارسلان -: Banned :-

    شمولیت:
    ‏جنوری 2, 2010
    پیغامات:
    10,398
  4. ابو طلحہ السلفی

    ابو طلحہ السلفی -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏اگست 13, 2009
    پیغامات:
    555
    یار ارسلان بھائی ممکن ہے آپ صحیح کہہ رہے ہو لیکن ایک بات سمجھ نہیں آتی کہ عرب جن کی مادری زبان عربی ہے انہیں تو "انشاءاللہ" لکھنے میں کوئی قباحت محسوس نہیں ہوتی لیکن ہم لوگ اسے زبردستی غلطی گرداننے پر تلے ہوئے ہیں۔
    وللہ اعلم لیکن فی الحال برائے مہبربانی ابن داؤد بھائی کی اس درخواست پر دھیان دیجیے
    یہ انشاءاللہ والا ٹاپک کسی اور تھریڈ میں ڈسکس کرتے ہیں۔۔۔
     
  5. محمد ارسلان

    محمد ارسلان -: Banned :-

    شمولیت:
    ‏جنوری 2, 2010
    پیغامات:
    10,398
    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکتہ
    بھائی جان ابو طلحہ آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں تھریڈ کے ٹاپک میں کودنے سے معذرت کرتا ہوں لیکن مجھے یہ مسئلہ کسی انتظامیہ والے نے سمجھایا تھا غالبا شداد بھائی نے تو اس دن سے میں احتیاط کر رہا ہوں اور اگر کوئی اور بھی ایسا لکھے تو اس کو سمجھا دیتا ہوں۔
    بھائی اس کا جواب تو جس نے تھریڈ لکھا ہے ان شاءاللہ والا وہ ہی دے سکتا ہے کیونکہ مجھے تو پتہ نہیں۔
    کوئی بات بری لگی ہو تو معذرت کرتا ہوں۔
     
  6. ابن داود

    ابن داود -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2010
    پیغامات:
    278
    السلام علیکم و رحمۃاللہ وبرکاتہ
    فقہ حنفیہ کے مطابق احادیث میں مندرجہ ذیل امور بیان ہوتے ہیں:
    ۱:۔ بیان قرآن
    ۲:۔ بالکل ایک نئے حکم کے بیان میں جس سے قرآن کا کوئی تعارض نہیں
    ۳:۔ قرآن کے کسی حکم کو مغیر کرنے کےلئے

    فقیہ حنفیہ کے میں تیسری قسم کی احادیث ، جو قرآن کا حکم مغیر کر تی ہیں مقبول نہیں۔ کیونکہ فقہا احناف کے نزدیک یہ نص قرآن پر زیادتی ہے۔ شیخ ابوالحسن کرخی رحمۃ للہ علیہ فرماتے ہیں کہ اس سے قرآن کی آیت منسوخ ہو جاتی ہے۔ اسی لئے وہ کہتے ہیں کہ زانی کو کوڑں کی سزا کے ساتھ جلاوطنی کی بھی سزا کو ملا لینا قرآنی سزا کو منسوخ کردیتا ہے۔ بالکل اسی طرح جس طرح تہمت کی حد اسی کوڑوں کے ساتھ بیس اور ملائے جائیں۔
    اسی اصول کی بیناد پر فقہا احناف نے بہت سی صحیح احادیث کا انکار کر دیا، جن میں سے تین درج ذیل ہیں:
    ۱) وضو اور غسل میں نیت کے ضروری ہونے کی حدیث!
    ۲) نماز کا اختتام سلام پھیرنے سے کرنا لازم ہونا!
    ۳) نماز کے ہر ہر رکن میں اطمینان کا واجب ہونا!

