ترجمۃ القرآن میں مترجمین کا سہو : دعوۃ للمشارکۃ

رفیق طاھر نے 'مجلس علماء' میں ‏جولائی 14, 2011 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    بسم اللہ الرحمن الرحیم
    أحمد إلیکم اللہ الذی لا إلہ إلا ہو
    أما بعد
    اس موضوع میں ان آیات کا صحیح ترجمہ پیش کیا جائے گا جن کا ترجمہ عموما غلط کیا جاتا ہے
    اور ساتھ ہی اسکے غلط ہونے پر دلیل دی جائے گی
    اور غلط ترجمہ کے غلط نتجائج کی نشاندھی بھی کی جائے گی
    إن شاء اللہ تعالى
    طلبۃ العلم اور علماء سے گزارش ہے کہ وہ بھی اس میں اپنا حصہ ضرور ڈالیں
    جزاکم اللہ خیرا وبارک فیکم ​
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  2. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940

    ۱۔وَكَذَلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطاً [البقرة : 143]

    درست ترجمہ
    اور اسی طرح ہم نے تمکو بہترین امت یا عدالت والی امت بنایا
    غلط ترجمہ
    اور اسی طرح ہم نے تمکو درمیانی امت بنایا
    وضاحت
    یہ لفظ وسَط سین کے فتحہ کے ساتھ ہے اسکا معنى بہتر یا میانہ روی یا عدل وانصاف ہوتا ہے اور جب یہی لفظ سین کے سکون کے ساتھ ہو تو اسکا معنى درمیان ہوتا ہے
    غلط ترجمہ کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ امت محمد صلى اللہ علیہ وسلم کے بعد بھی امت آسکتی ہے یعنی عقیدہ ختم نبوت کو ٹھیس پہنچتی ہے کیونکہ درمیانی امت تبھی ہو سکتی ہے جب اسکے پہلے بھی امت ہو اور بعد میں بھی
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  3. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    حَافِظُواْ عَلَى الصَّلَوَاتِ والصَّلاَةِ الْوُسْطَى وَقُومُواْ لِلّهِ قَانِتِينَ [البقرة : 238]
    نمازوں کی حفاظت کرو اور بالخصوص افضل نماز کی , اور اللہ کے لیے فرمانبردار بن کر کھڑے ہو جاؤ


    غلط ترجمہ
    نمازوں کی حفاظت کرو اور درمیانی نماز کی بھی...... الخ

    وضاحت

    کلمہ وسطى اسم تفضیل ہے اور أوسط کی مؤنث ہے اور اسم تفضیل میں برتری کا معنى پایا جاتا ہے
     
  4. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    قَالَ أَوْسَطُهُمْ أَلَمْ أَقُل لَّكُمْ لَوْلَا تُسَبِّحُونَ [القلم : 28]
    ان میں سے افضل نے کہا ...... الخ


    غلط ترجمہ
    ان میں سے درمیانے نے کہا

    وضاحت
    أوسط اسم تفضیل ہے .... الخ
     
  5. کفایت اللہ

    کفایت اللہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اگست 23, 2008
    پیغامات:
    2,017
    جزاکم اللہ خیرا
    بہت بہترین موضوع ہے۔
     
  6. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    السلام عليكم ورحمة اللہ وبركاتہ
    جزاكم اللہ خيرا ونفع بكم ، بہت عمدہ موضوع ہے۔

    [ar]إِنَّمَا يَخْشَى اللَّـهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمَاءُ [/ar] كے متعلق آپ نے ايك استدراك فرمايا تھا، تفصيل كا انتظار رہے گا۔
     
  7. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940


    إِنَّمَا يَخْشَى اللَّهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمَاء [فاطر : 28]

    غلط ترجمہ :
    اللہ تعالى کے بندوں میں سے صرف علماء ہی اللہ سے ڈرتے ہیں
    (یعنی علماء کے علاوہ اور کوئی اللہ سے نہیں ڈرتا !!! )

    درست ترجمہ :

    اللہ تعالى کے بندوں میں سے علماء صرف اللہ ہی سے ڈرتے ہیں
    (یعنی علماء کرام اللہ کے سواء اور کسی سے نہیں ڈرتے )


    یعنی مرکز حصر " اللہ " ہے نہ کہ " علماء "
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  8. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ

    غلط ترجمہ :
    ۱۔کہہ دیں کہ اللہ ایک ہے
    ۲۔ کہہ دیں کہ وہ اللہ ایک ہے

    درست ترجمہ :
    کہہ دیں کہ اللہ ایک ہی ہے

    پہلے ترجمہ میں حصر نہیں ہے جو کہ حرف زائد کا تقاضہ ہے
    دو سرے ترجمہ میں حرف زائد کا لفظی ترجمہ کرکے ترجمہ میں " بوئے شرک" داخل کر دی گئی ہے کیونکہ " وہ اللہ " کا تقاضا یا مفہوم " یہ اللہ " بھی ہے !!!
    یہاں لفظ " ہو " بطور حرف زائد بغرض " حصر " آیا ہے
    خوب سمجھ لیں ۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  9. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    فَإِنْ آمَنُواْ بِمِثْلِ مَا آمَنتُم به [البقرة : 137]

    غلط ترجمہ :
    تو اگر وہ اس چیز کی مثل پر ایمان لائیں جس پر تم ایمان لائے ہو ....

    درست ترجمہ :
    تو اگر وہ اسی طرح سے ہی ایمان لائیں جس طرح تم اس پر ایمان لائے ہو ....


    یہاں بھی لفظ "بــ" بغرض حصر طریقہ ایمان ہے

    وگرنہ غلط ترجمہ میں قرآن کی مثل کا موجود ہونا لازم آتا ہے !!
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  10. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    بہت خوب بھائی ، جزاكم اللہ خيرا وبارك فيكم ۔
     
  11. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    وَأَمَّا مَنْ آمَنَ وَعَمِلَ صَالِحاً فَلَهُ جَزَاء الْحُسْنَى وَسَنَقُولُ لَهُ مِنْ أَمْرِنَا يُسْراً [الكهف : 88]

    غلط ترجمہ :
    اور جو ایمان لایا اور صالح عمل کیے تو اسکے لیے اچھی جزاء ہے ....... الخ

    درست ترجمہ :
    اور جو ایمان لایا اور صالح عمل کیے تو اسکے لیے بطور جزاء اچھائی ہی ہے .......... الخ

    یعنی الحسنى جزاء کی صفت نہیں بلکہ یہ تمیز ہے !
    اور عبارت فلہ الحسنى جزاء تھی الحسنى کو مؤخر اور جزاء کو مقدم کر دیا گیا ہے حصر پیدا کرنے کے لیے کیونکہ اصول ہے کہ " تقدیم ما حقہ التأخیر یفید الحصر والتخصیص "
    اور دنوں تراجم کے نیتجہ میں فرق صاف ظاہر ہے ۔
     
  12. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ [الأنبياء : 107]

    غلط ترجمہ
    اور ہم نے آپکو صرف جہان والوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے

    اور ہم نے آپکو جہان والوں کے لیے صرف رحمت بنا کر بھیجا ہے

    اور ہم نے صرف آپکو جہان والوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے


    درست ترجمہ

    اور ہم نے آپکو صرف جہان والوں پر رحمت کرنے کے لیے بھیجا ہے

    وضاحت

    رحمۃ للعالمین یہ مفعول لہ ہے " أرسلناک " میں موجود ضمیر " نا " سے
    اور مفعول لہ میں یہ اصول کار فرما ہوتا ہے کہ مفعول لہ کا فاعل اور مفعول لہ کے فعل کا فاعل ایک ہی ہوتا ہے
    یعنی بھیجنے والا اور رحمت کرنے والا ایک ہی یعنی اللہ تعالى ہے
    گویا آیت کا مفہوم یہ ہے کہ
    اے پیارے حبیب صلى اللہ علیہ وسلم ہم نے آپکو صرف اس لیے بھیجا ہے تا کہ ہم جہان والوں پر رحمت کریں



    خوب سمجھ لیں
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  13. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
  14. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    صرح كا ترجمہ مينار كرنا كيسا ہے ؟
     
  15. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    اس سوال کی برسی ہونے میں کتنے مہینے رہ گئے ؟
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں