غزل کہاں زخم اپنے دکهانے کے لائق نهیں کوئی قصہ سنانے کے لائق یہ دل کی لگی دل لگی تونهیں ہے کوئی تو ملے دل لگانے کے لائق بڑی بے وفا ہے بڑی...
غزل ہم کہاں دل کی مان کر بیٹهے بے زبانی زبان کر بیٹهے دین کے نام سے تجارت کی دین کو اک دوکان کر بیٹهے دوستوں میں دشمنی دیکهی جان کی...
Separate names with a comma.