    لیکن جب فقہا احناف کے اقوال قرآن پر زیادتی کرے جو فقہ حنفیہ کے نزدیک نسخ ہے، اس صورت میں فقہا احناف کے اقوال کے مطابق خواہ کوئی حدیث ہو یا نہ ہوفقیہ حنفیہ میں قران پر وہ زیادتی اور نسخ قبول کیا جاتا ہے۔
    دونوں صورتوں کی دو دو امثال پیش کرتے ہیں جس سے فقیہ حنفیہ سے متعلق آپ کے سوال کا جواب انتہائی واضح ہو جائے گا۔

    فقہ حنفیہ کے نزدیک قرآن کا نسخ فقہا احناف کے اقوال سے جب حدیث کی موافقت شامل ہے۔
    ۱) وطن میں اقامت ہونے کی حالت میں رہن رکھنے کا جواز حالانکہ قرآن مین رہن کا جواز اسی وقت ہے جب کہ انسان حالت سفر میں ہو۔ چونکہ فقہا احناف کو اقوال سے یہ ثابت ہے ، فقہ حنفیہ میں جائز ہے، گو کہ فقہ حنفیہ کی رو سے یہ قرآن پر زیادتی اور نسخ ہے۔
    ۲) جب لونڈی آزاد ہو جائے تو اس کا جو نکاح غلام سے ہوا ہے اس کی بابت اسے اختیار ہے اگر چاہے تو فسخ کر دے یعنی توڑ دے۔ چونکہ یہ بھی فقہا احناف کو اقوال سے یہ ثابت ہے ، فقہ حنفیہ میں جائز ہے، گو کہ فقہ حنفیہ کی رو سے یہ قرآن پر زیادتی اور نسخ ہے۔

    فقہ حنفیہ کے نزدیک قرآن کا نسخ فقہا احناف کے اقوال سے جبکہ وہ احادیث سے ثابت بھی نہیں ہے۔
    ۱) وتر کو واجب قرار دینا، جبکہ یہ احادیث سے ثابت نہیں ۔ لیکن یہ بھی فقہا احناف کو اقوال سے یہ ثابت ہے ، گو کہ فقہ حنفیہ کی رو سے یہ قرآن پر زیادتی اور نسخ ہے۔ فقہ حنفیہ کا یہی مؤقف ہے کہ وتر واجب ہے۔
    ۲) مہر کی کم سے کم مقدار کا دس درہم ہونا۔ جبکہ یہ احادیث سے ثابت نہیں ۔ لیکن یہ بھی فقہا احناف کو اقوال سے یہ ثابت ہے ، گو کہ فقہ حنفیہ کی رو سے یہ قرآن پر زیادتی اور نسخ ہے۔ فقہ حنفیہ میں کم سے کم مہر دس درہم ہی ہے۔
    مندرجہ بالا تحریر سے یہ واضح ہے کہ فقہ حنفیہ میں حدیث کی بنیاد پر تو قرآن کا نسخ نہیں ہوتا مگر فقہا احناف کے اقوال کی بنیاد پر ہو جاتا ہے۔

    محترم جناب رفیق طاہر صاحب ! آپ کی حسب منشاء ، فقہ حنفیہ کے مذکورہ اصول کے معتبر اور معمول بہ ہونے کے چند دلائل اور شواہد درج کر دیئے ہیں۔

    محمد اسلان بھائی جزاک اللہ ! میں نے ان شاءاللہ کو لکھنے کے متعلق اسی فورم پر پڑھا تھا۔ کوشش کرتا ہوں کہ اسی طرح لکھوں مگر عادتا غلطی ہو جاتی ہے۔ آپ دبھی دعا کریں اللہ ہماری خطائین معاف فرمائے ، اور غلطیوں کی اصلاح کی توفیق دے ۔ آمین!
    رفیق طاہر بھائی ! کچھ رحم کرو ! میں فقیہ حنفیہ کا سبق بیان کر رہا ہوں۔ میں کوئی حنفی نہیں بن گیا۔ جو اتنے القابات سے نوازا جا رہا ہے!!


    ما اہل حدیثیم دغا را نشناسیم
    صد شکر کہ در مذہب ما حیلہ و فن نیست
    ہم اہل حدیث ہیں، دھوکہ نہیں جانتے، صد شکر کہ ہمارے مذہب میں حیلہ اور فنکاری نہیں۔ ​
     
  7. محمد ارسلان

    محمد ارسلان -: Banned :-

    شمولیت:
    ‏جنوری 2, 2010
    پیغامات:
    10,398
    آمین ثمہ آمین
     
  8. الطحاوی

    الطحاوی -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 5, 2008
    پیغامات:
    1,825
    گرہمی باشد مکتب وملا
    کارطفلاں تمام خواہد شد​
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں