لندن کو اسلام کا منارہ نور بنانے کا عزم ۔ سابق میئر کین لیونگسٹون

الطائر نے 'اسلام اور معاصر دنیا' میں ‏مارچ 21, 2012 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. الطائر

    الطائر رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏جنوری 27, 2012
    پیغامات:
    273
    واضح ہو کہ یہ خبر لندن کے (ے دائیں بازو کےنسل پرستی پر مائل) اخبار ٹیلیگراف سے مقتبس ہے جو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔ نیز یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ کین لیونگ سٹون جو پہلے بھی اکثریتی مسلم ووٹ کے باعث لندن کے میئر رہ چکے ہیں، لندن کے مسلم اور غیر مسلم باسیوں میں یکساں طور پر نہ صرف عوامی بہبود کی اصلاحات نافذ کرنے بلکہ پورے برطانیہ بھر میں افغانستان، عراق کی جنگ کے خلاف اور فلسطین کی کھلی حمایت کے باعث یکساں طور پر ہر دلعزیز ہیں۔
    لندن میں مسلمانوں کی آبادی کی نوعیت مقامی انتخابات کو اثر انداز کرنے کی صلاحیت رکھتی جس کے باعث ان کا میئر کے لیے دوبارہ انتخاب ممکنہ طور پر یقینی بھی ہو سکتا ہے جس سے سیاسی دایاں بازو خود کو بہت ہراساں اور پریشان محسوس کر رہا ہے اور جس کے باعث پریس میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ہر منفی پروپیگنڈا جاری ہے۔


    لندن کو اسلام کا منارہ نور بنانے کا عزم ۔ سابق میئر کین لیونگسٹون​


    لند ن کے سابق میئر کین لیونگسٹون نے برطانوی دارلخلافہ کی متنازعہ ترین مساجد میں سے ایک مسجد میں خطاب کرتے ہوئے پیغمبرِ اسلام حضرت محمدؐ کے ارشادات کے لیے اپنے سامعین سے لند ن کو اسلام کا منارہ نور بنا دینے کا وعدہ کیا۔

    لند ن کے میئر کے عہدے کے امیدوار، لیبر پارٹی کے رُکن مسٹر لیونگ سٹون نے لند ن کو اسلام کا منارہ نور بنانے کے اعلان کے دوران اس عزم کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ وہ، ''لندن کے تمام شہریوں کو اسلام سے روشناس کرائیں گے جو ہمیں اپنے شہر کو اسلام کا منارہ نور بنانے میں پختگی عطا کرے گا جو پیغمبر اسلام کے الفاظ کے معانی کو واضح کرنے میں مددگار ثابت ہو گا۔'' مسٹر لیونگ سٹون نے پیغمبرِ اسلام کے آخری خطبے کو تمام عالمِ انسانیت کے لیے ایک نظام العمل قرار دیا۔

    انھوں نے پیغمبرِ اسلام کے آخری خطبے کو سراہتے ہوئے اپنے سامعین کو بتاتے ہوئے کہا کہ، '' میں اپنے اگلے چار سال لندن کے ہر غیر مسلم کو پیغمبرِ اسلام کے پیغام اور اس کے الفاظ سمجھنے میں صرف کروں گا''۔ انھوں نے اپنے سامعین کی معاشی زندگی میں بہتری لانے کا وعدہ بھی کیا۔

    مسٹر لیونگ سٹون گزشتہ جمعے نارتھ لنڈن سنٹرل مسجد میں خطاب کر رہے تھے جو فنزبری پارک مسجد کے نام سے بھی مشہور ہے جس کا سابقہ کنٹرول دہشت گردوں کے بھرتی کار ابو حمزہ کے ہاتھوں میں تھا۔

    مزید یہاں پڑھیں:
    لندن ٹیلیگراف
     
  2. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    انگلینڈ میں مقیم مسلمان جو نہ صرف پاکستان سے ہیں بلکہ پوری دنیا سے یہاں آباد ہیں انہیں یہاں پر مذھبی آزادی ھے اس میں کسی بھی طرف سے کسی بھی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں مساجد، دینی مدارس کا جال بچھا ہوا ھے یہاں اور مساجد پر حکومت کسی بھی قسم کا کوئی ٹیکس بھی نہیں لیتی۔
     
  3. الطائر

    الطائر رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏جنوری 27, 2012
    پیغامات:
    273
    ۔ ۔ ۔سے معذرت کے ساتھ

    مسلم کو جو لندن میں ہے سجدے کی اجازت
    ناداں یہ سمجھتا ہے کہ اسلام ہے آزاد
     
  4. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    کوئی دلیل؟
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں