معمولات اور معاملات محمد صلی اللہ علیہ وسلم از ڈاکٹر فرحت ہاشمی

بابر تنویر نے 'سیرتُ النبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم' میں ‏مارچ 4, 2017 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    بسم اللہ الرحمن الرحیم

    یہ کتابچہ دعوۃ اکیڈمی، انٹر نیشنل اسلام یونیورسٹی، اسلام آباد کے تحت منعقد ہونے والی قومی سیرت کانفرنس 2010 میں پڑھے جانے والے مقالے پر مبنی ہے۔ اس مقالے کا مقصد نبئ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے معمولات اور معاملات کو عام فہم انداز میں پیش کرنا ہے تاکہ ان کی روشنی میں اپنی روزمرہ زندگی کا جائزہ لیا جاسکے۔

    اللہ تعالی ہمیں حیات طیبہ کی پیروی کی توفیق عطا فرماۓ۔

    آمین

    ڈاکٹر فرحت ہاشمی۔
    یونیکوڈائزنگ برائے اردو مجلس:
    بابر تنویر​
     
    Last edited: ‏مارچ 4, 2017
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  2. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    upload_2017-3-4_12-31-47.png
     
  3. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    وأَحسنُ منكَ لم ترَ قطُّ عيني ** وَأجْمَلُ مِنْكَ لَمْ تَلِدِ النّسَاءُ

    آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے حسین میری آنکھوں نے کبھی دیکھا ہی نہیں،
    اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے حسین و جمیل کسی عورت نے جنم ہی نہیں دیا

    خلقتَ مبرأً منْ كلّ عيبٍ ** كأنكَ قدْ خلقتَ كما تشاءُ

    ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر عیب سے پاک پیدا ہوۓ گویا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم
    کو ایسا بنایا گیا جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود چاہتے تھے۔ ​
     
  4. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    ن
    نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم

    اما بعد، فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم،

    بسم اللہ الرحمن الرحیم۔


    محمد بن عبد اللہ بن عبد المطلب الہاشمی القرشی

    اعلی نسب، اعلی حسب،

    قوم اشرف، قبیلہ اشرف، خاندان اشرف


    ٭ احمد ٭ سب سے زیادہ قابل تعریف

    ٭اجود الناس ٭ سب زیادہ سخی

    ٭اشجع الناس ٭ سب سے زیادہ بہادر

    ٭ارھد الناس ٭ سب سے بڑھ کر دنیا سے بے رغبت

    ٭ارحم الناس ٭ سب سے زیادہ مہربان

    ٭ احسن الناس وجھا ٭ سب سے زیادہ خوبصورت چہرے والے

    ٭ احسن خلقا ٭ سب سے بہترین اخلاق کے حامل

    ٭ رفیما رحیما ٭ نہایت مہربان دوست

    ٭ رزقا رحیما ٭ بہت شفیق مہربان

    ٭ سراجا منیرا ٭ روشن چراغ

    ٭ خاتم النبین اور رحمۃ اللہ العالمین۔
     
  5. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    ٭ہم آپ پر ایمان کا اقرار کرتے ہیں، آپ سے محبت کا اقرار کرتے ہیں۔

    ٭ آپ سے عقیدت کا دعوی کرتے ہیں، آپ سے نسبت پر فخر کرتے ہیں۔

    ٭ آپ پر درود او رسلام بھیجتے ہیں۔

    لیکن

    ذرا رک کر سوچیں۔۔۔۔۔

    کیا ہمارا ایمان، اخلاق، طرز عمل، عبادات، معمولات اور معاملات اپنی محبوب ہستی کے اسوہ حسنہ کے مطابق ہیں؟

    ٭ ہم جہاں کہین بھی ہوں گھر کے اندر یا گھر کے باہر، مسلمانوں کے درمیان یا غیر مسلموں میں، اپنے ملک میں یا دنیا کے کسی بھی خطے میں کیا ہم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی کے طور پر پہچانے جاتے ہیں؟

    ٭ ہم خود سے پوچھیں کی ہم آپ سے محبت کا حق ادا کرتے ہیں؟
     
  6. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    کسی عرب شاعر نے کہا:

    تعصی الرسول وانت تظھر حبہ------ ھذا لعمری فی الزمان بدیع

    لو کانحبک صادقا لا طعتہ------ ان المحب لمن یحب مطیع

    "تم رسول صلی اللہ علیہ وسلم کیا نافرمانی کرتے ہو۔ اور اس کے باوجود ان سے محبت کا دعوی بھی کرتے ہو۔ میری عمر کی قسم تو زمانے میں نرالی ہی بات ہے، اگر تم اپنی محبت میں سچے ہوتے تو ان کی اطاعت کرتے اس لیے کہ سچا محب اپنے محبوب کی اطاعت کرتا ہے"

    آج آپ کے سامنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے معمولات اور معاملات کو اجمالی طور پر بیان کروں گي تاکہ ان کی روشنی میں ہم اپنے اعمال کا جائزہ لیتے ہوۓ اپنی زندگي کو آپ کے طریقہ زندگي کے مطابق ڈھال سکیں۔
     
  7. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    ذکر الہی

    ذکر الہی

    *اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کثرت سے ذکر الہی کرتے تھے۔

    کان يذكرالله على كل احيانه

    ٭آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر وقت اللہ کو یاد کرتے اور کثرت سے تسبیح و استغفار کرتے۔
    كان يكثر من قول سبحان الله و بحمده استغفرالله و اتوب اليه.

    ایک دن میں ستر سے سو بار اسغفار کرتے۔

    ٭جب کسی بات پر غمگین یا فکر مند ہوتے تو یا حی یا قیوم برحمتک استغیث پڑھ کر اللہ تعالی سے فریاد کرتے۔

    ٭جب پریشانی ہوتی تو کہتے ‎ اللهُ اللهُ ربي لا أشرك به شيئا

    "اللہ میرا رب ہے اور میں اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا۔"

    ٭چھوٹی چھوٹی باتوں پر اظہار تشکر فرماتے۔.اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ بِنِعْمَتِہ تَتِمُّ الصَّالِحَاتُ۔

    "اللہ کا شکر جس کے فضل سے نعمتیں اتمام کو پہنچتی ہیں۔"

    جب کوئ ناپسندیدہ صورت حال پیش آتی تو بھی اللہ کا شکر ادا کرتے اور فرماتے۔

    "الحمد للہ علی کل حال "اللہ کا شکر ہر حال میں"

    ٭خود یا گھر والوں کو کوئ تکلیف لاحق ہوتی تو معوذات پڑھ کر دم کرتے۔


    گویا خوشی ہو یا غم ہر حال میں اور ہر موقع اللہ ہی کا ذکر کرتے۔
     
  8. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    نماز


    ٭ إذا حزبه أمر فزع إلى الصلاة
    "جب بھی کوئ معاملہ پیش آتا نماز کی جلدی کرتے"

    ٭كان يصلي الصلوة لوقتها
    "نماز اپنے وقت پر پڑھتے۔


    ٭كان يصلي ليلا طويلا قائما " رات کا ایک طویل حصہ قیام کرتے۔"

    ٭دوران قیام قرآن مجید کی قرات ترتیل کے ساتھ کرتے۔ جہاں لمبا کرنا ہوتا لمبا کرتے۔ ہر آيت پر رکتے، آیات رحمت پر رک کر اللہ سے رحمت کا سوال کرتے، آیات عذاب پر رک کر پناہ مانگتے۔

    ٭اتنی عبادت کرتے کہ پاؤں سوج جاتے اور اگر کوئ استفسار کرتا تو فرماتے کیا میں اللہ کا شکر گزار بندہ نہ بنوں۔

    ٭لوگوں کو ہلکی نماز پڑھاتے۔ اس دوران اگر بچے کی رونے کی آواز آتی تو نماز مختصر کردیتے۔

    ٭جب بیمار ہوتے تو بیٹھ کر نماز پڑھتے۔

    ٭ سفر میں نماز قصر ادا کرتے۔ دن چڑھنے پر نماز چاشت پڑھتے۔

    ٭ لڑائ میں فتح ہوتی یا کوئ خوشی نصیب ہوتی تو فورا سجدہ کرتے۔

     
  9. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    روزہ


    ٭ رمضان کے علاوہ شعبان میں کثرت سے روزے رکھتے۔

    ٭ دیگر مہینوں میں کبھی مسلسل روزے رکھتے ایسا خیال ہوتا کہ اب نہ چھوڑیں گے، کبھی چھوڑ دیتے تو لگتا کہ اب نہ رکھیں گے۔

    ٭ ہر قمری ماہ کی 13،14،15 تاریخ، پیر جمعرات، محرم میں یوم عاشورہ اور عشرہ ذوالجہ کے روزے رکھتے۔

    ٭ شوال کے چھ روزوں کا بھی اہتمام فرماتے۔

    ٭ روزہ اکثر کھجور سے افطار کرتے۔


    رمضان


    ٭ ماہ رمضان میں نیکیوں میں بہت بڑھ جاتے خصوصا صدقہ و خیرات کرنے میں تیز آندھی سے بھی زیادہ بڑھ جاتے۔

    ٭ جبرائيل کے ساتھ قرآن مجید کا دور کرتے۔

    إذا دخل العشر أحيا الليلوأيقظ أهله وجد وشد المئزر

    "جونہی رمضان کا آخری عشرہ شروع ہوتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود بھی جاگتے اور اپنے گھر والوں کو بھی جگاتے، خوب محنت کرتے اور کمر کس لیتے۔"

    ٭ ہر سال اعتکاف کرتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہر کام میں دوام ہوتا۔
     
  10. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    عیدین


    ٭ عیدین پر خاص اہتمام فرماتے۔ غسل کرتے، بہترین لباس پہنتے۔

    ٭ عید کے لیے پیدل آتے اور جاتے،

    ٭ خواتین کو بھی عید گاہ جانے کا حکم دیتے،

    ٭ عید الفطر کے دن میٹھی چیز کھا کر نماز عید کے لیے جاتے۔

    ٭ عید الاضحی کے موقع پر ہر سال قربانی کرتے۔


    خطبہ


    ٭ خطبہ ہمیشہ حمد و ثناء سے شروع کرتے اور اس میں قرآن کی آیات پڑھتے۔

    ٭ خطبہ کبھی زمین پر کھڑے ہو کر ، کبھی منبر پر، کبھی کھجور کے تنے پر ، کبھی اونٹ کی پشت پر بیٹھ کر دیتے۔

    ٭ خطبے کے وقت آنکھیں سرخ ہو جاتیں اور آواز بلند ہو جاتی۔

    ٭ ایسے علم سے پناہ مانگتے جو فائدہ نہ دے۔
     
  11. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    صدقہ و خیرات


    ٭ خود بھی صدقہ کرتے اور دوسروں کو بھی صدقہ کرنے کا حکم دیتے۔

    ٭ کوئ چيز کل کے لیے بچا کر نہ رکھتے۔

    ٭ کوئ صدقہ لے کر آتا تو اس کو دعا دیتے۔

    ٭ کسی سائل کو انکار نہ کرتے۔ اگر پاس کچھ نہ ہوتا تو خاموشی اختیار کرتے۔

    ٭ کسی کو ھدیہ کہہ کر دیتے، کسی کو کچھ ہبہ کردیتے۔

    ٭ خرید و فروخت میں کبھی زیادہ ادائگي کرتے، قرض لیتے تو زیادہ لوٹاتے۔

    ٭مال کا ضیاع اور اسراف بالکل پسند نہ تھا۔

    آج ضرورت ہے کہ ہم اپنے خرچ کے انداز کو دیکھیں۔ اپنے لباس، اپنے رہن سہن اور اپنی روز مرہ زندگي میں جہاں جہاں اور جتنا مال ہم خرچ کرتے ہیں اس پر بھی غور کریں۔


    ٭٭^^٭٭​

    حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے

    "مَا سُئِل رسولُ الله-صلى الله عليه وسلم- شَيئاً قَطُّ فقالَ: لاَ"
    ایسا کبھی نہیں ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی چیز کا سوال کیا گیا ہو اور آپ نے جواب میں "نہیں" فرمایا ہو۔
     
  12. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    روز مرہ کے کام


    ٭ گھر والوں کی خدمت کرنے کو عیب نہ سمجھتے۔

    ٭ و يخصف النعل " جوتا سی لیتے"

    ٭ چرمی ڈول کو بھی پیوند لگا لیتے۔

    ٭ يرفع الثوب و يخيط " اپنے کپڑوں پر پیوند لگا لیتے اور سی لیتے۔"

    ٭ اپنے ہاتھ سے بکری کا دودھ دوہ لیتے۔

    ٭ کپڑوں سے جوئيں نکال لیتے۔

    یعنی وہ کام جن کا کرنا عموما پسندیدہ نہیں سمجھا جاتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں اپنی شان کے خلاف نہیں سمجھتے تھے۔​
     
  13. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    طہارت و نظافت

    ٭ ذاتی صفائ و ستھرائ کا خاص خیال رکھتے خصوصا منہ کی صفائ کا۔

    ٭ اذا استيقظ بدأ بالسواك " جب صبح سو کر اٹھتے تو سب سے پہلے مسواک کرتے۔"

    ٭ اذا دخل بيته بدأ بالسواك . "گھر میں داخل ہوتے تو پہلا کام مسواک کرنا ہوتا۔"

    ٭ لا ينام الا السواك عنده "سوتے وقت بھی مسواک آپ کے پاس ہوتا۔" یعنی رات کو آخری کام یہی کرتے۔

    ٭ ہر نماز کے لیے الگ وضو کرتے ۔ وضو کا آغاز بسم اللہ سے کرتے، کبھی ایک ہی وضور سے کئ نمازیں پڑھ لیتے۔

    ٭ وضو میں پانی کے اسراف سے بچتے اگرچہ اعضاء پوری طرح دھوتے اور کوئ حصہ خشک نہ چھوڑتے۔
     
  14. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    کھانا پینا

    ٭کھانا بسم اللہ سے شروع کرتے۔

    ٭ دائيں ہاتھ سے کھاتے، اپنے سامنے سے تناول فرماتے۔

    ٭ کھانا کھاتے ہوۓ ٹیک نہ لگاتے۔

    ٭ كَانَ يَجْلِسُ عَلَى الأَرْضِ، وَيَأْكُلُعَلَى الأَرْضِ "

    "زمین پر بیٹھتے اور زمین پر کھاتے تھے۔"

    ٭ کان لا يأكل شيئاً حتى يعلم ما هو؟
    "کوئ چیز اس وقت تک نہ کھاتے جب تک جان نہ لیتے کہ وہ کیا چیز ہے۔"

    ٭ کسی کھانے میں عیب نہ نکالتے۔

    ٭ كان يحب الزبد والتمر
    "مکھن اور کھجور پسند فرماتے۔"

    ٭ كان يحب الحلواء والعسل
    " حلوہ اور شہد پسند کرتے تھے۔"

    *كان يكره شرب الحميم"
    "سخت گرم مشروب پسند نہ کرتے تھے۔"

    ٭ كانَ أحَبَّ الشَّرَابِإليهِ صلى الله عليه وسلمالحُلوُ البارِدُ
    " پینے میں ٹھنڈی اور میٹھی چیز آپ کو سے زیادہ پسند تھی۔"

    ٭ پانی دائیں ہاتھ سے تین سانس میں پیتے تھے۔

    ٭ کھانے میں دوسروں کو شریک کرنا پسند کرتے تھے، حضرت انس رضی اللہ عنہ سے فرماتے " انس! دیکھو اگر کوئ ہے جو میرے ساتھ کھانے میں شریک ہوجاۓ۔"
     
  15. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    سونا جاگنا


    ٭ کبھی بستر پر سوتے، کبھی زمین پر،

    ٭ چمڑے کا بستر اور تکیہ استعمال کرتے ، جس میں کھجور کی چھال بھری ہوتی۔

    ٭ عشاء سے قبل سونا پسند نہ کرتے،

    ٭ سونے سے قبل سرما لگاتے،

    ٭ دائیں کروٹ لیٹتے۔

    ٭ دعا پڑھ کر سوتے اور دعا پڑھتے ہوۓ جاگتے۔


    چال ڈھال

    ٭آپ کی چال باوقار اور پر سکون تھی۔

    ٭ اذا مشي لم يلتفت " چلتے ہوۓ پیچھے مڑ کر نہ دیکھتے۔"

    ٭ سیدھا چلتے اور یوں لگتا کیسے زمین سامنے تہہ ہو رہی ہو یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہاڑی کی ڈھلوان سے اتر رہے ہوں۔

    ٭ کبھی جوتا پہن کر اور کبھی ننگے پاؤں بھی چلتے،

    ٭ یہ بات ناپسند تھی کہ کوئ آپ کے پیچھے چلے۔
     
  16. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    لباس


    ٭ جس قسم کا کپڑا میسر ہوتا پہن لیتے۔ سوتی، کتافی، اونی، بہتر سے بہتر اور پیوند لگا لباس بھی پہن لیتے۔

    ٭ عمومی طور پر سبز رنگ پنسد تھا۔

    ٭ کرتا پسندیدہ لباس تھا۔ پوری آستین زیب تن فرماتے۔

    ٭ چاندی کی انگوٹھی پہنتے۔

    ٭ غرور و تکبر اور شہرت کے لباس کی مذمت فرماتے۔

    ٭ مردوں کو ریشم پہننے سے منع فرماتے۔
     
  17. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    سفر و سواری

    ٭گھوڑے، اونٹ اور گدھے سب پر سواری کرلیتے۔ کبھی زین کے ساتھ کبھی ننگي پیٹھ پر

    ٭ کبھی آگے یا پیچھے کسی اور کو بھی بٹھا لیتے۔

    ٭ اکثر سواری پر نفل نماز ادا کرلیتے۔

    ٭ جمعرات کے دن سفر کرنا پسند کرتے۔

    ٭ سفر سے واپسی پر "آيِبُونَ،تَائِبُونَ،عَابِدونَ،لِرَبِّنَا حَامِدُونَ" کہتے اور گھر جانے سے پہلے مسجد میں دو رکعت نفل ادا کرتے۔


    ملاقات


    ٭ ملاقات کے موقع پر سلام میں پہل کرتے، مصافحہ کرتے، جب تک دوسرا شخص ہاتھ نہ چھوڑتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی نہ چھوڑتے۔

    ٭ سلام کا جواب زبان سے دیتے۔

    ٭ ملاقات کے وقت بات دھیان سے سنتے، پورے جسم کے ساتھ دوسرے کی طرف متوجہ ہوتے۔
     
  18. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    مجلس

    ٭ کسی مجمع میں جاتے تو جہاں جگہ ملتی بیٹھ جاتے۔

    ٭ جب آپ کسی مجلس میں تشریف فرما ہوتے تو جس بات پر لوگ تعجب کرتے آپ بھی تعجب کرتے۔

    ٭ مجلس میں جب کوئ ہنستا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم تبسم فرماتے۔

    ٭ کوئ باہر کا آدمی سخت کلاقی کرتا یا بے باکی سے کام لیتا تو تحمل سے کام لیتے اور سخت جواب نہ دیتے۔

    ٭ احسان کا بدلہ دینے والے کے سوا کسی کی تعریف پسند نہ کرتے نیز تعریف میں مبالغہ آرائ بھی نا پسند تھی۔

    ٭ چھینک آنے پر آواز آہستہ کرتے اور " الحمد للہ، کہتے۔

    ٭ چھینکتے وقت چہرے کو ہاتھ یا کپڑے سے ڈھانپ لیتے۔،

    ٭ کوئ اور چھینکتا تو یرحمک اللہ کہہ کر جواب دیتے۔

    ٭ جمائ کے وقت بھی ہاتھ منہ کے آگے کرتے یا جمائ کو روک لیتے۔

    ٭ مجلس کے اختتام پر اللہ کا ذکر کرتے۔
     
  19. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    کلام​

    ٭ كان -يكثر الذكر,ويقل اللغو " آپ کثرت سے اللہ کا ذکر کرنے والے تھے اور آپ کے کلام میں لغو اور بے کار باتیں نہی ہوتی تھیں۔

    ٭ آپ کا کلام واضح ہوتا تھا۔

    ٭ اذا تكلم تكلم ثلاثا " بات کو تین بار دہراتے۔"

    ٭ سمجھانے کے لیے ٹھہر ٹھہر کر بولتے کہ سننے والا پوری طرح بات سمجھ لیتا۔

    ٭ ایسی گفتگو فرماتے کہ کوئ گننا چاہتا تو الفاظ گن سکتا تھا۔

    ٭ زبان سے جوامع الکلم ادا ہوتے یعنی نپے تلے الفاظ، نہ کم نہ زیادہ۔

    ٭ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت زیادہ اور قیل و قال(کہا گيا اور اس نے کہا) پسند نہ تھا۔

    ٭ گفتگو میں نہ کسی کی غیبت ہوتی اور نہ ہی طعنہ زنی۔

    ٭ کسی کی عیب جوئ نہ کرتے، کسی کی اندرونی باتوں کی ٹوہ میں نہ رہتے۔

    ٭ وہی بات کرتے جس سے کوئ مفید نتیجہ نکل سکتا۔

    مگر آج ہماری اکثریت کا حال اس سے بالکل مختلف ہے کہ اپنی کوئ فکر نہی، زیادہ باتیں دوسروں کے گرد گھومتی ہیں، دوسروں کی ذات پر زیادہ توجہ ہوتی ہے اور دنیا بھر کے حالات و واقعات پر تبصرے اور بحث و مباحثے زیادہ ہوتے ہیں۔
     
  20. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    خوشی و ناراضگي


    ٭ كان طويل الصمت، قليل الضحك " ٍزیادہ خاموش رہتے اور کم ہنستے۔"

    ٭ بہت خوش مزاج تھے، خوش ہوتے تو چہرہ مبارک چمک اٹھتا گویا چودھویں کا چاند ہو۔

    ٭ جب ناراض ہوتے تو چہرہ پر ناراضگي کا اظہار ہوتا۔

    گویا جو دل کے اندر تھا وہی باہر تھا۔

    ٭ نہ خوشی میں قہقہے نہ رونے میں چیخ پکار، بس آنکھی اشکبار ہوتی تھیں۔

    ٭ حضرت جریر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ "آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی مجھے اپنے پاس آنے سے نہیں روکا اور کبھی ایسا نہیں ہوا کہ میں نے آپ کو دیکھا ہو اور آپ مسکراۓ نہ ہوں۔"

    ٭ جب کسی سے ناراض ہوتے زیادہ سے زیادہ یہ کہتے،

    ماله تربت جبينه " اسے کیا ہوا ، اس کی پیشانی خاک آلود ہو۔"

    ٭ ایک دفعہ گھر تشریف لائے تو دیکھا گھر میں تصویر والا پردہ لٹک رہا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ناگواری کا اظہار کیا اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا " اس کو تبدیل کردو۔"

    سب کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ آج ہمارے گھروں کی آرائش کن چیزوں سے ہو رہی ہے؟


    كان النبي صلى الله عليه وسلم أشد حياء من العذراءفي خدرها وإذا كره شيئا عرف في وجهه
    نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پردہ میں رہنے والی کنواری لڑکی سے زیادہ حیا والے تھے جب آپ کوئ ایسی چیز دیکھتے جو آپ کو ناگوار ہوتی تو ہم آپ کے چہرہ مبارک سے سمجھ جاتے۔ تھے۔
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں