ترجیحات کا فقدان

سعیدہ شیخ نے 'گپ شپ' میں ‏اکتوبر، 15, 2018 کو نیا موضوع شروع کیا

Tags:
  1. سعیدہ شیخ

    سعیدہ شیخ محسن

    شمولیت:
    ‏مارچ 16, 2018
    پیغامات:
    80
    آج انسان اس قدر مصروف ہے کہ وہ بہت سارے کاموں کی نوعیت اور اہمیت کو سمجھ ہی نہیں پا رہا ہے کہ کونسے کام فوری کرنے ہیں اور کونسے کام اہم ہیں یا غیر اہم ہیں۔ اور دونوں میں سے کس کو ترجیح دے ۔اسی لیے ہم دیکھتے ہیں کہ جو کام جس وقت کرنے ہوتے ہیں ہم وہ نہیں کرتے ہیں اور جب وقت گزر جاتا ہے تو اس نقصان پر ہم کف افسوس ملتے رہتے ہیں۔ گرچہ موجودہ دور میں ضروریات زندگی کی فراوانی ہے اور ان کا حصول پہلے کی طرح مشکل نہیں رہا ، اور پھر بھی ہمارے پاس وقت کی کمی کا شکوہ رہتا ہے، اس لئے ترجیحات کو اچھی طرح سمجھنا بے حد ضروری ہے اور اسے سب سے پہلے اپنے مسائل کو سلجھانے میں صرف کرے نا کہ دوسروں کے، بلکل اس تنبیہ کی طرح جو ہوائی جہاز کے مسافرو ں کو قبل از اڑان دی جاتی ہے کہ : ایمرجنسی کی حالت میں پہلے آکسیجن ماسک خود لگائیے اور پھر اسکُُے بعد اپنے پیاروں اور عزیزوں کو- ترجیحات کی عکاس ایسی ہی تنبیہات زندگی کے دیگر شعبوں میں بھی ضروری ہوتی ہے بلا شبہ دوسروں کی مدد اسی وقت ہو سکتی ہے جب ہم خود اس قابل ہو-

    انفرادی طور پر ہمیں اپنے وقت، ترجیحات اور اختیارات کو اچھی طرح سمجھنا ضروری ہے اور اسی طور اپنی اصلاح کرتے رہنا چاہیے ۔ تبھی ہم دوسروں کے لئے بھی خیر و بھلائی کر سکتے ہیں۔ آج دوسری قومیں صحیح ترجیحات کی بنا پر اپنا سکہ منوا رہی ہیں۔ ان کے پاس بھی چوبیس گھنٹے ہیں اور ہمارے پاس بھی! وہ کس طرح اپنی ترجیحات کو سمجھ کر اپنا goal حاصل کر رہی ہیں ۔آج ہمارے سامنے دنیاوی اور دینی کاموں کی ایک لسٹ ہے۔ مگر اس سے پہلے ہمارے اندر شعور، یقین اور قابلیت کو پروان چڑھانا ہوگا ۔ تب ہی ہم ترجیحات سے جڑے مسائل کو حل کرنے کے اہل ہو سکتے ہیں۔ اور پھر ایک لائحہ عمل طے کرنا ہوگا۔۔ آج وقت کی ضرورت ہے کہ ہم اپنے روابط کوایک دوسرے کے ساتھ مضبوط کریں اور جھوٹ اور جرائم کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائیں اور انفرادی سطح پر اپنے وقت اور اپنی ترجیحات کو بروئے کار لا کر حق کی تائید میں کھڑے ہوں، علمبردار چاہے جو ہو لیکن ہمیں علم کو دیکھنا ہوگا ۔

    اور حقیقت یہ ہے کہ چھوٹے خیالات اور تبدیلی ہی سے بڑے بڑے انقلاب اور تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔ جس طرح ایک بیج سخت زمین پھاڑ کر ناتواں پودا بن کر نمودار ہوتا ، پھر آہستہ آہستہ اپنی جڑیں مضبوط کر کے ایک توانادار درخت بنتا ہے۔ اور اس قابل ہوتا ہے کہ وہ دوسروں کو فائدہ دے۔ جبکہ اللہ تعالی نےہمیں سوچنے سمجھنے والا دل دیا۔ اپنے خیالات کو اظہار کرنے کے لئے زبان دی جو چاند پر کمند ڈال سکتاہے تو کیا وہ اپنے مسائل حل نہیں کر سکتا ؟ اس کا جواب ہم سب کے پاس ہے خاص کر جبکہ تیکنالوجی اور سائینسی عروج کے دور میں ہم سب جی رہے ہیں جہاں اطلاعات ہوں یا علم ہو یا حکمت ہو یا رزق سب کا حصول آسان بنا دیا گیا ہے - اور اب ہم سب بخوبی ان مسائل کو حل کر سکتے ہیں ۔ بس حوصلوں کو مہمیز دینے کی ضرورت ہیں۔ اور اللہ پر تو کل کرے انشاء اللہ منزل ہمارے قدم خود چومے گی۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  2. سیما آفتاب

    سیما آفتاب محسن

    شمولیت:
    ‏اپریل 3, 2017
    پیغامات:
    484
    بہت عمدہ موضوع کا انتخاب کیا ہے آپ نے ۔۔۔ جب ترجیحات کا انتخاب درست ہو جائے تو ہر کام میں اللہ برکت بھی ڈالتا ہے اور اس کو کامیابی سے ہمکنار بھی فرماتا ہے۔

    جزاک اللہ خیرا
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  3. سعیدہ شیخ

    سعیدہ شیخ محسن

    شمولیت:
    ‏مارچ 16, 2018
    پیغامات:
    80
    وایاکم۔ اللہ تعالی ہماری کوششوں کو قبول فرمائے ۔ آمین
    حوصلہ افزائی کا بہت بہت شکریہ
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  4. سیما آفتاب

    سیما آفتاب محسن

    شمولیت:
    ‏اپریل 3, 2017
    پیغامات:
    484
    آمین
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں